صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1874. ‏(‏133‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَمَرَ هَذَا الْمُحْرِمَ الَّذِي ذَكَرْنَاهُ بِغَسْلِ الطِّيبِ الَّذِي كَانَ عَلَيْهِ خَلُوقٌ فِيهِ زَعْفَرَانٌ وَالتَّزَعْفُرُ غَيْرُ جَائِزٍ لِلْحَلَالِ
1874. اس بات کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس محرم کو اپنے جسم پر لگی خوشبو دھونے کا حُکم دیا تھا کیونکہ اس خوشبو میں زعفران ملا ہوا تھا اور زعفرانی خوشبو تو غیر محرم کے لئے بھی حرام ہے چہ جائیکہ محرم اسے استعمال کرے۔ اس کے لئے تو بالاولیٰ حرام ہے
حدیث نمبر: Q2672
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2672
Save to word اعراب
ثناه محمد بن هشام ، حدثنا هشيم ، عن منصور ، وعبد الملك ، وابن ابي ليلى ، والحجاج ، كلهم عن عطاء ، عن يعلى بن امية ، قال: جاء اعرابي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، وعليه جبة عليها ردغ من زعفران، فقال: يا رسول الله، إني احرمت فما ترى، والناس يسخرون مني، قال: فاطرق عنه هنيهة، قال: ثم دعاه، فقال: " اخلع عنك هذه الجبة، واغسل عنك هذا الزعفران، واصنع في عمرتك ما كنت تصنع في حجتك" ، غير انه قال في آخر الحديث: قال حجاج: ثنا عطاء، بهذا الحديث عن صفوان بن يعلى ، عن ابيه . ح وحدثنا محمد بن هشام ، حدثنا هشيم ، عن الحجاج ، عن عطاء، قال: كنا نقول قبل ان يبلغنا هذا الحديث: يخرق جبته، فلما بلغنا هذا الحديث اخذنا بهثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، وَعَبْدُ الْمَلَكِ ، وَابْنُ أَبِي لَيْلَى ، وَالْحَجَّاجُ ، كُلُّهُمْ عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ عَلَيْهَا رَدْغٌ مِنْ زَعْفَرَانٍ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَحْرَمْتُ فَمَا تَرَى، وَالنَّاسُ يَسْخَرُونَ مِنِّي، قَالَ: فَأَطْرَقَ عَنْهُ هُنَيْهَةً، قَالَ: ثُمَّ دَعَاهُ، فَقَالَ: " اخْلَعْ عَنْكَ هَذِهِ الْجُبَّةَ، وَاغْسِلْ عَنْكَ هَذَا الزَّعْفَرَانَ، وَاصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ مَا كُنْتَ تَصْنَعُ فِي حَجَّتِكَ" ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ: قَالَ حَجَّاجٌ: ثنا عَطَاءٌ، بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى ، عَنْ أَبِيهِ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنِ الْحَجَّاجِ ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: كُنَّا نَقُولُ قَبْلَ أَنْ يَبْلُغَنَا هَذَا الْحَدِيثُ: يَخْرِقُ جُبَّتَهُ، فَلَمَّا بَلَغَنَا هَذَا الْحَدِيثُ أَخَذْنَا بِهِ
سیدنا یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اُس نے جبہ پہنا ہوا تھا جو زعفران میں لتھڑا ہوا تھا۔ تو اُس نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، میں نے اس طرح احرام باندھا (جیسے آپ دیکھ رہے ہیں) جبکہ لوگ میرا مذاق اڑا رہے ہیں۔ اب آپ مجھے کیا حُکم دیتے ہیں۔ آپ نے تھوڑی دیر اپنا سر مبارک جھکا لیا اور اُسے جواب نہ دیا۔ پھر اُسے بلایا اور حُکم دیا: یہ جبہ اتار دو اور اپنے جسم سے اس زعفران کو دھو ڈالو اور اپنے عمرے میں اسی طرح عمل کرو جس طرح تم اپنے حج میں کرتے ہو۔ حدیث کے آخر میں ہے، امام عطاء فرماتے ہیں کہ ہمیں ہی حدیث پہنچنے سے پہلے ہم کہتے تھے کہ ایسا شخص اپنے جبے کو پھاڑ ڈالے، پھر جب ہمیں یہ حدیث مل گئی تو ہم نے اسی کے مطابق عمل اختیار کرلیا۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1875. ‏(‏134‏)‏ بَابُ ذِكْرِ زَجْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تَزَعْفُرِ الْمُحِلِّ وَالْمُحْرِمِ جَمِيعًا
1875. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم اور غیر محرم کو زعفرانی خو شبو لگانے سے منع کیا ہے
حدیث نمبر: Q2673
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2673
