-" كان إذا اراد حاجة لا يرفع ثوبه حتى يدنو من الارض".-" كان إذا أراد حاجة لا يرفع ثوبه حتى يدنو من الأرض".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کا ارادہ فرماتے تو اس وقت تک کپڑا نہ اٹھاتے، جب تک زمین کے قریب نہ ہو جاتے۔
-" كان يذهب لحاجته إلى المغمس. قال نافع:" المغمس" ميلين او ثلاثة من مكة".-" كان يذهب لحاجته إلى المغمس. قال نافع:" المغمس" ميلين أو ثلاثة من مكة".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے مغمس مقام تک چلے تھے۔ نافع کہتے ہیں: مغمس، مکہ مکرمہ سے دو یا تین میلوں کے فاصلے پر واقع تھا۔
-" إذا جلس احدكم على حاجته فلا يستقبل القبلة ولا يستدبرها".-" إذا جلس أحدكم على حاجته فلا يستقبل القبلة ولا يستدبرها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی قضائے حاجت کے لیے بیٹھے تو وہ قبلے کی طرف منہ کرے نہ پیٹھ۔“
-" من لم يستقبل القبلة ولم يستدبرها في الغائط كتب له حسنة ومحي عنه سيئة".-" من لم يستقبل القبلة ولم يستدبرها في الغائط كتب له حسنة ومحي عنه سيئة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قضائے حاجت کرتے وقت قبلہ کی طرف رخ کیا نہ پیٹھ، اس کے لیے ایک نیکی لکھی جائے گی اور ایک برائی مٹا دی جائے گی۔“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی قضائے حاجت کرے تو تین دفعہ (اور ایک روایت کے مطابق) تین پتھروں سے استنجا کرے۔“ یہ حدیث سیدنا جابر، سیدنا سائب بن خلاّد اور سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
-" إذا توضات فانتثر وإذا استجمرت فاوتر".-" إذا توضأت فانتثر وإذا استجمرت فأوتر".
سیدنا سلمہ بن قیس اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تو وضو کرے تو ناک جھاڑا کر اور جب پتھروں سے استنجا کرے، تو طاق (پتھر) استعمال کر۔“
-" إذا استجمر احدكم فليستجمر وترا وإذا استنثر فليستنثر وترا".-" إذا استجمر أحدكم فليستجمر وترا وإذا استنثر فليستنثر وترا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی پتھروں سے استنجا کرے تو وہ طاق پتھر استعمال کرے اور جب وہ ناک جھاڑے تو بھی (تعداد میں) طاق جھاڑے۔“
-" إذا رايتني على مثل هذه الحالة فلا تسلم علي، فإنك إذا فعلت ذلك لم ارد عليك".-" إذا رأيتني على مثل هذه الحالة فلا تسلم علي، فإنك إذا فعلت ذلك لم أرد عليك".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا، اس حال میں کہ آپ پیشاپ کر رہے تھے، اس نے آپ کو سلام کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مجھے اس حالت میں پاؤ تو مجھے سلام نہ کہا کرو، اگر آئندہ تم نے ایسے کیا تو میں تمہارے سلام کا جواب نہیں دوں گا۔“