زہری کہتے ہیں کہ میں ولید یا عبدالملک کے ساتھ شام کے کھانے پہ حاضر ہوا، جب نماز کا وقت ہوا تو میں وضو کے لیے اٹھا تو جعفر بن عمرو بن امیہ ۱؎ نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ میرے والد (عمرو بن امیہ ضمری مدنی رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ پہ پکا ہوا کھانا کھایا، پھر نماز پڑھی، اور وضو نہیں کیا۔ علی بن عبداللہ بن عباس نے کہا کہ میں اپنے والد (عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما) کے بارے میں بھی اسی طرح کی گواہی دیتا ہوں۔
Zuhri said:
"I had dinner with Walid or Abdul-Malik. When the time for prayer came, I got up to perform ablution. Ja'far bin 'Amr bin Umayyah said: 'I bear witness that my father bore witness, that the Messenger of Allah ate food that had been changed by fire, then he performed prayer, and he did not perform ablution.' (Sahih) And 'Ali bin 'Abdullah bin 'Abbas said: 'And I bear witness to similar from my father.'
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بکری کی (پکی ہوئی) دست پیش کی گئی، آپ نے اس میں سے کھایا، پھر نماز پڑھی، اور پانی کو ہاتھ نہیں لگایا۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الطہارة 123 (182)، (تحفة الأشراف: 18269)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/292، 306، 317، 319، 323) (صحیح)»
It was narrated that Umm Salamah said:
"Some meat from the shoulder of a sheep was brought to the Messenger of Allah and he ate some of it, then he performed prayer without touching water (for ablution)."
سوید بن نعمان انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی جانب نکلے، جب مقام صہباء ۱؎ میں پہنچے تو عصر کی نماز پڑھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا منگایا تو صرف ستو لایا گیا لوگوں نے اسے کھایا، پیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگایا، اور کلی کی، پھر اٹھے اور ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی۔
Suwaid bin Nu'man Ansari narrated that :
They went out with the Messenger of Allah to Khaibar. When they reached As-Sahba' (a place near Khaibar), he performed 'Asr (Afternoon prayer), then he called for food, but no food was brought except for Sawiq. So they ate that and drank, and then he called for water and rinsed his mouth, then he stood up and led us for Maghrib (Sunset) prayer."
It was narrated from Abu Hurairah that:
The Messenger of Allah ate meat from the shoulder of a sheep, then he rinsed his mouth and washed his hands, then he prayed.
براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: کیا اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس سے وضو کرو“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ اونٹ کا گوشت ناقض وضو ہے، یہی صحیح مذہب ہے، اور عام طور پر اصحاب حدیث کی یہی رائے ہے، جو لوگ اسے ناقض وضو نہیں مانتے وہ اس حدیث کی تاویل کرتے ہیں کہ یہاں وضو سے وضو شرعی مراد نہیں ہے، بلکہ اس سے وضو لغوی یعنی ہاتھ منہ دھونا مراد ہے۔
It was narrated that Bara'bin 'Azib said:
"The Messenger of Allah was asked about performing ablution after eating camel meat. He said: 'Perform ablution after eating it.'"
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اونٹ کا گوشت کھائیں تو وضو کریں، اور بکری کا گوشت کھائیں تو وضو نہ کریں ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اونٹ اور بکری کے گوشت میں تفریق کی حکمت اور وجہ جاننا ضروری نہیں کیونکہ یہ تعبدی احکام ہیں، ان کی حکمت کا عقل میں آنا ضروری نہیں، شارع کے نزدیک اس میں کوئی نہ کوئی حکمت و مصلحت ضرور پوشیدہ ہوگی گو وہ ہماری عقل میں نہ آئے۔
It was narrated that Jabir bin Samurah said:
"The Messenger of Allah commanded us to perform ablution after eating camel meat but not to perform ablution after eating the mutton."
اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بکری کا دودھ پی کر وضو نہ کرو، البتہ اونٹنی کا دودھ پی کر وضو کرو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 154، ومصباح الزجاجة: 204)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/352، 5/122) (ضعیف)» (سند میں حجاج بن ارطاة ضعیف اور مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، اور سابقہ صحیح احادیث میں اونٹ کے گوشت وضو کا حکم ہے، نہ کہ اونٹنی کے دو دھ پینے سے)
It was narrated that Usaid bin Hudair said:
"The Messenger of Allah said: 'Do not perform ablution after (drinking) sheep's milk, but perform ablution after (drinking) camel's milk.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف لضعف حجاج بن أرطاة وتدليسه،لا سيما وقد خالف غيره“ وحجاج بن أرطاة ضعيف (د 1820) و الحديث السابق (الأصل: 495) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 395
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اونٹ کے گوشت سے وضو کر لیا کرو، اور بکری کے گوشت سے وضو نہ کرو، اور اونٹنی کے دودھ سے وضو کیا کرو، اور بکری کے دودھ سے وضو نہ کرو، بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھو، اور اونٹ کے باڑوں میں نماز نہ پڑھو“۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7416، ومصباح الزجاجة: 205) (ضعیف)» (سند میں بقیہ مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، نیز خالد بن یزید مجہول ہیں، اس لئے یہ حدیث ضعیف ہے، اور حدیث کا دوسرا ٹکڑا «وتوضئوا من ألبان الإبل ولا توضئوا من ألبان الغنم» ضعیف اور منکر ہے، بقیہ حدیث یعنی پہلا اور آخری ٹکڑا شواہد کی وجہ سے صحیح ہے، یعنی اونٹ کے گوشت سے وضو اور بکری کے گوشت سے عدم وضو، ملاحظہ ہو: صحیح أبی داود: 177)
وضاحت: ۱؎: آگ پر پکی دیگر چیزوں کے استعمال سے وضو ضروری نہیں ہے، لیکن اونٹ کے گوشت کا معاملہ جدا ہے، اسی لئے شریعت نے اس کو الگ ذکر کیا ہے، اب ہماری سمجھ میں اس کی مصلحت آئے یا نہ آئے ہمیں فرماں برداری کرنا ضروری ہے۔
'Abdullah bin 'Amr said:
"I heard the Messenger of Allah say: 'Perform ablution after (eating) camel meat, but do not perform ablution after (eating) mutton. Perform ablution after (drinking) camel's milk, but do not perform ablution after (drinking) sheep's milk. Perform prayer in the sheep pens but not do in the camels' Ma'atin.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف خالد بن يزيد بن عمر الفزاري مجهول الحال (تقريب: 1689) و الحديث السابق (الأصل: 495) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 395
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم دودھ پیو تو کلی کر لیا کرو کیونکہ اس میں چکناہٹ ہوتی ہے“۔
It was narrated that Umm Salamah, the wife of the Prophet, said:
"The Messenger of Allah said: 'If you drink milk, then rinse your mouths, for there is some greasiness in it.'"