صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
869. (636) بَابُ الْأَمْرِ بِالصَّلَاةِ عِنْدَ كُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ
869. سورج اور چاند گرہن کے وقت نماز پڑھنے کے حُکم کا بیان،
حدیث نمبر: Q1370
Save to word اعراب
والدليل على انهما لا ينكسفان لموت احد وانهما آيتان من آيات اللهوَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّهُمَا لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَأَنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ کسی شخص کی موت کی وجہ سے ان دونوں کو گرہن نہیں لگتا بلکہ یہ دونوں اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1370
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، حدثنا يحيى ، حدثنا إسماعيل ، حدثني قيس ، عن ابي مسعود عقبة بن عمرو ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إن الشمس والقمر لا ينكسفان لموت احد، ولكنهما آيتان من آيات الله، فإذا رايتموها فصلوا" . قال ابو بكر: في قوله: فإذا رايتموها فصلوا، دلالة على حجة مذهب المزني رحمه الله في المسالة التي خالفه فيها بعض اصحابنا في الحالف إذا كان له امراتان، فقال: إذا ولدتما ولدا فانتما طالقتان، قال المزني: إذا ولدت إحداهما ولدا طلقتا إذ العلم محيط ان المراتين لا تلدان جميعا ولدا واحدا، وإنما تلد واحدا امراة واحدة، فقول النبي صلى الله عليه وسلم:" إذا رايتموها فصلوا"، إنما اراد إذا رايتم كسوف إحداهما فصلوا، إذ العلم محيط ان الشمس والقمر لا ينكسفان في وقت واحد، كما لا تلد امراتان ولدا واحداحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنِي قَيْسٌ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ، وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَصَلُّوا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي قَوْلِهِ: فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَصَلُّوا، دِلالَةٌ عَلَى حُجَّةِ مَذْهَبِ الْمُزَنِيِّ رَحِمَهُ اللَّهُ فِي الْمَسْأَلَةِ الَّتِي خَالَفَهُ فِيهَا بَعْضُ أَصْحَابِنَا فِي الْحَالِفِ إِذَا كَانَ لَهُ امْرَأَتَانِ، فَقَالَ: إِذَا وَلَدْتُمَا وَلَدًا فَأَنْتُمَا طَالِقَتَانِ، قَالَ الْمُزَنِيُّ: إِذَا وَلَدَتْ إِحْدَاهُمَا وَلَدًا طُلِّقَتَا إِذِ الْعِلْمُ مُحِيطٌ أَنَّ الْمَرْأَتَيْنِ لا تَلِدَانِ جَمِيعًا وَلَدًا وَاحِدًا، وَإِنَّمَا تَلِدُ وَاحِدًا امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ، فَقَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَصَلُّوا"، إِنَّمَا أَرَادَ إِذَا رَأَيْتُمْ كُسُوفَ إِحْدَاهُمَا فَصَلُّوا، إِذِ الْعِلْمُ مُحِيطٌ أَنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لا يَنْكَسِفَانِ فِي وَقْتٍ وَاحِدٍ، كَمَا لا تَلِدُ امْرَأَتَانِ وَلَدًا وَاحِدًا
سیدنا ابومسعود عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک سورج اور چاند کو کسی کی موت کی وجہ سے گر ہن نہیں لگتا، لیکن وہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، لہٰذا جب تم یہ نشانی دیکھو تو نماز پڑھو۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد گرامی کہ جب تم یہ نشانی دیکھو تو نماز پڑھو۔ اس میں امام مزنی رحمه الله کے مذہب کی دلیل و حجت موجود ہے۔ اس مسئلہ میں جس میں ہمارے اصحاب محدثین نے ان کی مخالف کہ ہے کہ قسم کھانے والے کی جب دو بیویاں ہوں اور وہ اُن سے کہے کہ جب تم دونوں بچہ پیدا کروگی تو تم دونوں کو طلاق ہو جائے گی۔ امام مزنی رحمه الله فرماتے ہیں کہ جب ان میں سے ایک عورت نے بچّے کو جنم دے دیا تو دونوں کو طلاق ہو جائے گی۔ کیونکہ یہ بات یقینی ہے کہ دونوں عورتیں بیک وقت ایک ہی بچّے کو جنم نہیں دے سکتیں۔ بلکہ ایک عورت ایک بچّے کو ہی جنم دے گی۔ لہٰذا نبی کریم کا یہ فرمان کہ جب تم یہ نشانی دیکھو تو نماز پڑھو۔ اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہ ہے کہ جب تم ان میں سے کسی ایک کا گرہن دیکھو تو نماز پڑھو، کیونکہ یہ بات یقینی ہے کہ سورج اور چاند کو بیک وقت گرہن نہیں لگتا، جس طرح کہ دو عورتیں ایک ہی بچّے کو جنم نہیں دے سکتیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
870. (637) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَى أَنَّ كُسُوفَهُمَا تَخْوِيفٌ مِنَ اللَّهِ لِعِبَادِهِ
870. اس بات پر دلالت کرنے والی روایت کا بیان کہ سورج اور چاند گرہن سے اللہ تعالی اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔
حدیث نمبر: Q1371
Save to word اعراب
قال الله عز وجل وما نرسل بالآيات إلا تخويفا (الإسراء: 59). قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا نُرْسِلُ بِالْآيَاتِ إِلَّا تَخْوِيفًا (الْإِسْرَاءِ: 59).
اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: «‏‏‏‏وَمَا نُرْسِلُ بِالْآيَاتِ إِلَّا تَخْوِيفًا» ‏‏‏‏ [ سورة الإسراء: 59 ] اور ہم تو نشانیاں صرف ڈرانے کے لئے بھیجتے ہیں۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1371
Save to word اعراب
نا موسى بن عبد الرحمن المسروقي ، حدثنا ابو اسامة ، عن بريد يعني ابن عبد الله ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: خسفت الشمس في زمن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقام فزعا يخشى ان تكون الساعة، فقام حتى اتى المسجد، فقام يصلي باطول قيام وركوع وسجود رايته يفعله في صلاة قط، ثم قال:" إن هذه الآيات التي يرسل الله لا تكون لموت احد ولا لحياته، ولكن الله يرسلها يخوف بها عباده، فإذا رايتم منها شيئا فافزعوا إلى ذكره، ودعائه، واستغفاره" نَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: خُسِفَتِ الشَّمْسُ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ فَزِعًا يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ، فَقَامَ حَتَّى أَتَى الْمَسْجِدَ، فَقَامَ يُصَلِّي بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُكُوعٍ وَسُجُودٍ رَأَيْتُهُ يَفْعَلُهُ فِي صَلاةٍ قَطُّ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ هَذِهِ الآيَاتِ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لا تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلا لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّ اللَّهَ يُرْسِلُهَا يُخَوِّفُ بِهَا عِبَادَهُ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ، وَدُعَائِهِ، وَاسْتِغْفَارِهِ"
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں سورج گرہن لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھبراہٹ اور پریشانی کے عالم میں اُٹھ کھڑے ہوئے، اس ڈر سے کہ کہیں یہ قیامت ہی نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُٹھ کر مسجد میں تشریف لے آئے اور آپ نے کھڑے ہو کر نہایت طویل قیام، رکوع اور سجدوں کے ساتھ نماز پڑھنی شروع کر دی، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسی طویل ترین نماز پڑھتے کبھی نہیں دیکھا۔ پھر (نماز کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ یہ نشانیاں جنہیں اللہ تعالیٰ بھیجتا ہے یہ کسی شخص کی موت یا زندگی کی وجہ سے وقوع پذیر نہیں ہوتیں، بلکہ اللہ تعالیٰ انہیں بھیج کر اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ لہٰذا جب تم ان میں سے کوئی چیز دیکھو تو اللہ تعالیٰ کے ذکر، اس سے دعا و التجا اور اس سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرنے کی طرف جلدی کرو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
871. (638) بَابُ الْخُطْبَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ وَالْأَمْرِ بِالتَّسْبِيحِ وَالتَّحْمِيدِ وَالتَّكْبِيرِ مَعَ الصَّلَاةِ عِنْدَ الْكُسُوفِ إِلَى أَنْ يَنْجَلِيَ
871. گرہن کے وقت منبر پر خطبہ دینے کا بیان اور تسبیح، تحمید اور تکبیر کے ساتھ ساتھ نماز پڑھنے کا بیان حتّیٰ کہ گرہن صاف ہو جائے
حدیث نمبر: 1372
Save to word اعراب
نا محمد بن عبد الله بن بزيع ، اخبرنا ابو بحر عبد الرحمن بن عثمان البكراوي ، حدثنا سعيد بن ابي عروبة ، عن حماد ، عن إبراهيم ، عن علقمة ، عن ابن مسعود ، قال: انكسفت الشمس في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال الناس: إنما انكسفت لموت إبراهيم، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم، فخطب الناس، فقال:" إن الشمس والقمر آيتان من آيات الله، فإذا رايتم ذلك فاحمدوا الله، وكبروا، وسبحوا، وصلوا حتى ينجلي كسوف ايهما انكسف" . قال: ثم نزل رسول الله صلى الله عليه وسلم فصلى ركعتيننَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ الْبَكْرَاوِيُّ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّاسُ: إِنَّمَا انْكَسَفَتْ لِمَوْتِ إِبْرَاهِيمَ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَطَبَ النَّاسَ، فَقَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَاحْمَدُوا اللَّهَ، وَكَبِّرُوا، وَسَبِّحُوا، وَصَلُّوا حَتَّى يَنْجَلِيَ كُسُوفُ أَيِّهِمَا انْكَسَفَ" . قَالَ: ثُمَّ نَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج کو گرہن لگ گیا تو لوگ کہنے لگے کہ سورج گرہن سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات کہ وجہ سے ہوا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگو ں کو خطبہ دیا اور فرمایا: بیشک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ لہٰذا جب تم گرہن دیکھو تو اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرو «‏‏‏‏الحَمْدُ لِلَٰه» ‏‏‏‏ پڑھو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ پڑھو اور «‏‏‏‏سُبْحَانَ اللَٰه» ‏‏‏‏ پڑھو، اور اس وقت تک نماز پڑھو جب تک ان میں سے جسے بھی گرہن لگا ہے اس کا گرہن صاف نہ ہو جائے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (منبر سے) اُترے تو دو رکعات نماز پڑھائی۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
872. (639) بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ الدُّعَاءِ وَالتَّسْبِيحِ وَالتَّكْبِيرِ وَالتَّحْمِيدِ فِي الْكُسُوفِ.
872. گرہن کے وقت دعا، تسبیح، تکبیر اور تحمید پڑھتے وقت ہاتھ اُٹھانے کا بیان
حدیث نمبر: 1373
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، حدثنا سالم بن نوح ، حدثنا سعيد بن إياس ابو مسعود الجريري ، عن حيان بن عمير ، عن عبد الرحمن بن سمرة ، قال: " بينما ارتمي باسهم لي على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ انكسفت الشمس، فنبذتها وانطلقت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فانتهيت وهو قائم رافع يديه يسبح، ويكبر، ويحمد، ويدعو حتى انجلت، وقرا سورتين، وركع ركعتين" حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ إِيَاسٍ أَبُو مَسْعُودٍ الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ حَيَّانَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: " بَيْنَمَا أَرْتَمِي بِأَسْهُمٍ لِي عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذِ انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَنَبَذْتُهَا وَانْطَلَقْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْتَهَيْتُ وَهُوَ قَائِمٌ رَافِعٌ يَدَيْهِ يُسَبِّحُ، وَيُكَبِّرُ، وَيَحْمَدُ، وَيَدْعُو حَتَّى انْجَلَتْ، وَقَرَأَ سُورَتَيْنِ، وَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ"
سیدنا عبدالرحمان بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں اپنے تیروں کے ساتھ تیراندازی کی مشق کررہا تھا، اچانک سورج کو گرہن لگ گیا میں نے تیر پھینک دیے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چل پڑا، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا تو آپ کھڑے ہوئے تھے، اپنے دونوں ہاتھ بلند کرکے، تسبیح، تکبیر تحمید اور دعا کر رہے تھے حتیٰ کہ گرہن دور ہوگیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو سورتیں پڑھ کر دو رکعات پڑھائیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
873. (640) بَابُ الْأَمْرِ بِالدُّعَاءِ مَعَ الصَّلَاةِ عِنْدَ كُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ
873. سورج اور چاند گرہن کے وقت دعا اور نماز پڑھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1374
Save to word اعراب
