صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
حج کے احکام و مسائل
1814. (73) بَابُ أَمْرِ النُّفَسَاءِ بِالِاغْتِسَالِ وَالِاسْتِثفَارِ إِذَا أَرَادَتِ الْإِحْرَامَ
1814. نفاس والی عورتوں کو احرام باندھتے وقت غسل کرنے اور لنگوٹ باندھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: Q2594
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2594
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا جعفر وهو ابن محمد ، حدثني ابي ، قال: اتينا جابر بن عبد الله ، فسالناه عن حجة النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ولدت اسماء بنت عميس محمد بن ابي بكر، فارسلت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم: كيف اصنع؟ قال: " اغتسلي واستثفري، ثم اهلي" ، قال ابو بكر: في قوله: واستثفري دلالة على ان دم النفاس كان غير منقطعحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، قَالَ: أَتَيْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: وَلَدَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، فَأَرْسَلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ أَصْنَعُ؟ قَالَ: " اغْتَسِلِي وَاسْتَثْفِرِي، ثُمَّ أَهِلِّي" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي قَوْلِهِ: وَاسْتَثْفِرِي دَلالَةٌ عَلَى أَنَّ دَمَ النِّفَاسِ كَانَ غَيْرُ مُنْقَطِعٍ
جناب محمد رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ہم نے ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے بارے میں پوچھا (کہ آپ نے کیسے حج ادا کیا) انہوں نے فرمایا (ابھی ہم ذوالحلیفہ ہی میں تھے) تو سیدہ اسماء بنت عمیس نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بیٹے محمد کو جنم دیا۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کسی کو یہ پوچھنے کے لئے بھیجا کہ اب وہ کیا کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم غسل کرلو اور لنگوٹ باندھ لو پھر احرام باندھ لو۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ آپ کے اس فرمان لنگوٹ باندھ لو میں یہ دلیل ہے کہ ابھی نفاس کا خون بند نہیں ہوا تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.