صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
حج کے احکام و مسائل
1813. (72) بَابُ كَرَاهِيَةِ الْإِحْرَامِ وَرَاءَ الْمَوَاقِيتِ الَّتِي وَقَّتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ الْآفَاقِ الَّذِينَ مَنَازِلُهُمْ وَرَاءَهَا
1813. دینا بھر سے حج وعمرہ کے لئے آنے والوں کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مقرر کردہ میقات سے پہلے ہی احرام باندھنا جائز نہیں
حدیث نمبر: Q2593
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2593
Save to word اعراب
حدثنا علي بن حجر السعدي ، حدثنا إسماعيل يعني ابن جعفر ، عن عبد الله بن دينار ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه:" امر اهل المدينة ان يهلوا من ذي الحليفة، واهل الشام من الجحفة، واهل نجد من قرن" ، قال عبد الله بن عمر: واخبرت انه قال:" ويهل اهل اليمن من يلملم"حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ:" أَمَرَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ أَنْ يُهِلُّوا مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ، وَأَهْلَ الشَّامِ مِنَ الْجُحْفَةِ، وَأَهْلَ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ" ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: وَأُخْبِرْتُ أَنَّهُ قَالَ:" وَيُهِلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ"
اسماعیل ابن جفر عبدالله بن دینار کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ مدینہ کو یہ حُکم دیا کہ وہ ذوالحلیفہ سے احرام باندھ لیں، اہلِ شام جحفہ سے، اہلِ نجد قرن سے احرام باندھ لیں۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، مجھے یہ بات بتائی گئی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے کہ اہلِ یمن یلملم سے احرام باندھ لیں۔

تخریج الحدیث:
1814. (73) بَابُ أَمْرِ النُّفَسَاءِ بِالِاغْتِسَالِ وَالِاسْتِثفَارِ إِذَا أَرَادَتِ الْإِحْرَامَ
1814. نفاس والی عورتوں کو احرام باندھتے وقت غسل کرنے اور لنگوٹ باندھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: Q2594
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2594
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا جعفر وهو ابن محمد ، حدثني ابي ، قال: اتينا جابر بن عبد الله ، فسالناه عن حجة النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ولدت اسماء بنت عميس محمد بن ابي بكر، فارسلت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم: كيف اصنع؟ قال: " اغتسلي واستثفري، ثم اهلي" ، قال ابو بكر: في قوله: واستثفري دلالة على ان دم النفاس كان غير منقطعحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، قَالَ: أَتَيْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: وَلَدَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، فَأَرْسَلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ أَصْنَعُ؟ قَالَ: " اغْتَسِلِي وَاسْتَثْفِرِي، ثُمَّ أَهِلِّي" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي قَوْلِهِ: وَاسْتَثْفِرِي دَلالَةٌ عَلَى أَنَّ دَمَ النِّفَاسِ كَانَ غَيْرُ مُنْقَطِعٍ
جناب محمد رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ہم نے ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے بارے میں پوچھا (کہ آپ نے کیسے حج ادا کیا) انہوں نے فرمایا (ابھی ہم ذوالحلیفہ ہی میں تھے) تو سیدہ اسماء بنت عمیس نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بیٹے محمد کو جنم دیا۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کسی کو یہ پوچھنے کے لئے بھیجا کہ اب وہ کیا کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم غسل کرلو اور لنگوٹ باندھ لو پھر احرام باندھ لو۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ آپ کے اس فرمان لنگوٹ باندھ لو میں یہ دلیل ہے کہ ابھی نفاس کا خون بند نہیں ہوا تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1815. (74) بَابُ اسْتِحْبَابِ الِاغْتِسَالِ لِلْإِحْرَامِ
1815. احرام کے لئے غسل کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2595
Save to word اعراب
سیدنا زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے احرام کے لئے (اپنے جسم مبارک سے) کپڑے اتارے اور غسل کیا (پھر احرام باندھا)۔

تخریج الحدیث: صحيح
1816. (75) بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْإِحْرَامِ بِالْحَجِّ فِي غَيْرِ أَشْهُرِ الْحَجِّ،
1816. حج کے مہینوں کے سوا کسی مہینے میں حج کا احرام باندھنا منع ہے
حدیث نمبر: Q2596
Save to word اعراب
إذ الله- جل وعلا جعل الحج اشهرا معلومات، فغير جائز الدخول في الحج قبل وقته، كما لا يجوز الدخول في الصلوات قبل اوقاتها إِذِ اللَّهُ- جَلَّ وَعَلَا جَعَلَ الْحَجَّ أَشْهُرًا مَعْلُومَاتٍ، فَغَيْرُ جَائِزٍ الدُّخُولُ فِي الْحَجِّ قَبْلَ وَقْتِهِ، كَمَا لَا يَجُوزُ الدُّخُولُ فِي الصَّلَوَاتِ قَبْلَ أَوْقَاتِهَا

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2596
Save to word اعراب
ثنا محمد بن العلاء بن كريب، ثنا ابو خالد، عن شعبة، عن الحكم، عن مقسم، عن ابن عباس ، قال: " لا يحرم بالحج إلا في اشهر الحج، فإن من سنة الحج ان تحرم بالحج في اشهر الحج" ، وثنا ابو كريب، ايضا قال: ثنا ابو خالد، عن الحجاج، عن الحكم، عن مقسم، عن ابن عباس ، نحوهثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ، ثنا أَبُو خَالِدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " لا يُحْرِمُ بِالْحَجِّ إِلا فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ، فَإِنَّ مِنْ سُنَّةِ الْحَجِّ أَنْ تُحْرِمَ بِالْحَجِّ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ" ، وَثَنًا أَبُو كُرَيْبٍ، أَيْضًا قَالَ: ثنا أَبُو خَالِدٍ، عَنِ الْحَجَّاجِ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، نَحْوَهُ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حج کا احرام صرف حج کے مہینوں میں ہی باندھا جائیگا۔ کیونکہ حج کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ حج کا احرام صرف حج کے مہینوں میں ہی باندھا جائے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح موقوف
1817. (76) بَابُ ذِكْرِ الثِّيَابِ الَّذِي زُجِرَ الْمُحْرِمُ عَنْ لُبْسِهَا فِي الْإِحْرَامِ
1817. احرام کے لئے محرم کے ممنوع کپڑوں کا بیان
حدیث نمبر: 2597
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، حدثنا بشر يعني ابن المفضل ، حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن عبد الله ان رجلا قال: يا رسول الله، ماذا نلبس من الثياب إذا احرمنا؟ فقال:" لا تلبسوا القمص، ولا السراويلات، ولا البرانس، ولا العمائم، ولا القلانس، ولا الخفاف، إلا احد ليست له نعلان فيلبسهما اسفل من الكعبين، ولا تلبسوا من الثياب شيئا مسه ورس ولا زعفران" ، وقال: وكان عبد الله، يقول:" ولا تنقب المراة ولا تلبس القفازين"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَاذَا نَلْبَسُ مِنَ الثِّيَابِ إِذَا أَحْرَمْنَا؟ فَقَالَ:" لا تَلْبَسُوا الْقُمُصَ، وَلا السَّرَاوِيلاتِ، وَلا الْبَرَانِسَ، وَلا الْعَمَائِمَ، وَلا الْقَلانِسَ، وَلا الْخِفَافَ، إِلا أَحَدٌ لَيْسَتْ لَهُ نَعْلانِ فَيَلْبَسُهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلا تَلْبَسُوا مِنَ الثِّيَابِ شَيْئًا مَسَّهُ وَرْسٌ وَلا زَعْفَرَانٌ" ، وَقَالَ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ، يَقُولُ:" وَلا تَنْقَبُ الْمَرْأَةُ وَلا تَلْبَسُ الْقُفَّازَيْنِ"
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا اے اللہ کے رسول، جب ہم احرام باندھیں تو کون سے کپڑے پہنیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم قمیص، شلوار، ٹوپی والا کوٹ، پگڑی، ٹوپیاں اور موزے نہ پہنو، لیکن اگر کسی شخص کو جوتے نہ ملیں تو وہ موزے پہن لے اور انہیں ٹخنوں کے نیچے تک کاٹ کر پہن لے۔ اور ایسے کپڑے نہ پہنو جنہیں ورس (بوٹی) سے رنگا گیا ہو یا اسے زعفرانی رنگ دیا گیا ہو۔ اور سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ احرام والی عورت نہ نقاب کرے اور نہ دستانے پہنے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1818. (77) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ لُبْسِ الْأَقْبِيَةِ فِي الْإِحْرَامِ
1818. احرام کی حالت میں قبا پہننا منع ہے
حدیث نمبر: 2598
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام والے شخص کو قمیص، قبا اور موزے پہننے سے منع فرمایا ہے لیکن اگر اس کے پاس جوتے نہ ہوں تو موزے (ٹخنوں تک کاٹ کر) پہن سکتا ہے اور شلوار اور وہ کپڑے جسے ورس یا زعفران لگا ہو، پہننے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1819. (78) بَابُ الزَّجْرِ عَنِ انْتِقَابِ الْمَرْأَةِ وَعَنِ التَّقَفُّزِ فِي الْإِحْرَامِ
1819. احرام کی حالت میں عورت کا نقاب کرنا اور دستانے پہننا منع ہے
حدیث نمبر: 2599
Save to word اعراب
حدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى يعني ابن يونس ، عن ابن جريج ، اخبرني موسى بن عقبة ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رجلا اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا نبي الله، ما تامرنا ان نلبس من الثياب عند الإحرام، فقال:" لا تلبسوا القمص، ولا العمائم، ولا البرانس، ولا السراويلات، ولا الخفاف إلا ان يكون رجلا ليست له نعلان فليلبس الخفين ما اسفل من الكعبين، ولا تلبسوا من الثياب ما مسه الزعفران والورس"، قال:" ولا تنتقب المراة الحرام، ولا تلبس القفازين" حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَجُلا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، مَا تَأْمُرُنَا أَنَّ نَلْبَسَ مِنَ الثِّيَابِ عِنْدَ الإِحْرَامِ، فَقَالَ:" لا تَلْبَسُوا الْقُمُصَ، وَلا الْعَمَائِمَ، وَلا الْبَرَانِسَ، وَلا السَّرَاوِيلاتِ، وَلا الْخِفَافَ إِلا أَنْ يَكُونَ رَجُلا لَيْسَتْ لَهُ نَعْلانِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ مَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلا تَلْبَسُوا مِنَ الثِّيَابِ مَا مَسَّهُ الزَّعْفَرَانُ وَالْوَرْسُ"، قَالَ:" وَلا تَنْتَقِبُ الْمَرْأَةُ الْحَرَامُ، وَلا تَلْبَسُ الْقُفَّازَيْنِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اُس نے عرض کیا کہ اے اللہ کے نبی، آپ ہمیں احرام کی حالت میں کون سے کپڑے پہننے کا حُکم دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم قمیص، پگڑیاں، توپی والے کوٹ، شلواریں اور موزے نہ پہنو، الاّ یہ کہ کسی شخص کو جوتے نہ ملیں تو وہ ان موزوں کو ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ کر پہن لے۔ اور تم ایسے کپڑے نہ ہو پہنو جنہیں ورس یا زعفران سے رنگا گیا ہو۔ اور فرمایا: اور محرمہ عورت نقاب نہ کرے اور نہ دستانے پہنے۔

تخریج الحدیث:

Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.