صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
عیدالفطر، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
910. (677) بَابُ عَدَدِ رَكَعَاتِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ
910. نماز عیدین کی رکعات کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: 1425
Save to word اعراب
نا نا محمد بن رافع ، حدثنا محمد بن بشر ، ح، وثناه عبدة بن عبد الله الخزاعي ، اخبرنا محمد بن بشر ، حدثنا يزيد بن زياد وهو ابن ابي الجعد ، عن زبيد الايامي ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، عن كعب بن عجرة ، قال: قال عمر " صلاة الاضحى ركعتان، وصلاة الجمعة ركعتان، وصلاة الفطر ركعتان، وصلاة المسافر ركعتان تمام غير قصر على لسان نبيكم، وقد خاب من افترى" نَا نَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، ح، وَثناهُ عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زِيَادٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ زُبَيْدٍ الأَيَامِيِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ " صَلاةُ الأَضْحَى رَكْعَتَانِ، وَصَلاةُ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَانِ، وَصَلاةُ الْفِطْرِ رَكْعَتَانِ، وَصَلاةُ الْمُسَافِرِ رَكْعَتَانِ تَمَامٌ غَيْرُ قَصْرٍ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّكُمْ، وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَى"
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں چاشت کی نماز دو رکعت ہے، نماز جمعہ دو رکعت ہے، نماز عیدالفطر بھی دو رکعت ہے، اور مسافر کی نماز بھی دورکعت ہے، تمہارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی یہ مکمّل، قصر کے بغیر، نمازیں ہیں، اور جس نے (آپ پر) جھوٹ باندھا تو وہ ناکام و نامراد ہوگیا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
911. (678) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْأَكْلِ يَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ الْخُرُوجِ إِلَى الْمُصَلَّى، وَتَرْكِ الْأَكْلِ يَوْمَ النَّحْرِ إِلَى الرُّجُوعِ مِنَ الْمُصَلَّى فَيَأْكُلُ مِنْ ذَبِيحَتِهِ إِنْ كَانَ مِمَّنْ يُضَحِّي
911. عید الفطر والے دن عیدگاہ کی طرف جانے سے پہلے کچھ کھالینے اور عیدالاضحٰی والے دن واپس آنے تک کچھ نہ کھانے کا بیان تاکہ اگر اُس نے قربانی کرنی ہوتو اپنی قربانی کا گوشت کھائے
حدیث نمبر: 1426
Save to word اعراب
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر والے دن کچھ نہ کچھ کھائے بغیر (عید گاہ) نہیں جاتے تھے۔ اور عید الاضحیٰ والے دن قربانی کرنے تک کچھ نہیں کھاتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
912. (679) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَى أَنَّ تَرْكَ الْأَكْلِ يَوْمَ النَّحْرِ حَتَّى يَذْبَحَ الْمَرْءُ فَضِيلَةٌ،
912. اس بات کی دلیل بننے والی روایت کا بیان کہ عید الاضحٰی والے دن قربانی کرنے تک آدمی کا کچھ نہ کھانا افضل کام ہے
حدیث نمبر: Q1247
Save to word اعراب
وإن كان الاكل مباحا قبل الغدو إلى المصلى، والآكل غير حارج ولا آثم وَإِنْ كَانَ الْأَكْلُ مُبَاحًا قَبْلَ الْغُدُوِّ إِلَى الْمُصَلَّى، وَالْآكِلُ غَيْرَ حَارِجٍ وَلَا آثِمٍ
اگرچہ عیدگاہ کی طرف جانے سے پہلے کھانا جائز ہے اور کھانے والے پر کوئی حرج اور گناہ نہیں ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1427
Save to word اعراب
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عید الاضحٰی والے دن نماز کے بعد خطبہ ارشاد فرمایا، تو سیدنا ابو بردہ بن نیار رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ (اے اللہ کے رسول) میں نے اپنی بکری نماز کے آنے سے پہلے ہی ذبح کرلی تھی اور کھانا بھی کھا لیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری بکری تو گوشت کی بکری ہے۔ (قربانی نہیں ہوئی) اور بقیہ حدیث بیان کی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کو کتاب الاضاحی میں بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
913. (680) بَابُ اسْتِحْبَابِ أَكْلِ التَّمْرِ يَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ الْغُدُوِّ إِلَى الْمُصَلَّى
913. عیدالفطر والے دن عیدگا جانے سے پہلے کھجوریں کھانا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1428
Save to word اعراب
