-" والذي نفسي بيده، لا يبغضنا اهل البيت احد إلا ادخله الله النار".-" والذي نفسي بيده، لا يبغضنا أهل البيت أحد إلا أدخله الله النار".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جو آدمی ہم اہل بیت سے بغض رکھے گا، اللہ تعالیٰ اسے جہنم میں داخل کرے گا۔“
-" يا ايها الناس! إني قد تركت فيكم ما إن اخذتم به لن تضلوا، كتاب الله وعترتي اهل بيتي".-" يا أيها الناس! إني قد تركت فيكم ما إن أخذتم به لن تضلوا، كتاب الله وعترتي أهل بيتي".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران حج عرفہ والے دن دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی ”قصویٰ“ پر سوار ہو کر خطاب کر رہے تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: ”لوگو! میں تم میں ایسی ( دو) چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں کہ اگر تم نے ان کو تھامے رکھا تو کبھی بھی گمراہ نہیں ہو گے: ( ۱) اللہ تعالیٰ کی کتاب اور ( ۲) اپنی نسل یعنی اہل بیت۔“
-" سيدات نساء اهل الجنة بعد مريم بنت عمران: فاطمة وخديجة وآسية امراة فرعون".-" سيدات نساء أهل الجنة بعد مريم بنت عمران: فاطمة وخديجة وآسية امرأة فرعون".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مریم بنت عمران کے بعد جنتی عورتوں کی سردار یہ (تین عورتیں) فاطمہ، خدیجہ اور فرعون کی بیوی آسیہ ہیں۔“
-" رايت جعفر بن ابي طالب ملكا يطير في الجنة مع الملائكة بجناحين".-" رأيت جعفر بن أبي طالب ملكا يطير في الجنة مع الملائكة بجناحين".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے جعفر بن ابوطالب کو بادشاہ کے روپ میں دیکھا، وہ جنت میں فرشتوں کے ساتھ دو پروں کے سہارے اڑ رہا تھا۔“ یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ، سیدنا عبداللہ بن عمر، سیدنا عبداللہ بن عباس، سیدنا علی بن ابوطالب، سیدنا ابوعامر اور سیدنا براء رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔
- (كان يقول: إن الخير خير الآخرة، او قال: اللهم لا خير إلا خير الآخرة فاغفر للانصار والمهاجرة).- (كان يقولُ: إنّ الخيرَ خيرُ الآخرِة، أو قال: اللهم لا خير إلا خيرُ الآخرة فاغفر للأنصارِ والمهاجرة).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ”بھلائی تو آخرت کی ہی بھلائی ہے۔“ یا یوں فرمایا: ”اے اللہ! بھلائی نہیں ہے مگر آخرت کی بھلائی پس تو انصاریوں اور مہاجروں کو بخش دے۔“
-" إذا ذكر اصحابي فامسكوا، وإذا ذكر النجوم فامسكوا، وإذا ذكر القدر فامسكوا".-" إذا ذكر أصحابي فأمسكوا، وإذا ذكر النجوم فأمسكوا، وإذا ذكر القدر فأمسكوا".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب میرے صحابہ کا تذکرہ ہونے لگے تو خاموش رہنا، جب ستاروں کا ذکر ہونے لگے تو خاموش رہنا اور جب تقدیر کے مسئلے کا ذکر ہونے لگے تو خاموش رہنا۔ ”یہ حدیث سیدنا عبداللہ بن مسعود، سیدنا ثوبان، سیدنا عبدللہ بن عمر رضی اللہ عنہم اور طاؤس سے مرسلاً روایت کی گئی ہے۔
-" كان اصحابه يتبادحون بالبطيخ، فإذا كانت الحقائق كانوا هم الرجال".-" كان أصحابه يتبادحون بالبطيخ، فإذا كانت الحقائق كانوا هم الرجال".
بکر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ اصحاب رسول تربوز (یا خربوزے) کے چھلکے (یا ان دونوں کی بیلیں) ایک دوسرے کو مار کر مزاح کرتے تھے، لیکن جب حقیقت میں (دشمنوں سے گھمسان کے رن) پڑتے تو وہ سخت جنگجو ثابت ہوتے۔
-" من سب اصحابي، فعليه لعنة الله والملائكة والناس اجمعين".-" من سب أصحابي، فعليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے میرے صحابہ کو گالیاں دیں، اس پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہو گی۔“
-" اما يكفيك في سبيل الله ومع رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى تصوم؟!".-" أما يكفيك في سبيل الله ومع رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى تصوم؟!".
ابو زبیر، سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے ادمی کے پاس سے گزرے جو الٹ پلٹ ہو رہا تھا۔ آپ نے اس کے بارے میں پوچھا؟ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے نبی! یہ روزے دار ہے۔ آپ نے اسے بلایا اور روزہ افطار کرنے کا حکم دیا اور فرمایا: ”کیا تجھے یہ (نیک عمل) کافی نہیں ہے کہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں ہے کہ تو نے روزہ رکھنا بھی شروع کر دیا۔“