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبدة ، اخبرنا حماد بن زيد ، عن عبد العزيز بن صهيب ، عن انس بن مالك ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم الرجال عن التزعفر" ، قال حماد: يعني الخلوقحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرِّجَالَ عَنِ التَّزَعْفُرِ" ، قَالَ حَمَّادٌ: يَعْنِي الْخَلُوقَ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو زعفرانی خوشبو استعمال کرنے سے منع کیا ہے۔ جناب حماد کہتے ہیں کہ آپ کی مراد خلوق خوشبو ہے (جس میں زعفران ملا ہوتا ہے)۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 2674
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن منيع ، وزياد بن ايوب ، قالا: حدثنا إسماعيل بن علية ، حدثنا عبد العزيز بن صهيب . ح وحدثنا عمران بن موسى ، حدثنا عبد الوهاب ، حدثنا عبد العزيز ، عن انس بن مالك ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يتزعفر الرجل" حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، قَالا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ . ح وَحَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَزَعْفَرَ الرَّجُلُ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو زعفرانی خوشبو اور رنگ سے منع کیا ہے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1876. ‏(‏135‏)‏ بَابِ ذِكْرِ دَلِيلٍ ثَانٍ يَدُلُّ عَلَى صِحَّةِ مَا تَأَوَّلَتُ
1876. زعفرانی خوشبو کے ممنوع ہونے کی ایک اور دلیل کا بیان
حدیث نمبر: Q2675
Save to word اعراب
امر النبي صلى الله عليه وسلم في خبر يعلى بغسل الطيب الذي كان على المحرم، إذ النبي صلى الله عليه وسلم قد امر المحل ايضا بغسل الخلوق الذي كان قد تخلق به، فسوى في الامر بغسل الخلوق بين المحرم والمحل‏.‏ أَمْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَبَرِ يَعْلَى بِغَسْلِ الطِّيبِ الَّذِي كَانَ عَلَى الْمُحْرِمِ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَرَ الْمُحِلَّ أَيْضًا بِغَسْلِ الْخَلُوقِ الَّذِي كَانَ قَدْ تُخَلَّقَ بِهِ، فَسَوَّى فِي الْأَمْرِ بِغَسْلِ الْخَلُوقِ بَيْنَ الْمُحْرِمِ وَالْمُحِلِّ‏.‏

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2675
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن حرب الواسطي ، حدثنا عبيدة بن حميد ، حدثني عمر بن عبد الله بن يعلى بن مرة الثقفي ، عن ابيه ، عن جده ، قال: شحيت يوما، فقال لي صاحب لي: اذهب بنا إلى المنزل، قال: فذهبت فاغتسلت، وتخلقت وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم، يمسح وجوهنا، فلما دنا مني جعل يجافي يده عن الخلوق، فلما فرغ قال لي:" يا يعلى، ما حملك على الخلوق، اتزوجت؟" قلت: لا، فقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" فاذهب فاغسله"، قال: فمررت على ركية فجعلت اقع فيها، ثم جعلت اتدلك بالتراب حتى ذهب، ثم جئت فلما رآني رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" وعاد بخير دينه، العلا تاب واستهلت السماء" ، قال ابو بكر: فقد امر صلى الله عليه وسلم يعلى بن مرة بغسل الخلوق، وهو غير محرم، كما امر المحرم بغسل الخلوقحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ الثَّقَفِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: شَحَيْتُ يَوْمًا، فَقَالَ لِي صَاحِبٌ لِي: اذْهَبْ بِنَا إِلَى الْمَنْزِلِ، قَالَ: فَذَهَبْتُ فَاغْتَسَلْتُ، وَتَخَلَّقْتُ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَمْسَحُ وُجُوهَنَا، فَلَمَّا دَنَا مِنِّي جَعَلَ يُجَافِي يَدَهُ عَنِ الْخَلُوقِ، فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ لِي:" يَا يَعْلَى، مَا حَمَلَكَ عَلَى الْخَلُوقِ، أَتَزَوَّجْتَ؟" قُلْتُ: لا، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَاذْهَبْ فَاغْسِلْهُ"، قَالَ: فَمَرَرْتُ عَلَى رَكِيَّةٍ فَجَعَلْتُ أَقَعُ فِيهَا، ثُمَّ جَعَلْتُ أَتَدَلَّكُ بِالتُّرَابِ حَتَّى ذَهَبَ، ثُمَّ جِئْتُ فَلَمَّا رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" وَعَادَ بِخَيْرِ دِينِهِ، الْعُلا تَابَ وَاسْتَهَلَّتِ السَّمَاءُ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَقَدْ أَمَرَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْلَى بْنَ مُرَّةَ بِغَسْلِ الْخَلُوقِ، وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ، كَمَا أَمَرَ الْمُحْرِمَ بِغَسْلِ الْخَلُوقِ
