صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
فرض نمازوں سے پہلے اور ان کے بعد نفلی نمازوں کے ابواب کا مجموعہ
755. (522) بَابُ فَضْلِ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ قَبْلَ صَلَاةِ الْعَصْرِ
755. نماز عصر سے پہلے نفل نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1193
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اس شخص پر رحم فرمائے جس نے عصر سے پہلے چار رکعات نماز (نفل) ادا کی۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
756. (523) بَابُ فَضْلِ التَّطَوُّعِ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ
756. نماز مغرب اور عشاء کے درمیان نفل نماز کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1194
Save to word اعراب
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نفل نماز ادا کرتے رہے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز پڑھی۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1195
Save to word اعراب
قال ابو بكر: ورواه عمر بن ابي خثعم اليمامي ، نا يحيى بن ابي كثير ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من صلى ست ركعات بعد المغرب لا يتكلم بينهن بشيء إلا بذكر الله عدلن له بعبادة اثنتي عشرة سنة" . حدثناه ابو عمار الحسين بن حريث ، حدثنا زيد بن الحباب ، عن عمر بن ابي خثعم اليمامي، عن يحيى بن ابي كثير، ح وثناه حفص بن عمرو الربالي ، نا زيد بن الحباب ، اخبرني عمر بن ابي خثعم اليمامي ، عن يحيى بن ابي كثير ، غير ان الربالي، قال: لا يتكلم بينهما بسوءقَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَرَوَاهُ عُمَرُ بْنُ أَبِي خَثْعَمٍ الْيَمَامِيُّ ، نَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَلَّى سِتَّ رَكَعَاتٍ بَعْدَ الْمَغْرِبِ لا يَتَكَلَّمُ بَيْنَهُنَّ بِشَيْءٍ إِلا بِذِكْرِ اللَّهِ عُدِلْنَ لَهُ بِعِبَادَةِ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ سَنَةً" . حَدَّثَنَاهُ أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي خَثْعَمٍ الْيَمَامِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، ح وَثناهُ حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو الرَّبَالِيُّ ، نَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ أَبِي خَثْعَمٍ الْيَمَامِيُّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، غَيْرَ أَنَّ الرَّبَالِيَّ، قَالَ: لا يَتَكَلَّمُ بَيْنَهُمَا بِسُوءٍ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے نماز مغرب کے بعد چھ رکعات نماز نفل پڑھی، ان کے درمیان ذکر الہٰی کے سوا کوئی بات چیت نہ کی تو یہ رکعات اُس کے لئے بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوجائیں گی۔ جناب الربالی کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ ان کے درمیان کوئی بری بات کیے بغیر نماز پڑھے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
757. (524) بَابُ ذِكْرِ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ الْمَكْتُوبَاتِ وَبَعْدَهُنَّ
757. فرض نمازوں سے پہلے اور ان کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا بیان
حدیث نمبر: 1196
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، نا عبد الرحمن ، نا سفيان ، ح وحدثنا محمد بن العلاء بن كريب ، حدثنا ابو خالد ، نا سفيان ، ح وحدثنا سلم بن جنادة ، نا وكيع ، عن سفيان ، عن ابي إسحاق ، عن عاصم بن ضمرة ، عن علي ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " يصلي على إثر كل صلاة مكتوبة ركعتين إلا الفجر والعصر" . هذا لفظ حديث وكيعحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، نَا سُفْيَانُ ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، نَا سُفْيَانُ ، ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُصَلِّي عَلَى إِثْرِ كُلِّ صَلاةٍ مَكْتُوبَةٍ رَكْعَتَيْنِ إِلا الْفَجْرَ وَالْعَصْرَ" . هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ وَكِيعٍ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجر اور عصر کے علاوہ ہر فرض نماز کے بعد دو رکعات پڑھا کرتے تھے۔ یہ جناب وکیع کی حدیث کے الفاظ ہیں۔

تخریج الحدیث: ضعيف
حدیث نمبر: 1197
Save to word اعراب
