صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نماز میں نا پسندیدہ افعال کے ابواب کا مجموعہ جن سے نمازی کو منع کیا گیا ہے
587. (354) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا
587. گذشتہ مجمل روایت کی مفسر روایت کا بیان،
حدیث نمبر: Q915
Save to word اعراب
والدليل على ان النبي صلى الله عليه وسلم قد اباح مسح الحصا في الصلاة مرة واحدة قال ابو بكر: قد امليت فيما قبل خبر معيقيب، عن النبي صلى الله عليه وسلم: إن كنت فاعلا فواحدة وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَبَاحَ مَسْحَ الْحَصَا فِي الصَّلَاةِ مَرَّةً وَاحِدَةً قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ أَمْلَيْتُ فِيمَا قَبْلُ خَبَرَ مُعَيْقِيبٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنْ كُنْتَ فَاعِلًا فَوَاحِدَةً
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں ایک مرتبہ کنکریوں کو چھونے اور درست کرنے کی اجازت دی ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 915
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ میں اس سے پہلے سیدنا معیقیب رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت بیان کر چکا ہو ں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم نے ضرور(ہی کنکریوں کو درست کر نا ہو) تو ایک بار کرلو۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 916
Save to word اعراب
نا سعيد بن ابي يزيد وراق الفريابي بالرملة، حدثنا محمد بن يوسف ، نا سفيان ، عن محمد بن عبد الرحمن ، عن عبد الله بن عيسى ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، عن ابي ذر ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن كل شيء، حتى سالته عن مسح الحصى في الصلاة، فقال:" واحدة او دع" نَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي يَزِيدَ وَرَّاقُ الْفِرْيَابِيِّ بِالرَّمْلَةِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، نَا سُفْيَانُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كُلِّ شَيْءٍ، حَتَّى سَأَلْتُهُ عَنْ مَسْحِ الْحَصَى فِي الصَّلاةِ، فَقَالَ:" وَاحِدَةٌ أَوْ دَعْ"
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول االلہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہر چیز کے متعلق سوال کیا ہے حتیٰ کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں کنکریوں کے چھونے (انہیں درست کرنے) کے بارے میں بھی پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک بار درست کرلو یا رہنے دو (جیسے ہوں ویسے ہی رہنے دو ـ)

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
588. (355) بَابُ فَضْلِ تَرْكِ مَسْحِ الْحَصَا فِي الصَّلَاةِ
588. نماز میں کنکریوں کو نہ چھونے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 917
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ (اس بارے میں) میں اس سے پہلے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث لکھوا چکا ہوں۔

تخریج الحدیث:
589. (356) بَابُ النَّهْيِ عَنْ تَغْطِيَةِ الْفَمِ فِي الصَّلَاةِ، بِلَفْظِ خَبَرٍ مُجْمَلٍ غَيْرِ مُفَسَّرٍ
589. ایک مجمل غیر مفسر روایت سے نماز میں منہ ڈھانپنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 918
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں سدل سے اور اس بات سے آدمی کو منع کیا ہے کہ وہ اپنے چہرے کو ڈھانپے۔

تخریج الحدیث: حسن
590. (357) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسَّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا،
590. گذشتہ مجمل روایت کی تفسیر کرنے والی روایت کا بیان
حدیث نمبر: Q919
Save to word اعراب
والدليل على ان زجر النبي صلى الله عليه وسلم عن تغطية الفم في الصلاة في غير التثاؤب، إذ النبي صلى الله عليه وسلم قد امر بتغطية الفم عند التثاؤب. وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ زَجْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تَغْطِيَةِ الْفَمِ فِي الصَّلَاةِ فِي غَيْرِ التَّثَاؤُبِ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَرَ بِتَغْطِيَةِ الْفَمِ عِنْدَ التَّثَاؤُبِ.

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 919
Save to word اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو اُسے اپنے ہاتھ کے ساتھ اپنا منہ بند کر لینا چاہیے کیونکہ (منہ کھلا ہو تو) شیطان داخل ہوجاتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
591. (358) بَابُ كَرَاهَةِ التَّثَاؤُبِ فِي الصَّلَاةِ إِذْ هُوَ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَالْأَمْرِ بِكَظْمِهِ مَا اسْتَطَاعَ الْمُصَلِّي
591. نماز میں جمائی لینا مکروہ ہے کیونکہ یہ شیطان کی طرف سے ہوتی ہے اور نمازی کو حسب طاقت اسے روکنے کا حُکم ہے
حدیث نمبر: 920
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز میں جمائی کا آنا شیطان کی طرف سے ہوتا ہے، لہٰذا تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو اُسے حسب طاقت و قدرت روکنا چاہیے ـ

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
592. (359) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ قَوْلِ الْمُتَثَائِبِ فِي الصَّلَاةِ: هَاهْ وَمَا أَشْبَهَهُ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَضْحَكُ فِي جَوْفِهِ عِنْدَ قَوْلِهِ: هَاهْ
592. نماز میں جمائی لینے والے کے لیے ھاہ یا اس طرح کی اور آواز نکالنا منع ہے کیونکہ شیطان اس کے ھاہ کہنے سے اس کے پیٹ میں ہنستا ہے
حدیث نمبر: 921
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلے اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: چھینک اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جمائی شیطان کی طرف سے ہے، لہٰذا جب تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو وہ ھاہ مت کہے کیونکہ (اس سے) شیطان اس کے پیٹ میں ہنستا ہے ـ

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 922
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ چھینک کو پسند فرماتا ہے اور جمائی کو ناپسند کرتا ہے، تو جب تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو وہ آہ، آہ کی آواز نہ نکالے، کیونکہ اس سے شیطان ہنستا ہے یا فرمایا: وہ اس کے ساتھ کھیلتا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.