عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو اسے چاہیئے کہ داہنے ہاتھ سے کھائے، اور جب پانی پیے تو داہنے ہاتھ سے پیئے اس لیے کہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ سے کھاتا اور پیتا ہے“۔
Ibn Umar reported the Prophet ﷺ as sayings: When any of you eats, he should eat with his right hand, and when he drinks, he should drink with his right hand, for the devil eats with his left hand and drinks with his left hand.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3767
عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے بیٹے! قریب آ جاؤ اور اللہ کا نام (بسم اللہ کہو) لو داہنے ہاتھ سے کھاؤ، اور اپنے سامنے سے کھاؤ“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10689)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأطعمة 2 (5376)، صحیح مسلم/الأشربة 13 (2022)، سنن الترمذی/الأطعمة 47 (1857)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 7 (3267)، موطا امام مالک/صفة النبي 10 (32)، مسند احمد (4/27)، سنن الدارمی/الأطعمة 1 (2062) (صحیح)»
(مرفوع) حدثنا سعيد بن منصور، حدثنا ابو معشر، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تقطعوا اللحم بالسكين فإنه من صنيع الاعاجم، وانهسوه فإنه اهنا وامرا"، قال ابو داود: وليس هو بالقوي. (مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَقْطَعُوا اللَّحْمَ بِالسِّكِّينِ فَإِنَّهُ مِنْ صَنِيعِ الْأَعَاجِمِ، وَانْهَسُوهُ فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گوشت چھری سے کاٹ کر مت کھاؤ، کیونکہ یہ اہل عجم کا طریقہ ہے بلکہ اسے دانت سے نوچ کر کھاؤ کیونکہ اس طرح زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہوتا ہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث قوی نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17251) (ضعیف)» (اس کے راوی ابو معشر سندھی ضعیف ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ said: Do not eat meat with a knife, for it is a foreign practice, but bite it, for it is more beneficial and wholesome. Abu Dawud said: This tradition is not strong.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3769
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أبو معشر نجيح: ضعيف (تقريب التهذيب: 7100) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھا رہا تھا اور اپنے ہاتھ سے گوشت کو ہڈی سے جدا کر رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہڈی اپنے منہ کے قریب کرو (اور گوشت دانت سے نوچ کر کھاؤ) کیونکہ یہ زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: عثمان نے صفوان سے نہیں سنا ہے اور یہ مرسل (یعنی: منقطع) ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4946)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأطعمة 32 (1835)، مسند احمد (3/401، 6/466)، سنن الدارمی/الأطعمة 30 (2114) (ضعیف)» (سند میں انقطاع ہے)
Narrated Safwan ibn Umayyah: I was eating with the Prophet ﷺ and snatching the meat from the bone with my hand. He said: bring the bone near your mouth, for it is more beneficial and wholesome. Abu Dawud said: Uthman did not hear (traditions) from Safwan. This is a mursal tradition.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3770
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف السند منقطع كما بينه أبو داود رحمه اللّٰه و عبد الرحمن بن معاوية بن الحويرث ضعفه الجمھور انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو داود بهذا الإسناد، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يعجبه الذراع، قال: وسم في الذراع وكان يرى ان اليهود هم سموه. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْجِبُهُ الذِّرَاعُ، قَالَ: وَسُمَّ فِي الذِّرَاعِ وَكَانَ يَرَى أَنَّ الْيَهُودَ هُمْ سَمُّوهُ.
اسی سند سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دست کا گوشت بہت پسند تھا، (ایک بار) دست کے گوشت میں زہر ملا دیا گیا، آپ کا خیال تھا کہ یہودیوں نے زہر ملایا تھا۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 9233) (صحیح)»
Narrated Abdullah ibn Masud: The tradition mentioned above (No. 3771) has also been narrated by Ibn Masud with a different chain of narrators. This version has: The Prophet ﷺ liked the foreleg (of a sheep). Once the foreleg was poisoned, and he thought that the Jews had poisoned it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3772
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي في الشمائل (167) انظر الحديث السابق (3780) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
(مرفوع) حدثنا القعنبي، عن مالك، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، انه سمع انس بن مالك، يقول:" إن خياطا دعا رسول الله صلى الله عليه وسلم لطعام صنعه، قال انس: فذهبت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى ذلك الطعام، فقرب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم خبزا من شعير، ومرقا فيه دباء وقديد، قال انس: فرايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتتبع الدباء من حوالي الصحفة، فلم ازل احب الدباء بعد يومئذ". (مرفوع) حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ:" إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ، قَالَ أَنَسٌ: فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى ذَلِكَ الطَّعَامِ، فَقُرِّبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا مِنْ شَعِيرٍ، وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّاءٌ وَقَدِيدٌ، قَالَ أَنَسٌ: فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَيِ الصَّحْفَةِ، فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّاءَ بَعْدَ يَوْمَئِذٍ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک درزی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانے کی دعوت کی جسے اس نے تیار کیا، تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے گیا، آپ کی خدمت میں جو کی روٹی اور شوربہ جس میں کدو اور گوشت کے ٹکڑے تھے پیش کی گئی، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رکابی کے کناروں سے کدو ڈھونڈھتے ہوئے دیکھا، اس دن کے بعد سے میں بھی برابر کدو پسند کرنے لگا۔
Anas bin Malik said: A tailor invited the Messenger of Allah ﷺ to a meal which he had prepared. Anas said: I went along with the Messenger of Allah ﷺ barley bread and soup containing pumpkin and dried sliced meat. Anas said: I saw the Messenger of Allah ﷺ going after the pumpkin round the dish, so I have always liked pumpkins since that day.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3773
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5436) صحيح مسلم (2041)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے زیادہ پسندیدہ کھانا روٹی کا ثرید اور حیس کا ثرید تھا (جسے پنیر اور گھی سے تیار کیا جاتا تھا)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث ضعیف ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6282) (ضعیف)» (اس کی سند میں ایک راوی رجل من اہل البصرة مبہم ہے)
Narrated Abdullah ibn Abbas: The food the Messenger of Allah ﷺ liked best was tharid made from bread and tharid made from Hays. Abu Dawud said: It is a weak (tradition).
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3774
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف رجل من أھل البصرة مجهول (عون المعبود 412/3 عن المنذري) وسقط ذكره في المستدرك (116/4) فصححاه! انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد النفيلي، حدثنا زهير، حدثنا سماك بن حرب، حدثني قبيصة بن هلب، عن ابيه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم وساله رجل، فقال:" إن من الطعام طعاما اتحرج منه؟، فقال: لا يتخلجن في صدرك شيء ضارعت فيه النصرانية". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي قَبِيصَةُ بْنُ هُلْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ:" إِنَّ مِنَ الطَّعَامِ طَعَامًا أَتَحَرَّجُ مِنْهُ؟، فَقَالَ: لَا يَتَخَلَّجَنَّ فِي صَدْرِكَ شَيْءٌ ضَارَعْتَ فِيهِ النَّصْرَانِيَّةَ".
ہلب طائی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور آپ سے ایک شخص نے پوچھا: کھانے کی چیزوں میں بعض ایسی چیزیں بھی ہوتی ہیں جن کے کھانے میں میں حرج محسوس کرتا ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے دل میں کوئی شبہ نہ آنے دو (اگر اس کے سلسلہ میں تم نے شک کیا اور اپنے اوپر سختی کی تو) تم نے اس میں نصرانیت کے مشابہت کی“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/السیر 16 (1565)، سنن ابن ماجہ/الجہاد 26 (2830)، (تحفة الأشراف: 11734)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/226) (حسن)»
Narrated Qabisah ibn Halb: A man asked the Messenger of Allah ﷺ: Is there any food from which I should keep myself away? I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Anything which creates doubt should not occur in your mind by which you resemble Christianity.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3775
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (4087) أخرجه الترمذي (1565 وسنده حسن)