حدثنا مؤمل بن هشام ، واحمد بن منيع ، قالا: حدثنا إسماعيل ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: " صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم ركعتين قبل الظهر، وركعتين بعدها، وركعتين بعد المغرب في بيته، وركعتين بعد العشاء في بيته" . انتهى حديث احمد، وزاد مؤمل، قال: وحدثتني حفصة وكانت ساعة لا يدخل عليه فيها احد، قال:" إنه كان يصلي ركعتين حتى يطلع الفجر، وينادي المنادي بالصلاة" قال: اراه، قال: خفيفتين، وركعتين بعد الجمعة في بيتهحَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الظُّهْرِ، وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَهَا، وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ فِي بَيْتِهِ، وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعِشَاءِ فِي بَيْتِهِ" . انْتَهَى حَدِيثُ أَحْمَدَ، وَزَادَ مُؤَمَّلٌ، قَالَ: وَحَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ وَكَانَتْ سَاعَةً لا يَدْخُلُ عَلَيْهِ فِيهَا أَحَدٌ، قَالَ:" إِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ، وَيُنَادِي الْمُنَادِي بِالصَّلاةِ" قَالَ: أَرَاهُ، قَالَ: خَفِيفَتَيْنِ، وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فِي بَيْتِهِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز ظہر سے پہلے دو رکعات اور دو رکعات اس کے بعد ادا کیں، اور دو رکعات مغرب کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں پڑھیں، اور دو رکعات عشاء کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں پڑھیں۔ جناب احمد بن منیع کی حدیث یہاں ختم ہو جاتی ہے۔ جناب مؤمل بن ہشام نے یہ اضافہ بیان کیا، فرماتے ہیں کہ مجھے سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا اور وہ ایسا وقت تھا جس میں کوئ شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نہیں آتا تھا، بیشک آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعات ادا کرتے حتیٰ کہ (دوسری) فجر طلوع ہو جاتی اور مؤذن نماز کے لئے اذان دے دیتا - راوی کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ اُنہوں نے یہ بھی فرمایا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دو رکعات ہلکی اور مختصر ادا کرتے، اور دو رکعات جمعہ کے بعد اپنے گھر میں ادا کرتے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1198
Save to word اعراب
حدثنا سعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، حدثنا سفيان ، عن عمرو بن دينار ، عن ابن شهاب ، عن سالم بن عبد الله ، عن ابيه ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان " يصلي قبل الظهر ركعتين، وبعدها ركعتين، وبعد المغرب ركعتين، وبعد العشاء ركعتين" . قال ابن عمر: وذكرت لي حفصة :" ولم اره انه كان يصلي إذا طلع الفجر ركعتين"حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ رَكْعَتَيْنِ، وَبَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ، وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ، وَبَعْدَ الْعِشَاءِ رَكْعَتَيْنِ" . قَالَ ابْنُ عُمَرَ: وَذَكَرَتْ لِي حَفْصَةُ :" وَلَمْ أَرَهُ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ رَكْعَتَيْنِ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز ظہر سے پہلے دو رکعات اور اس کے بعد بھی دو رکعات پڑھتے تھے۔ مغرب کے بعد دو رکعات اور عشاء کے بعد بھی دو رکعات پڑھتے تھے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں۔ اور مجھے سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے بتایا حالانکہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم طلوع فجر کے وقت بھی دو رکعات پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث:
758. (525) بَابُ اسْتِحْبَابِ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ قَبْلَ الْمَكْتُوبَاتِ وَبَعْدَهُنَّ فِي الْبُيُوتِ
758. فرض نمازوں سے پہلے اور ان کے بعد نفل نماز گھروں میں پڑھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1199
Save to word اعراب
حدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، وابو هاشم زياد بن ايوب ، قالا: حدثنا هشيم ، حدثنا خالد ، عن عبد الله بن شقيق ، قال: سالت عائشة عن صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم من التطوع، فقالت:" كان يصلي قبل الظهر اربعا في بيتي، ثم يخرج فيصلي بالناس، ثم يرجع إلى بيتي فيصلي ركعتين، وكان يصلي بالناس المغرب، ثم يرجع إلى بيتي فيصلي ركعتين، ثم يصلي بهم العشاء، ثم يدخل بيتي فيصلي ركعتين، وكان يصلي من الليل تسع ركعات، فيهن الوتر، وكان إذا طلع الفجر صلى ركعتين، ثم يخرج فيصلي بالناس صلاة الفجر" حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وَأَبُو هَاشِمٍ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، قَالا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ التَّطَوُّعِ، فَقَالَتْ:" كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا فِي بَيْتِي، ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، وَكَانَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ الْمَغْرِبَ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ يُصَلِّي بِهِمُ الْعِشَاءَ، ثُمَّ يَدْخُلُ بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ، وَكَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ تِسْعَ رَكَعَاتٍ، فِيهِنَّ الْوِتْرُ، وَكَانَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ صَلاةَ الْفَجْرِ"
