صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 2464
Save to word اعراب
حدثنا علي بن المنذر ، قال: حدثنا ابن فضيل ، قال: حدثنا الاعمش ، عن إبراهيم ، عن ابي عبيدة ، عن عمرو بن الحارث بن المصطلق ، عن زينب امراة عبد الله بن مسعود، قالت: اتانا النبي صلى الله عليه وسلم ونحن بالمسجد، فقال: " يا معشر النساء، تصدقن، ولو من حليكن" ، ثم ذكر نحو حديث ابن نمير معنى واحدحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُصْطَلِقِ ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَتْ: أَتَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ بِالْمَسْجِدِ، فَقَالَ: " يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ، تَصَدَّقْنَ، وَلَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ" ، ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ مَعْنًى وَاحِدٍ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم مسجد میں تھیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عورتوں کی جماعت، صدقہ کرو خواہ اپنے زیورات میں سے کرو۔ پھر ابن نمیر کی حدیث کے ہم معنی روایت بیان کی۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1713. ‏(‏158‏)‏ بَابُ صَدَقَةِ الْمَرْءِ عَلَى وَلَدِهِ،
1713. آدمی کا اپنے بیٹے کا صدقہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: Q2465
Save to word اعراب
والدليل على ان الصدقة إذا رجعت إلى المتصدق بها إرثا عن المتصدق عليه جاز له‏.‏ والفرق بين ما يملكه الرجل من الصدقة إرثا وبين ما يملكه بابتياع او استيهاب، إذ الإرث يملكه الوارث احب ذلك ام كره، ولا يملك المرء ملكا بغير نية، واخبر انه ملك بمعنى من المعاني سوى الميراث‏.‏وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ الصَّدَقَةَ إِذَا رَجَعَتْ إِلَى الْمُتَصَدِّقِ بِهَا إِرْثًا عَنِ الْمُتَصَدَّقِ عَلَيْهِ جَازَ لَهُ‏.‏ وَالْفَرْقُ بَيْنَ مَا يَمْلِكُهُ الرَّجُلُ مِنَ الصَّدَقَةِ إِرْثًا وَبَيْنَ مَا يَمْلِكُهُ بِابْتِيَاعٍ أَوِ اسْتِيهَابٍ، إِذِ الْإِرْثُ يَمْلِكُهُ الْوَارِثُ أَحَبَّ ذَلِكَ أَمْ كَرِهَ، وَلَا يَمْلِكُ الْمَرْءُ مِلْكًا بِغَيْرِ نِيَّةٍ، وَأَخْبَرَ أَنَّهُ مِلْكٌ بِمَعْنَى مِنَ الْمَعَانِي سِوَى الْمِيرَاثِ‏.‏

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2465
Save to word اعراب
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنے بیٹے کو ایک باغ صدقہ میں دیا۔ (وہ لڑکا فوت ہوا) تو وہ باغ میراث میں واپس اسی شخص کے پاس آگیا۔ تو اُس نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس سے کہا: تیرا ثواب ثابت ہوگیا اور تمھاری ملکیت بھی تمھاری طرف لوٹ آئی۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1714. ‏(‏159‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِالصَّدَقَةِ مِنَ الثِّمَارِ قَبْلَ الْجِذَاذِ مِنْ كُلِّ حَائِطٍ بِقِنْوٍ يُوضَعُ فِي الْمَسْجِدِ‏.‏
1714. کھجور کا پھل توڑنے سے پہلے صدقہ کرنے کے حُکم کا بیان ہر باغ سے ایک ایک خوشہ مسجد میں لٹکا دیا جائے
حدیث نمبر: 2466
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر باغ سے کھجوروں کا خوشہ مسجد کے لئے دینے کا حُکم دیا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح علي شرط المسلم
1715. ‏(‏160‏)‏ بَابُ كَرَاهِيَةِ الصَّدَقَةِ بِالْحَشَفِ مِنَ الثِّمَارِ،
1715. صدقے میں خراب پھل دینے کی ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: Q2467
Save to word اعراب
