صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
The Book of Paradise, its Description, its Bounties and its Inhabitants
حدیث نمبر: 7160
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا همام ، عن ابي عمران الجوني ، عن ابي بكر بن ابي موسى بن قيس ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " الخيمة درة طولها في السماء ستون ميلا، في كل زاوية منها اهل للمؤمن لا يراهم الآخرون ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مُوسَى بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْخَيْمَةُ دُرَّةٌ طُولُهَا فِي السَّمَاءِ سِتُّونَ مِيلًا، فِي كُلِّ زَاوِيَةٍ مِنْهَا أَهْلٌ لِلْمُؤْمِنِ لَا يَرَاهُمُ الْآخَرُونَ ".
ہمام نے ابو عمران جونی سے خبر دی انھوں نے ابو بکر بن ابوموسیٰ بن قیس سے انھوں نے اپنے والد (ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ) سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " خیمہ ایک موتی (کا) ہوگا اوپر کی طرف اس کی لمبائی (بلندی) ساٹھ میل ہوگی۔اس کے ہر کونے میں مومن کے گھروالے ہوں گے، وہ دوسروں کو نہیں دیکھیں گے۔
حضرت ابو موسیٰ بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"خیمہ ایک موتی کا ہو گاجس کی بلندی ساٹھ میل ہو گی اس کے ہر کونے میں مومن کے اہل ہوں گے، جن کو دوسرے دیکھ نہیں سکیں گے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
10. باب مَا فِي الدُّنْيَا مِنْ أَنْهَارِ الْجَنَّةِ:
10. باب: جنت کی نہروں کا دنیا میں ہونے کا بیان۔
Chapter: Rivers Of Paradise In This World
حدیث نمبر: 7161
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا ابو اسامة ، وعبد الله بن نمير ، وعلي بن مسهر ، عن عبيد الله بن عمر . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا محمد بن بشر ، حدثنا عبيد الله ، عن خبيب بن عبد الرحمن ، عن حفص بن عاصم، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " سيحان وجيحان والفرات والنيل كل من انهار الجنة ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، وَعَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " سَيْحَانُ وَجَيْحَانُ وَالْفُرَاتُ وَالنِّيلُ كُلٌّ مِنْ أَنْهَارِ الْجَنَّةِ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " سیحان، جیحان، فرات اور نیل سب جنت کی (طرف سے آنے والی) نہریں ہیں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" سیحان،جیحان، فرات اور نیل یہ سب جنت کے دریا ہیں۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
11. باب يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَقْوَامٌ أَفْئِدَتُهُمْ مِثْلُ أَفْئِدَةِ الطَّيْرِ:
11. باب: جنت کے ایک گروہ کا بیان جن کے دل چڑیوں کے سے ہوں گے۔
Chapter: People Will Enter Paradise Whose Hearts Are Like The Hearts Of Birds
حدیث نمبر: 7162
Save to word اعراب
حدثنا حجاج بن الشاعر ، حدثنا ابو النضر هاشم بن القاسم الليثي ، حدثنا إبراهيم يعني ابن سعد ، حدثنا ابي ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يدخل الجنة اقوام افئدتهم مثل افئدة الطير ".حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ اللَّيْثِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَدْخُلُ الْجَنَّةَ أَقْوَامٌ أَفْئِدَتُهُمْ مِثْلُ أَفْئِدَةِ الطَّيْرِ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "جنت میں ایسی قومیں (امتیں جماعتیں) داخل ہوں کی جن کے دل پرندوں کے دلوں کی طرح ہوں گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جنت میں ایسے لوگ داخل ہوں گے، جن کے دل،پرندوں کے دلوں کی مانند ہوں گے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7163
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا به ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " خلق الله عز وجل آدم على صورته طوله ستون ذراعا، فلما خلقه، قال: اذهب فسلم على اولئك النفر وهم نفر من الملائكة جلوس، فاستمع ما يجيبونك، فإنها تحيتك وتحية ذريتك، قال: فذهب، فقال: السلام عليكم، فقالوا: السلام عليك ورحمة الله، قال: فزادوه ورحمة الله، قال: فكل من يدخل الجنة على صورة آدم وطوله ستون ذراعا، فلم يزل الخلق ينقص بعده حتى الآن ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَلَقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ آدَمَ عَلَى صُورَتِهِ طُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا، فَلَمَّا خَلَقَهُ، قَالَ: اذْهَبْ فَسَلِّمْ عَلَى أُولَئِكَ النَّفَرِ وَهُمْ نَفَرٌ مِنَ الْمَلَائِكَةِ جُلُوسٌ، فَاسْتَمِعْ مَا يُجِيبُونَكَ، فَإِنَّهَا تَحِيَّتُكَ وَتَحِيَّةُ ذُرِّيَّتِكَ، قَالَ: فَذَهَبَ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَقَالُوا: السَّلَامُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، قَالَ: فَزَادُوهُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، قَالَ: فَكُلُّ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ آدَمَ وَطُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا، فَلَمْ يَزَلِ الْخَلْقُ يَنْقُصُ بَعْدَهُ حَتَّى الْآنَ ".
