ابوسلمہ کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے (اپنے بھائی) عبدالرحمٰن کو وضو کرتے ہوئے دیکھا تو کہا: وضو مکمل کیا کرو، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”ایٹریوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17721)، صحیح مسلم/الطہارة 9 (240)، مسند احمد (6/40، 91) (صحیح)»
It was narrated that Abu Salamah said:
"Aishah saw 'Abdur-Rahman performing abluti0on, and she said: Perform ablution properly, for I heard the Messenger of Allah say: 'Woe to the Achilles' tendon because of Hell-fire.'"
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2256، ومصباح الزجاجة: 185)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/369، 393) (صحیح)» (اصل حدیث صحیحین میں عبد اللہ بن عمرو سے اور صحیح مسلم میں أبوہریرہ و ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے)
وضاحت: ۱؎: مصباح الزجاجۃ (ط۔ مصریہ) اور (ط۔ عوض الشہری) میں «للأعقاب» ہے، ایسے ہی حیدر آباد آصفیہ کے مصباح الزجاجۃ کے نسخہ میں ہے، فؤاد عبد الباقی، مشہور حسن اور اعظمی کے نسخہ میں «للعراقيب» ہے، دونوں ہم معنی لفظ ہیں۔
خالد بن ولید، یزید بن ابوسفیان، شرحبیل بن حسنہ اور عمرو بن العاص رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ”وضو مکمل کیا کرو، ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7835، 3510، ومصباح الزجاجة: 4835)، وقد أخرجہ: مسند احمد (/2/205)، سنن الدارمی/الطہارة 34 (733) (صحیح)» (بوصیری نے اسناد کی تحسین کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ صحیحین میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ و عبداللہ بن عمرو سے، اور صحیح مسلم میں ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے «أسبغوا الوضوء» کے لفظ سے مروی ہے۔
It was narrated from Khalid bin Walid, Yazid bin Abu Sufyan, Shurahbil bin Hasanah and 'Amr bin 'As that:
They all heard the Messenger of Allah say: 'Complete the ablution. Woe to the heels because of Hell-fire."
ابوحیہ کہتے ہیں کہ میں نے علی رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کیا، اور اپنے دونوں پیروں کو ٹخنوں سمیت دھویا، پھر کہنے لگے: میرا مقصد یہ تھا کہ تمہیں تمہارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو دکھلا دوں۔
It was narrated that Abu Haiyah said:
"I saw 'Ali performing ablution and he washed his feet up to the ankles, then he said: 'I wanted to show you how your Prophet purified himself.'"
ربیع رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میرے پاس ابن عباس رضی اللہ عنہما آئے، اور انہوں نے مجھ سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا، اس سے وہ اپنی وہ حدیث مراد لے رہی تھیں جس میں انہوں نے ذکر کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا، اور اپنے دونوں پیر دھوئے، ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ لوگ پاؤں کے دھونے ہی پر مصر ہیں جب کہ میں قرآن کریم میں پاؤں کے صرف مسح کا حکم پاتا ہوں ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15844، ومصباح الزجاجة: 188)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/360) (حسن)» (اس میں عباس کا اثر منکر ہے، اس کے راوی ابن عقیل کے حافظہ میں ضعف تھا، اور اس ٹکڑے کی روایت میں کسی نے ان کی متابعت نہیں کی ہے)۔
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں ”ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا“ سے آخر تک محدثین کرام کے نزدیک منکر ہے، اس لئے اس کی بنیاد پر حدیث کے ضعف پر استدلال درست نہیں، ابن عباس رضی اللہ عنہما خود پیر دھونے پر عامل اور اس کے قائل تھے۔
It was narrated that Rubai' said:
"Ibn 'Abbas came to me and asked me about this Hadith" meaning the Hadith, that she had narrated, saying that the Messenger of Allah performed ablution and washed his feet. "Ibn 'Abbas said: 'The people are insisting on washing their feet, but I do not find anything in the Qur'an except (the injunction to) wipe them.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن دون فقال ابن عباس فإنه منكر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن عقيل ضعيف انوار الصحيفه، صفحه نمبر 394
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق کامل وضو کیا، تو اس کی فرض نماز ایک نماز سے دوسری نماز تک کے درمیان ہونے والے گناہوں کا کفارہ ہیں“۔
It was narrated that Jami' bin Shaddad - AbuSakhrah - said:
"I heard Humran telling Abu Burdah in the mosque that he had heard 'Uthman bin 'Affan narrating that the Prophet had said" 'Whoever performs ablution perfectly as Allah has enjoined, then his prescribed prayer will serve as expiation for what is between them."
رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی کی کوئی نماز پوری نہیں ہوتی جب تک کہ کامل وضو نہ کرے جیسے اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے کہ اپنے چہرے کو اور دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت اور دونوں پیروں کو ٹخنوں سمیت دھوئے، اور اپنے سر کا مسح کرے“۱؎۔
'Ali bin Yahya bin Khallad narrated, from his father, from his paternal uncle Rifa'ah bin Rafi' that:
He was sitting with the Prophet who said: 'No person's prayer is complete until he performs ablution properly as Allah has commanded him, washing his face, his arms up to the elbows, wiping his head and his feet up to the ankles.'"
حکم بن سفیان ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے وضو کیا، پھر ایک چلو پانی لے کر شرمگاہ پر چھینٹا مارا ۱؎۔
It was narrated from Hakam bin Sufyan Ath-Thawri that:
He saw the Messenger of Allah perform ablution then take a handful of water and sprinkle it over his private area to remove any doubts about urine drippings.