نا احمد بن المقدام العجلي ، حدثنا يزيد يعني ابن زريع ، نا يونس ، عن الحسن ، عن ابي بكرة ، قال: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم فانكسفت الشمس، فقام إلى المسجد يجر رداءه من العجلة، ولاث إليه الناس، فصلى ركعتين كما تصلون، فلما كشف عنها خطبنا، فقال:" إن الشمس والقمر آيتان من آيات الله يخوف الله بهما عباده، وإنهما لا ينكسفان لموت احد من الناس، فإذا رايتم منهما شيئا فصلوا، وادعوا حتى ينكشف ما بكم" نَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ، نَا يُونُسُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَقَامَ إِلَى الْمَسْجِدِ يَجُرُّ رِدَاءَهُ مِنَ الْعَجَلَةِ، وَلاثَ إِلَيْهِ النَّاسُ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا تُصَلُّونَ، فَلَمَّا كُشِفَ عَنْهَا خَطَبَنَا، فَقَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِمَا عِبَادَهُ، وَإِنَّهُمَا لا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ مِنَ النَّاسِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهُمَا شَيْئًا فَصَلُّوا، وَادْعُوا حَتَّى يَنْكَشِفَ مَا بِكُمْ"
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جلدی کی وجہ سے اپنی چادر کو کھینچے ہوئے مسجد کی طرف تشریف لے گئے اور لوگ بھی آپ کے پاس جمع ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعات پڑھائیں جس طرح کہ تم نماز پڑھتے ہو، پھر جب سورج گرہن چھٹ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا: بلاشبہ سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتا دھمکاتا ہے، اور لوگوں میں سے کسی کی موت کی وجہ سے انہیں گرہن نہیں لگتا، لہٰذا جب تم ان دونوں میں سے کسی کو گرہن لگا دیکھو تو نماز پڑھو اور دعا مانگو حتیٰ کہ تمہاری یہ مشکل دور ہو جائے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
874. (641) بَابُ النِّدَاءِ بِأَنَّ الصَّلَاةَ جَامِعَةٌ فِي الْكُسُوفِ
874. سورج گرہن میں اعلان کرنا کہ نماز کے لئے آوَ جو جمع کرنے والی ہے،
حدیث نمبر: Q1375
Save to word اعراب
والدليل على ان لا اذان ولا إقامة في صلاة الكسوف. وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنْ لَا أَذَانَ وَلَا إِقَامَةَ فِي صَلَاةِ الْكُسُوفِ.
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ سورج گرہن کی نماز کے لئے اذان اور اقامت نہیں کہی جائے گی

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1375
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، حدثنا ابو نعيم ، حدثنا شيبان ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن ابي سلمة ، عن عبد الله بن عمرو إنه لما كسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم نودي ان الصلاة جامعة" ، فذكر الحديث. قال ابو بكر: وهكذا رواه معاوية بن سلام ايضا، عن يحيى، عن ابي سلمة، عن عبد الله بن عمرونَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو إِنَّهُ لَمَّا كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُودِيَ أَنَّ الصَّلاةَ جَامِعَةً" ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَهَكَذَا رَوَاهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلامٍ أَيْضًا، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج کو گرہن لگا تو یہ اعلان کیا گیا، بیشک جمع کرنے والی نماز (تیار ہے) (اس) کے لئے آؤ۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اسی طرح اس روایت کو معاویہ بن سلام نے بھی سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1376
Save to word اعراب
ورواه الحجاج الصواف قال: ثنا يحيى، ثنا ابو سلمة، حدثني عبد الله بن عمرو، ثناه محمد بن يحيى، حدثني ابو بكر بن ابي الاسود، اخبرنا حميد بن الاسود، عن حجاج الصواف، قال: سمعت محمد بن يحيى، يقول: حجاج الصواف متين، يريد انه ثقة حافظوَرَوَاهُ الْحَجَّاجُ الصَّوَّافُ قَالَ: ثنا يَحْيَى، ثنا أَبُو سَلَمَةَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، ثناهُ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ الأَسْوَدِ، عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى، يَقُولُ: حَجَّاجٌ الصَّوَّافُ مَتِينٌ، يُرِيدُ أَنَّهُ ثِقَةٌ حَافِظٌ
امام صاحب نے حجاج الصواف کی سند بیان کی ہے۔ امام صاحب فرماتے ہیں کہ میں نے محمد بن یحییٰ کو فرماتے ہوئے سنا کہ حجاج الصواف ثقہ اور حافظ ہے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

1    2    3    4    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.