صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
روزہ دار کا روزہ توڑنے والے افعال کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 1968
Save to word اعراب
حدثنا بهذا الخبر محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، وبشر بن معاذ ، قالا: حدثنا المعتمر بن سليمان ، قال: سمعت حميدا يحدث، عن ابي المتوكل الناجي ، عن ابي سعيد الخدري : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" رخص في القبلة للصائم" . قال ابو بكر: لم يذكر مزيدا على هذا، قلت للصنعاني: والحجامة؟ فغضب، فانكر ان يكون في الخبر ذكر الحجامة. والدليل على انه ليس في الخبر عن النبي صلى الله عليه وسلم ذكر الحجامةحَدَّثَنَا بِهَذَا الْخَبَرِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، وَبِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ حمَيْدًا يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِي ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" رَخَّصَ فِي الْقُبْلَةِ لِلصَّائِمِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَمْ يَذْكُرْ مَزِيدًا عَلَى هَذَا، قُلْتُ لِلصَّنَعَانِيِّ: وَالْحِجَامَةُ؟ فَغَضِبَ، فَأَنْكَرَ أَنْ يَكُونَ فِي الْخَبَرِ ذِكْرُ الْحِجَامَةِ. وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّهُ لَيْسَ فِي الْخَبَرِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذِكْرُ الْحِجَامَةِ
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے دار کو بوسہ لینے کی رخصت دی ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس سے زیادہ الفاظ مذکور نہیں ہیں۔ میں نے امام صنعانی سے پوچھا، اور سینگی لگوانے کی رخصت ہے؟ تو وہ سخت ناراض ہوئے اور اس حدیث میں سینگی لگوانے کی رخصت کے الفاظ مذکورہ ہونے کا انکار کیا اور اس بات کی دلیل کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی روایت میں سینگی لگوانے کا ذکر موجود نہیں ہے (وہ درج ذیل روایت ہے)۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1969
Save to word اعراب
ان علي بن سعيد حدثنا ايضا، قال: حدثنا ابو النضر ، نا الاشجعي ، عن سفيان ، عن خالد الحذاء ، عن ابي المتوكل الناجي ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: " رخص للصائم في الحجامة والقبلة" . فهذا الخبر رخص للصائم في الحجامة والقبلة، دال على انه ليس فيه ذكر النبي صلى الله عليه وسلمأَنَّ عَلِيَّ بْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَيْضًا، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، نا الأَشْجَعِيُّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِي ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: " رُخِّصَ لِلصَّائِمِ فِي الْحِجَامَةِ وَالْقُبْلَةِ" . فَهَذَا الْخَبَرُ رُخِّصَ لِلصَّائِمِ فِي الْحِجَامَةِ وَالْقُبْلَةِ، دَالٌّ عَلَى أَنَّهُ لَيْسَ فِيهِ ذِكْرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ روزے دار کو سینگی لگوانے اور بوسہ لینے کی رخصت دی گئی ہے۔ یہ روایت کہ روزے دار کو سینگی لگوانے اور بوسہ لینے کی رخصت دی گئی۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اس روایت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر مبارک موجود نہیں ہے (کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ رخصت دی ہو)۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1970
Save to word اعراب
وقد ثنا ايضا محمد بن عبد الله بن بزيع، ثنا ابو يحيى، ثنا حميد الطويل، والضحاك بن عثمان، عن ابي المتوكل الناجي، عن ابي سعيد الخدري ، انه قال في الحجامة: " إنما كانوا يكرهون. قال: او قال يخافون الضعف" وَقَدْ ثنا أَيْضًا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ، ثنا أَبُو يَحْيَى، ثنا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، وَالضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِي، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ فِي الْحِجَامَةِ: " إِنَّمَا كَانُوا يَكْرَهُونَ. قَالَ: أَوْ قَالَ يَخَافُونَ الضَّعْفَ"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سینگی لگوانے کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام سینگی لگوانا ناپسند کرتے تھے۔ یا فرمایا کہ وہ کمزوری سے ڈرتے تھے (اس لئے سینگی نہیں لگواتے تھے ـ)

تخریج الحدیث: اسناده صحيح موقوف
حدیث نمبر: 1971
Save to word اعراب
وحدثنا بندار ، نا محمد، نا شعبة ، عن قتادة ، عن ابي المتوكل الناجي، عن ابي سعيد الخدري ، قال: " إنما كرهت الحجامة للصائم مخافة الضعف" . قال ابو بكر: فخبر قتادة، وخبر ابي يحيى، عن حميد، والضحاك بن عثمان دالان على ان ابا سعيد لم يحك عن النبي صلى الله عليه وسلم الرخصة في الحجامة للصائم، إذ غير جائز ان يروي ابو سعيد ان النبي صلى الله عليه وسلم رخص في الحجامة للصائم، ويقول: كانوا يكرهون ذلك مخافة الضعف. إذ ما قد اباحه صلى الله عليه وسلم إباحة مطلقا لا استثناء، ولا شريطة، فمباح لجميع الخلق، غير جائز ان يقال: اباح النبي صلى الله عليه وسلم الحجامة للصائم، وهو مكروه مخافة الضعف، ولم يستثن النبي صلى الله عليه وسلم في إباحتها من يامن الضعف دون من يخافه. فإن صح عن ابي سعيد ان النبي صلى الله عليه وسلم رخص في الحجامة للصائم، كان مؤدى هذا القول ان ابا سعيد قال: كره للصائم ما رخص النبي صلى الله عليه وسلم له فيها. وغير جائز ان يتاول هذا على اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يرووا عن النبي صلى الله عليه وسلم رخصة في الشيء ويكرهونهوَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نا مُحَمَّدٌ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِي، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: " إِنَّمَا كَرِهْتُ الْحِجَامَةَ لِلصَّائِمِ مَخَافَةَ الضَّعْفِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَخَبَرُ قَتَادَةَ، وَخَبَرُ أَبِي يَحْيَى، عَنْ حُمَيْدٍ، وَالضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ دَالانِ عَلَى أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ لَمْ يَحْكِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّخْصَةَ فِي الْحِجَامَةِ لِلصَّائِمِ، إِذْ غَيْرُ جَائِزٍ أَنْ يَرْوِيَ أَبُو سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْحِجَامَةِ لِلصَّائِمِ، وَيَقُولَ: كَانُوا يَكْرَهُونَ ذَلِكَ مَخَافَةَ الضَّعْفِ. إِذْ مَا قَدْ أَبَاحَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِبَاحَةً مُطْلَقًا لا اسْتِثْنَاءً، وَلا شَرِيطَةً، فَمُبَاحٌ لِجَمِيعِ الْخَلْقِ، غَيْرُ جَائِزٍ أَنْ يُقَالَ: أَبَاحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحِجَامَةَ لِلصَّائِمِ، وَهُوَ مَكْرُوهٌ مَخَافَةَ الضَّعْفِ، وَلَمْ يَسْتَثْنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِبَاحَتِهَا مَنْ يَأْمَنُ الضَّعْفَ دُونَ مَنْ يَخَافُهُ. فَإِنْ صَحَّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْحِجَامَةِ لِلصَّائِمِ، كَانَ مُؤَدَّى هَذَا الْقَوْلِ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ قَالَ: كُرِهَ لِلصَّائِمِ مَا رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ فِيهَا. وَغَيْرُ جَائِزٍ أَنْ يُتَأَوَّلَ هَذَا عَلَى أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْوُوا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُخْصَةً فِي الشَّيْءِ وَيَكْرَهُونَهُ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سینگی لگوانے کو صرف کمزوری کے ڈر کی وجہ سے ناپسند کیا گیا ہے ـ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں، لہٰذا جناب قتادہ کی حدیث اور جناب یحیٰی کی حمید اور ضحاک بن عثمان سے حدیث اس بات یر دلالت کرتی ہے کہ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے روزے دار کے لئے سینگی لگوانے کی رخصت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان نہیں کی۔ کیونکہ یہ ممکن ہی نہیں کہ سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روزے دار کے لئے سینگی لگوانے کی رخصت نقل کریں اور پھر خود ہی کہہ دیں کہ صحا بہ کرام کمزوری کے ڈرسے سینگی لگوانا ناپسند کرتے تھے ـ کیونکہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سینگی لگوانا بغیر کسی استثناء اور شرط کے جائز قرار دیا ہے تو پھر یہ ساری مخلوق کے لئے جائز اور مباح ہے ـ پھر یہ کہنا جائز اور درست نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے دار کو سینگی لگوانے کی رخصت دی ہے جبکہ کمزوری کے ڈر کی وجہ سے یہ مکروہ ہے ـ حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی رخصت اور اباحت سے اُس شخص کومستثنٰی قرار نہیں دیا جسے کمزوری کا ڈر ہو۔ لہٰذا اگر سیدنا ابوسعید رضی اﷲ عنہ سے یہ بات صحیح ثابت ہو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے دار کو سینگی لگوانے کی رخصت دی ہے تو پھر اس قول کی زد اور انجام یہ ہوگا کہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ روزے دار کے لئے سینگی لگوانے کو مکروہ قرار دیتے ہیں جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے دار کو اس کی رخصت دی ہے ـ اور یہ بات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں کہنا قطعاً جائز نہیں کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک چیز کی رخصت نقل کریں اور خود اُسے مکروہ اور ناپسند یدہ خیال کریں۔ جناب زید بن اسلم عطاء بن یسار کے واسطے سے سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین چیز یں روزے دار کا روزہ توڑ دیتی ہیں، سینگی لگوانا، قے کرنا اور احتلام کا ہونا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح موقوف
حدیث نمبر: 1972
Save to word اعراب
وقد روي ايضا عن عبد الرحمن بن زيد بن اسلم، عن ابيه ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ثلاث يفطرن الصائم: الحجامة، والقيء، والحلم" . حدثناه يحيى بن المغيرة ابو سلمة المخزومي ، حدثنا إسماعيل بن ابي اويس ، عن عبد الرحمن بن زيد بن اسلم ، وحدثناه محمد بن يحيى ، حدثنا سعيد بن منصور ، حدثنا عبد الرحمن . قال ابو بكر: وهذا الإسناد غلط، ليس فيه عطاء بن يسار، ولا ابو سعيد. وعبد الرحمن بن زيد ليس هو ممن يحتج اهل التثبيت بحديثه لسوء حفظه للاسانيد، وهو رجل صناعته العبادة والتقشف والموعظة والزهد، ليس من احلاس الحديث الذي يحفظ الاسانيدوَقَدْ رُوِيَ أَيْضًا عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلاثٌ يُفَطِّرْنَ الصَّائِمَ: الْحِجَامَةُ، وَالْقَيْءُ، وَالْحُلُمُ" . حَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ الْمُغِيرَةِ أَبُو سَلَمَةَ الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَهَذَا الإِسْنَادُ غَلَطٌ، لَيْسَ فِيهِ عَطَاءُ بْنُ يَسَارٍ، وَلا أَبُو سَعِيدٍ. وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدٍ لَيْسَ هُوَ مِمَّنْ يَحْتَجُّ أَهْلُ التَّثْبِيتِ بِحَدِيثِهِ لِسُوءِ حِفْظِهِ لِلأَسَانِيدِ، وَهُوَ رَجُلٌ صِنَاعَتُهُ الْعِبَادَةُ وَالتَّقَشُّفُ وَالْمَوْعِظَةُ وَالزُّهْدِ، لَيْسَ مِنْ أَحْلاسِ الْحَدِيثِ الَّذِي يَحْفَظُ الأَسَانِيدَ
امام صاحب مذکورہ بالا روایت کی سند ذکر کرتے ہیں۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ سند غلط ہے۔ اس سند میں جناب عظاء بن یسار اور سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کا ذکر درست نہیں ہے۔ ثقہ علماء عبدالرحمان بن زید کی روایت کو قابل حجت نہیں مانتے کیونکہ سند کو حفظ رکھنے میں اس کا حافظہ نہایت کمزور ہے۔ یہ شخص ایسا تھا کہ عبادت و ریاضت اور وعظ و نصیحت کرنا اس کا مشغلہ اور زاہدانہ طرز زندگی گزارتا تھا۔ یہ ان پختہ کار محدثین میں سے نہیں تھا جو اسانید حفظ کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 1973
Save to word اعراب
وروى هذا الخبر سفيان بن سعيد الثوري، وهو ممن لا يدانيه في الحفظ في زمانه كثير احد , عن زيد بن اسلم ، عن صاحب له، عن رجل من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يفطر من قاء، ولا من احتلم، ولا من احتجم" . حدثنا ابو موسى ، نا عبد الرحمن بن مهدي ، نا سفيان ، عن زيد بن اسلم. قال ابو بكر: فلو كان هذا الخبر عن عطاء بن يسار، عن ابي سعيد الخدري، لباح الثوري بذكرهما، ولم يسكت عن اسميهما، يقول: عن صاحب له، عن رجل، وإنما يقال في الاخبار عن صاحب له، وعن رجل إذا كان غير مشهوروَرَوَى هَذَا الْخَبَرَ سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّوْرِيُّ، وَهُوَ مِمَّنْ لا يُدَانِيهِ فِي الْحِفْظِ فِي زَمَانِهِ كَثِيرُ أَحَدٍ , عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ صَاحِبٍ لَهُ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا يُفْطِرُ مَنْ قَاءَ، وَلا مَنِ احْتَلَمَ، وَلا مَنِ احْتَجَمَ" . حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، نا سُفْيَانُ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَلَوْ كَانَ هَذَا الْخَبَرُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، لَبَاحَ الثَّوْرِيُّ بِذِكْرِهِمَا، وَلَمْ يَسْكُتْ عَنِ اسْمَيْهِمَا، يَقُولُ: عَنْ صَاحِبٍ لَهُ، عَنْ رَجُلٍ، وَإِنَّمَا يُقَالُ فِي الأَخْبَارِ عَنْ صَاحِبٍ لَهُ، وَعَنْ رَجُلٍ إِذَا كَانَ غَيْرَ مَشْهُورٍ
