صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمَكْرُوهَةِ فِي الصَّلَاةِ الَّتِي قَدْ نُهِيَ عَنْهَا الْمُصَلِّي
نماز میں نا پسندیدہ افعال کے ابواب کا مجموعہ جن سے نمازی کو منع کیا گیا ہے
591. (358) بَابُ كَرَاهَةِ التَّثَاؤُبِ فِي الصَّلَاةِ إِذْ هُوَ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَالْأَمْرِ بِكَظْمِهِ مَا اسْتَطَاعَ الْمُصَلِّي
نماز میں جمائی لینا مکروہ ہے کیونکہ یہ شیطان کی طرف سے ہوتی ہے اور نمازی کو حسب طاقت اسے روکنے کا حُکم ہے
حدیث نمبر: 920
نَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، نَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، نَا الْعَلاءُ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " التَّثَاؤُبُ فِي الصَّلاةِ مِنَ الشَّيْطَانِ، فَإِذَا تَثَاوَبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَكْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز میں جمائی کا آنا شیطان کی طرف سے ہوتا ہے، لہٰذا تم میں سے کسی شخص کو جمائی آئے تو اُسے حسب طاقت و قدرت روکنا چاہیے ـ“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم