صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
38. باب تَحْرِيمِ الْكِبْرِ:
38. باب: غرور کرنا حرام ہے۔
Chapter: The Prohibition Of Arrogance
حدیث نمبر: 6680
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن يوسف الازدي ، حدثنا عمر بن حفص بن غياث ، حدثنا ابي ، حدثنا الاعمش ، حدثنا ابو إسحاق ، عن ابي مسلم الاغر ، انه حدثه، عن ابي سعيد الخدري ، وابي هريرة ، قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " العز إزاره، والكبرياء رداؤه، فمن ينازعني عذبته ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ الْأَغَرِّ ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْعِزُّ إِزَارُهُ، وَالْكِبْرِيَاءُ رِدَاؤُهُ، فَمَنْ يُنَازِعُنِي عَذَّبْتُهُ ".
حضرت ابوسعید خدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، دونون نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عزت اللہ عزوجل کا تہبند ہے اور کبریائی اس (کے کندھوں) کی چادر ہے۔ جو شخص ان (صفات) کے معاملے میں میرے مدمقابل میں آئے گا، میں اسے عذاب دوں گا۔"
حضرت ابو خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"عزت اللہ کی ازارہے اور عظمت و کبریائی اس کی چادر ہے۔(اللہ فرماتے ہیں)جو مجھ سے چھینےگا، یعنی تکبر کرے گا،میں اسے عذاب دوں گا۔"
39. باب النَّهْيِ عَنْ تَقْنِيطِ الإِنْسَانِ مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ تَعَالَى:
39. باب: اللہ کی رحمت سے کسی کو ناامید کرنا حرام ہے۔
Chapter: The Prohibition Of Making Others Despair Of The Mercy Of Allah
حدیث نمبر: 6681
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا سويد بن سعيد ، عن معتمر بن سليمان ، عن ابيه ، حدثنا ابو عمران الجوني ، عن جندب ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم حدث: " ان رجلا، قال: والله لا يغفر الله لفلان، وإن الله تعالى، قال: من ذا الذي يتالى علي ان لا اغفر لفلان، فإني قد غفرت لفلان، واحبطت عملك " او كما قال.حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مُعْتَمِرِ بْنِ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ ، عَنْ جُنْدَبٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَ: " أَنَّ رَجُلًا، قَالَ: وَاللَّهِ لَا يَغْفِرُ اللَّهُ لِفُلَانٍ، وَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى، قَالَ: مَنْ ذَا الَّذِي يَتَأَلَّى عَلَيَّ أَنْ لَا أَغْفِرَ لِفُلَانٍ، فَإِنِّي قَدْ غَفَرْتُ لِفُلَانٍ، وَأَحْبَطْتُ عَمَلَكَ " أَوْ كَمَا قَالَ.
ابو عمران جونی نے حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک آدمی نے کہا: اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ فلاں شخص کو نہیں بخشے گا، تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: کون ہے جو مجھ پر قسم کھا رہا ہے کہ میں فلاں کو نہیں بخشوں گا؟ میں نے (اس) فلاں کو تو بخش دیا اور (ایسا کہنے والے!) تیرے سارے عمل ضائع کر دیے۔" یا جن الفاظ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
حضرت جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا،"ایک آدمی نے کہا:اللہ کی قسم!اللہ فلاں کو معاف نہیں فرمائے گا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:"میرے بارے میں یہ قسم اٹھانے والا کون ہے کہ میں فلاں کو معاف نہیں کروں گا،میں نے فلاں کو بخش دیا اور تیرے (قسم اٹھانے والے کے)عمل ضائع کردئیے۔"یا جو آپ نے فرمایا:"
40. باب فَضْلِ الضُّعَفَاءِ وَالْخَامِلِينَ:
40. باب: ناتوانوں اور گمنام شخصوں کی فضیلت۔
Chapter: The Virtue Of The Weak And Downtrodden
حدیث نمبر: 6682
Save to word اعراب
حدثني سويد بن سعيد ، حدثني حفص بن ميسرة ، عن العلاء بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " رب اشعث مدفوع بالابواب لو اقسم على الله لابره ".حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رُبَّ أَشْعَثَ مَدْفُوعٍ بِالْأَبْوَابِ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ ".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بہت سے غبار میں اٹے ہوئے (غریب الوطن، مسافر) بکھرے ہوئے بالوں والے، دروازوں سے دھتکار دیے جانے والے لوگ ایسے ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی اللہ تعالیٰ پر (اعتماد کر کے) قسم کھا لے تو اللہ تعالیٰ اس کی قسم پوری کر دیتا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"بہت سے پراگندہ بال،جن کو دروازوں سے دھتکار دیا جاتا ہے، ایسے ہیں کہ اگر وہ اللہ کی قسم اٹھالیں تو اللہ ان کی قسم کو پورا کر دیتا ہے۔"
41. باب النَّهْيِ عَنْ قَوْلِ هَلَكَ النَّاسُ:
41. باب: یہ کہنا منع ہے کہ لوگ تباہ ہوئے۔
Chapter: The Prohibition Of Saying "The People Are Doomed"
حدیث نمبر: 6683
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن سهيل بن ابي صالح ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم. ح وحدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن سهيل بن ابي صالح ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا قال الرجل: هلك الناس فهو اهلكهم "، قال ابو إسحاق: لا ادري اهلكهم بالنصب او اهلكهم بالرفع.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا قَالَ الرَّجُلُ: هَلَكَ النَّاسُ فَهُوَ أَهْلَكُهُمْ "، قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ: لَا أَدْرِي أَهْلَكَهُمْ بِالنَّصْبِ أَوْ أَهْلَكُهُمْ بِالرَّفْعِ.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی یہ کہے لوگ ہلاک ہوئے(حقارت سے اپنے تئیں عمدہ جان کر اور جو افسوس یارنج سے دین کی خرابی پر کہے تو منع نہیں ہے) تو وہ خود سب سے زیادہ ہلاک ہونے والا ہے۔
حدیث نمبر: 6684
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا يزيد بن زريع ، عن روح بن القاسم . ح وحدثني احمد بن عثمان بن حكيم ، حدثنا خالد بن مخلد ، عن سليمان بن بلال جميعا، عن سهيل ، بهذا الإسناد مثله.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ رَوْحِ بْنِ الْقَاسِمِ . ح وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ جَمِيعًا، عَنْ سُهَيْلٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
روح بن قاسم اور سلیمان بن بلال نے سہیل سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب مذکورہ بالا حدیث دو اور سندوں سے سہیل ہی سے بیان کرتے ہیں۔
42. باب الْوَصِيَّةِ بِالْجَارِ وَالإِحْسَانِ إِلَيْهِ:
42. باب: ہمسائے کا حق اور اس کے ساتھ حسن سلوک۔
Chapter: Advice To Treat One's Neighbor Well
حدیث نمبر: 6685
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس . ح وحدثنا قتيبة ، ومحمد بن رمح ، عن الليث بن سعد . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبدة ، ويزيد بن هارون كلهم، عن يحيي بن سعيد . ح وحدثنا محمد بن المثنى واللفظ له، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي ، سمعت يحيي بن سعيد ، اخبرني ابو بكر وهو ابن محمد بن عمرو بن حزم ، ان عمرة حدثته، انها سمعت عائشة ، تقول سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت انه ليورثنه ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ كلهم، عَنْ يَحْيَي بْنِ سَعِيدٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ ، سَمِعْتُ يَحْيَي بْنَ سَعِيدٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ ، أَنَّ عَمْرَةَ حَدَّثَتْهُ، أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ ، تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ لَيُوَرِّثَنَّهُ ".