یہی روایت امام سفیان بن سعید ثوری رحمه الله بھی بیان کرتے ہیں اور امام سفیان ثوری رحمه الله ان علماء میں سے ہیں کہ ان کے زمانے میں کوئی عالم دین حفظ داتقان میں ان کی برابری نہیں کرتا تھا۔ وہ زید بن اسلم سے اور وہ اپنے ایک ساتھی سے بیان کرتے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے قے آجائے اُس کا روزہ نہیں ٹوٹتا جس شخص کو احتلام ہوگیا اُس کا روزہ نہیں ٹوٹا اور جس نے سینگی لگوائی اُس کا روزہ بھی نہیں ٹوٹتا ـ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اگر یہ روایت عطاء بن یسار کی سند سے سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہوتی تو امام سفیان ثوری ان دونوں حضرات کی وضاحت کر دیتے اور ان کے ناموں سے خاموشی اختیار نہ کرتے۔ اس طرح نہ کہتے کہ وہ اپنے ایک ساتھی سے روایت کرتے ہیں اور وہ ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں ـ روایات کے بیان میں یہ مجہول طریقہ کار تو اُس وقت اختیار کیا جاتا ہے جبکہ راوی غیر مشہور ہو (جبکہ امام عطاء اور سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی شہرت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 1974
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا ابو عاصم ، عن سفيان ، عن زيد بن اسلم ، عن رجل ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم. وحدثنا محمد ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، والثوري ، عن زيد بن اسلم ، عن رجل ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلموَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، وَالثَّوْرِيُّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
امام سفیان ثوری رحمه الله زید بن اسلم کے واسطے سے ایک شخص سے روایت کرتے ہیں اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 1975
Save to word اعراب
حدثنا محمد ، حدثنا محمد بن يوسف ، حدثنا سفيان ، عن زيد بن اسلم ، حدثني رجل من اصحابنا، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يفطر من قاء، ولا من احتلم، ولا من احتجم" ، ولم يرفعه عبد الرزاقحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِنَا، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا يُفْطِرُ مَنْ قَاءَ، وَلا مَنِ احْتَلَمَ، وَلا مَنِ احْتَجَمَ" ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ
امام سفیان ثوری رحمه الله جناب زید بن اسلم سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ہمیں ہمارے ایک ساتھی نے بیان کیا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے قے کی اور جس شخص کو احتلام ہوگیا اور جس نے سینگی لگوائی تو اُن کا روزہ نہیں ٹوٹتا۔ جناب عبد الرزاق نے اس روایت کو مرفوع بیان نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 1976
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا عبد الرزاق ، حدثنا ابن ابي سبرة ، عن زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثلهنا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي سَبْرَةَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
جناب عبدالرزاق اپنی سند سے عطاء بن یسار کے واسطے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے مذکورہ بالا کی طرح روایت بیان کرتے ہیں ـ

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف جدا
حدیث نمبر: 1977
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن يحيى ، نا جعفر بن عون ، اخبرنا هشام بن سعد ، حدثنا زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلموَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
جناب جعفر بن عون اپنی سند سے عطاء بن یسار کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف لارساله

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.