صحيح ابن خزيمه
اذان ، خطبہ جمعہ ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1239.
امام کے خطبہ کے دوران لوگوں کا امام کو چھوڑ کر کھیل تماشے یا تجارت کی طرف دوڑ جانا منع ہے
حدیث نمبر: 1823
نا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرٍ ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْطُبُ قَائِمًا , فَجَاءَتْ عِيرٌ مِنَ الشَّامِ , فَانْفَتَلَ النَّاسُ إِلَيْهَا حَتَّى لَمْ يَبْقَ إِلا اثْنَا عَشَرَ رَجُلا , فَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ الَّتِي فِي الْجُمُعَةِ: وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا سورة الجمعة آية 11"
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر خطبہ ارشاد فرما رہے تھے جب ایک تجارتی قافلہ شام سے آگیا۔ تو لوگ (آپ کو چھوڑ کر) اُس کی طرف چلے گئے حتّیٰ کہ صرف بارہ آدمی باقی رہ گئے تو سورة الجمعة کی یہ آیت نازل ہوئی «وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا» [ سورة الجمعة: 11 ] ”اور جب وہ تجارت یا کھیل تماشہ دیکھتے ہیں تو اُس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري