صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1915. ‏(‏174‏)‏ بَابُ اسْتِلَامِ الْحَجَرِ وَالرُّكْنِ الْيَمَانِي فِي كُلِّ طَوَافٍ مِنَ السَّبْعِ
1915. طواف کے ساتوں چکّروں میں حجراسود اور رکن یمانی کا استلام کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2723
Save to word اعراب
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت اللہ شریف کا طواف کرتے تو ہر چکّر میں حجر اسود اور رکن یمانی کو چھوتے یا فرمایا کہ استلام کرتے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1916. ‏(‏175‏)‏ بَابُ الْإِشَارَةِ إِلَى الرُّكْنِ عِنْدَ الِانْتِهَاءِ وَالْبَدْءِ إِذَا لَمْ يُمْكِنِ اسْتِلَامُهُ
1916. جب حجر اسود کا استلام کرنا ممکن نہ ہو تو طواف کے ہر چکّر کی ابتداء اور انتہا پر حجر اسود کی طرف اشارہ کرنا بھی کافی ہے
حدیث نمبر: 2724
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، حدثنا عبد الوهاب ، حدثنا خالد . ح وحدثنا بشر بن هلال ، حدثنا عبد الوارث ، عن خالد ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم طاف بالبيت على بعير، فكلما اتى على الركن اشار إليه" ، هذا حديث بندارحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ . ح وَحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلالٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ،" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ بِالْبَيْتِ عَلَى بَعِيرٍ، فَكُلَّمَا أَتَى عَلَى الرُّكْنِ أَشَارَ إِلَيْهِ" ، هَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ پر سوار ہوکر بیت اللہ شریف کا طواف کیا۔ آپ جب حجر اسود کے پاس آتے تو اس کی طرف اشارہ کرتے۔ یہ روایت جناب بندار کی ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1917. ‏(‏176‏)‏ بَابُ اسْتِلَامِ الرُّكْنَيْنِ اللَّذَيْنِ يَلِيَانِ الْحَجَرَ، رُكْنِ الْأَسْوَدِ وَالَّذِي يَلِيهِ وَهُمَا الرُّكْنَانِ الْيَمَانِيَانِ
1917. حجر اسود اور اس کے قریب والے رکن کا استلام کرنے کا بیان اور وہ دونوں رکن یمانی کہلاتے ہیں
حدیث نمبر: 2725
Save to word اعراب
حضرت سالم بن عبد الله اپنے والد گرامی سیدنا عبد الله رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے ارکان میں سے صرف حجر اسود اور دارالجمحین کی جانب اس کے قریبی رکن (رکن یمانی) کا استلام کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1918. ‏(‏177‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْعِلَّةِ الَّتِي نَرَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَكَ اسْتِلَامَ الرُّكْنَيْنِ اللَّذَيْنِ يَلِيَانِ الْحَجَرَ لَهَا
1918. اس علت کا بیان جس کی بنا پر ہمارے خیال میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حطیم کے قریبی دو ارکان کا استلام نہیں کرتے تھے
حدیث نمبر: 2726
Save to word اعراب
حدثنا يونس ، اخبرنا ابن وهب ، ان مالكا ، حدثه عن ابن شهاب ، عن سالم بن عبد الله ، ان عبد الله بن محمد بن ابي بكر الصديق ، اخبر عبد الله بن عمر ، عن عائشة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " الم تري إلى قومك حين بنوا الكعبة؟ اختصروا على قواعد إبراهيم"، قالت: فقلت: يا رسول الله، افلا تردها على قواعد إبراهيم، قال:" لولا حدثان قومك بالكفر" ، قال: فقال ابن عمر: لئن كانت عائشة سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم ما ارى رسول الله صلى الله عليه وسلم ترك استلام الركنين الذين يليان الحجر، إلا ان البيت لم يصم على قواعد إبراهيمحَدَّثَنَا يُونُسُ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَنَّ مَالِكًا ، حَدَّثَهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ ، أَخْبَرَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَلَمْ تَرَيْ إِلَى قَوْمِكِ حِينَ بَنَوَا الْكَعْبَةَ؟ اخْتَصَرُوا عَلَى قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ"، قَالَتْ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَلا تَرُدَّهَا عَلَى قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ:" لَوْلا حِدْثَانُ قَوْمِكِ بِالْكُفْرِ" ، قَالَ: فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: لَئِنْ كَانَتْ عَائِشَةُ سَمِعَتْ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَرَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَكَ اسْتِلامَ الرُّكْنَيْنِ الَّذَيْنِ يَلِيَانِ الْحَجَرَ، إِلا أَنَّ الْبَيْتَ لَمْ يُصَمْ عَلَى قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم نے اپنی قوم کا حال نہیں دیکھا، جب انہوں نے بیت اللہ کو تعمیر کیا تو انہوں نے اسے حضرت ابراہیم عليه السلام کی بنیادوں سے کم کردیا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں، میں نے عرض کیا کہ آپ اسے دوبارہ حضرت ابراہیم عليه السلام کی بنیادوں پر تعمیر کیوں نہیں کردیتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تمہاری قوم نئی نئی کفر سے نکل کر مسلمان نہ ہوئی ہوتی (میں اسے ضرور حضرت ابراہیم عليه السلام کی بنیادوں پر تعمیر کردیتا)۔
راوی کہتے ہیں کہ تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ بیشک یہ بات سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنی ہوگی، اس لئے میرے خیال میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حطیم کی طرف والے دونوں ارکان کا استلام صرف اس لئے نہیں کیا کیونکہ بیت اللہ شریف حضرت ابراہیم عليه السلام کی بنیادوں پرمکمّل تعمیر نہیں کیا گیا (اور یہ دونوں ارکان ان بنیادوں پرنہیں ہیں)۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1919. ‏(‏178‏)‏ بَابُ وَضْعِ الْخَدِّ عَلَى الرُّكْنِ الْيَمَانِي عِنْدَ تَقْبِيلِهِ
1919. رکن یمانی کو بوسہ دیتے وقت اس پر رخسار رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 2727
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ميمون المكي ، حدثنا ابو سعيد مولى بني هاشم عبد الرحمن بن عبد الله، حدثنا إسرائيل ، عن عبد الله بن مسلم بن هرمز ، عن مجاهد ، عن ابن عباس ،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قبل الركن اليماني، ووضع خده عليه" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الْمَكِّيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ هُرْمُزَ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ،" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَ الرُّكْنَ الْيَمَانِيِّ، وَوَضَعَ خَدَّهُ عَلَيْهِ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکن یمانی کو بوسہ دیا اور اپنا رخسار مبارک اس پر رکھا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1920. ‏(‏179‏)‏ بَابُ الدُّعَاءِ بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ أَنْ يَرْزُقَ اللَّهُ الدَّاعِيَ الْقَنَاعَةَ بِمَا رَزَقَ، وَيُبَارِكَ لَهُ فِيهِ، وَيُخْلِفَ عَلَى كُلِّ غَائِبَةٍ لَهُ بِخَيْرٍ
1920. حجر اسود رکن یمان دونوں ارکان کے درمیان دعا کرنا کہ اللہ تعالیٰ دعا کرنے والے کو ملے ہوئے رزق میں قناعت عطا فرمائے، اور اسے اس میں برکت عطا کرے اور اس کی ہر غیر حاضر چیز کا خیر و بھلائی کے ساتھ نگہبان بن جائے
حدیث نمبر: 2728
Save to word اعراب
حدثنا نصر بن مرزوق المصري ، حدثنا اسد يعني ابن موسى السنة ، حدثنا سعيد بن زيد ، حدثنا عطاء بن السائب ، حدثنا سعيد بن جبير ، قال: كان ابن عباس ، يقول: احفظوا هذا الحديث، وكان يرفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، وكان يدعو به بين الركنين:" رب قنعني بما رزقتني وبارك لي فيه، واخلف على كل غائبة لي بخير" حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَسَدُ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى السُّنَّةِ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: احْفَظُوا هَذَا الْحَدِيثَ، وَكَانَ يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ يَدْعُو بِهِ بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ:" رَبِّ قَنِّعْنِي بِمَا رَزَقْتَنِي وَبَارِكْ لِي فِيهِ، وَاخْلُفْ عَلَى كُلِّ غَائِبَةٍ لِي بِخَيْرٍ"
حضرت سعید بن جبیر رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے تھے کہ یہ حدیث اچھی طرح یاد کرلو وہ اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ارکان کے درمیان یہ دعا مانگتے تھے «‏‏‏‏اللَّهُمَّ قَنَّعْنِي بِمَا رَزَقْتَنِي، وَبَارِكْ لِي فِيهِ، وَاخْلُفْ عَلَيَّ كُلَّ غَائِبَةٍ بِخَيْرٍ ‏» اے میرے رب، جو رزق تُو نے مجھے عطا کیا ہے اس میں مجھے قناعت عطا فرما، اور مجھے اس میں برکت عطا فرما، اور میری ہرغیر حاضر چیز پر خیر و بھلائی کے ساتھ نگہبان بن جا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1921. ‏(‏180‏)‏ بَابُ فَضْلِ اسْتِلَامِ الرُّكْنَيْنِ وَذِكْرِ حَطِّ الْخَطَايَا بِمَسْحِهَا
1921. حجر اسود اور رکن یمانی کی فضیلت اور ان دونوں کے استلام سے گناہوں کی بخشش کا بیان
حدیث نمبر: 2729
Save to word اعراب
جناب عبيد بن عمیر سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے عرض کیا، کیا وجہ ہے کہ میں آپ کو صرف حجر اسود اور رکن یمانی کا استلام کرتے ہوئے دیکھتا ہوں؟ تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا، اگر میں صرف انہی دو ارکان کا استلام کرتا ہوں تو (اس کی وجہ یہ ہے کہ) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے، ان دونوں ارکان کو چھونا گناہوں کی بخشش کا باعث ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 2730
Save to word اعراب
حدثناه يوسف بن موسى ، حدثنا جرير . ح وحدثنا علي بن المنذر ، حدثنا ابن فضيل . ح وحدثنا الحسن بن الزعفراني ، حدثنا عبيد الله بن عبيد بن عمير ، عن ابيه ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.حَدَّثَنَاهُ يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ . ح وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الزَّعْفَرَانِيِّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مذکورہ بالا حدیث کی مثل مروی ہے۔

تخریج الحدیث: حسن
1922. ‏(‏181‏)‏ بَابُ صِفَةِ الرُّكْنِ وَالْمَقَامِ وَالْبَيَانُ أَنَّهُمَا يَاقُوتَتَانِ مِنْ يَوَاقِيتِ الْجَنَّةِ
1922. حجر اسود اور مقام ابراہیم کی صفت اور اس بات کا بیان کہ یہ دونوں پتھر جنحجر اسود اور مقام ابراہیم کی صفت اور اس بات کا بیان کہ یہ دونوں پتھر جنّتی یاقوتوں میں سے دو یاقوت ہیںتی یا قوتوں میں سے دو یا قوت ہیں
حدیث نمبر: 2731
Save to word اعراب
حدثنا عبد العزيز بن احمد بن سويد ابو عميرة البلوي مؤذن مسجد الرملة، حدثنا ايوب بن سويد ، عن يونس ، عن الزهري ، عن مسافع الحجبي ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الركن، والمقام: ياقوتتان من ياقوت الجنة طمس الله نورهما، ولولا ذلك لاضاءتا ما بين المشرق والمغرب" ، قال ابو بكر: هذا الخبر لم يسنده احد اعلمه من حديث الزهري غير ايوب بن سويد إن كان حفظ عنه، وقد رواه عن مسافع بن شيبة، مرفوعا غير الزهري، رواه رجاء ابو يحيى.حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سُوَيْدٍ أَبُو عَمِيرَةَ الْبَلَوِيِّ مُؤَذِّنُ مَسْجِدِ الرَّمْلَةِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مُسَافِعٍ الْحَجَبِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الرُّكْنُ، وَالْمَقَامُ: يَاقُوتَتَانِ مِنْ يَاقُوتِ الْجَنَّةِ طَمَسَ اللَّهُ نُورَهُمَا، وَلَوْلا ذَلِكَ لأَضَاءَتَا مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ لَمْ يُسْنِدْهُ أَحَدٌ أَعْلَمُهُ مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ غَيْرُ أَيُّوبَ بْنِ سُوَيْدٍ إِنْ كَانَ حَفِظَ عَنْهُ، وَقَدْ رَوَاهُ عَنْ مُسَافِعَ بْنِ شَيْبَةَ، مَرْفُوعًا غَيْرُ الزُّهْرِيِّ، رَوَاهُ رَجَاءٌ أَبُو يَحْيَى.
سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حجراسود اور مقام ابراہیم جنّتی یاقوتوں میں سے دو یاقوت ہیں۔ اللہ تعالی نے ان کا نور ختم کردیا تھا۔ اور اگر اللہ تعالی ان کے نور کو ختم نہ فرماتا تو مشرق و مغرب کے درمیان ہر چیز کو یہ دونوں روشن کر دیتے۔
امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے علم کے مطابق امام زہری کی سند سے اس حدیث کو صرف ایوب بن سوید نے مسند بیان کیا ہے بشرطیکہ اس نے امام زہری سے اسے یاد رکھا ہو۔ اس حدیث کو امام زہری کے علاوہ مسافع بن شیبہ سے رجاء ابو یحییٰ نے بھی بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن لغيره
حدیث نمبر: 2732
Save to word اعراب
حدثنا الحسن الزعفراني ، حدثنا عفان بن مسلم ، حدثنا رجاء ابو يحيى ، حدثنا مسافع بن شيبة ، قال: سمعت عبد الله بن عمرو ، انشد بالله ثلاثا، ووضع اصبعيه في اذنيه سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" إن الحجر والمقام"، بمثله. قال ابو بكر: لست اعرف ابا رجاء هذا بعدالة ولا جرح، ولست احتج بخبر مثله.حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الزَّعْفَرَانِيُّ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا رَجَاءٌ أَبُو يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُسَافِعُ بْنُ شَيْبَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ، أَنْشَدَ بِاللَّهِ ثَلاثًا، وَوَضَعَ أُصْبُعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" إِنَّ الْحَجَرَ وَالْمَقَامَ"، بِمِثْلِهِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَسْتُ أَعْرِفُ أَبَا رَجَاءٍ هَذَا بِعَدَالَةٍ وَلا جَرْحٍ، وَلَسْتُ أَحْتَجُ بِخَبَرِ مِثْلِهِ.
جناب مسافع بن شیبہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو تین بار قسم اُٹھاتے ہوئے سنا، اُنہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں دیکر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، بیشک حجراسود اور مقام ابراہیم مذکرہ بالا کی مثل حدیث بیان کی امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ مجھے ابورجاء کے بارے میں جرح اور تعدیل کا علم نہیں ہے۔ میں اس قسم کے راویوں کی حدیث کو حجت و دلیل نہیں بناتا۔

تخریج الحدیث: حسن

Previous    7    8    9    10    11    12    13    14    15    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.