مالک بن انس، لیث بن سعد اور یزید بن ہارون سب نے یحییٰ بن سعید سے روایت کی، (اسی طرح) محمد بن مثنیٰ نے ہمیں حدیث بیان کی۔۔ الفاظ انہی کے ہیں۔۔ کہا: ہمیں عبدالوہاب ثقفی نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے یحییٰ بن سعید سے سنا، کہا: مجھے ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے خبر دی کہ عمرہ نے ان کو حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا، وہ کہتی تھیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "مجھے جبریل مسلسل ہمسائے کے ساتھ حسن سلوک کے لیے کہتے رہے، حتی کہ مجھے یقین ہونے لگا کہ وہ ضرور انہی وراثت میں شریک کر دیں گے۔"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:"جبریل ؑ مجھے پڑوسی کے بارے میں ہمیشہ وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ میں گمان کرنے لگا کہ وہ اس کو وارث ہی ٹھہرادیں گے۔"
حدیث نمبر: 6686
Save to word اعراب
حدثني عمرو الناقد ، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، حدثني هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله.حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ.
ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 6687
Save to word اعراب
حدثني عبيد الله بن عمر القواريري ، حدثنا يزيد بن زريع ، عن عمر بن محمد ، عن ابيه ، قال: سمعت ابن عمر ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت انه سيورثه ".حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ ".
عمر بن محمد کے والد نے کہا: میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جبریل مجھے لگاتار ہمسائے کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کرتے رہے حتی کہ مجھے یقین ہونے لگا کہ وہ اسے وارث (بھی) بنا دیں گے۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جبریل ؑ مجھے ہمیشہ پڑوسی سے حسن سلوک کی تاکید کرتے رہے حتی کہ میں نے گمان کیا کہ وہ یقیناً ہمسایہ کو وارث بنادیں گے۔"
حدیث نمبر: 6688
Save to word اعراب
حدثنا ابو كامل الجحدري ، وإسحاق بن إبراهيم ، واللفظ لإسحاق، قال ابو كامل: حدثنا، وقال إسحاق: اخبرنا عبد العزيز بن عبد الصمد العمي ، حدثنا ابو عمران الجوني ، عن عبد الله بن الصامت ، عن ابي ذر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا ابا ذر: " إذا طبخت مرقة فاكثر ماءها وتعاهد جيرانك ".حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِإِسْحَاقَ، قَالَ أَبُو كَامِلٍ: حَدَّثَنَا، وقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا أَبَا ذَرٍّ: " إِذَا طَبَخْتَ مَرَقَةً فَأَكْثِرْ مَاءَهَا وَتَعَاهَدْ جِيرَانَكَ ".
عبدالعزیز بن عبدالصمد عمی نے کہا: ہمیں ابوعمران جونی نے عبداللہ بن صامت سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ابوذر! جب تم شوربا پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ رکھو اور اپنے پڑوسیوں کو یاد رکھو۔"
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" اے ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ!جب تم شوربے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈالو اور اپنے پڑوسیوں کا خیال رکھو۔"
حدیث نمبر: 6689
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن إدريس ، اخبرنا شعبة . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابن إدريس ، اخبرنا شعبة ، عن ابي عمران الجوني ، عن عبد الله بن الصامت ، عن ابي ذر ، قال: " إن خليلي صلى الله عليه وسلم اوصاني إذا طبخت مرقا فاكثر ماءه، ثم انظر اهل بيت من جيرانك، فاصبهم منها بمعروف ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: " إِنَّ خَلِيلِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَانِي إِذَا طَبَخْتَ مَرَقًا فَأَكْثِرْ مَاءَهُ، ثُمَّ انْظُرْ أَهْلَ بَيْتٍ مِنْ جِيرَانِكَ، فَأَصِبْهُمْ مِنْهَا بِمَعْرُوفٍ ".
شعبہ نے ابو عمران جونی سے، انہوں نے عبداللہ بن صامت سے اور انہوں نے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میرے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وصیت کی: " جب تم شوربے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ رکھو، پھر اپنے ہمسایوں میں سے کسی (ضرورت مند) گھرانے کو دیکھو اور اس میں سے کچھ اچھے طریقے سے ان کو بھجوا دو۔"
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے خلیل ؑ نے تاکید فرمائی:" جب تم شوربے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ کرلو، اور اپنے پڑوسیوں میں سے کسی گھرانہ کا جائزہ لو اور اس کے ذریعہ ان سے نیکی کرو۔"

Previous    15    16    17    18    19    20    21    22    23    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.