صحيح ابن خزيمه
اذان ، خطبہ جمعہ ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1238.
جب جگہ تنگ ہوتو وسعت اور کشادگی پیدا کرنے کا بیان۔ اللہ تعالی کا ارشاد گرمی ہے «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قِيلَ لَكُمْ تَفَسَّحُوا فِي الْمَجَالِسِ فَافْسَحُوا يَفْسَحِ اللَّهُ لَكُمْ» [ سورة المجادلة: 11 ] ”ایمان والو جب تم سے کہا جائے کہ مجلسوں میں کُھل کر بیٹھو تو تم کُھل کر بیٹھا کرو، اللہ تمہیں کشادگی دیگا۔“
حدیث نمبر: 1822
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقِيمَ الرَّجُلُ أَخَاهُ مِنْ مَجْلِسِهِ ثُمَّ يَخْلُفُهُ , وَلَكِنْ تَوَسَّعُوا , وَتَفَسَّحُوا"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع کیا ہے کہ کوئی شخص اپنے بھائی کو اُس کی جگہ سے اُٹھا کر خود اُس کی جگہ پر بیٹھ جائے۔ لیکن تم وسعت اور کشادگی پیدا کرلیا کرو ـ
تخریج الحدیث: صحيح بخاري