(مرفوع) حدثنا سعيد بن منصور، حدثنا ابو معشر، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تقطعوا اللحم بالسكين فإنه من صنيع الاعاجم، وانهسوه فإنه اهنا وامرا"، قال ابو داود: وليس هو بالقوي. (مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَقْطَعُوا اللَّحْمَ بِالسِّكِّينِ فَإِنَّهُ مِنْ صَنِيعِ الْأَعَاجِمِ، وَانْهَسُوهُ فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گوشت چھری سے کاٹ کر مت کھاؤ، کیونکہ یہ اہل عجم کا طریقہ ہے بلکہ اسے دانت سے نوچ کر کھاؤ کیونکہ اس طرح زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہوتا ہے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث قوی نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17251) (ضعیف)» (اس کے راوی ابو معشر سندھی ضعیف ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ said: Do not eat meat with a knife, for it is a foreign practice, but bite it, for it is more beneficial and wholesome. Abu Dawud said: This tradition is not strong.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3769
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أبو معشر نجيح: ضعيف (تقريب التهذيب: 7100) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3778
فوائد ومسائل: فائدہ: امام ابود ائود نے اس روایت کے ضعیف ہونے کا تذکرہ اس لئے بھی فرمایا کہ پتہ چل جائے کہ یہ روایت صحیحین اس روایت کے مقابلے میں نہیں آسکتی۔ جس میں چھری سے کاٹنے کا جواز ثابت ہوتا ہے۔ (عون المبعود) امام بخاری نے پانچ مختلف ابواب میں یہ حدیث بیان کی ہے۔ انہوں نے اس روایت سے چھری سے کاٹ کر گوشت کھانے کے جواز پر استدلال کیا ہے۔ دیکھئے۔ (فتح الباري، کتاب الوضو، باب من لم یتوضأ من لحم الشاة والسویق وکتاب الجهاد و السیر، باب ما یذکر في السکین)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3778