صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نمازِ استسقاء اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
900. (667) بَابُ صِفَةِ تَحْوِيلِ الرِّدَاءِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ إِذَا كَانَ الرِّدَاءُ ثَقِيلًا
900. استسقاء میں چادر پلٹنے کی کیفیت کا بیان جبکہ چادر بھاری ہو
حدیث نمبر: 1414
Save to word اعراب
حدثنا عبد الجبار بن العلاء ، حدثنا سفيان ، حدثنا المسعودي ، ويحيى ، عن ابي بكر ، فقلت لعبد الله بن ابي بكر : حديث حدثناه يحيى، والمسعودي، عن ابيك، عن عباد بن تميم، قال: انا سمعته من عباد بن تميم ، يحدث ابي، عن عبد الله بن زيد ، ان النبي صلى الله عليه وسلم " خرج إلى المصلى فاستسقى، فقلب رداءه وصلى ركعتين" . قال المسعودي، عن ابي بكر، عن عباد بن تميم، قلت له: اخبرنا جعل اعلاه اسفله، او اسفله اعلاه، ام كيف جعله؟ قال: لا، بل جعل اليمين الشمال والشمال اليمينحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ ، وَيَحْيَى ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ ، فَقُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ : حَدِيثٌ حَدَّثَنَاهُ يَحْيَى، وَالْمَسْعُودِيُّ، عَنْ أَبِيكَ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، قَالَ: أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، يُحَدِّثُ أَبِي، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " خَرَجَ إِلَى الْمُصَلَّى فَاسْتَسْقَى، فَقَلَبَ رِدَاءَهُ وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ" . قَالَ الْمَسْعُودِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، قُلْتُ لَهُ: أَخْبِرْنَا جَعَلَ أَعْلاهُ أَسْفَلَهُ، أَوْ أَسْفَلَهُ أَعْلاهُ، أَمْ كَيْفَ جَعَلَهُ؟ قَالَ: لا، بَلْ جَعَلَ الْيَمِينَ الشِّمَالَ وَالشِّمَالَ الْيَمِينَ
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ کی طرف نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بارش کی دعا کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر کو پلٹا اور دو رکعت نماز ادا کی۔ حدیث کے راوی ابوبکر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عباد بن تمیم سے کہا، آپ ہمیں بتائیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادر کے اوپر والے حصّے کو نیچے کیا تھا یا اس کے نیچے والے حصّے کو اوپر کیا تھا، یا اُسے کیسے پلٹا تھا؟ اُنہوں نے فرمایا کہ نہیں، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دائیں جانب کو بائیں جانب اور بائیں جانب کو دائیں جانب کیا تھا۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
901. (668) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا حَوَّلَ رِدَاءَهُ، فَجَعَلَ الْأَيْمَنَ عَلَى الْأَيْسَرِ، وَالْأَيْسَرَ عَلَى الْأَيْمَنِ؛ لِأَنَّ الرِّدَاءَ ثَقُلَ عَلَيْهِ، فَاشْتَدَّ عَلَيْهِ أَنْ يَجْعَلَ أَعْلَاهُ أَسْفَلَهُ
901. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر کو پلٹتے وقت دائیں جانب کو بائیں طرف اور بائیں جانب کو دائیں طرف اس لئے کیا تھا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر بھاری تھی تو آپ کے لئے اس کے اوپر والے حصّے کو نیچے کرنا مشکل ہوگیا تھا
حدیث نمبر: 1415
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، حدثنا نعيم بن حماد ، وإبراهيم بن حمزة ، قالا: حدثنا عبد العزيز وهو ابن محمد ، عن عمارة وهو ابن غزية ، عن عباد بن تميم ، عن عبد الله بن زيد ، قال: " استسقى رسول الله صلى الله عليه وسلم وعليه خميصة سوداء، فاراد رسول الله صلى الله عليه وسلم ان ياخذها باسفلها فيجعلها اعلاه، فلما ثقلت عليه قلبها على عاتقيه" . قال إبراهيم بن حمزة: على عاتقهنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ ، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ ، قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عُمَارَةَ وَهُوَ ابْنُ غَزِيَّةَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ، قَالَ: " اسْتَسْقَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ سَوْدَاءُ، فَأَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْخُذَهَا بِأَسْفَلِهَا فَيَجْعَلَهَا أَعْلاهُ، فَلَمَّا ثَقُلَتْ عَلَيْهِ قَلَبَهَا عَلَى عَاتِقَيْهِ" . قَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ: عَلَى عَاتِقِهِ
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز استسقاء پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر ایک سیاہ دھاری دار چادر تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نچلے حصّے سے پکڑ کر اُسے اوپر کرنے کا ارادہ کیا لیکن جب وہ آپ پر بھاری ہوگئی (اور آپ ارادے کے مطابق اس کو اوپر نیچے نہ کر سکے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنے کندھوں پر ہی پلٹ لیا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
902. (669) بَابُ صِفَةِ الدُّعَاءِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ
902. نماز استسقاء میں دعا کی کیفیت کا بیان
حدیث نمبر: 1416
Save to word اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ قحط سالی کی وجہ سے روتی ہوئی خواتین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا کی «‏‏‏‏اللَٰهُمَّ اسْقِنَا غَيْثًا مُغِيثًا، مَرِيئًا مُرِيعًا، عَاجِلًا غَيْرَ آجِلٍ، نَافِعًا غَيْرَ ضَارَّ» ‏‏‏‏ اے اللہ ہمیں ایسی بارش عطا فرما جو ہمارے لئے معاون ومددگار ہو جو خوشگوار اور سبزہ و شادابی لانے والی ہو، جلد آنے والی ہو نہ کہ تاخیر سے آنے والی، جو نفع مند ہو، نقصان دہ نہ ہو۔ لہٰذا اُن پر موسلادھار بارش برسی۔

تخریج الحدیث: صحيح
حدیث نمبر: 1417
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، حدثنا ابو هشام المخزومي ، عن وهيب ، عن يحيى بن سعيد ، عن انس بن مالك ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " اللهم اسقنا" نَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِيُّ ، عَنْ وُهَيْبٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " اللَّهُمَّ اسْقِنَا"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی «‏‏‏‏اللَٰهُمَّ اسْقِنَا» ‏‏‏‏ اے اللہ ہمیں پانی سے سیراب فرما۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
903. (670) بَابُ عَدَدِ (رَكَعَاتِ) صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ
903. نماز استسقاء کی تعداد رکعات کا بیان
حدیث نمبر: 1418
Save to word اعراب
قال ابو بكر في خبر يونس ومعمر، عن الزهري: صلى ركعتين"قَالَ أَبُو بَكْرٍ فِي خَبَرِ يُونُسَ وَمَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ: صَلَّى رَكْعَتَيْنِ"
امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جناب یونس اور معمر کی امام زہری سے بیان کردہ روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت پڑھائی تھیں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
904. (671) بَابُ عَدَدِ التَّكْبِيرَاتِ فِي صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ كَالتَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ
904. نماز استسقاء میں عیدین کی تکبیرات کی طرح تکبیرات کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: 1418M
Save to word اعراب
قال ابو بكر: في خبر الثوري، عن هشام بن إسحاق، فقال: كما يصلي في العيدينقَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ الثَّوْرِيِّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَاقَ، فَقَالَ: كَمَا يُصَلِّي فِي الْعِيدَيْنِ
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ امام ثوری کی ہشام بن اسحاق کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ جس طرح آپ عیدین کی نماز پڑھتے تھے۔ (اسی طرح استسقاء میں بھی تکبیرات پڑھی جائیں گی۔)

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1419
Save to word اعراب
