ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اپنے دونوں ہاتھ کتے کی طرح نہ بچھائے اور چاہیئے کہ اپنی دونوں رانوں کو ملا کر رکھے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 13592)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة 85 (269)، سنن النسائی/التطبیق 38 (1092)، مسند احمد (2/381) (حسن) (ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 837/2)»
Abu Hurairah reported the Prophet ﷺ as saying: when one of you prostrates himself, he should not stretch out his forearms ( on the ground) like a dog and he should join both of his thighs.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 900
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن صححه ابن خزيمة (653 وسنده حسن)
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا الليث، عن ابن عجلان، عن سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: اشتكى اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم إلى النبي صلى الله عليه وسلم مشقة السجود عليهم إذا انفرجوا، فقال:" استعينوا بالركب". (مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: اشْتَكَى أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَشَقَّةَ السُّجُودِ عَلَيْهِمْ إِذَا انْفَرَجُوا، فَقَالَ:" اسْتَعِينُوا بِالرُّكَبِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ سے شکایت کی کہ جب لوگ پھیل کر سجدہ کرتے ہیں تو سجدے میں ہمیں تکلیف ہوتی ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانو (گھٹنے) سے مدد لے لیا کرو ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصلاة 100 (286)، (تحفة الأشراف: 12580)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/339، 417) (ضعیف)» (محمد بن عجلان کی اس حدیث کو سمی سے ان سے زیادہ ثقہ، اور معتبر رواة نے مرسلا ذکر کیا ہے، اور ابوہریرہ کا تذکرہ نہیں کیا ہے، اس لئے یہ حدیث ضعیف ہے، ملاحظہ ہو: ضعیف ابی داود: 9؍ 832)
Narrated Abu Hurairah: The Companions of the Prophet ﷺ complained to the Prophet ﷺ about the hardship when they kept their forearms far away from their sides while prostrating. He said: Take help with the elbows (by spreading them on the ground and sticking them to the sides).
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 901
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (286) ابن عجلان مدلس و عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 45
زیاد بن صبیح حنفی کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کے بغل میں نماز پڑھی، اور اپنے دونوں ہاتھ کمر پر رکھ لیے، جب آپ نماز پڑھ چکے تو کہا: یہ (کمر پر ہاتھ رکھنا) نماز میں صلیب (سولی) کی شکل ہے ۱؎، اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منع فرماتے تھے ۲؎۔
وضاحت: ۱؎: کیونکہ جسے سولی دی جاتی ہے اس کے ہاتھ سولی دیتے وقت اسی طرح رکھے جاتے ہیں۔ ۲؎: مؤلف نے ترجمۃ الباب میں الاقعاء کا ذکر کیا ہے لیکن اس سے متعلق کوئی روایت یہاں درج نہیں کی ہے، ابن عباس رضی اللہ عنہما کی «إقعاء» والی روایت اس سے پہلے «الإقعاء بين السجدتين» باب (۱۴۳) کے تحت گزری۔
Narrated Abdullah ibn Umar: Saeed ibn Ziyad ibn Subayh al-Hanafi said: I prayed by the side of Ibn Umar and I put my hands on my waist. When he finished his prayer, He said: This is a cross in prayer; the Messenger of Allah ﷺ used to forbid it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 902
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح أخرجه النسائي (892 وسنده صحيح)
عبداللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، آپ کے سینے سے رونے کی وجہ سے چکی کی آواز کے مانند آواز آتی تھی۔
Narrated Abdullah ibn ash-Shikhkhir: I saw the Messenger of Allah ﷺ praying and a sound came from his breast like the rumbling of a mill owing to weeping.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 903
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (1000) أخرجه النسائي (1215 وسنده صحيح) والترمذي في الشمائل (321 وسنده صحيح)
زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعت نماز ادا کرے ان میں وہ بھولے نہیں ۱؎ تو اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3762)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/117) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: یعنی حضور قلب کے ساتھ نماز پڑھتا ہے دنیاوی خیالات اور نماز سے غیر متعلق امور ذہن میں نہیں لاتا۔
Zaid bin Khalid al-Juhani reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: Anyone who performs ablution and performs his ablution well, and then he offers two rak’ahs of prayers in a way that he does not forget ( anything in it), will be forgiven all his past sins.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 904
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (577)
عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص بھی اچھی طرح وضو کرے اور اپنے دل اور چہرے کو پوری طرح سے متوجہ کر کے دو رکعت نماز ادا کرے تو اس کے لیے جنت واجب ہو جائے گی“۔
Uqbah. B Amir al-Juhani reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: Any one performs ablution and performs the ablution perfectly and then offers two rak’ahs of prayers concentrating on them with his heart and face but paradise will necessarily fall to his lot.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 905
مسور بن یزید مالکی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں قرآت کر رہے تھے، (یحییٰ کی روایت میں ہے کبھی مسور نے یوں کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نماز میں قرآت کر رہے تھے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ آیتیں چھوڑ دیں، انہیں نہیں پڑھا (نماز کے بعد) ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے فلاں فلاں آیتیں چھوڑ دی ہیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے مجھے یاد کیوں نہیں دلایا؟“۔ سلیمان نے اپنی روایت میں کہا کہ: میں یہ سمجھتا تھا کہ وہ منسوخ ہو گئی ہیں -سلیمان کی روایت میں ہے کہ مجھ سے یحییٰ بن کثیر ازدی نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: ہم سے مسور بن یزید اسدی مالکی نے بیان کیا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی، اس میں قرآت کی تو آپ کو شبہ ہو گیا، جب نماز سے فارغ ہوئے تو ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ”کیا تم نے ہمارے ساتھ نماز پڑھی ہے؟“، ابی نے کہا: ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں (لقمہ دینے سے) کس چیز نے روک دیا؟“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6766، 11280)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/74) (حسن)»
Narrated Al-Miswar ibn Yazid al-Maliki: The Messenger of Allah ﷺ recited - Yahya (sub narrator) said: Sometimes al-Miswar said: I prayed along with the Messenger of Allah ﷺ and witnessed that he recited - the Quran during the prayer and omitted something (i. e. some verses inadvertently) which he did not recite. A man said to him: Messenger of Allah, you omitted such-and-such verse. The Messenger of Allah ﷺ said: Why did you not remind me of it? The narrator Sulayman said in his version: He (the man) said: I thought that it (the verse) was repealed.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 906
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن حديث أول: فيه يحيي بن كثير الكاھلي وثقه ابن حبان والجمھور وحديثه لا ينزل عن درجة الحسن، وحديث الثاني: أعله الإمام أبو حاتم في علل الحديث (1/77، 78) بعلة غير قادحة والله أعلم
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”علی! تم نماز میں امام کو لقمہ مت دیا کرو“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابواسحاق نے حارث سے صرف چار حدیثیں سنی ہیں اور حدیث ان میں سے نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10046)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/146) (ضعیف)» (اس کی سند میں حارث اعور نہایت ضعیف راوی ہے، نیز یہ حدیث ابواسحاق نے حارث سے نہیں سنی)
Narrated Ali ibn Abu Talib: The Messenger of Allah ﷺ said: Ali, do not instruct the imam during the prayer. Abu Dawud said: The narrator Abu Ishaq heard only for traditions from al-Harith, this tradition is not one of them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 908
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف الحارث الأ عور ضعيف جدًا انظر ميزان الإعتدال (1/ 435437) وقال العراقي: ضعفه الجمھور (التقييد والايضاح ص 311) وقال الھيثمي: ضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 149/9) و قال ابن الملقن: ضعفه الجمھور و وثقه بعضھم (البدرالمنير 453/5) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 45
(مرفوع) حدثنا احمد بن صالح، حدثنا ابن وهب، قال: اخبرني يونس، عن ابن شهاب، قال: سمعت ابا الاحوص يحدثنا في مجلس سعيد بن المسيب، قال: قال ابو ذر قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يزال الله عز وجل مقبلا على العبد وهو في صلاته ما لم يلتفت، فإذا التفت انصرف عنه". (مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْأَحْوَصِ يُحَدِّثُنَا فِي مَجْلِسِ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَزَالُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مُقْبِلًا عَلَى الْعَبْدِ وَهُوَ فِي صَلَاتِهِ مَا لَمْ يَلْتَفِتْ، فَإِذَا الْتَفَتَ انْصَرَفَ عَنْهُ".
ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ”اللہ تعالیٰ حالت نماز میں بندے پر اس وقت تک متوجہ رہتا ہے جب تک کہ وہ ادھر ادھر نہیں دیکھتا ہے، پھر جب وہ ادھر ادھر دیکھنے لگتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے منہ پھیر لیتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/السھو 10 (1196)، (تحفة الأشراف: 11998)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/172)، سنن الدارمی/الصلاة 134 (1463) (حسن)» (اس کے راوی ابو الأحوص لین الحدیث ہیں، بعض لوگوں کے نزدیک مجہول ہیں، لیکن شاہد کی وجہ سے یہ حدیث حسن ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 843/م، وصحیح الترغیب: 552-554)
Narrated Abu Dharr: The Prophet ﷺ said: Allah, the Most High, continues to turn favourably towards a servant while he is engaged in prayer as long as he does not look to the side (by turning the neck), but if he does so, He turns away from him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 909
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (995) أخرجه النسائي (1196 وسنده حسن) وصححه ابن خزيمة (481، 482 وسندھما حسن)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا ابو الاحوص، عن الاشعث يعني ابن سليم، عن ابيه، عن مسروق، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن التفات الرجل في الصلاة، فقال:" إنما هو اختلاس يختلسه الشيطان من صلاة العبد". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ الْأَشْعَثِ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْتِفَاتِ الرَّجُلِ فِي الصَّلَاةِ، فَقَالَ:" إِنَّمَا هُوَ اخْتِلَاسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنْ صَلَاةِ الْعَبْدِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آدمی کے نماز کے ادھر ادھر دیکھنے کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ بندے کی نماز سے شیطان کا اچک لینا ہے (یعنی اس کے ثواب میں سے ایک حصہ اڑا لیتا ہے)“۔
Aishah said: I asked the Messenger of Allah ﷺ about looking to the sides during prayer. He said: It is something which the devil snatches from a servant’s prayers.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 910