ہمام بن منبہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: یہ وہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں ان میں سے (ایک) یہ ہے کہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ عزوجل نے حضرت آدم علیہ السلام کو اپنی (پسندیدہ) صورت پر پیدا فرمایا، ان کا قد ساٹھ ہاتھ تھا جب ان کو تخلیق فرمالیا تو فرمایا: جائیں اور اس (سامنے والی) جماعت کو سلام کہیں۔اور وہ فرشتوں کی جماعت ہے جو بیٹھے ہوئے ہیں اور جس طرح وہ آپ کو سلام کہیں اسے غور سے سنیں، وہی آپ کا اور آپ کی اولاد کا سلام ہو گا۔فرمایا وہ گئے اور کہا: السلام علیک انھوں نے (جواب میں) کہا: السلام علیک ورحمۃ اللہ فرمایا: انھوں نےان (آدم علیہ السلام) کے لیے ورحمۃ اللہ کا اضافہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہر وہ شخص جو جنت میں داخل ہو گا آدم علیہ السلام کی (اسی) صورت پر ہوگا اور ان کی قامت (جنت میں) ساٹھ ہاتھ تھی پھر ان کے بعد آج تک (ان کی اولاد کی) خلقت چھوٹی ہوتی رہی ہے۔"
حضرت ہمام بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بہت سی احادیث لکھوائیں ان میں سے ایک حدیث یہ ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ عزوجل نے آدم کو اپنی صورت پر پیدا فرمایا:ان کا طول ساٹھ ہاتھ تھا، چنانچہ پیدا کرنے کے بعد فرمایا، جاؤ اس جماعت کو سلام کہو، وہ فرشتوں کی جماعت بیٹھی ہوئی تھی، چنانچہ سنو وہ تمھیں کس طرح سلام کہتے ہیں وہی تمھارا اور تمھاری اولاد کا سلام ہوگا، سووہ گئے اور کہا السلام علیکم،انھوں نے کہا السلام علیک ورحمۃ اللہ اس طرح انھوں نے رحمتہ اللہ کا اضافہ کیا، چنانچہ جو شخص جنت میں داخل ہو گا، اس کی صورت آدم والی ہو گی اور اس کا طول ساٹھ ہاتھ ہو گا، اس کے بعد اب تک لوگوں کا قد کم ہوتا رہا۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
12. باب جَهَنَّمَ أَعَاذَنَا اللهُ مِنْهَا
12. باب: جہنم کا بیان (اللہ ہم کو اس سے بچائے)۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 7164
Save to word اعراب
حدثنا عمر بن حفص بن غياث ، حدثنا ابي ، عن العلاء بن خالد الكاهلي ، عن شقيق ، عن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يؤتى بجهنم يومئذ لها سبعون الف زمام مع كل زمام سبعون الف ملك يجرونها ".حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ خَالِدٍ الْكَاهِلِيِّ ، عَنْ شَقِيقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُؤْتَى بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ لَهَا سَبْعُونَ أَلْفَ زِمَامٍ مَعَ كُلِّ زِمَامٍ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَجُرُّونَهَا ".
حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اس (قیامت کے) روز جہنم کو لایا جائے گا، اس کی ستر ہزار لگامیں ہوں گی، ہر کام کے ساتھ ستر ہزار فرشتے ہوں گے جو اسے کھینچ رہے ہوں گے۔"
حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جہنم کو لایا جائے گا، اس دن اس کی ستر(70) لگامیں ہوں گی،ہرلگام کے ساتھ ستر(70) ہزار فرشتے ہوں گے، جو اسے کھینچ رہے ہوں گے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7165
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا المغيرة يعني ابن عبد الرحمن الحزامي ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ناركم هذه التي يوقد ابن آدم جزء من سبعين جزءا من حر جهنم "، قالوا: والله إن كانت لكافية يا رسول الله، قال: " فإنها فضلت عليها بتسعة وستين جزءا كلها مثل حرها "،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيَّ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " نَارُكُمْ هَذِهِ الَّتِي يُوقِدُ ابْنُ آدَمَ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنْ حَرِّ جَهَنَّمَ "، قَالُوا: وَاللَّهِ إِنْ كَانَتْ لَكَافِيَةً يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " فَإِنَّهَا فُضِّلَتْ عَلَيْهَا بِتِسْعَةٍ وَسِتِّينَ جُزْءًا كُلُّهَا مِثْلُ حَرِّهَا "،
ابو زناد نے اعرج سے اور انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمہاری یہ آگ۔جس کو ابن آدم روشن کرتاہے۔جہنم کی گرمی کے سترحصوں میں سے ایک حصے (کی حرارت) کے برابر ہے۔"انھوں (صحابہ) نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ کی قسم!یہ لوگ بھی تو کافی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اسے انہتر حصے زیادہ رکھا گیا ہے، ہرحصہ اس (دنیا کی آگ) کے مانند گرم ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تمھاری دنیا کی یہ آگ جسے آدم کا بیٹا(انسان)جلاتا ہے جہنم کی گرمی کے ستر حصوں سے ایک حصہ ہے۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا، واللہ! یہ کافی تھی، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ نے فرمایا:"دوزخ کی آگ دنیا کی آگ پر انہتر درجہ بڑھادی گئی ہے اور ہر درجہ کی حرارت دنیا کی آگ کی حرارت کے برابر ہے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7166
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث ابي الزناد، غير انه قال: كلهن مثل حرها.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي الزِّنَادِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: كُلُّهُنَّ مِثْلُ حَرِّهَا.
