صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
38. باب تَحْرِيمِ الْكِبْرِ:
38. باب: غرور کرنا حرام ہے۔
Chapter: The Prohibition Of Arrogance
حدیث نمبر: 6680
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن يوسف الازدي ، حدثنا عمر بن حفص بن غياث ، حدثنا ابي ، حدثنا الاعمش ، حدثنا ابو إسحاق ، عن ابي مسلم الاغر ، انه حدثه، عن ابي سعيد الخدري ، وابي هريرة ، قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " العز إزاره، والكبرياء رداؤه، فمن ينازعني عذبته ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ الْأَغَرِّ ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْعِزُّ إِزَارُهُ، وَالْكِبْرِيَاءُ رِدَاؤُهُ، فَمَنْ يُنَازِعُنِي عَذَّبْتُهُ ".
حضرت ابوسعید خدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، دونون نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عزت اللہ عزوجل کا تہبند ہے اور کبریائی اس (کے کندھوں) کی چادر ہے۔ جو شخص ان (صفات) کے معاملے میں میرے مدمقابل میں آئے گا، میں اسے عذاب دوں گا۔"
حضرت ابو خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"عزت اللہ کی ازارہے اور عظمت و کبریائی اس کی چادر ہے۔(اللہ فرماتے ہیں)جو مجھ سے چھینےگا، یعنی تکبر کرے گا،میں اسے عذاب دوں گا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2620

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6680 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6680  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
تکبر کرنا،
اپنے آپ کو بڑا اور عظیم سمجھنا،
اللہ کی صفت عظمت اور کبریائی میں شراکت کا دعویٰ کرنا ہے،
حالانکہ اللہ کا کوئی شریک و سہیم نہیں ہے اور جو اس کا شریک بننے کی کوشش کرتا ہے،
وہ عذاب سے دوچار ہو گا،
کیونکہ اگر کسی کو کوئی کمال اور خوبی حاصل ہے تو وہ اللہ کی عطا کردہ ہے،
جو عاجزی و فروتنی اور تواضع و انکساری کا سبب بننی چاہیے نہ کہ جس نے عنایت کی ہے،
اس کے مقابلہ میں آنے کی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6680   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.