سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
161. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْخُرُوجِ إِلَى الْعِيدِ مَاشِيًا
161. باب: عید کے لیے عیدگاہ پیدل چل کر جانے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning going out to the ‘Eid Prayer walking
حدیث نمبر: 1294
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا عبد الرحمن بن سعد بن عمار بن سعد ، حدثني ابي ، عن ابيه ، عن جده ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يخرج إلى العيد ماشيا، ويرجع ماشيا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يَخْرُجُ إِلَى الْعِيدِ مَاشِيًا، وَيَرْجِعُ مَاشِيًا".
سعد مؤذن سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عید کے لیے پیدل جاتے اور پیدل ہی واپس آتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3831، ومصباح الزجاجة: 452) (حسن)» ‏‏‏‏ (شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، ورنہ اس کی سند میں عبد الرحمن ضعیف، اور ان کے والد و دادا مجہول الحال ہیں، ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)

‘Abdur-Rahman bin Sa’d bin ‘Ammar bin Sa’d said: “My father told me, from his father, from his grandfather, that the Prophet (ﷺ) used to go out to the ‘Eid prayers walking, and he would come back walking.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبد الرحمٰن بن سعد: ضعيف
وضعفه البوصيري
وللحديث شواھد ضعيفة عند الترمذي (530) وغيره
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
حدیث نمبر: 1295
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح ، انبانا عبد الرحمن بن عبد الله العمري ، عن ابيه ، وعبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يخرج إلى العيد ماشيا، ويرجع ماشيا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعُمَرِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَخْرُجُ إِلَى الْعِيدِ مَاشِيًا، وَيَرْجِعُ مَاشِيًا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے لیے پیدل جاتے، اور پیدل ہی واپس آتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7740 و 8020، ومصباح الزجاجة: 453) (حسن)» ‏‏‏‏ (شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، ورنہ اس کی سند میں عبد الرحمن بن عبد اللہ العمری ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah (ﷺ) used to go out to the ‘Eid prayers walking, and come back walking.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ”ھذا إسناد فيه عبد الرحمٰن بن عبد اللّٰه العمري وھو ضعيف“ وھو متروك (تقريب: 3922)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
حدیث نمبر: 1296
Save to word اعراب
(موقوف) حدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا ابو داود ، حدثنا زهير ، عن ابي إسحاق ، عن الحارث ، عن علي ، قال:" إن من السنة ان يمشى إلى العيد".
(موقوف) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ:" إِنَّ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ يُمْشَى إِلَى الْعِيدِ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سنت یہ ہے کہ لوگ عید کی نماز کے لیے پیدل چل کر جائیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الجمعة 30 (530)، (تحفة الأشراف: 10042) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں الحارث ضعیف ہے، لیکن سابقہ حدیث سے یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)

It was narrated that ‘Ali said: “It is part of the Sunnah to walk to ‘Eid (prayers).”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (530)
الحارث الأعور: ضعيف
وأبو إسحاق: عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
حدیث نمبر: 1297
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح ، حدثنا عبد العزيز بن الخطاب ، حدثنا مندل ، عن محمد بن عبيد الله بن ابي رافع ، عن ابيه ، عن جده ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كان ياتي العيد ماشيا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْخَطَّابِ ، حَدَّثَنَا مِنْدَلٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يَأْتِي الْعِيدَ مَاشِيًا".
ابورافع کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید گاہ کے لیے پیدل چل کر آتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12021، ومصباح الزجاجة: 454) (حسن)» ‏‏‏‏ (شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، ورنہ اس کی سند میں دو راوی: مندل و محمد بن عبیداللہ ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)

وضاحت:
۱؎: ان حدیثوں سے معلوم ہوا کہ سنت یہی ہے کہ عیدگاہ کو پیدل جائے، اگر عید گاہ دور ہو یا کوئی پیدل نہ چل سکے تو سواری پر جائے۔

