صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
870. (637) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَى أَنَّ كُسُوفَهُمَا تَخْوِيفٌ مِنَ اللَّهِ لِعِبَادِهِ
870. اس بات پر دلالت کرنے والی روایت کا بیان کہ سورج اور چاند گرہن سے اللہ تعالی اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔
حدیث نمبر: Q1371
Save to word اعراب
قال الله عز وجل وما نرسل بالآيات إلا تخويفا (الإسراء: 59). قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا نُرْسِلُ بِالْآيَاتِ إِلَّا تَخْوِيفًا (الْإِسْرَاءِ: 59).
اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: «‏‏‏‏وَمَا نُرْسِلُ بِالْآيَاتِ إِلَّا تَخْوِيفًا» ‏‏‏‏ [ سورة الإسراء: 59 ] اور ہم تو نشانیاں صرف ڈرانے کے لئے بھیجتے ہیں۔

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1371
Save to word اعراب
نا موسى بن عبد الرحمن المسروقي ، حدثنا ابو اسامة ، عن بريد يعني ابن عبد الله ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: خسفت الشمس في زمن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقام فزعا يخشى ان تكون الساعة، فقام حتى اتى المسجد، فقام يصلي باطول قيام وركوع وسجود رايته يفعله في صلاة قط، ثم قال:" إن هذه الآيات التي يرسل الله لا تكون لموت احد ولا لحياته، ولكن الله يرسلها يخوف بها عباده، فإذا رايتم منها شيئا فافزعوا إلى ذكره، ودعائه، واستغفاره" نَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: خُسِفَتِ الشَّمْسُ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ فَزِعًا يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ، فَقَامَ حَتَّى أَتَى الْمَسْجِدَ، فَقَامَ يُصَلِّي بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُكُوعٍ وَسُجُودٍ رَأَيْتُهُ يَفْعَلُهُ فِي صَلاةٍ قَطُّ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ هَذِهِ الآيَاتِ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لا تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلا لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّ اللَّهَ يُرْسِلُهَا يُخَوِّفُ بِهَا عِبَادَهُ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ، وَدُعَائِهِ، وَاسْتِغْفَارِهِ"
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں سورج گرہن لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھبراہٹ اور پریشانی کے عالم میں اُٹھ کھڑے ہوئے، اس ڈر سے کہ کہیں یہ قیامت ہی نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُٹھ کر مسجد میں تشریف لے آئے اور آپ نے کھڑے ہو کر نہایت طویل قیام، رکوع اور سجدوں کے ساتھ نماز پڑھنی شروع کر دی، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسی طویل ترین نماز پڑھتے کبھی نہیں دیکھا۔ پھر (نماز کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ یہ نشانیاں جنہیں اللہ تعالیٰ بھیجتا ہے یہ کسی شخص کی موت یا زندگی کی وجہ سے وقوع پذیر نہیں ہوتیں، بلکہ اللہ تعالیٰ انہیں بھیج کر اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ لہٰذا جب تم ان میں سے کوئی چیز دیکھو تو اللہ تعالیٰ کے ذکر، اس سے دعا و التجا اور اس سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرنے کی طرف جلدی کرو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.