صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
23. باب عَرَقِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْبَرْدِ وَحِينَ يَأْتِيهِ الْوَحْيُ:
23. باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نزول وحی کے وقت سردی کے موسم میں پسینہ آنے کا بیان۔
Chapter: The Prophet (SAW) Sweated When It Was Cold, And When The Revelation Came To Him
حدیث نمبر: 6058
Save to word اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " إن كان لينزل على رسول الله صلى الله عليه وسلم في الغداة الباردة، ثم تفيض جبهته عرقا ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " إِنْ كَانَ لَيُنْزَلُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغَدَاةِ الْبَارِدَةِ، ثُمَّ تَفِيضُ جَبْهَتُهُ عَرَقًا ".
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، کہا: سخت سردی کی صبح وحی نازل ہوتی تھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی سے پسینہ بہنے لگتا تھا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، ٹھنڈی یا سرد صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا نزول ہوتا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی سے پسینہ بہہ نکلتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6059
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا سفيان بن عيينة . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو اسامة ، وابن بشر جميعا، عن هشام ، وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير واللفظ له، حدثنا محمد بن بشر ، حدثنا هشام ، عن ابيه ، عن عائشة : ان الحارث بن هشام سال النبي صلى الله عليه وسلم: كيف ياتيك الوحي؟ فقال: احيانا ياتيني في مثل صلصلة الجرس، وهو اشده علي، ثم يفصم عني، وقد وعيته، واحيانا ملك في مثل صورة الرجل، فاعي ما يقول ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، وَابْنُ بِشْرٍ جَمِيعًا، عَنْ هِشَامٍ ، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ : أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ؟ فَقَالَ: أَحْيَانًا يَأْتِينِي فِي مِثْلِ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ، وَهُوَ أَشَدُّهُ عَلَيَّ، ثُمَّ يَفْصِمُ عَنِّي، وَقَدْ وَعَيْتُهُ، وَأَحْيَانًا مَلَكٌ فِي مِثْلِ صُورَةِ الرَّجُلِ، فَأَعِي مَا يَقُولُ ".
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ آپ کے پاس وحی کیسے آتی ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کبھی وحی گھنٹی کی آواز کی طرح میں آتی ہے اور وہ مجھ پر زیادہ سخت ہوتی ہے، پھر وحی منقطع ہوتی ہے تو میں اس کو یاد کرچک ہوتاہوں اور کبھی فرشتہ آدمی کی شکل میں آتا ہے اور وہ جو کچھ کہتا ہے میں اسے یاد رکھتا ہوں۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کیسے نازل ہوتی ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کبھی وحی گھنٹی کی جھنکار کر طرح آتی ہے اور یہ صورت میرے لیے سخت ترین ہے، پھر یہ سمٹ جاتی ہے، یہ کیفیت چھٹ جاتی ہے اور میں اسے یاد کر چکا ہوتا ہوں، اور کبھی کبھی فرشتہ آدمی کی شکل میں آتا ہے تو وہ جو کچھ کہتا ہے میں یاد کر لیتا ہےں

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6060
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الاعلى ، حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن حطان بن عبد الله ، عن عبادة بن الصامت ، قال: " كان نبي الله صلى الله عليه وسلم، إذا انزل عليه الوحي، كرب لذلك، وتربد وجهه ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ: " كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ، كُرِبَ لِذَلِكَ، وَتَرَبَّدَ وَجْهُهُ ".
سعید نے قتادہ سے، انھوں نے حسن سے، انھوں نے حطان بن عبداللہ سے، انھوں نے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی بناء پر کرب کی سی کیفیت سے دو چار ہوجاتے اور آپ کے چہرے کا رنگ متغیر ہوجاتا۔
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جب وحی طاری ہوجاتی تو اس پر آپ کرب وتکلیف میں مبتلا ہو جاتے اور آپ کا چہرہ خاکستری رنگ کا ہوجاتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6061
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا معاذ بن هشام ، حدثنا ابي ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن حطان بن عبد الله الرقاشي ، عن عبادة بن الصامت ، قال: " كان النبي صلى الله عليه وسلم، إذا انزل عليه الوحي، نكس راسه، ونكس اصحابه رءوسهم، فلما اتلي عنه، رفع راسه.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ: " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ، نَكَسَ رَأْسَهُ، وَنَكَسَ أَصْحَابُهُ رُءُوسَهُمْ، فَلَمَّا أُتْلِيَ عَنْهُ، رَفَعَ رَأْسَهُ.
ہشام نے قتادہ سے، انھوں نے حسن سے، انھوں نے حطان بن عبداللہ رقاشی سے، انھوں نے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل کی جاتی تو آپ اپنا سر مبارک جھکا لیتے اور آپ کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین بھی سر جھکا لیتے اور جب (یہ کیفیت) آپ سے ہٹا لی جاتی تو آپ اپنا سر اقدس اٹھاتے۔
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل کی جاتی، آپ اپنا سرجھکالیتے اور آپ کے ساتھی اپنے سرجھکا لیتے اور جب منقطع ہو جاتی، اپنا سر اٹھا لیتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
24. باب صِفَةِ شَعْرِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصِفَاتِهِ وَحِلْيَتِهِ
24. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کی تعریف اور آپ کے حلیہ کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 6062
Save to word اعراب
حدثنا منصور بن ابي مزاحم ، ومحمد بن جعفر بن زياد ، قال منصور: حدثنا، وقال ابن جعفر: اخبرنا إبراهيم يعنيان ابن سعد ، عن ابن شهاب ، عن عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ، قال: " كان اهل الكتاب يسدلون اشعارهم، وكان المشركون يفرقون رءوسهم، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب موافقة اهل الكتاب فيما لم يؤمر به، فسدل رسول الله صلى الله عليه وسلم ناصيته، ثم فرق بعد ".حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ ، قَالَ مَنْصُورٌ: حَدَّثَنَا، وقَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ: أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِيَانِ ابْنَ سَعْدٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " كَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ، وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ بِهِ، فَسَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ، ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ ".
ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: کہ اہل کتاب یعنی یہود اور نصاریٰ اپنے بالوں کو پیشانی پر لٹکتے ہوئے چھوڑ دیتے تھے (یعنی مانگ نہیں نکالتے تھے) اور مشرک مانگ نکالتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اہل کتاب کے طریق پر چلنا دوست رکھتے تھے جس مسئلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی حکم نہ ہوتا (یعنی بہ نسبت مشرکین کے اہل کتاب بہتر ہیں تو جس باب میں کوئی حکم نہ آتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اہل کتاب کی موافقت اس مسئلے میں اختیار کرتے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی پیشانی پر بال لٹکانے لگے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم مانگ نکالنے لگے۔
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، اہل کتاب اپنے بال کھلے چھوڑتے تھے اور مشرک لوگ اپنے سروں کی مانگ نکالتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جن کاموں میں حکم نہ آتا، اہل کتاب کی موافقت کو پسند کرتے تھے، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (پہلے) پیشانی پر بال لٹکائے، پھر بعد میں مانگ نکالنے لگے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6063
Save to word اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، بهذا الإسناد نحوه.وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
یونس نے ابن شہاب سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
یہی روایت امام صاحب کو ایک اور استاد نے سنائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
25. باب فِي صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَّهُ كَانَ أَحْسَنَ النَّاسِ وَجْهًا:
25. باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت کا بیان، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ انور سب سے زیادہ حسین ہے۔
Chapter: Description Of The Prophet (SAW); He Was The Most Handsome Of People
حدیث نمبر: 6064
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت ابا إسحاق ، قال: سمعت البراء ، يقول: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا مربوعا، بعيد ما بين المنكبين، عظيم الجمة إلى شحمة اذنيه، عليه حلة حمراء، ما رايت شيئا قط احسن منه صلى الله عليه وسلم ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، يَقُولُ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مَرْبُوعًا، بَعِيدَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، عَظِيمَ الْجُمَّةِ إِلَى شَحْمَةِ أُذُنَيْهِ، عَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ، مَا رَأَيْتُ شَيْئًا قَطُّ أَحْسَنَ مِنْهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
شعبہ نے کہا: میں نے ابو اسحاق سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانہ قد کے آدمی تھے، دونوں شانوں کے درمیان بہت فاصلہ تھا، بال بڑے تھے جو کانوں کی لوتک آتے تھے، آپ پرسرخ جوڑاتھا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کبھی کوئی خوبصورت نہیں دیکھا۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانے قد کے آدمی تھے، آپصلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں شانوں کا درمیانی فاصلہ کافی تھا، آپ کے جمہ بال گھنے تھےاور کانوں کی لو تک پہنچتے تھے، آپصلی اللہ علیہ وسلم پر سرخ جوڑا تھا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کبھی کوئی حسین نہیں دیکھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6065
Save to word اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وابو كريب ، قالا: حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن ابي إسحاق ، عن البراء ، قال: " ما رايت من ذي لمة احسن في حلة حمراء، من رسول الله صلى الله عليه وسلم، شعره يضرب منكبيه، بعيد ما بين المنكبين، ليس بالطويل، ولا بالقصير "، قال ابو كريب: له شعر.حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ الْبَرَاءِ ، قَالَ: " مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ أَحْسَنَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ، مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، شَعْرُهُ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ، بَعِيدَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، لَيْسَ بِالطَّوِيلِ، وَلَا بِالْقَصِيرِ "، قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ: لَهُ شَعَرٌ.
