صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جس عذر کی بنا پر نماز باجماعت ترک کرنا جائز ہے، ان ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 1657
Save to word اعراب
نا مؤمل بن هشام ، وزياد بن ايوب ، قالا: حدثنا إسماعيل ، حدثنا خالد الحذاء ، وقال مؤمل، عن خالد الحذاء، عن ابي قلابة ، عن ابي المليح ، قال: خرجت في ليلة مظلمة إلى المسجد صلاة العشاء، فلما رجعت استفتحت، فقال ابي : من هذا؟ قالوا: ابو مليح، قال:" لقد رايتنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم زمن الحديبية، واصابتنا سماء لم تبل اسفل نعالنا، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم: ان صلوا في رحالكم" نا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ ، وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، قَالا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ ، وَقَالَ مُؤَمَّلٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ ، قَالَ: خَرَجْتُ فِي لَيْلَةٍ مُظْلِمَةٍ إِلَى الْمَسْجِدِ صَلاةَ الْعِشَاءِ، فَلَمَّا رَجَعْتُ اسْتَفْتَحْتُ، فَقَالَ أَبِي : مَنْ هَذَا؟ قَالُوا: أَبُو مَلِيحٍ، قَالَ:" لَقَدْ رَأَيْتُنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ، وَأَصَابَتْنَا سَمَاءٌ لَمْ تَبُلَّ أَسْفَلَ نِعَالِنَا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ"
جناب ابوملیح بیان کرتے ہیں کہ میں ایک اندھیری رات میں عشاء کی نماز کے لئے گھر سے نکلا - پھر جب میں واپس آیا تو میں نے دروازہ کھلوانے کے لئے دستک دی تو میرے والد گرامی نے پوچھا کہ کون ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ میں ابو ملیح ہوں - (اس پر اُن کے والد گرامی نے) فرمایا کہ میں نے حدیبیہ والے دن اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس حال میں دیکھا کہ ہم پر بارش ہوئی جس سے ہمارے جوتوں کے تلوے بھی نہ بھیگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن نے اعلان کر دیا کہ تم نماز اپنے ٹھکانوں اور خیموں میں ادا کرلو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1102. (151) بَابُ إِبَاحَةِ الصَّلَاةِ فِي الرِّحَالِ، وَتَرْكِ الْجَمَاعَةِ فِي الْيَوْمِ الْمَطِيرِ فِي السَّفَرِ مِثْلِ اللَّفْظَةِ الَّتِي ذَكَرْتُ قَبْلُ،
1102. گز شتہ روایت جیسی روایت کے ساتھ دوران سفر بارش والے دن نماز باجماعت ترک کرنے اور ٹھکانوں پر نماز پڑھنے کی رخصت واباحت کا بیان
حدیث نمبر: Q1658
Save to word اعراب
والدليل على ان حكم النهار في إباحة ترك الصلاة في الجماعة في المطر كحكم الليل سواء.وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ حُكْمَ النَّهَارِ فِي إِبَاحَةِ تَرْكِ الصَّلَاةِ فِي الْجَمَاعَةِ فِي الْمَطَرِ كَحُكْمِ اللَّيْلِ سَوَاءٌ.

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1658
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، نا محمد بن جعفر ، نا شعبة . ح ونا محمد بن بشار ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن سعيد . ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، نا ابو بحر ، نا سعيد بن ابي عروة . ح وحدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى ، عن سعيد . ح وحدثنا بندار ، حدثنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي . ح وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا يزيد يعني ابن هارون ، اخبرنا همام ، كلهم عن قتادة ، عن ابي المليح ، عن ابيه ، قال: اصابتنا السماء مع النبي صلى الله عليه وسلم يوم حنين، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" الصلاة في الرحال" . هذا حديث محمد بن جعفر. وقال علي بن خشرم مرة اخرى: ابو المليح، عن ابيهنا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ . ح وَنا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ . ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نا أَبُو بَحْرٍ ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عُرْوَةَ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى ، عَنْ سَعِيدٍ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ ، كُلُّهُمْ عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَصَابَتْنَا السَّمَاءُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الصَّلاةُ فِي الرِّحَالِ" . هَذَا حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ. وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ مَرَّةً أُخْرَى: أَبُو الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِيهِ
حضرت ابوملیح اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حنین والے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں ہم پر بارش برسی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز ٹھکانوں اور خیموں میں ادا کی جا ئے گی۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1103. (152) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُتَقَصِّي لِلَّفْظَةِ الْمُخْتَصَرَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا مِنْ أَمْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّلَاةِ فِي الرِّحَالِ،
1103. ٹھکانوں اور خیموں میں نماز پڑھنے کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حُکم کے بارے میں، میں نے جو مختصر روایت بیان کی تھی، اس کی تفصیلی روایت کا بیان
حدیث نمبر: Q1659
Save to word اعراب
والدليل على ان امر النبي صلى الله عليه وسلم بذلك امر إباحة لا امر عزم، يكون متعديه عاصيا إن شهد الصلاة جماعة في المطر. وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ أَمْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ أَمْرُ إِبَاحَةٍ لَا أَمْرُ عَزْمٍ، يَكُونُ مُتَعَدِّيهِ عَاصِيًا إِنْ شَهِدَ الصَّلَاةَ جَمَاعَةً فِي الْمَطَرِ.

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1659
Save to word اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو ہم پر بارش ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جو شخص چاہے وہ اپنے خیمے میں نمازپڑھ لے۔

تخریج الحدیث:
1104. (153) بَابُ إِتْيَانِ الْمَسَاجِدِ فِي اللَّيْلَةِ الْمَطِيرَةِ الْمُظْلِمَةِ،
1104. اندھیری اور بارش والی رات میں نماز کے لئے مسجد میں آنے کا بیان اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ اس قسم کی رات میں خیموں میں نماز پڑھنے کا حُکم اباحت و جواز کے لئے ہے، واجب نہیں ہے
حدیث نمبر: Q1660
Save to word اعراب
والدليل على ان الامر بالصلاة في الرحال في مثل تلك الليلة امر إباحة له لا حتم. وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْأَمْرَ بِالصَّلَاةِ فِي الرِّحَالِ فِي مِثْلِ تِلْكَ اللَّيْلَةِ أَمْرُ إِبَاحَةٍ لَهُ لَا حَتْمٌ.

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1660
Save to word اعراب
نا محمد بن رافع ، نا سريج بن النعمان ، قال: نا فليح ، عن سعيد بن الحارث ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، قال: فلما توفي ابو هريرة، قلت: والله لو جئت ابا سعيد الخدري ، فاتيته، فذكر حديثا طويلا في قصة العراجين، قال: ثم هاجت السماء من تلك الليلة، فلما خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم لصلاة العشاء برقت برقة، فراى قتادة بن النعمان، فقال: " ما السرى يا قتادة؟"، فقال: علمت يا رسول الله ان شاهد الصلاة الليلة قليل، فاحببت ان اشهدها. قال:" فإذا صليت فاثبت حتى امر بك"، فلما انصرف اعطاه العرجون، فقال:" خذ هذا، فسيضيء لك امامك عشرا، وخلفك عشرا، فإذا دخلت بيتك فرايت سوادا في زاوية البيت، فاضربه قبل ان تكلم ؛ فإنه الشيطان" قال: ففعل، فنحن نحب هذه العراجين لذلكنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، نا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ ، قَالَ: نا فُلَيْحٌ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: فَلَمَّا تُوُفِّيَ أَبُو هُرَيْرَةَ، قُلْتُ: وَاللَّهِ لَوْ جِئْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، فَأَتَيْتُهُ، فَذَكَرَ حَدِيثًا طَوِيلا فِي قِصَّةِ الْعَرَاجِينَ، قَالَ: ثُمَّ هَاجَتِ السَّمَاءُ مِنْ تِلْكِ اللَّيْلَةِ، فَلَمَّا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلاةِ الْعِشَاءِ بَرَقَتْ بَرْقَةٌ، فَرَأَى قَتَادَةَ بْنَ النُّعْمَانِ، فَقَالَ: " مَا السُّرَى يَا قَتَادَةُ؟"، فَقَالَ: عَلِمْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَّ شَاهِدَ الصَّلاةِ اللَّيْلَةَ قَلِيلٌ، فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَشْهَدَهَا. قَالَ:" فَإِذَا صَلَّيْتَ فَاثْبُتْ حَتَّى أَمُرَّ بِكَ"، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَعْطَاهُ الْعُرْجُونَ، فَقَالَ:" خُذْ هَذَا، فَسَيُضِيءُ لَكَ أَمَامَكَ عَشْرًا، وَخَلْفَكَ عَشْرًا، فَإِذَا دَخَلْتَ بَيْتَكَ فَرَأَيْتَ سَوَادًا فِي زَاوِيَةِ الْبَيْتِ، فَاضْرِبْهُ قَبْلَ أَنْ تَكَلَّمَ ؛ فَإِنَّهُ الشَّيْطَانُ" قَالَ: فَفَعَلَ، فَنَحْنُ نُحِبُّ هَذِهِ الْعَرَاجِينَ لِذَلِكَ
حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمان رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ جب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فوت ہوگئے تو میں نے (دل میں) کہا کہ اللہ کی قسم، اگر میں سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کی خدمت میں (حصول علم کے لئے) حاضر ہو جاؤں تو بہت بہتر ہو گا۔ لہٰذا میں اُن کی خدمت میں حاضر ہوا۔ پھر اُنہوں نے عراجین کھجور کی شاخوں کے قصّے کے بارے میں ایک طویل حدیث بیان کی۔ اُنہوں نے فرمایا، پھر اُس رات بادل خوب امنڈ آیا (اور خوب بارش برسی)۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز کے لئے باہر تشریف لائے تو بجلی چمکی، جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو پوچھا: اے قتادہ، ایسی رات میں کیسے چل کر آئے؟ اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، مجھے معلوم تھا کہ آج رات نمازی کم ہوں گے اس لئے میں نے پسند کیا کہ میں نماز جماعت کے ساتھ ادا کروں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم نماز پڑھ لو تو ٹھہرے رہنا حتّیٰ کہ میں تمہیں جانے کی اجازت دے دوں۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کرلی تو سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ کو کجھور کی ایک شاخ عنایت کی اور فرمایا: یہ شاخ لے لو، تمہارے آگے اور پیچھے دس دس (ہاتھ) روشن کر دے گی۔ پھر جب تم اپنے گھر داخل ہو جاؤ اور گھر کے ایک کونے میں سایہ دیکھو تو گفتگو کرنے سے پہلے اُسے مارنا کیونکہ وہ شیطان ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ تو اُنہوں نے ایسے ہی کیا - اس لئے ہم بھی اُن شاخوں کو پسند کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح
1105. (154) بَابُ النَّهْيِ عَنْ إِتْيَانِ الْجَمَاعَةِ لِآكِلِ الثُّومِ.
1105. لہسن کھانے والے شخص کو نماز باجماعت میں شریک ہونا منع ہے
حدیث نمبر: 1661
Save to word اعراب
نا بندار ، وابو موسى ، قالا: حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عبيد الله ، اخبرني نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال في غزوة خيبر: " من اكل من هذه الشجرة يعني الثوم فلا ياتين المساجد" . وقال بندار: قال: حدثنا عبيد الله، وقال: عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من اكل من هذه الشجرة، فلا يقربن المساجد"نا بُنْدَارٌ ، وَأَبُو مُوسَى ، قَالا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فِي غَزْوَةِ خَيْبَرَ: " مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ يَعْنِي الثُّومَ فَلا يَأْتِيَنَّ الْمَسَاجِدَ" . وَقَالَ بُنْدَارٌ: قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، وَقَالَ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ، فَلا يَقْرَبَنَّ الْمَسَاجِدَ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خیبر کے موقع پر فرمایا: جس شخص نے اس پودے یعنی لہسن سے کھایا ہو تو وہ مسجد میں ہر گز نہ آئے - جناب عبیداللہ کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اس پودے سے کھایا ہو وہ مسجدوں کے قریب ہرگز نہ جائے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1662
Save to word اعراب
حضرت عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اس سبزی میں سے کھا لے تو وہ ہمیں ہماری اس مسجد میں اس (کی بُو) کے ساتھ اذیت نہ دے۔

تخریج الحدیث: حديث صحيح
1106. (155) بَابُ تَوْقِيتِ النَّهْيِ عَنْ إِتْيَانِ الْجَمَاعَةِ لِآكِلِ الثُّومِ.
1106. لہسن کھانے والے شخص کے لئے نماز باجماعت میں شرکت کی ممانعت کی تعیین و تحدید کا بیان
حدیث نمبر: 1663
Save to word اعراب
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے قبلہ رخ تُھوکا تو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اُس کا تُھوک اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لگا ہوگا اور جس شخص نے اس بدبُو دار سبزی میں سے کھایا ہو تو وہ تین دن تک ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

Previous    1    2    3    4    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.