جناب عبداللہ بن شقیق رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفل نماز کے متعلق پوچھا تو اُنہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے چار رکعات میرے گھر میں پڑھتے تھے، پھر تشریف لے جاتے اور لوگوں کو نماز پڑھاتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر واپس تشریف لاتے اور دو رکعات ادا کرتے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو مغرب کی نماز پڑھاتے پھر میرے گھر واپس آ کر دو رکعات ادا کرتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں عشاء کی نماز پڑھاتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں داخل ہوتے تو دو رکعات ادا کرتے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کے وقت نو رکعات وتروں سمیت ادا کرتے، اور جب فجر طلوع ہو جاتی تو دو رکعات ادا کرتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد) تشریف لے جاتے اور لوگوں کو نماز فجر پڑھاتے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
759. (526) بَابُ الْأَمْرِ أَنْ يَرْكَعَ الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ فِي الْبُيُوتِ
759. مغرب کے بعد دو رکعات گھروں میں پڑھنے کے حُکم کا بیان،
حدیث نمبر: Q1200
Save to word اعراب
بلفظ امر قد يحسب بعض من لم يتبحر العلم ان مصليها في المسجد عاص، إذ النبي صلى الله عليه وسلم امر ان يصليها في البيوت بِلَفْظِ أَمْرٍ قَدْ يَحْسِبُ بَعْضُ مَنْ لَمْ يَتَبَحَّرِ الْعِلْمَ أَنَّ مُصَلِّيَهَا فِي الْمَسْجِدِ عَاصٍ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَنْ يُصَلِّيَهَا فِي الْبُيُوتِ
ایک ایسے لفظ کے ساتھ جس سے کم علم لوگوں کو یہ گمان ہوسکتا ہے کہ یہ دو رکعات مسجد میں ادا کرنے والا گناہ گار ہے۔ کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں گھروں میں ادا کرنے کا حُکم دیا ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1200
Save to word اعراب
حدثنا الفضل بن يعقوب الجزري ، نا عبد الاعلى ، عن محمد بن إسحاق ، عن عاصم بن عمر بن قتادة ، عن محمود بن لبيد ، قال: اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم بني عبد الاشهل فصلى بهم المغرب، فلما سلم، قال:" اركعوا هاتين الركعتين في بيوتكم". قال:" فلقد رايت محمودا وهو إمام قومه يصلي بهم المغرب، ثم يخرج فيجلس بفناء المسجد حتى يقوم قبيل العتمة، فيدخل البيت، فيصليهما" حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ ، نَا عَبْدُ الأَعْلَى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ ، قَالَ: أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي عَبْدِ الأَشْهَلِ فَصَلَّى بِهِمُ الْمَغْرِبَ، فَلَمَّا سَلَّمَ، قَالَ:" ارْكَعُوا هَاتَيْنِ الرَّكْعَتَيْنِ فِي بُيُوتِكُمْ". قَالَ:" فَلَقَدْ رَأَيْتُ مَحْمُودًا وَهُوَ إِمَامُ قَوْمِهِ يُصَلِّي بِهِمُ الْمَغْرِبَ، ثُمَّ يَخْرُجُ فَيَجْلِسُ بِفِنَاءِ الْمَسْجِدِ حَتَّى يَقُومَ قُبَيْلَ الْعَتَمَةِ، فَيَدْخُلَ الْبَيْتَ، فَيُصَلِّيهُمَا"
سیدنا محمود بن لبید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنی عبداشہل (کے قبیلے) میں تشریف لائے تو اُنہیں نماز مغرب پڑھائی، پھر جب سلام پھیرا تو فرمایا: یہ دو رکعات اپنے گھروں میں پڑھو۔ (قتادہ) کہتے ہیں کہ بیشک میں نے سیدنا محمود رضی اللہ عنہ کو دیکھا، جبکہ وہ اپنی قوم کے امام تھے، آپ اُنہیں مغرب کی نماز پڑھاتے تھے۔ پھر آپ باہر تشریف لاتے اور مسجد کے صحن میں بیٹھ جاتے، حتیٰ کہ عشاء سے تھوڑی دیر پہلے اُٹھ کر گھر چلے جاتے اور یہ دو رکعات ادا کرتے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 1201
Save to word اعراب
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز قبیلہ بنی عبد اشہل کی مسجد میں ادا کی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا چکے تو لوگوں نے اُٹھ کر سنّیتں ادا کرنی شروع کر دیں، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں یہ نماز اپنے گھروں میں پڑھنی چاہیے۔

تخریج الحدیث: صحيح

Previous    1    2    3    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.