معمر نے ہمیں ہمام بن منبہ سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ابوزناد کی حدیث کے مانند روایت کی، مگر انھوں (معمر) نے کہا: "وہ سب ک سب اس جیسی حرارت رکھتے ہیں۔"
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد کی سند سے بیان کرتے ہیں، صرف اتنا فرق ہے کہ آپ نے"كلها" کی جگہ "كُلهن"فرمایا:مقصد یکساں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7167
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن ايوب ، حدثنا خلف بن خليفة ، حدثنا يزيد بن كيسان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ سمع وجبة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " تدرون ما هذا؟، قال: قلنا: الله ورسوله اعلم، قال: " هذا حجر رمي به في النار منذ سبعين خريفا، فهو يهوي في النار الآن حتى انتهى إلى قعرها "،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ سَمِعَ وَجْبَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَدْرُونَ مَا هَذَا؟، قَالَ: قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: " هَذَا حَجَرٌ رُمِيَ بِهِ فِي النَّارِ مُنْذُ سَبْعِينَ خَرِيفًا، فَهُوَ يَهْوِي فِي النَّارِ الْآنَ حَتَّى انْتَهَى إِلَى قَعْرِهَا "،
خلف بن خلیفہ نے کہا: ہمیں یزید بن کیسان نے ابو حازم سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ آپ نے کسی بہت وزنی چیز کے کرنے کی آواز سنی۔اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا تم جانتے ہو یہ کیسی آواز تھی؟"کہا: ہم نے عرض کی: اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جاننے والے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" یہ ایک پتھر تھا جس کو ستر سال پہلے جہنم میں پھینکا کیا تھا، یہ اب اس میں گر اہے، یہاں تک کہ اس کی گہرائی تک پہنچ گیا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ آپ نے کسی چیز کے کرنے کی آواز سنی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جانتے ہو، یہ کیا ہے؟ ہم نے عرض کیا، اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں آپ نے فرمایا:"یہ ایک پتھر ہے،جو ستر(70) سال پہلے آگ میں پھنکا گیا تھا،چنانچہ وہ اب تک گر رہاتھا حتی کہ اب اس کی گہرائی تک پہنچ گیا ہے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7168
Save to word اعراب
وحدثناه محمد بن عباد ، وابن ابي عمر ، قالا: حدثنا مروان ، عن يزيد بن كيسان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة بهذا الإسناد، وقال: هذا وقع في اسفلها فسمعتم وجبتها.وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: هَذَا وَقَعَ فِي أَسْفَلِهَا فَسَمِعْتُمْ وَجْبَتَهَا.
مروان نے ہمیں یزید بن کیسان سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابوحازم سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا: "یہ (اب) اس کے نچلے حصے میں گرا ہے اور تم نے اس کے گرنے کی آوازسنی ہے۔"
یہی روایت امام صاحب دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:"یہ پتھر اس کی تہہ میں گرا ہے چنانچہ تم نے اس کے گرنے کی آواز سنی ہے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7169
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا شيبان بن عبد الرحمن ، قال: قال قتادة : سمعت ابا نضرة ، يحدث عن سمرة ، انه سمع نبي الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إن منهم من تاخذه النار إلى كعبيه، ومنهم من تاخذه إلى حجزته، ومنهم من تاخذه إلى عنقه ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: قَالَ قَتَادَةُ : سَمِعْتَ أَبَا نَضْرَةَ ، يُحَدِّثُ عَنْ سَمُرَةَ ، أَنَّهُ سَمِعَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ مِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ النَّارُ إِلَى كَعْبَيْهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ إِلَى حُجْزَتِهِ، وَمِنْهُمْ مَنْ تَأْخُذُهُ إِلَى عُنُقِهِ ".
شیبان بن عبدالرحمان نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: قتادہ نے کہا: میں نے ابونضرہ کو حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "ان (جہنمیوں) میں سے کوئی ایسا ہوگا جس کے ٹخنوں تک آگ لپٹی ہوگی اور کوئی ایسا ہوگا جس کی قمر تک لپٹی ہوگی اور کوئی ایسا ہوگا جس کی گردن تک لپٹی ہوگی۔"
حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:"دوزخیوں میں بعض وہ ہوں گے جنھیں آگ ان کے ٹخنوں تک پکڑے گی، اور ان میں سے بعض کو کمروں تک پکڑے گی اور بعض کو آگ گردن تک پکڑے گی۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.