زیاد بن سعد نے زہری سے اور انھوں نے سعید (بن مسیب) سے روایت کی، انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے: "کعبہ وحبشہ سے (تعلق رکھنے والا) وہ چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا شخص گرائے گا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیان کرتے ہیں۔" کعبہ کو ایک دو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا یمنی کرائے گا۔"
یونس نے ابن شہاب سے انھوں نے ابن مسیب سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا حبشی کعبہ کو گرائے گا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیان کرتے ہیں۔" کعبہ کو ایک دو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا حبشی برباد کرے گا۔"
قتیبہ بن سعید نے ہمیں عبد العزیزدراوری سے روایت کی، انھوں نے ثور بن زید سے انھوں نے ابو الغیث سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "حبشہ کا دو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا شخص اللہ عزوجل کے گھر کو گرائے گا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کعبہ کو ایک دو چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والا حبشی اللہ عزوجل کے گھرکو برباد کرے گا۔"
قتیبہ بن سعید نے اسی سند سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ قحطان کا ایک شخص لوگوں کو اپنی لاٹھی سے ہانکے گا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ ایک قحطانی ظاہر ہو گا جو لوگوں کو اپنے ڈنڈے سے ہانکے گا۔"
عبد الکبیر بن عبد الجبار ابو بکرحنفی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبد الحمید بن جعفر نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے عمر بن حکم کو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "دن اور رات کا سلسلہ منقطع نہیں ہوگا۔یہاں تک کہ ایک شخص بادشاہ بنے گا۔جسے جہجاہ کہا جائے گا۔"امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے (عبدالکبیر کے حوالےسے) کہا: یہ چاربھائی ہیں۔شریک عبید اللہ عمیراور عبدالکبیریہ عبدالمجید کے بیٹےہیں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے آپ نے فرمایا:"دن اور راتیں ختم نہیں ہوں گی، حتی کہ ایک جھجاہ نامی آدمی باشاہ بنے گا۔امام مسلم فرماتے ہیں عبدالکبیر بن عبدالمجید کے تین بھائی اور ہیں شریک عبید اللہ اور عمیر۔
سفیان نے زہری سے، انھوں نے سعید (بن مسیب) سے اور انھوں نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تم ایک ایسی قوم سے جنگ کروگے۔جن کے چہرے کوٹی ہوئی ڈھالوں کی طرح ہو ں گے۔اور قیامت قائم نہیں ہوگی۔یہاں تک کہ تم ایسی قوم سے جنگ کروگے جن کے جوتے بالوں (اون) کے ہوں گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی،حتی کہ تم سے ایسی قوم جنگ کرے گی، جن کے چہرے گویا کہ دوہری ڈھال ہیں اور قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ تم ایسی قوم سے لڑو گے، جن کی جوتیاں بالوں کی ہوں گی۔"
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے سعید بن مسیب نے بتایا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت قائم نہیں ہوگی۔یہاں تک کہ تم ایک ایسی امت سے جنگ کروگے جو بالوں کے جوتے پہنتے ہوں گے اور ان کے چہرے کوٹی ہوئی ڈھالوں کی طرح ہوں گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ تمھارے ساتھ ایسے لوگ لڑیں گے، جو بالوں کے جوتے پہنتے ہیں اور ان کے چہرے دوہری ڈھالوں جیسے ہیں۔"
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے اس (کی سند) کونبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت قائم نہیں ہوگی۔یہاں تک کہ تم اس قوم سے جنگ کروگے جن کے جوتے بالوں کے ہوں گے اور قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تم چھوٹی آنکھوں اور چھوٹی ناک والی قوم سے جنگ کرو گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم تک پہنچاتے ہیں،آپ نے فرمایا:" قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ تم ایسی قوم سے جنگ لڑو گے، جن کے جوتے بالوں کے ہیں اور قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ تم ایک ایسی قوم سے لڑو گے،جن کی آنکھیں چھوٹی اور ناک چپٹی ہو گی۔"
سہیل کے والد (ابو صالح) نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت قائم نہیں ہوگی۔یہاں تک کہ مسلمان ترکوں سے جنگ کریں گے یہ ایسی قوم ہے جن کے چہرے کوٹی ہوئی ڈھالوں کی طرح ہوں گے۔یہ لوگ بالوں کا لباس پہنتے ہوں گے۔بالوں (کےجوتوں) میں چلتے ہوں گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ مسلمان، ترک قوم سے لڑیں گے، جن کے چہرے گویا کہ تہہ درتہہ ڈھال ہیں، ان کا لباس بالوں کا ہو گا اور بالوں میں چلیں گے۔"یعنی جوتے بھی بالوں کے ہوں گے۔"
قیس بن ابی حازم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت سےپہلے تم ایسی قوم سے جنگ کروگے۔جن کے جوتے بالوں کے ہوں گے۔ان کے چہرے کوٹی ہوئی ڈھالوں کی طرح ہوں گےوہ سرخ چہروں اور چھوٹی آنکھوں والے ہوں گے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت سے پہلے ایسی قوم سےجنگ کرو گے، جن کے جن کے جوتے بالوں کے ہوں گےان کےچہرے گویا کہ تہہ درتہہ ڈھال ہیں،سرخی مائل چہرے اور چھوٹی آنکھیں۔"