وإن كانت الصدقة تطوعا، إذ الصدقة بخير الثمار واوساطها افضل من الصدقة بشرارها‏.‏ وَإِنْ كَانَتِ الصَّدَقَةُ تَطَوُّعًا، إِذِ الصَّدَقَةُ بِخَيْرِ الثِّمَارِ وَأَوْسَاطِهَا أَفْضَلُ مِنَ الصَّدَقَةِ بِشِرَارِهَا‏.‏
اگرچہ صدقہ نفلی ہو کیونکہ عمدہ اور درمیانے درجے کے پھل کا صدقہ دینا ردی پھل کے صدقے سے افضل ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2467
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا عبد الحميد بن جعفر ، عن صالح بن ابي عريب ، عن كثير بن مرة ، عن عوف بن مالك الاشجعي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل المسجد، وإقناء معلقة، وقنو منها حشف، ومعه عصا فطعن بالعصى القنو، قال: " لو شاء رب هذه الصدقة تصدق باطيب منها، إن صاحب هذه الصدقة ياكل الحشف يوم القيامة" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي عَرِيبٍ ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الأَشْجَعِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ، وَإِقْنَاءٌ مُعَلَّقَةٌ، وَقِنْوٌ مِنْهَا حَشَفٌ، وَمَعَهُ عَصًا فَطَعَنَ بِالْعَصَى الْقِنْوَ، قَالَ: " لَوْ شَاءَ رَبُّ هَذِهِ الصَّدَقَةِ تَصَدَّقَ بِأَطْيَبَ مِنْهَا، إِنَّ صَاحِبَ هَذِهِ الصَّدَقَةِ يَأْكُلُ الْحَشَفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ"
سیدنا عوف بن مالک شجعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے تو کھجوروں کے خوشے لٹکے ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک خوشہ خراب اور ردی تھا۔ آپ کے پاس ایک عصا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصا اس خوشے پر مارا (اور کھجوریں گرادیں) اور فرمایا: یہ خوشہ صدقہ کرنے والا چاہتا تو اس سے عمدہ صدقہ کرسکتا تھا بیشک اس خوشے کا مالک قیامت کے روزخراب اور ردی کھجویں کھائے گا۔

تخریج الحدیث: حسن لغيره
1716. ‏(‏161‏)‏ بَابُ إِعْطَاءِ السَّائِلِ مِنَ الصَّدَقَةِ وَإِنْ كَانَ زِيُّهُ ‏[‏250- أ‏]‏ زِيَّ الْأَغْنِيَاءِ فِي الْمَرْكَبِ وَالْمَلْبَسِ
1716. صدقے کا سوال کرنے والے کو عطا کرنے کا بیان اگرچہ اس کی شکل و صورت اور سواری مالدار لوگوں جیسی ہو
حدیث نمبر: 2468
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله المخرمي ، حدثنا وكيع ، وعبد الرحمن ، قالا: حدثنا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " للسائل حق، وإن جاء على فرس" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِيُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ ، قَالا: حَدَّثَنَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِلسَّائِلِ حَقٌّ، وَإِنْ جَاءَ عَلَى فَرَسٍ"
سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سائل کا حق ہے اگر چہ وہ گھوڑے پر سوار ہوکر آئے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1717. ‏(‏162‏)‏ بَابُ ذِكْرِ مَبْلَغِ الثِّمَارِ الَّذِي يُسْتَحَبُّ وَضْعُ قِنْوٍ مِنْهُ لِلْمَسَاكِينِ فِي الْمَسْجِدِ، إِذَا بَلَغَ جُذَاذُ الرَّجُلِ مِنَ الثِّمَارِ ذَلِكَ الْمَبْلَغَ
1717. کھجوروں کی اس مقدار کا بیان کہ جب اتنی مقدار میں کسی شخص کی کھجوریں ہوجائیں تو ان میں سے ایک خوشہ مساکین کے لئے مسجد میں رکھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2469
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن سعيد الدارمي ، حدثنا سهيل بن بكار ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن محمد بن إسحاق ، عن محمد بن يحيى بن حبان، عن واسع بن حبان ، عن جابر بن عبد الله ،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم رخص في العرايا الوسق، والوسقين، والثلاثة، والاربعة، وقال: في جاد كل عشرة اوسق، فيوضع للمساكين في المسجد قنو" ، فسمعت الدارمي يقول: قنع وقنو واحدحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ ، حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ بَكَّارٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ،" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا الْوَسْقَ، وَالْوَسْقَيْنِ، وَالثَّلاثَةَ، وَالأَرْبَعَةَ، وَقَالَ: فِي جَادِّ كُلِّ عَشَرَةِ أَوْسُقٍ، فَيُوضَعُ لِلْمَسَاكِينِ فِي الْمَسْجِدِ قِنْوٌ" ، فَسَمِعْتُ الدَّارِمِيَّ يَقُولُ: قَنْعٌ وَقِنْوٌ وَاحِدٌ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرایا والوں کو رخصت دی تھی کہ وہ پھل کا اندازہ کرکے ایک وسق، دو وسق، تین اور چار وسق کے بدلے اپنا پھل بیچ دیں۔ اور فرمایا: ہر دس وسق کھجوریں توڑنے پر ایک خوشہ مساکین کے لئے مسجد میں رکھا جائیگا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے دارمی سے سنا ہے، قنع اور قِنو کا معنی ایک ہی ہے خوشہ۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1718. ‏(‏163‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ أَمْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَضْعِ الْقِنْوِ الَّذِي ذَكَرْنَا فِي الْمَسْجِدِ لِلْمَسَاكِينِ أَمَرُ نَدْبٍ وَإِرْشَادٍ، لَا أَمْرُ فَرِيضَةٍ وَإِيجَابٍ، خَبَرُ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ مِنْ هَذَا الْبَابِ
1718. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مساکین کے لئے کھجوروں کا ایک خوشہ مسجد میں رکھنے کا حُکم دینا استحباب اور فضیلت کے لئے ہے، فرض اور وجوبی حُکم نہیں جناب طلحہ بن عبداللہ کی روایت اسی باب کے متعلق ہے
حدیث نمبر: 2470
Save to word اعراب
حدثنا يونس بن عبد الاعلى ، اخبرنا ابن وهب ، عن ابن جريج ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا اديت زكاة مالك، فقد اذهبت عنك شره" حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَدَّيْتَ زَكَاةَ مَالِكَ، فَقَدْ أَذَهَبْتَ عَنْكَ شَرَّهُ"
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جب تم نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کردی تو تم نے اس مال کی برائی اور مصیبت کو اپنے سے دُور کر دیا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 2471
Save to word اعراب
حدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عبد الله بن وهب ، عن عمرو بن الحارث ، عن دراج ابي السمح ، عن ابن حجيرة الخولاني ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا اديت زكاة مالك، فقد قضيت ما عليك، ومن جمع مالا حراما، ثم تصدق به لم يكن له فيه اجر، وكان اجره عليه" . حدثنا عيسى بن إبراهيم ، حدثنا ابن وهب ، حدثني دراج ابو السمح ، وقال: إذا اديت زكاة مالكحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ دَرَّاجٍ أَبِي السَّمْحِ ، عَنِ ابْنِ حُجَيْرَةَ الْخَوْلانِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَدَّيْتَ زَكَاةَ مَالِكَ، فَقَدْ قَضَيْتَ مَا عَلَيْكَ، وَمَنْ جَمَعَ مَالا حَرَامًا، ثُمَّ تَصَدَّقَ بِهِ لَمْ يَكُنْ لَهُ فِيهِ أَجْرٌ، وَكَانَ أَجْرُهُ عَلَيْهِ" . حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي دَرَّاجٌ أَبُو السَّمْحِ ، وَقَالَ: إِذَا أَدَّيْتَ زَكَاةَ مَالِكَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کردی تو تم نے اپنی ذمہ داری اور فرض ادا کر دیا۔ اور جس شخص نے حرام مال جمع کیا پھر اس کا صدقہ کردیا تو اسے اس صدقے کا کوئی اجر نہیں ملے گا اور اس پر اس کا گناہ ہوگا۔

تخریج الحدیث: حسن

Previous    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.