It was narrated from Muhammad bin ‘Ubaidullah bin Abu Rafi’, from his father, from his grandfather, that the Messenger of Allah (ﷺ) used to come to ‘Eid prayers walking.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث الآتي (1300)
مندل و محمد بن عبيد اللّٰه بن أبي رافع: ضعيفان
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
162. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْخُرُوجِ يَوْمَ الْعِيدِ مِنْ طَرِيقٍ وَالرُّجُوعِ مِنْ غَيْرِهِ
162. باب: عید کے دن ایک راستے سے عیدگاہ جانے اور دوسرے راستے سے واپس آنے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning going out on the day of ‘Eid via one route and returning via another route
حدیث نمبر: 1298
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا عبد الرحمن بن سعد بن عمار بن سعد ، اخبرني ابي ، عن ابيه ، عن جده ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان إذا خرج إلى العيدين سلك على دار سعيد بن ابي العاص، ثم على اصحاب الفساطيط، ثم انصرف في الطريق الاخرى طريق بني زريق، ثم يخرج على دار عمار بن ياسر، ودار ابي هريرة إلى البلاط".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْعِيدَيْنِ سَلَكَ عَلَى دَارِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْعَاصِ، ثُمَّ عَلَى أَصْحَابِ الْفَسَاطِيطِ، ثُمَّ انْصَرَفَ فِي الطَّرِيقِ الْأُخْرَى طَرِيقِ بَنِي زُرَيْقٍ، ثُمَّ يَخْرُجُ عَلَى دَارِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ، وَدَارِ أَبِي هُرَيْرَةَ إِلَى الْبَلَاطِ".
مؤذن رسول سعد القرظ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب عیدین کی نماز کے لیے نکلتے تو سعید بن ابی العاص کے مکان سے گزرتے، پھر خیمہ والوں کی طرف تشریف لے جاتے، پھر دوسرے راستے سے واپس ہوتے، اور قبیلہ بنی زریق کے راستے سے عمار بن یاسر اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما کے مکانات کو پار کرتے ہوئے مقام بلاط پر تشریف لے جاتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3832، ومصباح الزجاجة: 456) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (عبدالرحمن اور ان کے والد ضعیف ہیں)

وضاحت:
۱؎: بلاط ایک مقام کا نام ہے، جو مسجد نبوی اور بازار کے درمیان واقع تھا۔ ۲؎: علماء نے راستہ بدلنے کی بہت سی حکمتیں بیان فرمائی ہیں، امام نووی ؒنے اس کی حکمت مقامات عبادت کا زیادہ ہونا بتلایا ہے، بعض کہتے ہیں کہ ایسا اس لئے کہ دونوں راستے قیامت والے دن گواہی دیں گے کہ یا اللہ تیری تکبیر و تہلیل کرتا ہوا یہ بندہ ہمارے اوپر سے گزرا تھا کیونکہ نماز عید کے لئے یہ حکم ہے کہ آتے جاتے راستوں میں بہ آواز بلند تکبیریں پڑھتے اور اللہ کا ذکر کرتے رہو، یا مقصد ہے کہ ایک کے بجائے دو راستوں کے فقراء، لوگوں کے صدقہ و خیرات سے بہرمند ہوں، یا اس لئے کہ مسلمانوں کی قوت و اجتماعیت کا زیادہ سے زیادہ مظاہرہ ہو۔

‘Abdur-Rahman bin Sa’d bin ‘Ammar bin Sa’d said: “My father told me, from his father, from his grandfather, that when the Prophet (ﷺ) went out on the two ‘Eid, he would pass by the house of Sa’eed bin Abul-‘As, then by the people of the tent, then he would leave by a different route, via Banu Zuraiq, then he would go out by the house of ‘Ammar bin Yasir and the house of Abu Hurairah to Balat.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبد الرحمٰن بن سعد: ضعيف
والسند ضعفه البوصيري
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
حدیث نمبر: 1299
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا ابو قتيبة ، حدثنا عبد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر " انه كان يخرج إلى العيد في طريق، ويرجع في اخرى، ويزعم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يفعل ذلك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ " أَنَّهُ كَانَ يَخْرُجُ إِلَى الْعِيدِ فِي طَرِيقٍ، وَيَرْجِعُ فِي أُخْرَى، وَيَزْعُمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ عید کے لیے ایک راستے سے جاتے، اور دوسرے راستے سے واپس آتے اور کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 254 (1156)، (تحفة الأشراف: 7722)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/109) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ibn ‘Umar that he used to go out to the ‘Eid prayers via one route, and return via another, and he said that the Messenger of Allah (ﷺ) used to do that.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1300
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن الازهر ، حدثنا عبد العزيز بن الخطاب ، حدثنا مندل ، عن محمد بن عبيد الله بن ابي رافع ، عن ابيه ، عن جده ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان ياتي العيد ماشيا، ويرجع في غير الطريق الذي ابتدا فيه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْخَطَّابِ ، حَدَّثَنَا مِنْدَلٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يَأْتِي الْعِيدَ مَاشِيًا، وَيَرْجِعُ فِي غَيْرِ الطَّرِيقِ الَّذِي ابْتَدَأَ فِيهِ".
ابورافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عید کے لیے پیدل چل کر آتے تھے اور اس راستہ کے سوا دوسری راستہ سے لوٹتے تھے جس سے پہلے آئے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12021، ومصباح الزجاجة: 455) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اگلی و پچھلی حدیثوں سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں مندل و محمد بن عبید اللہ دونوں ضعیف ہیں)

