- (لا تقوم الساعة على احد يقول: الله، الله. وفي طريق: لا إله إلا الله).- (لا تقومُ الساعةُ على أحدٍ يقولُ: الله، الله. وفي طريقٍ: لا إله إلا الله).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسے انسان پر قیامت قائم نہیں ہو گی جو اﷲ، اﷲ کہتا ہو گا ( اور ایک روایت میں ہے جو «لا اله الا الله» کہتا ہو گا)۔“
-" لا تزال عصابة من امتي يقاتلون على امر الله قاهرين لعدوهم لا يضرهم من خالفهم حتى تاتيهم الساعة وهم على ذلك".-" لا تزال عصابة من أمتي يقاتلون على أمر الله قاهرين لعدوهم لا يضرهم من خالفهم حتى تأتيهم الساعة وهم على ذلك".
عبدالرحمٰن بن شماسہ مہری کہتے ہیں: میں مسلمہ بن مخلد کے پاس تھا، سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بھی ان کے پاس موجود تھے۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی، وہ جاہلیت والے لوگوں سے بھی بدتر ہوں گے، وہ جب بھی اللہ تعالیٰ کو پکاریں گے، اللہ تعالیٰ ان کی پکار کو مردود قرار دے گا۔ اتنے میں ان کے پاس سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ آ گئے، مسلمہ نے ان سے کہا: عقبہ! عبداللہ کی بات پر غور کرو، وہ کیا کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: وہ مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہیں، میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”میری امت کا ایک گروہ اللہ کے حکم کے مطابق قتال کرتا رہے گا، وہ اپنے دشمنوں پر غالب رہے گا اور اس کے مخالفین اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، حتیٰ کہ قیامت قائم ہو جائے گی اور وہ اسی حالت پر ہو گا۔“ یہ سن کر سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جی ہاں، (لیکن اتنی بات ضرور ہے کہ) پھر اللہ تعالیٰ کستوری کی خوشبو کی حامل ہوا بھیجے گا، وہ ریشم کی طرح (نرم نرم) محسوس ہو گی، جس نفس کے دل میں ایک دانے کے برابر ایمان ہو گا، وہ اسے فوت کر دے گی، پھر بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے اور ان پر قیامت قائم ہو گی۔
-" إن الله يسال العبد يوم القيامة حتى ليقول: فما منعك إذا رايت المنكر ان تنكره، فإذا لقن الله عبدا حجته قال: اي رب! وثقت بك وفرقت من الناس".-" إن الله يسأل العبد يوم القيامة حتى ليقول: فما منعك إذا رأيت المنكر أن تنكره، فإذا لقن الله عبدا حجته قال: أي رب! وثقت بك وفرقت من الناس".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ بندے سے قیامت کے دن سوال کرے گا، حتیٰ کہ یہ بھی پوچھے گا: جب تو نے برائی دیکھی تھی تو اس کا انکار کیوں نہیں کیا تھا؟ جب اﷲ تعالیٰ اپنے بندے کو اپنی حجت ذہن نشین کرائے گا تو وہ کہے گا: اے میرے رب! میں نے تجھ پر اعتماد کیا تھا اور لوگوں سے ڈرگیا تھا۔“
-" إن اول ما يكفئ - يعني الإسلام - كما يكفا الإناء - يعني الخمر -، فقيل: كيف يا رسول الله، وقد بين الله فيها ما بين؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يسمونها بغير اسمها".-" إن أول ما يكفئ - يعني الإسلام - كما يكفأ الإناء - يعني الخمر -، فقيل: كيف يا رسول الله، وقد بين الله فيها ما بين؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يسمونها بغير اسمها".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلی چیز جسے اسلام سے نکال دیا جائے وہ شراب ہے (یعنی اس کے بارے میں اسلام کے حکم کی پروا نہیں کی جائے گی)۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! یہ کیسے ہو گا؟ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے پوری وضاحت فرما دی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اس کا نام تبدیل کر دیں گے۔“
-" ليستحلن طائفة من امتي الخمر باسم يسمونها إياه، (وفي رواية): يسمونها بغير اسمها".-" ليستحلن طائفة من أمتي الخمر باسم يسمونها إياه، (وفي رواية): يسمونها بغير اسمها".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کا ایک گروہ شراب کا نام تبدیل کر کے اسے جائز و حلال سمجھے گا۔“
-" ليكونن من امتي اقوام يستحلون الحر والحرير والخمر والمعازف، ولينزلن اقوام إلى جنب علم، يروح عليهم بسارحة لهم، ياتيهم لحاجة، فيقولون: ارجع إلينا غدا، فيبيتهم الله، ويضع العلم، ويمسخ آخرين قردة وخنازير إلى يوم القيامة".-" ليكونن من أمتي أقوام يستحلون الحر والحرير والخمر والمعازف، ولينزلن أقوام إلى جنب علم، يروح عليهم بسارحة لهم، يأتيهم لحاجة، فيقولون: ارجع إلينا غدا، فيبيتهم الله، ويضع العلم، ويمسخ آخرين قردة وخنازير إلى يوم القيامة".