عمرو ناقد اور ابو کریب نے کہا: ہمیں وکیع نے سفیان سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابو اسحاق سے، انھوں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے کسی د راز گیسوؤں والے شخص کو سرخ جوڑے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر حسین نہیں دیکھا، آپ کے بال کندھوں کو چھوتے تھے، آپ کے دونوں کندھوں کے د رمیان فاصلہ تھا، قد بہت لمبا تھا نہ بہت چھوٹا تھا۔ ابو کریب نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال ایسے تھے (جو کندھوں کو چھوتے تھے۔)
حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں نے کسی کندھوں پر گرنے والے بالوں والی شخصیت کو سرخ جوڑے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حسین نہیں دیکھا، آپ کے بال کندھوں پر پڑتے تھے اور دونوں شانوں کا فاصلہ زیادہ تھا، نہ قد لمبا تھا اور نہ پستہ، ابوکریب نے شعرة

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6066
Save to word اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء ، حدثنا إسحاق بن منصور ، عن إبراهيم بن يوسف ، عن ابيه ، عن ابي إسحاق ، قال: سمعت البراء ، يقول: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، احسن الناس وجها، واحسنه خلقا، ليس بالطويل الذاهب، ولا بالقصير ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يُوسُفَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، يَقُولُ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَحْسَنَ النَّاسِ وَجْهًا، وَأَحْسَنَهُ خَلْقًا، لَيْسَ بِالطَّوِيلِ الذَّاهِبِ، وَلَا بِالْقَصِيرِ ".
یوسف نے ابو اسحاق سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک سب لوگوں سے زیادہ حسین تھا اور (باقی تمام اعضاء کی) ساخت میں سب سے زیادہ حسین تھے، آپ کا قد بہت زیادہ لمبا تھا نہ بہت چھوٹا۔
حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا چہرہ مہرہ سب انسانوں سےحسین تھا اور آپ کا خُلُق

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
26. باب صِفَةِ شَعْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
26. باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کا بیان۔
Chapter: Description Of His Hair
حدیث نمبر: 6067
Save to word اعراب
حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا جرير بن حازم ، حدثنا قتادة ، قال: قلت لانس بن مالك : " كيف كان شعر رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: كان شعرا رجلا، ليس بالجعد، ولا السبط بين اذنيه، وعاتقه ".حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : " كَيْفَ كَانَ شَعَرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: كَانَ شَعَرًا رَجِلًا، لَيْسَ بِالْجَعْدِ، وَلَا السَّبْطِ بَيْنَ أُذُنَيْهِ، وَعَاتِقِهِ ".
جریر بن حازم نے کہا: ہمیں قتادہ نے حدیث بیان کی، انھوں نےکہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال کیسے تھے؟انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال تقریباً سیدھے تھے، بہت گھنگرالے تھے نہ بالکل سیدھے، آپ کے کانوں اور کندھوں کے درمیان تک آتے تھے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، جبکہ قتادہ رحمۃ اللہ علیہ نے ان سےپوچھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال کیسے تھے؟ آپ کے بال درمیانے تھے، نہ گھنگھریالے اورنہ بالکل کھلے اور کانوں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کےکندھے کے درمیان پڑتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    9    10    11    12    13    14    15    16    17    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.