صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1920. ‏(‏179‏)‏ بَابُ الدُّعَاءِ بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ أَنْ يَرْزُقَ اللَّهُ الدَّاعِيَ الْقَنَاعَةَ بِمَا رَزَقَ، وَيُبَارِكَ لَهُ فِيهِ، وَيُخْلِفَ عَلَى كُلِّ غَائِبَةٍ لَهُ بِخَيْرٍ
1920. حجر اسود رکن یمان دونوں ارکان کے درمیان دعا کرنا کہ اللہ تعالیٰ دعا کرنے والے کو ملے ہوئے رزق میں قناعت عطا فرمائے، اور اسے اس میں برکت عطا کرے اور اس کی ہر غیر حاضر چیز کا خیر و بھلائی کے ساتھ نگہبان بن جائے
حدیث نمبر: 2728
Save to word اعراب
حدثنا نصر بن مرزوق المصري ، حدثنا اسد يعني ابن موسى السنة ، حدثنا سعيد بن زيد ، حدثنا عطاء بن السائب ، حدثنا سعيد بن جبير ، قال: كان ابن عباس ، يقول: احفظوا هذا الحديث، وكان يرفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، وكان يدعو به بين الركنين:" رب قنعني بما رزقتني وبارك لي فيه، واخلف على كل غائبة لي بخير" حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَسَدُ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى السُّنَّةِ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: احْفَظُوا هَذَا الْحَدِيثَ، وَكَانَ يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ يَدْعُو بِهِ بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ:" رَبِّ قَنِّعْنِي بِمَا رَزَقْتَنِي وَبَارِكْ لِي فِيهِ، وَاخْلُفْ عَلَى كُلِّ غَائِبَةٍ لِي بِخَيْرٍ"
حضرت سعید بن جبیر رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے تھے کہ یہ حدیث اچھی طرح یاد کرلو وہ اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ارکان کے درمیان یہ دعا مانگتے تھے «‏‏‏‏اللَّهُمَّ قَنَّعْنِي بِمَا رَزَقْتَنِي، وَبَارِكْ لِي فِيهِ، وَاخْلُفْ عَلَيَّ كُلَّ غَائِبَةٍ بِخَيْرٍ ‏» اے میرے رب، جو رزق تُو نے مجھے عطا کیا ہے اس میں مجھے قناعت عطا فرما، اور مجھے اس میں برکت عطا فرما، اور میری ہرغیر حاضر چیز پر خیر و بھلائی کے ساتھ نگہبان بن جا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.