It was narrated from Muhammad bin ‘Ubaidullah bin Abu Rafi’, from his father, from his grandfather, that the Messenger of Allah (ﷺ) used to come to ‘Eid prayers walking, and that he would go back via a different route than the one he began with.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
انظر الحديث السابق (1297)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
حدیث نمبر: 1301
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن حميد ، حدثنا ابو تميلة ، عن فليح بن سليمان ، عن سعيد بن الحارث الزرقي ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان إذا خرج إلى العيد رجع في غير الطريق الذي اخذ فيه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ ، عَنْ فُلَيْحِ بْنِ سُلَيْمَانَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ الزُّرَقِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْعِيدِ رَجَعَ فِي غَيْرِ الطَّرِيقِ الَّذِي أَخَذَ فِيهِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب عیدین کے لیے نکلتے تو اس راستہ کے سوا دوسرے راستہ سے لوٹتے جس سے شروع میں آئے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/العیدین 24 (986)، سنن الترمذی/الصلاة 272 (الجمعة 37)، (541)، (تحفة الأشراف: 12937)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/209، 388) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Abu Hurairah that when the Prophet (ﷺ) went out to ‘Eid (prayers), he would return via another route than the first one he took.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
163. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي التَّقْلِيسِ يَوْمَ الْعِيدِ
163. باب: عید کے دن دف بجانے اور کھیلنے کودنے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning Taqlis on the day of ‘Eid
حدیث نمبر: 1302
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا سويد بن سعيد ، حدثنا شريك ، عن مغيرة ، عن عامر ، قال: شهد عياض الاشعري عيدا بالانبار، فقال:" ما لي لا اراكم تقلسون كما كان يقلس عند رسول الله صلى الله عليه وسلم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ مُغِيرَةَ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ: شَهِدَ عِيَاضٌ الْأَشْعَرِيُّ عِيدًا بِالْأَنْبَارِ، فَقَالَ:" مَا لِي لَا أَرَاكُمْ تُقَلِّسُونَ كَمَا كَانَ يُقَلَّسُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
عامر شعبی کہتے ہیں کہ عیاض اشعری نے شہر انبار میں عید کی اور کہا: کیا بات ہے کہ میں تم کو اس طرح دف بجاتے اور گاتے نہیں دیکھ رہا ہوں جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بجایا، اور گایا جاتا تھا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11017، ومصباح الزجاجة: 1302) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں شریک ضعیف الحدیث راوی ہیں، اور ایسے ہی سوید بن سعید متکلم فیہ راوی ہیں، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: رقم: 4285)

It was narrated that ‘Amir said: “Iyad Al-Ash’ari was in Anbar at the time of ‘Eid, and he said: ‘Why is it that I do not see you engaged in Taqlis as was done in the presence of the Messenger of Allah (ﷺ)?’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
شريك القاضي و مغيرة عنعنا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
حدیث نمبر: 1303
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا ابو نعيم ، عن إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن قيس بن سعد ، قال: ما كان شيء على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، إلا وقد رايته إلا شيء واحد، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كان يقلس له يوم الفطر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: مَا كَانَ شَيْءٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَّا وَقَدْ رَأَيْتُهُ إِلَّا شَيْءٌ وَاحِدٌ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُقَلَّسُ لَهُ يَوْمَ الْفِطْرِ".
قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جتنی چیزیں تھیں، وہ سب میں نے دیکھیں سوائے ایک چیز کے، وہ یہ کہ عید الفطر کے روز آپ کے لیے گانا بجانا ہوتا تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11091، و مصباح الزجاجة: 458)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/422) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (ابواسحاق مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے)

It was narrated from ‘Amir that Qais bin Sa’d said: “There is nothing that happened during the time of the Messenger of Allah (ﷺ) except that I have seen it, except for one thing, which is that Taqlis was performed for the Messenger of Allah (ﷺ) on the Day of Fitr. (Three other chains of narration) with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو إسحاق عنعن
وتابعه جابر الجعفي وھو ضعيف جدًا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422

Previous    47    48    49    50    51    52    53    54    55    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.