صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
عیدالفطر، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
923. (690) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى ضِدِّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّهُ يُوَالِي بَيْنَ الْقِرَاءَتَيْنِ فِي صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ
923. اس شخص کے قول کے برخلاف دلیل کا بیان جو کہتا ہے کہ نماز عیدین میں (دونوں رکعتوں کی) کی قراءتوں کو لگاتار اور مسلسل کیا جائے گا
حدیث نمبر: 1439
Save to word اعراب
سیدنا عمرو بن عوف رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دونوں عیدوں کی پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات تکبیریں کہتے اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہتے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
924. (691) بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ
924. نماز عیدین میں قراءت کا بیان
حدیث نمبر: 1440
Save to word اعراب
نا محمد بن إبراهيم بن كثير الصوري بالفسطاط، حدثنا شريح بن النعمان ، حدثنا فليح وهو ابن سليمان ، عن ضمرة بن سعيد ، عن عبد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، عن ابي واقد الليثي ، قال: سالني عمر بن الخطاب بما قراه رسول الله صلى الله عليه وسلم في صلاة الخروج في العيدين، فقلت:" قرا اقتربت الساعة وانشق القمر، و ق والقرآن المجيد ، قال ابو بكر: لم يسند هذا الخبر احد اعلمه غير فليح بن سليمان، رواه مالك بن انس، وابن عيينة، عن ضمرة بن سعيد، عن عبيد الله بن عبد الله، وقالا: إن عمر سال ابا واقد الليثي، قال: حدثناه ابو الازهر من اصله، قال: حدثنا ابو اسامة ، عن فليح نَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَثِيرٍ الصُّورِيُّ بِالْفُسْطَاطِ، حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ وَهُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ ، قَالَ: سَأَلَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بِمَا قَرَأَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلاةِ الْخُرُوجِ فِي الْعِيدَيْنِ، فَقُلْتُ:" قَرَأَ اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ، وَ ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَمْ يُسْنِدْ هَذَا الْخَبَرَ أَحَدٌ أَعْلَمُهُ غَيْرُ فُلَيْحِ بْنِ سُلَيْمَانَ، رَوَاهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، وَابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، وَقَالا: إِنَّ عُمَرَ سَأَلَ أَبَا وَاقِدٍ اللَّيْثِيَّ، قَالَ: حَدَّثَنَاهُ أَبُو الأَزْهَرِ مِنْ أَصْلِهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ فُلَيْحٍ
سیدنا ابو واقد لیثی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عیدین میں کون سی (سورتیں) تلاوت کی تھیں؟ میں نے جواب دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ القمر «‏‏‏‏اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانشَقَّ الْقَمَرُ» ‏‏‏‏ اور سورۃ ق «‏‏‏‏ق ۚ وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ» ‏‏‏‏ کی تلاوت کی تھی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے علم کے مطابق اس روایت کو صرف فلیح بن سلیمان نے مسند بیان کیا ہے ـ اس روایت کو امام مالک اور ابن عیینہ نے اپنی سند کے ساتھ بیان کیا تو کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابوواقد لیثی رضی اللہ عنہ سے سوال کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1441
Save to word اعراب
وفي خبر النعمان بن بشير، وسمرة بن جندب ان النبي صلى الله عليه وسلم" قرا بـ: سبح اسم ربك الاعلى و هل اتاك حديث الغاشية" وهذا من اختلاف المباحوَفِي خَبَرِ النُّعْمَانِ بْنِ بِشِيرٍ، وَسَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" قَرَأَ بِـ: سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى وَ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ" وَهَذَا مِنَ اخْتِلافِ الْمُبَاحِ
سیدنا نعمان بن بشیر اور سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہما کی روایات میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز عیدین میں) سورۃ الأعلى «‏‏‏‏سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» ‏‏‏‏ اور سورة الغاشية ( «‏‏‏‏هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» ‏‏‏‏ کی قراءت کی۔ اور یہ (مختلف قراءت) جائز اختلاف کی قسم سے ہے۔

تخریج الحدیث:
925. (692) بَابُ اسْتِقْبَالِ الْإِمَامِ النَّاسَ لِلْخُطْبَةِ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الصَّلَاةِ
925. نماز عید سے فراغت کے بعد امام کا خطبہ دینے کے لئے لوگوں کی طرف چہرہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1442
Save to word اعراب
قال ابو بكر: في خبر داود بن قيس ، عن عياض ، عن ابي سعيد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم: " فإذا قضى صلاته وسلم، قام فاقبل على الناس" ، قال ابو بكر: خرجته بتمامه بعدقَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ عِيَاضٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَإِذَا قَضَى صَلاتَهُ وَسَلَّمَ، قَامَ فَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَرَّجْتُهُ بِتَمَامِهِ بَعْدُ
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت میں ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کرکے سلام پھیرا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُٹھے اور لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے بعد میں اس روایت کو مکمّل بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث:
926. (693) بَابُ الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ بَعْدَ صَلَاةِ الْعِيدِ
926. نماز عید کے بعد عید والے دن خطبہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1443
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، حدثنا حماد بن مسعدة ، حدثنا عبيد الله ، وحدثنا ابو موسى ، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي ، نا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان " يخطب بعد الصلاة" ، وفي حديث حماد بن مسعدة: يعني في العيدنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، وَحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ ، نَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يَخْطُبُ بَعْدَ الصَّلاةِ" ، وَفِي حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ مَسْعَدَةَ: يَعْنِي فِي الْعِيدِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (عید والے دن) نماز کے بعد خطبہ دیتے تھے۔ جناب حماد بن مسعدہ کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ یعنی عید والے دن (نماز کے بعد خطبہ ارشاد فرماتے تھے)۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
927. (694) بَابُ الْخُطْبَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ فِي الْعِيدَيْنِ
927. عیدین میں منبر پر خطبہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1444
Save to word اعراب
نا محمد بن رافع ، نا عبد الرزاق ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني عطاء ، عن جابر بن عبد الله ، قال: سمعته يقول:" إن النبي صلى الله عليه وسلم قام يوم الفطر فصلى، فبدا بالصلاة قبل الخطبة، ثم خطب الناس، فلما فرغ نبي الله صلى الله عليه وسلم نزل فاتى النساء، فذكرهن وهو يتوكا على يد بلال، وبلال باسط ثوبه يلقين النساء صدقة"، قلت لعطاء: زكاة الفطر؟ قال: لا، ولكنه صدقة يتصدقن بها حينئذ، تلقي المراة فتخها، ويلقين نَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، نَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ:" إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى، فَبَدَأَ بِالصَّلاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَلَمَّا فَرَغَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ فَأَتَى النِّسَاءَ، فَذَكَّرَهُنَّ وَهُوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى يَدِ بِلالٍ، وَبِلالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ يُلْقِينَ النِّسَاءُ صَدَقَةً"، قُلْتُ لِعَطَاءٍ: زَكَاةُ الْفِطْرِ؟ قَالَ: لا، وَلَكِنَّهُ صَدَقَةٌ يَتَصَدَّقْنَ بِهَا حِينَئِذٍ، تُلْقِي الْمَرْأَةُ فَتْخَهَا، وَيُلْقِينَ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر والے دن کھڑے ہوئے تو آپ نے نماز پڑھائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ سے پہلے نماز سے ابتداء کی، پھر لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا، جب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوئے تو (منبرسے) نیچے اُترے اور عورتوں کے پاس تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اس حال میں وعظ ونصیحت فرمائی کہ آپ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر ٹیک لگائے ہوئے تھے اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلایا ہوا تھا، عورتیں اس میں صدقہ ڈال رہی تھیں۔ ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عطا ء سے پو چھا کیا وہ صدقہ فطر ادا کررہی تھیں؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ نہیں، بلکہ وہ اُس وقت عام صدقہ کر رہی تھیں۔ عورتیں اپنی پازیب اور کنگن وغیرہ (سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کی چادر میں) ڈال رہیں تھیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
928. (695) بَابُ الْخُطْبَةِ قَائِمًا عَلَى الْأَرْضِ إِذَا لَمْ يَكُنْ بِالْمُصَلَّى مِنْبَرٌ
928. جب عید گاہ میں منبر نہ ہو تو زمین پر کھڑے ہو کر خطبہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1445
