عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے غیر اللہ کے لیے علم طلب کیا، یا اللہ کے علاوہ کی (رضا مندی) چاہی، تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم کو بنا لے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/العلم 6 (2655)، (تحفة الأشراف: 6712) (ضعیف)» (خالد بن دریک کا سماع ابن عمر رضی اللہ عنہما سے نہیں ہے، اس لئے یہ روایت انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے)
It was narrated from Ibn 'Umar that:
The Prophet said: "Whoever seeks knowledge for a reason other than the sake of Allah, or intends it for a purpose other than for the sake of Allah, let him take his place in hell."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (2655) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 385
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”تم علم کو علماء پر فخر کرنے یا کم عقلوں سے بحث و تکرار کرنے یا لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیے نہ سیکھو، جس نے ایسا کیا اس کا ٹھکانا جہنم میں ہو گا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3382، ومصباح الزجاجة: 106) (حسن)» (سند میں ''بشیر بن میمون'' متروک ومتہم اور ''اشعث بن سوار'' دونوں ضعیف ہیں، اس لئے یہ سند سخت ضعیف ہے، لیکن شواہد ومتابعات کی بناء پر حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: تخريج اقتضاء العلم، للخطیب البغدادی: 100- 102، وصحيح الترغيب: 106-110)
It was narrated that Hudhaifah said:
"I heard the Messenger of Allah say: 'Do not acquire knowledge in order to show off before the scholars, or to argue with the foolish, or to attract people's attention, for whoever does that will be in Hell.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف“ بشير بن ميمون: متروك متھم (تقريب: 725) وأشعث بن سوار: ضعيف وللحديث شواھد ضعيفة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 385
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے علم کو علماء پر فخر کرنے، اور بیوقوفوں سے بحث و تکرار کرنے، اور لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیے سیکھا، اللہ اسے جہنم میں داخل کرے گا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14337، ومصباح الزجاجة: 107)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/338) (حسن)» (سند میں ''عبد اللہ بن سعید المقبری'' ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کے بناء پر حدیث صحیح ہے، کما تقدم)
It was narrated that Abu Hurairah said:
"The Messenger of Allah said: 'Whoever seeks knowledge in order to argue with the foolish, or to show off before the scholars, or to attract people's attention, Allah will admit him to Hell.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف۔لإ تفاقھم علٰي ضعف عبد اللّٰه بن سعيد“ وھو متروك انوار الصحيفه، صفحه نمبر 385
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص بھی علم دین یاد رکھتے ہوئے اسے چھپائے، تو اسے قیامت کے دن آگ کی لگام پہنا کر لایا جائے گا“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ العلم 9 (3658)، سنن الترمذی/ العلم 3 (2649)، (تحفة الأشراف: 14196)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/ 263، 305، 344، 353، 495، 499، 508) (حسن صحیح)»
It was narrated from Abu Hurairah that:
The Prophet said: "There is no man who memorizes knowledge then conceals it, but he will be brought forth on the Day of Resurrection bridled with reins of fire." (Hasan) Another chain with similar wording.
(مرفوع) قال ابو الحسن ايضا وحدثنا إبراهيم بن نصر قال: حدثنا ابو نعيم قال: حدثنا عمارة بن زاذان فذكر نحوه. (مرفوع) قال أبو الحسن أيضا وحدثنا إبراهيم بن نصر قال: حدثنا أبو نعيم قال: حدثنا عمارة بن زاذان فذكر نحوه.
اس سند سے بھی عمارہ بن زاذان نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی ہے۔
وضاحت: (یہ سند شیخ مشہور بن حسن سلمان کے نسخے میں نہیں ہے، بلکہ یہ شیخ علی حسن عبدالحمید اثری کے نسخے میں صفحہ نمبر (۱۴۷) پر موجود ہے)
(مرفوع) حدثنا ابو مروان العثماني محمد بن عثمان حدثنا إبراهيم بن سعد عن الزهري عن عبد الرحمن بن هرمز الاعرج انه سمع ابا هريرة يقول والله لولا آيتان في كتاب الله تعالى ما حدثت عنه- يعني عن النبي صلى الله عليه وسلم- شيئا ابدا لولا قول الله: {إن الذين يكتمون ما انزل الله من الكتاب} إلى آخر الآيتين. (مرفوع) حدثنا أبو مروان العثماني محمد بن عثمان حدثنا إبراهيم بن سعد عن الزهري عن عبد الرحمن بن هرمز الأعرج أنه سمع أبا هريرة يقول والله لولا آيتان في كتاب الله تعالى ما حدثت عنه- يعني عن النبي صلى الله عليه وسلم- شيئا أبدا لولا قول الله: {إن الذين يكتمون ما أنزل الله من الكتاب} إلى آخر الآيتين.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اللہ کی قسم! اگر قرآن کریم کی دو آیتیں نہ ہوتیں تو میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کبھی بھی کوئی نہ حدیث بیان کرتا، اور دو آیتیں یہ ہیں: «إن الذين يكتمون ما أنزل الله من الكتاب» إلى آخر الآيتين ”بیشک جو لوگ اللہ کی اتاری ہوئی کتاب کو چھپاتے ہیں اور اس کے بدلہ میں معمولی قیمت لیتے ہیں، وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھر رہے ہیں، قیامت کے دن اللہ نہ تو ان سے بات کرے گا اور نہ ہی ان کو معاف کرے گا، اور ان کو سخت عذاب پہنچے گا، یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے گمراہی کو ہدایت کے بدلے خرید لیا اور عذاب کو مغفرت کے بدلے، پس وہ کیا ہی صبر کرنے والے ہیں جہنم پر“(سورة البقرة: 174-175)۱؎۔
وضاحت: ۱؎: آیت کا سیاق یہ ہے: «إن الذين يكتمون ما أنزل الله من الكتاب ويشترون به ثمنا قليلا أولئك ما يأكلون في بطونهم إلا النار ولا يكلمهم الله يوم القيامة ولا يزكيهم ولهم عذاب أليم (۱۷۴) أولئك الذين اشتروا الضلالة بالهدى والعذاب بالمغفرة فمآ أصبرهم على النار (۱۷۵)»(سورة البقرة: 174-175)، یہ آیات اگرچہ یہود کے متعلق ہیں، جنہوں نے نبی اکرم ﷺ کی توراۃ میں موجود صفات چھپا لیں، مگر قرآن کے عمومی سیاق کا حکم شریعت کے احکام کو چھپانے والوں کو شامل ہے، علماء کے یہاں مشہور قاعدہ ہے: «العبرة بعموم اللفظ لا بخصوص السبب» یعنی: ”اصل اعتبار الفاظ کے عموم سے استدلال کا ہے، سبب نزول سے وہ خاص نہیں ہے“۔
It was narrated that 'Abdur-Rahman bin Hurmuz Al-A'raj heard Abu Hurairah say:
"By Allah, were it not for two Verses in the Book of Allah, I would never have narrated anything from him, meaning from the Prophet, were it not for the Words of Allah: Verily, those who conceal what Allah has sent down of the Book, and purchase a small gain therewith (of worldly things), they eat into their bellies nothing but fire. Allah will not speak to them on the Day of Resurrection, nor purify them, and theirs will be a painful torment. Those are they who have purchased error at the price of guidance, and torment at the price of forgiveness. So how bold they are (for evil deeds which will push them) to the Fire.'"
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اس امت کے خلف (بعد والے) اپنے سلف (پہلے والوں) کو برا بھلا کہنے لگیں، تو جس شخص نے اس وقت ایک حدیث بھی چھپائی اس نے اللہ کا نازل کردہ فرمان چھپایا“۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3051، ومصباح الزجاجة: 108) (ضعیف جدًا)» (سند میں '' حسین بن أبی السر ی '' سخت ضعیف ہیں، اور عبد اللہ بن السری صدق وزہد سے متصف ہو تے ہوئے عجائب ومناکیر روایت کرنے میں منفرد ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1507)
وضاحت: ۱؎: یعنی وہ «إن الذين يكتمون ما أنزل الله» کی آیت جو اوپر گذری ہے اس کا مستحق ٹھہرا۔
It was narrated that Jabir said:
"The Messenger of Allah said: 'When the last people of this Ummah curse the first, (at that time) whoever conceals a Hadith will be concealing what Allah has revealed.'" (Maudu')
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف موضوع عبد اللّٰه بن السري: لم يدرك ابن المنكدر،بل سمع ھذا الحديث من سعيد بن زكريا المدائني عن عنبسة بن عبد الرحمٰن (متروك،رماه أبو حاتم بالوضع / ضعيف سنن الترمذي: 1856) عن محمد بن زاذان (متروك / ضعيف سنن الترمذي:2699) عن ابن المنكدر به انظر المعجم الأوسط للطبراني (432) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 385
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس شخص سے دین کے کسی مسئلہ کے متعلق پوچھا گیا، اور باوجود علم کے اس نے اسے چھپایا، تو قیامت کے دن اسے آگ کی لگام پہنائی جائے گی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1707، ومصباح الزجاجة: 109) (صحیح)» (اس کی سند میں یوسف بن ابراہیم ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: المشکاة: 223، 224)
Yusuf bin Ibrahim said:
'I heard Anas bin Malik say: "I heard the Messenger of Allah say: "Whoever is asked about knowledge and conceals it, it will be bridled on the Day of Resurrection with reins of fire.'"
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے کوئی ایسا علم چھپایا جس سے اللہ تعالیٰ لوگوں کے دینی امور میں نفع دیتا ہے، تو اللہ اسے قیامت کے دن آگ کی لگام پہنائے گا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4127، ومصباح الزجاجة: 110) (ضعیف جدًا)» (سند میں محمد بن داب سخت ضعیف ہیں، اور أبوزرعہ وغیرہ نے تکذیب کی ہے، اور وضع حدیث سے منسوب کیا ہے)
It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said:
"The Messenger of Allah said: 'Whoever conceals knowledge which Allah has made beneficial for mankind's affairs of religion, Allah will bridle him with reins of fire on the Day of Resurrection."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف فيه محمد بن دأب،كذبه أبو زرعة وغيره ونسب إلي وضع الحديث“ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 385