ابوطاہر اورحرملہ نے کہا: ہمیں عبداللہ بن وہب نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے عمر بن محمد نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے قاسم بن عبیداللہ بن عبداللہ بن عمر نے حدیث بیان کی، انھوں نے سالم سے، انھوں نے اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا؛"تم میں سے کوئی شخص نہ بائیں ہاتھ سے کھائے نہ اس ہاتھ سے پیے کیونکہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتاہے۔ اور اسی سے پیتا ہے۔ نافع اس روایت میں یہ اضافہ کرتے ہیں ؛"نہ اس (بائیں ہاتھ) سے لے اور نہ اس کے ذریعے سےدے۔" اورابوطاہر کی روایت میں ہے: "تم میں سےکوئی شخص (بائیں ہاتھ سے) ہر گز نہ کھائے۔"
حضرت سالم اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ہرگز اپنے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور نہ ہرگز اس سے پیے، کیونکہ شیطان اپنے بائیں سے کھاتا اور اس سے پیتا ہے۔“ اور نافع اس میں یہ اضافہ کرتے تھے: ”نہ بائیں سے پکڑے اور نہ اس سے دے۔“ ابو طاہر کی روایت میں، لا يأكلن أحد منكم
۔ سیدنا ایاس بن سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ اپنے والد رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص نے بائیں ہاتھ سے کھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دائیں ہاتھ سے کھا۔ وہ بولا کہ میرے سے نہیں ہو سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کرے تجھ سے نہ ہو سکے۔ اس نے ایسا غرور کی راہ سے کیا تھا۔ راوی کہتا ہے کہ وہ ساری زندگی اس ہاتھ کو منہ تک نہ اٹھا سکا۔
حضرت ایاس بن سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہما اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے بائیں ہاتھ سے کھانا شروع کیا تو آپ نے فرمایا: ”اپنے دائیں ہاتھ سے کھاؤ۔“ اس نے کہا: یہ میرے بس میں نہیں ہے۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرے بس میں نہ رہے۔“ حضرت سلمہ کہتے ہیں: یہ اس نے محض تکبر کی بنا پر کہا تھا، اس لیے بعد میں اس کو اپنے منہ تک نہ اٹھا سکا۔
ولید بن کثیر نے وہب بن کیسان سے روایت کی، انھوں نے حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں تھا (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں پرورش پارہا تھا) اور میرا ہاتھ پیالے میں سب طرف گھوم رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے لڑکے: بسم اللہ پڑھ کر داہنے ہاتھ سے کھا اور جو پاس ہو ادھر سے کھا۔
حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر کفالت تھا اور میرا ہاتھ پلیٹ میں گھوم رہا تھا، (میں ہر طرف سے کھا رہا تھا) تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”اے بچے! اللہ کا نام لو اور اپنے دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے پاس سے کھاؤ۔“
محمد بن عمرو بن حلحلہ نے وہب بن کیسان سے، انھوں نے حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سےروایت کی کہ انھوں نےکہا: ایک دن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھاناکھایااورمیں نے پیالے کی ہر جانب سے گوشت لیناشروع کیا تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے آگے سے کھاؤ۔"
حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک دن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھایا اور میں گوشت پلیٹ کے ہر طرف سے لینے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے قریب سے کھاؤ، سامنے سے کھاؤ۔“
سفیان بن عینیہ نے زہری سے، انھوں نے عبیداللہ سے، انھوں نے حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (منہ لگا کر پینے کے لیے) مشکوں کو الٹانے سے منع فرمایا۔
حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشکیزوں کے منہ موڑنے سے منع فرمایا۔
یونس نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشکوں کوالٹنے سے (یعنی براہ راست) ان کے منہ سے پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔
حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشکوں کا منہ موڑ کر پانی پینے سے منع فرمایا۔
معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی، البتہ انھوں نے کہا: ان (مشکوں) کا اختناث یہ ہے کہ مشک کا منہ الٹ کر اس میں سے (براہ راست) پانی پیا جائے۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہ روایت بیان کرتے ہیں، مگر اس میں یہ ہے، إختناث
ہمام نے کہا: ہمیں قتادہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکرپانی پینے سے ڈانٹ کر منع فرمایا۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پینے سے ڈانٹا۔
سعید نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے کھڑے ہوکر پانی پینے سے منع فرمایا۔قتادہ نے کہا: ہم نے پوچھا اور (کھڑے ہوکر) کھانا؟تو (حضرت انس رضی اللہ عنہ نے) کہا: یہ زیادہ برا اورگندا (طریقہ) ہے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ انسان کھڑا ہو کر پانی پیے، قتادہ کہتے ہیں: ہم نے پوچھا: تو کھانا، انہوں نے کہا: وہ زیادہ برا یا خبیث ہے۔