إن صح الخبر؛ فإن في القلب من هذا الخبر، واحسب الحمل فيه على عبد الله بن عمر العمري، إن لم يكن الغلط من ابن اخي ابن وهب إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ؛ فَإِنَّ فِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْخَبَرِ، وَأَحْسَبُ الْحَمْلَ فِيهِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ، إِنْ لَمْ يَكُنِ الْغَلَطُ مِنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ وَهْبٍ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین کے دن سیدنا فضل بن عباس، عبداللہ بن عباس، عباس، علی، جعفر، حسن، حسین، اسامہ بن زید، زید بن حارثہ اور ایمن بن اُم ایمن رضی اللہ عنہم کو ساتھ لے کر بلند آواز سے تکبیر وتہلیل کہتے ہوئے (عیدگاہ کی طرف) جاتے۔ آپ لوہاروں والے راستے سے عیدگاہ پہنچتے، پھر جب نماز سے فارغ ہوتے تو موچیوں کے راستے سے لوٹتے حتّیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر پہنچ جاتے۔