Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
25. باب فِي صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَّهُ كَانَ أَحْسَنَ النَّاسِ وَجْهًا:
باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت کا بیان، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ انور سب سے زیادہ حسین ہے۔
حدیث نمبر: 6066
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يُوسُفَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، يَقُولُ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَحْسَنَ النَّاسِ وَجْهًا، وَأَحْسَنَهُ خَلْقًا، لَيْسَ بِالطَّوِيلِ الذَّاهِبِ، وَلَا بِالْقَصِيرِ ".
یوسف نے ابو اسحاق سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک سب لوگوں سے زیادہ حسین تھا اور (باقی تمام اعضاء کی) ساخت میں سب سے زیادہ حسین تھے، آپ کا قد بہت زیادہ لمبا تھا نہ بہت چھوٹا۔
حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کا چہرہ مہرہ سب انسانوں سےحسین تھا اور آپ کا خُلُق

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6066 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6066  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
خُلق:
کردار،
اخلاق۔
(2)
خَلق:
بناوٹ
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6066   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3549  
3549. حضرت ابو اسحاق سبیعی بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ فرما رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ سب لوگوں سے زیادہ خوب رو اور جسمانی اعتبار سے نہایت متناسب الاعضاء تھے۔ آپ نہ تو بہت دراز قامت اور نہ پست قد ہی تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3549]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن وجمال کی ایک جھلک بیان ہوئی ہے کہ آپ خوبصورت اور خوب سیرت تھے۔
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوسرخ جوڑا پہنے رات کی چاندنی میں دیکھ رہا تھا۔
کبھی چاند کو دیکھتا اور کبھی آپ کے رخ انور پر نظر کرتا۔
بالآخر اس فیصلے پر پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاند سے کہیں زیادہ حسین ہیں۔
(المستدرك للحاکم: 186/4)
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی نے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک تلوار کی طرح چمک دار اورلمبا تھا؟ انھوں نے فرمایا:
نہیں بلکہ سورج اور چاند کی طرح روشن اور گول تھا۔
(مسند أحمد: 104/5)
حضرت ام معبد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کے حسن وجمال کا نقشہ،ان الفاظ میں کھینچا ہے:
میں نے ایک ایساآدمی دیکھا جو رنگت کی چمک ودمک اورچہرے کی تابانی لیے ہوئے تھا۔
دورسے دیکھنے میں سب سے خوبصورت اور وجیہ اورقریب سے دیکھنے سے انتہائی جاذب نظر اور پُرجمال۔

حضرت ابوطفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گورے رنگ،پُرملامت چہرے،موزوں ڈیل ڈول اور میانہ قد وقامت کے حامل تھے(صحیح مسلم، الفضائل، حدیث: 6071(2340)
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتےہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب خوش ہوتے تو آپ کا رخ زیبا(چہرہ مبارک)
ایسے دمک اُٹھتا گویا چاند کا ایک ٹکڑا ہے۔
(صحیح البخاري، المناقب، حدیث: 3556)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3549