صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان، خطبہ جمعہ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1236.
1236. جمعہ والے دن کسی شخص کا اپنے بھائی کو اس کی جگہ سے اُٹھا کر خود وہاں بیٹھنا منع ہے
حدیث نمبر: 1820
Save to word اعراب
نا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا ابن جريج ، قال: سمعت نافعا ، يزعم ان ابن عمر ، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " لا يقم احدكم اخاه من مجلسه ثم يخلفه فيه" . فقلت انا له: في يوم الجمعة؟ قال: في يوم الجمعة وغيره. قال: وقال نافع: كان ابن عمر يقوم له الرجل من مجلسه، فلا يجلس فيهنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ نَافِعًا ، يَزْعُمُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا يُقِمْ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ مِنْ مَجْلِسِهِ ثُمَّ يَخْلُفُهُ فِيهِ" . فَقُلْتُ أَنَا لَهُ: فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ؟ قَالَ: فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَغَيْرِهِ. قَالَ: وَقَالَ نَافِعٌ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُومُ لَهُ الرَّجُلُ مِنْ مَجْلِسِهِ، فَلا يَجْلِسُ فِيهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو اُس کی جگہ سے اُٹھا کر خود اُس کی جگہ پر نہ بیٹھے ـ جناب نافع کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی کہ یہ حُکم جمعہ کے دن ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ جمعہ کے دن اور جمعہ کے علاوہ دنوں میں بھی (یہی حُکم ہے) ـ جناب نافع کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے لئے اپنی جگہ سے اُٹھ جاتا تو وہ اُس جگہ پر نہیں بیٹھتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1237.
1237. اس بات کا بیان کہ اگر کوئی شخص جمعہ والے دن اپنی جگہ سے اُٹھ جائے پھر واپس آجائے جبکہ اس کی جگہ پر کوئی دوسرا شخص بیٹھ چکا ہوتو وہ شخص بیٹھنے والے کی نسبت اس جگہ کا زیادہ حق رکھتا ہے
حدیث نمبر: 1821
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، حدثنا ابن ابي حازم . ح وحدثنا احمد بن عبدة ، اخبرنا عبد العزيز يعني الدراوردي ، وحدثنا ابو بشر الواسطي ، حدثنا خالد يعني ابن عبد الله ، كلهم، عن سهيل ، وحدثنا يوسف بن موسى ، نا جرير . ح وحدثنا بشر بن معاذ ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا روح بن القاسم ، قالا: حدثنا سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا قام احدكم من مجلسه ثم يرجع فهو احق به" . زاد يوسف: ثم قام رجل من مجلسه , فجلست فيه , فعاد فاقامني ابو صالحنا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ . ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، وَحَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، كُلُّهُمْ، عَنْ سُهَيْلٍ ، وَحَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، نا جَرِيرٌ . ح وَحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ مِنْ مَجْلِسِهِ ثُمَّ يَرْجِعُ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ" . زَادَ يُوسُفُ: ثُمَّ قَامَ رَجُلٌ مِنْ مَجْلِسِهِ , فَجَلَسْتُ فِيهِ , فَعَادَ فَأَقَامَنِي أَبُو صَالِحٍ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص اپنی جگہ سے اُٹھ جائے، پھر وہ واپس آجائے تو وہ اُس جگہ کا زیادہ حقدار ہے۔ جناب یوسف نے یہ اضافہ بیان کیا ہے کہپھر ایک شخص اپنی جگہ سے اُٹھ گیا تو میں اس کی جگہ پر بیٹھ گیا پھر وہ واپس آیا تو جناب ابوصالح نے مجھے اُٹھا دیا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1238.
1238. جب جگہ تنگ ہوتو وسعت اور کشادگی پیدا کرنے کا بیان۔ اللہ تعالی کا ارشاد گرمی ہے «‏‏‏‏يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قِيلَ لَكُمْ تَفَسَّحُوا فِي الْمَجَالِسِ فَافْسَحُوا يَفْسَحِ اللَّهُ لَكُمْ» ‏‏‏‏ [ سورة المجادلة: 11 ] ”ایمان والو جب تم سے کہا جائے کہ مجلسوں میں کُھل کر بیٹھو تو تم کُھل کر بیٹھا کرو، اللہ تمہیں کشادگی دیگا۔“
حدیث نمبر: Q1822
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1822
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع کیا ہے کہ کوئی شخص اپنے بھائی کو اُس کی جگہ سے اُٹھا کر خود اُس کی جگہ پر بیٹھ جائے۔ لیکن تم وسعت اور کشادگی پیدا کرلیا کرو ـ

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1239.
1239. امام کے خطبہ کے دوران لوگوں کا امام کو چھوڑ کر کھیل تماشے یا تجارت کی طرف دوڑ جانا منع ہے
حدیث نمبر: Q1823
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1823
Save to word اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر خطبہ ارشاد فرما رہے تھے جب ایک تجارتی قافلہ شام سے آگیا۔ تو لوگ (آپ کو چھوڑ کر) اُس کی طرف چلے گئے حتّیٰ کہ صرف بارہ آدمی باقی رہ گئے تو سورة الجمعة کی یہ آیت نازل ہوئی «‏‏‏‏وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا» ‏‏‏‏ [ سورة الجمعة: 11 ] اور جب وہ تجارت یا کھیل تماشہ دیکھتے ہیں تو اُس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    3    4    5    6    7    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.