صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
حدیث نمبر: 5217
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا عبد العزيز يعني الدراوردي ، عن عمارة بن غزية ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، ان رجلا قدم من جيشان وجيشان من اليمن فسال النبي صلى الله عليه وسلم عن شراب يشربونه بارضهم من الذرة يقال له المزر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " او مسكر هو؟ "، قال: نعم، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل مسكر حرام، إن على الله عز وجل عهدا لمن يشرب المسكر ان يسقيه من طينة الخبال "، قالوا: يا رسول الله، وما طينة الخبال؟، قال: " عرق اهل النار او عصارة اهل النار ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ رَجُلًا قَدِمَ مِنْ جَيْشَانَ وَجَيْشَانُ مِنْ الْيَمَنِ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ يَشْرَبُونَهُ بِأَرْضِهِمْ مِنَ الذُّرَةِ يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوَ مُسْكِرٌ هُوَ؟ "، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، إِنَّ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عَهْدًا لِمَنْ يَشْرَبُ الْمُسْكِرَ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ؟، قَالَ: " عَرَقُ أَهْلِ النَّارِ أَوْ عُصَارَةُ أَهْلِ النَّارِ ".
ابو زبیر نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص جیشان سے آیا جیشان یمن میں ہے اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی سر زمین کے ایک مشروب کے متعلق سوال کیا جس کو مکئی سے بنا یا جا تا تھا اس کا نام مزر تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پو چھا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہرنشہ آور چیز حرام ہے بلا شبہ اللہ عزوجل کا (اپنے اوپر یہ) عہد ہے کہ جو شخص نشہ آور مشروب پیے گا وہ اس کو طینۃ الخبال کیا ہے؟ آپ نے فرما یا: " جہنمیوں کا پسینہ یا (فرمایا:) جہنمیوں کا نچوڑ۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی یمن کے علاقہ حبشیان سے آیا اور اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک مشروب کے بارے میں پوچھا، جسے وہ اپنی سرزمین میں مکئی سے بنا کر پیتے تھے، جسے مِزُر کہا جاتا تھا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ اس نے کہا، جی ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے، اللہ تعالیٰ نے یہ ذمہ لیا ہے کہ جو نشہ آور مشروب پیے گا، اسے وہ دوزخیوں کی پیپ یا ان کا پسینہ پلائے گا۔ انہوں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! طنية الخبال

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5218
Save to word اعراب
حدثنا ابو الربيع العتكي ، وابو كامل ، قالا: حدثنا حماد بن زيد ، حدثنا ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل مسكر خمر، وكل مسكر حرام، ومن شرب الخمر في الدنيا، فمات وهو يدمنها لم يتب لم يشربها في الآخرة ".حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، وَأَبُو كَامِلٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ، وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، وَمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا، فَمَاتَ وَهُوَ يُدْمِنُهَا لَمْ يَتُبْ لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الْآخِرَةِ ".
ایوب نے نافع سے اور انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی: کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہر نشہ آور چیز خمرہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور اس حالت میں مر گیا کہ وہ شراب کا عادی ہو گیا تھا اور اس نے تو بہ نہیں کی تھی تو وہ آخرت میں اسے نہیں پیے گا۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز خمر ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جو دنیا میں شراب پیتا رہا اور وہ اس پر ہمیشگی کرتا مرا، اس سے توبہ نہ کی، وہ اس کو آخرت میں نہیں پی سکے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5219
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وابو بكر بن إسحاق كلاهما، عن روح بن عبادة ، حدثنا ابن جريج ، اخبرني موسى بن عقبة ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " كل مسكر خمر وكل مسكر حرام ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ كِلَاهُمَا، عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ ".
ابن جریج نے کہا: مجھے مو سیٰ بن عقبہ نے نافع سے خبردی انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "ہر نشہ آور چیز خمر ہے اور نشہ آور چیز حرا م ہے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز مشروب خمر ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5220
Save to word اعراب
وحدثنا صالح بن مسمار السلمي ، حدثنا معن ، حدثنا عبد العزيز بن المطلب ، عن موسى بن عقبة بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مِسْمَارٍ السُّلَمِيُّ ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
۔ عبد العزیز بن مطلب نے مو سیٰ بن عقبہ سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5221
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن حاتم ، قالا: حدثنا يحيي وهو القطان ، عن عبيد الله ، اخبرنا نافع ، عن ابن عمر ، قال: ولا اعلمه إلا عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " كل مسكر خمر وكل خمر حرام ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَي وَهُوَ الْقَطَّانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا نَافِعٌ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَكُلُّ خَمْرٍ حَرَامٌ ".
عبید اللہ نے کہا: ہمیں نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہا: اس بات کا علم مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی طرف سے ہے کہ آپ نے فرما یا: " ہر نشہ آور چیز خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔"
نافع بیان کرتے ہیں، میرے علم کی حد تک ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز مشروب خمر ہے اور ہر نشہ آور (خمر) حرام ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
8. باب عُقُوبَةِ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ إِذَا لَمْ يَتُبْ مِنْهَا بِمَنْعِهِ إِيَّاهَا فِي الآخِرَةِ:
8. باب: جو شخص دنیا میں شراب پیے اور توبہ نہ کرے۔
Chapter: The punishment of one who drinks Khamr if he does not repent from it: he will be denied it in the hereafter
حدیث نمبر: 5222
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من شرب الخمر في الدنيا حرمها في الآخرة ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا حُرِمَهَا فِي الْآخِرَةِ ".
۔ یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے امام مالک کے سامنے قراءت کی کہ نافع سے روایت ہے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " جس شخص نے دنیا میں شراب پی وہ آخرت میں اس سے محروم رہے گا۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں شراب پی، وہ اس سے آخرت میں محروم رہے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5223
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: " من شرب الخمر في الدنيا فلم يتب منها حرمها في الآخرة "، فلم يسقها قيل لمالك رفعه، قال: نعم.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا فَلَمْ يَتُبْ مِنْهَا حُرِمَهَا فِي الْآخِرَةِ "، فَلَمْ يُسْقَهَا قِيلَ لِمَالِكٍ رَفَعَهُ، قَالَ: نَعَمْ.
عبد اللہ بن مسلمہ بن قعنب نے کہا: ہمیں مالک نے نافع سے حدیث بیان کی، (انھوں نے) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: "جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور اس سے تو بہ نہیں کیا اسے آخرت میں اس سے محروم کردیا جائے گا وہ اسے نہیں پلا ئی جا ئے گی۔"امام مالک سے پوچھا گیا: کیا انھوں نے (حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ) نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا؟ انھوں نے کہا: ہاں۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں شراب پی، پھر اس سے توبہ نہ کی، وہ آخرت میں اس سے محروم رہے گا، وہ اسے نہیں پلائی جائے گی۔ امام مالک سے پوچھا گیا: اس نے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کی تھی، انہوں نے کہا: ہاں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5224
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من شرب الخمر في الدنيا لم يشربها في الآخرة إلا ان يتوب ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا أَنْ يَتُوبَ ".
عبید اللہ نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " جس شخص نے دنیا میں شراب پی وہ آخرت میں نہیں پیے گا۔الا یہ کہ وہ توبہ کرلے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں شراب پی، وہ اسے آخرت میں نہیں پیے گا، الا یہ کہ توبہ کر لے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5225
Save to word اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا هشام يعني ابن سليمان المخزومي ، عن ابن جريج ، اخبرني موسى بن عقبة ، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث عبيد الله.وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ الْمَخْزُومِيَّ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ.
موسیٰ بن عقبہ نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عبید اللہ کی حدیث کے مانند روایت کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
9. باب إِبَاحَةِ النَّبِيذِ الَّذِي لَمْ يَشْتَدَّ وَلَمْ يَصِرْ مُسْكِرًا:
9. باب: جس نبیذ میں تیزی نہ آئی ہو اور نہ اس میں نشہ ہو وہ حلال ہے۔
Chapter: The permissibility of Nabidh so long as it has not become strong and has not become intoxicating
حدیث نمبر: 5226
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن يحيى بن عبيد ابي عمر البهراني ، قال: سمعت ابن عباس ، يقول: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " ينتبذ له اول الليل فيشربه إذا اصبح يومه ذلك، والليلة التي تجيء، والغد والليلة الاخرى، والغد إلى العصر، فإن بقي شيء سقاه الخادم او امر به فصب ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ أَبِي عُمَرَ الْبَهْرَانِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُنْتَبَذُ لَهُ أَوَّلَ اللَّيْلِ فَيَشْرَبُهُ إِذَا أَصْبَحَ يَوْمَهُ ذَلِكَ، وَاللَّيْلَةَ الَّتِي تَجِيءُ، وَالْغَدَ وَاللَّيْلَةَ الْأُخْرَى، وَالْغَدَ إِلَى الْعَصْرِ، فَإِنْ بَقِيَ شَيْءٌ سَقَاهُ الْخَادِمَ أَوْ أَمَرَ بِهِ فَصُبَّ ".
معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے یحییٰ بن عبید ابو عمر بہرا نی سے روایت بیان کی کہا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہو ئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رات کے ابتدا ئی حصے میں (کھجوریں) پانی میں ڈال دی جا تی تھیں جب آپ صبح کرتے تو اسے (پیتے) اور جو رات آتی (اس میں) پیتے اور صبح کو اور اگلی رات کو اس کے بعد کا دن عصر تک اگر کچھ بچ جا تا تو خادم کو پلا دیتے (تا کہ ختم ہو جا ئے) یا (اگر کوئی پینے والا نہ ہو تا یا بچ جا تی تو) اس کو گرا دینے کا حکم دیتے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رات کے آغاز میں پانی میں کھجوریں ڈالی جاتیں، جب صبح ہوتی، آپ اس کو پی لیتے، دن بھر پیتے، بعد والی رات پیتے، اگلا دن پیتے، اگلی رات پیتے، اس سے اگلا دن عصر تک پیتے، اگر کچھ بچ جاتا، اسے خادم کو پلا دیتے، یا اس کو انڈیل دینے کا حکم دے دیتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    6    7    8    9    10    11    12    13    14    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.