نا زكريا بن يحيى بن ابان المصري ، حدثنا عبد الله بن يوسف ، حدثنا إسماعيل بن ربيعة بن هشام بن إسحاق ، عن عامر بن لؤي المديني، انه سمع جده هشام بن إسحاق يحدث، عن ابيه إسحاق بن عبد الله ، ان الوليد بن عتبة امير المدينة، ارسله إلى ابن عباس، فقال: يا ابن اخي، سله كيف صنع رسول الله صلى الله عليه وسلم في الاستسقاء يوم استسقى بالناس؟ قال إسحاق: فدخلت على ابن عباس، فقلت: يا ابا العباس ، كيف صنع رسول الله صلى الله عليه وسلم في الاستسقاء يوم استسقى؟ قال:" خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم متخشعا، متبذلا، فصنع فيه كما يصنع في الفطر والاضحى" نَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبَانَ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ رَبِيعَةَ بْنِ هِشَامِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ الْمَدِينِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ جَدَّهُ هِشَامَ بْنَ إِسْحَاقَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ الْوَلِيدَ بْنَ عُتْبَةَ أَمِيرَ الْمَدِينَةِ، أَرْسَلَهُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، فَقَالَ: يَا ابْنَ أَخِي، سَلْهُ كَيْفَ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الاسْتِسْقَاءِ يَوْمَ اسْتَسْقَى بِالنَّاسِ؟ قَالَ إِسْحَاقُ: فَدَخَلْتُ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا الْعَبَّاسِ ، كَيْفَ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الاسْتِسْقَاءِ يَوْمَ اسْتَسْقَى؟ قَالَ:" خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَخَشِّعًا، مُتَبَذِّلا، فَصَنَعَ فِيهِ كَمَا يَصْنَعُ فِي الْفِطْرِ وَالأَضْحَى"
جناب اسحاق بن عبداللہ سے روایت ہے کہ مدینہ منوّرہ کے گورنر جناب ولید بن عتبہ نے اُنہیں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجا اور اُنہیں کہا کہ اے میرے بھتیجے، اُن سے پوچھ کر آؤ کہ جس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو ساتھ لیکر بارش کی دعا کی تھی اُس دن آپ نے (دعا اور نماز) استسقاء میں کیسے عمل کیا تھا؟ جناب اسحاق فرماتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے عرض کی کہ اے ابوالعباس، جس روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بارش کی دعا کی تھی اُس روز آپ نے دعا اور نماز استسقاء میں کیسے عمل کیا تھا؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اُس روز) نہایت عاجزی اور سادگی کے ساتھ نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز استسقاء میں اسی طرح کیا جیسے آپ نماز عیدالفطر اور عید الاضحٰی میں کرتے تھے۔

تخریج الحدیث:
905. (672) بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ،
905. نماز استسقاء میں بلند آواز سے قراءت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: Q1419M
Save to word اعراب
والدليل على ضد قول من زعم من التابعين ان صلاة النهار عجماء، يريد انه لا يجهر بالقراءة في شيء من صلوات النهار قال ابو بكر: في خبر معمر، عن الزهري: جهر بالقراءة.وَالدَّلِيلِ عَلَى ضِدِّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ مِنَ التَّابِعِينَ أَنَّ صَلَاةَ النَّهَارِ عَجْمَاءُ، يُرِيدُ أَنْهُ لَا يَجْهَرُ بِالْقِرَاءَةِ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَوَاتِ النَّهَارِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ: جَهَرَ بِالْقِرَاءَةِ.

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1419M
Save to word اعراب
قال ابو بكر: " في خبر معمر، عن الزهري: جهر بالقراءة"قَالَ أَبُو بَكْرٍ: " فِي خَبَرِ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ: جَهَرَ بِالْقِرَاءَةِ"
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ معمر کی زہری سے روایت میں بلند آواز سے قراءت کرنے کے الفاظ آئے ہیں۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1420
Save to word اعراب
جناب عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء کے لئے باہر نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم قبلہ رُخ ہوئے اور لوگوں کی طرف اپنی پشت کرلی۔ اپنی چادر کو اُلٹایا، اور دو رکعت پڑھائیں اور ان میں قراءت کی۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں بلند آواز سے قراءت کی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    1    2    3    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.