Save to word اعراب
نا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع ، عن داود بن قيس الفراء ، عن عياض بن عبد الله بن ابي سرح ، عن ابي سعيد الخدري : ان النبي صلى الله عليه وسلم " خطب يوم عيد على راحلته" . قال ابو بكر: هذه اللفظة تحتمل معنيين، احدهما انه خطب قائما لا جالسا، والثاني انه خطب على الارض، كإنكار ابي سعيد على مروان لما اخرج المنبر، فقال: لم يكن يخرج المنبرنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ الْفَرَّاءِ ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَرْحٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " خَطَبَ يَوْمَ عِيدٍ عَلَى رَاحِلَتِهِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ اللَّفْظَةُ تَحْتَمِلُ مَعْنَيَيْنِ، أَحَدُهُمَا أَنَّهُ خَطَبَ قَائِمًا لا جَالِسًا، وَالثَّانِي أَنَّهُ خَطَبَ عَلَى الأَرْضِ، كَإِنْكَارِ أَبِي سَعِيدٍ عَلَى مَرْوَانَ لَمَّا أَخْرَجَ الْمِنْبَرَ، فَقَالَ: لَمْ يَكُنْ يُخْرِجُ الْمِنْبَرَ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عید والے دن اپنی سواری پر خطبہ ارشاد فرمایا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس لفظ کے دو معنی ہو سکتے ہیں کہ ایک یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا، بیٹھ کر خطبہ نہیں دیا۔ دوسرا معنی یہ ہو سکتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زمین پر خطبہ دیا (منبر پر نہیں دیا) جیسا کہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے مروان کو (عیدگاہ کی طرف) منبر نکالنے پر روکا تھا اور اُس سے فرمایا تھا کہ (عہد نبوی میں) منبر نہیں نکالا جاتا تھا۔

تخریج الحدیث:
929. (696) بَابُ عَدَدِ الْخُطَبِ فِي الْعِيدَيْنِ وَالْفَصْلِ بَيْنَ الْخُطْبَتَيْنِ بِجُلُوسٍ
929. عیدین میں خطبوں کی تعداد اور دو خطبوں کے دوران میں بیٹھ کر فاصلہ اور فرق کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1446
Save to word اعراب
سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر دو خطبے ارشاد فرماتے تھے اور ان دونوں کے درمیان بیٹھ کر فاصلہ اور جدائی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
930. (697) بَابُ السُّكُوتِ فِي الْجُلُوسِ بَيْنَ الْخُطْبَتَيْنِ وَتَرْكِ الْكَلَامِ فِيهِ
930. دو خطبوں کے درمیان بیٹھنے کی حالت میں خاموش رہنے اور بات چیت ترک کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1447
Save to word اعراب
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمعہ والے دن کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے دیکھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر بیٹھ گئے اور آپ نے کوئی بات چیت نہیں کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ ارشاد فرماتے۔ لہٰذا جو شخص تمہیں بیان کرے کہ اُس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو اُس نے جھوٹ کہا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
931. (698) بَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ فِي الْخُطْبَةِ، وَالِاقْتِصَادِ فِي الْخُطْبَةِ، وَالصَّلَاةِ جَمِيعًا
931. خطبہ میں قرآن مجید کی تلاوت کرنے اور خطبہ اور نماز دونوں میں میانہ روی اختیار کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1448
Save to word اعراب
نا الحسن بن محمد ، وسلم بن جنادة ، قالا: حدثنا وكيع ، قال الحسن، قال: حدثنا سفيان ، عن سماك بن حرب ، عن جابر بن سمرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان " يخطب قائما، ويجلس بين الخطبتين ويتلو آية من القرآن، وكانت خطبته قصدا، وصلاته قصدا" ، غير ان الحسن، قال: وكان يتلو على المنبر في خطبته آية من القرآننَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَسَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، قَالا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ الْحَسَنُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يَخْطُبُ قَائِمًا، وَيَجْلِسُ بَيْنَ الْخُطْبَتَيْنِ وَيَتْلُو آيَةً مِنَ الْقُرْآنِ، وَكَانَتْ خُطْبَتُهُ قَصْدًا، وَصَلاتُهُ قَصْدًا" ، غَيْرَ أَنَّ الْحَسَنَ، قَالَ: وَكَانَ يَتْلُو عَلَى الْمِنْبَرِ فِي خُطْبَتِهِ آيَةً مِنَ الْقُرْآنِ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر خطبہ فرماتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبوں کے درمیان بیٹھ جاتے تھے، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم (خطبہ میں) قرآن مجید کی آیات تلاوت کرتے تھے، اور آپ کا خطبہ درمیانہ ہوتا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز بھی درمیانی ہوتی تھی۔ جناب حسن کی روایت میں ہے کہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ میں منبر پر قرآن مجید کی آیات پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.