نا احمد بن منيع ، حدثنا هشيم ، اخبرنا محمد بن إسحاق ، عن حفص بن عبيد الله بن انس ، عن انس ، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يفطر يوم الفطر على تمرات، ثم يغدو" نَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْطِرُ يَوْمَ الْفِطْرِ عَلَى تَمَرَاتٍ، ثُمَّ يَغْدُو"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر والے دن چند کھجوروں کا ناشتہ کرتے پھر (عیدگاہ کی طرف) تشریف لے جاتے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
914. (681) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْفِطْرِ يَوْمَ الْفِطْرِ عَلَى وِتْرٍ مِنَ التَّمْرِ
914. عیدالفطر والے دن طاق عدد میں کھجوروں کے ساتھ ناشتہ کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1429
Save to word اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر والے دن چند کھجوریں کھائے بغیر (عید گاہ کی طرف) نہیں نکلتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم طاق عدد میں کھجوریں کھاتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
915. (682) بَابُ الْخُرُوجِ إِلَى الْمُصَلَّى لِصَلَاةِ الْعِيدَيْنِ،
915. نماز عیدین کے لئے عید گاہ کی طرف جانے کا بیان
حدیث نمبر: Q1430
Save to word اعراب
والدليل على ان صلاة العيدين تصلى في المصلى لا في المساجد، إذا امكن الخروج إلى المصلى وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ صَلَاةَ الْعِيدَيْنِ تُصَلَّى فِي الْمُصَلَّى لَا فِي الْمَسَاجِدِ، إِذَا أَمْكَنَ الْخُرُوجُ إِلَى الْمُصَلَّى
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ جب عید گاہ کی طرف جانا ممکن ہو تو نماز عیدین عیدگاہ ہی میں ادا کی جائے گی، مساجد میں ادا نہیں کی جائے گی

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1430
Save to word اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الاضحیٰ یا عیدالفطر کے دن عیدگاہ کی طرف تشریف لے گئے، صحابہ کرام کو نمازعید پڑھائی، پھر واپس تشریف لے آئے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
916. (683) بَابُ التَّكْبِيرِ وَالتَّهْلِيلِ فِي الْغُدُوِّ إِلَى الْمُصَلَّى فِي الْعِيدَيْنِ
916. نماز عیدین کے لئے عیدگاہ کو جاتے ہوئے تکبیرات اور «‏‏‏‏لَا إِلٰهَ إِلَّا الله» ‏‏‏‏ کا ورد کرتے ہوئے جانے کا بیان
حدیث نمبر: Q1431
Save to word اعراب
إن صح الخبر؛ فإن في القلب من هذا الخبر، واحسب الحمل فيه على عبد الله بن عمر العمري، إن لم يكن الغلط من ابن اخي ابن وهب إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ؛ فَإِنَّ فِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْخَبَرِ، وَأَحْسَبُ الْحَمْلَ فِيهِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ، إِنْ لَمْ يَكُنِ الْغَلَطُ مِنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ وَهْبٍ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1431
Save to word اعراب
نا احمد بن علي بن وهب ، حدثنا عمي ، حدثنا عبد الله بن عمر ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان " يخرج في العيدين مع الفضل بن عباس، وعبد الله بن عباس، والعباس، وعلي، وجعفر، والحسن، والحسين، واسامة بن زيد، وزيد بن حارثة، وايمن ابن ام ايمن، رافعا صوته بالتهليل والتكبير، فياخذ طريق الحدادين حتى ياتي المصلى، فإذا فرغ رجع على الحذائين حتى ياتي منزله" نَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمِّي ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يَخْرُجُ فِي الْعِيدَيْنِ مَعَ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، وَالْعَبَّاسِ، وَعَلِيٍّ، وَجَعْفَرٍ، وَالْحَسَنِ، وَالْحُسَيْنِ، وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، وَزِيدِ بْنِ حَارِثَةَ، وَأَيْمَنَ ابْنِ أُمِّ أَيْمَنَ، رَافِعًا صَوْتَهُ بِالتَّهْلِيلِ وَالتَّكْبِيرِ، فَيَأْخُذُ طَرِيقَ الْحَدَّادِينَ حَتَّى يَأْتِيَ الْمُصَلَّى، فَإِذَا فَرَغَ رَجَعَ عَلَى الْحَذَّائِينَ حَتَّى يَأْتِيَ مَنْزِلَهُ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین کے دن سیدنا فضل بن عباس، عبداللہ بن عباس، عباس، علی، جعفر، حسن، حسین، اسامہ بن زید، زید بن حارثہ اور ایمن بن اُم ایمن رضی اللہ عنہم کو ساتھ لے کر بلند آواز سے تکبیر وتہلیل کہتے ہوئے (عیدگاہ کی طرف) جاتے۔ آپ لوہاروں والے راستے سے عیدگاہ پہنچتے، پھر جب نماز سے فارغ ہوتے تو موچیوں کے راستے سے لوٹتے حتّیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر پہنچ جاتے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.