سیدنا یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن میرا رنگ بدلا ہوا تھا (طبیعت ناساز تھی) تو میرے ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ ہمارے ساتھ گھر چلو، تو میں گھر گیا، میں نے غسل کیا اور خلوق خوشبو لگائی۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ مبارک یہ تھا کہ آپ (نماز کے وقت) ہمارے چہروں پر اپنا دست مبارک پھیرتے (اور ہمارے لئے دعائے خیر فرماتے) پھر جب آپ میرے قریب ہوئے تو آپ نے زعفرانی خوشبو سے اپنا ہاتھ ہٹا لیا، پھر جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو مجھ سے کہا: اے یعلی، تم نے زعفرانی خوشبو کیوں لگائی ہوئی ہے کیا شادی کی ہے؟ میں نے عرض کیا کہ نہیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حُکم دیا۔ جاؤ اور اس خوشبو کو دھو ڈالو۔ سیدنا یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں ایک کنویں پر گیا اور اُس میں نہایا پھر میں نے مٹی کے ساتھ مل مل کر وہ خوشبو صاف کردی۔ پھر میں حاضر ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھ کر فرمایا: یعلی توبہ کرکے اپنے بہترین دین پر واپس آ گیا ہے اور آسمان والا بھی خوش ہوگیا ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا یعلی بن مرہ رضی اللہ عنہ کو زعفرانی خوشبو دھونے کا حُکم دیا حالانکہ وہ غیر محرم تھے جیسا کہ آپ نے محرم کو زعفرانی خوشبو دھونے کا حُکم دیا تھا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1877. ‏(‏136‏)‏ بَابُ الْبَيَانِ ضِدَّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ الْمُحْرِمَ فِي الْجُبَّةِ عَلَيْهِ خَرْقُ الْجُبَّةِ، وَغَيْرُ جَائِزٍ لَهُ نَزْعُهَا فَوْقَ رَأْسِهِ
1877. ان علماء کے قول کے برخلاف بیان جو کہتے ہیں کہ جس محرم نے جبہ پہنا ہوا ہو اسے وہ جبہ پھاڑ کر اتارنا چاہیے اور سر کے اوپر سے اتارنا اس کے لئے جائز نہیں ہے
حدیث نمبر: 0
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
1878. ‏(‏137‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي حَلْقِ الْمُحْرِمِ رَأْسَهُ إِذَا مَرِضَ أَوْ أَذَاهُ الْقُمَّلُ أَوِ الصِّيبَانُ أَوْ هُمَا،
1878. محرم جب بیمار ہو جائے یا اسے بڑی جوئیں اور چھوٹی جوئیں تکلیف دے رہی ہوں تو وہ سر کے بال منڈوا سکتا ہے
حدیث نمبر: Q2676
Save to word اعراب
وإيجاب الفدية على حالق الراس وإن كان حلقه من مرض او اذى براسهوَإِيجَابِ الْفِدْيَةِ عَلَى حَالِقِ الرَّأْسِ وَإِنْ كَانَ حَلْقُهُ مِنْ مَرَضٍ أَوْ أَذًى بِرَأْسِهِ
مگر اسے فدیہ دینا واجب ہوگا اگر چہ اس نے کسی بیماری یا سر میں تکلیف کی بنا پر ہی سر منڈوایا ہو

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2676
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الوهاب الثقفي ، حدثنا خالد الحذاء ، عن ابي قلابة ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، عن كعب بن عجرة ، قال: اتى علي رسول الله صلى الله عليه وسلم زمن الحديبية، وانا كثير الشعر، فقال: " كان هوام راسك يؤذيك؟" فقلت: اجل، قال:" فاحلقه واذبح شاة نسيكة، او صم ثلاثة ايام، او تصدق بثلاثة آصع بين ستة مساكين" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ ، قَالَ: أَتَى عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ، وَأَنَا كَثِيرُ الشَّعْرِ، فَقَالَ: " كَأَنَّ هَوَامَّ رَأْسِكَ يُؤْذِيكَ؟" فَقُلْتُ: أَجَلْ، قَالَ:" فَاحْلِقْهُ وَاذْبَحْ شَاةً نَسِيكَةً، أَوْ صُمْ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ، أَوْ تَصَدَّقَ بِثَلاثَةِ آصُعٍ بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاكِينٍ"
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حدیبیہ کے زمانے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے جبکہ میرے بال کافی بڑے اور گھنے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گویا تمہارے سر کی جوئیں تمہیں تکلیف دے رہی ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنا سر منڈوا لو اور ایک بکری قربان کرو یا تین روزے رکھو یا تین صاع اناج چھ مسکینوں میں صدقہ کردو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.