سیدنا ابوعامر یا سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”میری امت میں ایسے لوگ بھی پیدا ہوں گے جو زنا، ریشم، شراب اور آلات موسیقی کو جائز و حلال سمجھیں گے، کچھ قومیں بلند پہاڑ کے دامن میں پڑاؤ ڈالیں گی، شام کو چرواہا اپنے مویشی لے کر ان کے پاس کسی حاجت کے لیے آئے گا، لیکن وہ کہیں گے: (آج لوٹ جاؤ) کل آنا۔ اللہ تعالیٰ انہیں ہلاک کر دے گا اور پہاڑ کو ان پر دے مارے گا اور دوسروں کو روز قیامت تک بندروں اور خنزیروں کی صورتوں میں مسخ کر دے گا۔“
-" ليبيتن قوم من هذه الامة على طعام وشراب ولهو، فيصبحوا قد مسخوا قردة وخنازير".-" ليبيتن قوم من هذه الأمة على طعام وشراب ولهو، فيصبحوا قد مسخوا قردة وخنازير".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس امت کے بعض افراد کھانے پینے اور لہو و لعب میں رات گزار دیں گے، جب صبح ہو گی تو وہ بندر اور خنزیر بن چکے ہوں گے۔“
-" ليكونن من امتي اقوام يستحلون الحر والحرير والخمر والمعازف، ولينزلن اقوام إلى جنب علم، يروح عليهم بسارحة لهم، ياتيهم لحاجة، فيقولون: ارجع إلينا غدا، فيبيتهم الله، ويضع العلم، ويمسخ آخرين قردة وخنازير إلى يوم القيامة".-" ليكونن من أمتي أقوام يستحلون الحر والحرير والخمر والمعازف، ولينزلن أقوام إلى جنب علم، يروح عليهم بسارحة لهم، يأتيهم لحاجة، فيقولون: ارجع إلينا غدا، فيبيتهم الله، ويضع العلم، ويمسخ آخرين قردة وخنازير إلى يوم القيامة".
سیدنا ابوعامر یا سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”میری امت میں ایسے لوگ بھی پیدا ہوں گے جو زنا، ریشم، شراب، اور آلات موسیقی کو جائز و حلال سمجھیں گے، کچھ قومیں بلند پہاڑ کے دامن میں پڑاؤ ڈالیں گی، شام کو چرواہا اپنے مویشی لے کر ان کے پاس کسی حاجت کے لیے آئے گا، لیکن وہ کہیں گے: (آج لوٹ جاؤ) کل آنا۔ اللہ تعالیٰ انہیں ہلاک کر دے گا اور پہاڑ کو ان پردے مارے گا اور دوسروں کو روز قیامت تک بندروں اور خنزیروں کی صورتوں میں مسخ کر دے گا۔“
-" يكونن في هذه الامة خسف وقذف ومسخ، وذلك إذا شربوا الخمور واتخذوا القينات وضربوا بالمعازف".-" يكونن في هذه الأمة خسف وقذف ومسخ، وذلك إذا شربوا الخمور واتخذوا القينات وضربوا بالمعازف".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس امت میں بھی دھنسنے، سنگ باری ہونے اور مسخ ہونے ( جیسے امور نمودار ہوں گے) اور یہ اس وقت ہو گا جب لوگ شراب پئیں گے، گانے گانے والیوں کا اہتمام کریں گے اور آلات مو سیقی استعمال کریں گے۔“
-" إن الجماء لتقص من القرناء يوم القيامة".-" إن الجماء لتقص من القرناء يوم القيامة".
سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک روز قیامت بے سینگ جانور کو سینگ والے جانور سے قصاص دلایا جائے گا۔“