صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نماز میں لباس کے متعلق ابواب کا مجموعہ
498. ‏(‏265‏)‏ بَابُ نَفْيِ قَبُولِ صَلَاةِ الْحُرَّةِ الْمُدْرِكَةِ بِغَيْرِ خِمَارٍ
498. بالغ آزاد عورت کی نماز دوپٹے کے بغیر قبول نہ ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 775
Save to word اعراب
حدثنا هشام بن عبد الملك ابو الوليد ، والحجاج بن المنهال ، قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، عن قتادة ، عن محمد بن سيرين ، عن صفية بنت الحارث ، عن عائشة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يقبل الله صلاة امراة قد حاضت إلا بخمار" . حدثنا بندار ، نا يحيى ، نا حميد بن عبد الله ، حدثتني امي ، عن عائشة ، انها قالت: لا ينبغي لامراة ان تصلي. قال ابو بكر: حميد بن عبد الله هو الخراطحَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ أَبُو الْوَلِيدِ ، وَالْحَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ ، قَالا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلاةَ امْرَأَةٍ قَدْ حَاضَتْ إِلا بِخِمَارٍ" . حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نا يَحْيَى ، نا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَتْنِي أُمِّي ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: لا يَنْبَغِي لامْرَأَةٍ أَنْ تُصَلِّيَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ هُوَ الْخَرَّاطُ
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ بالغ عورت کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں فرماتا۔ جناب بندار کی روایت میں یہ الفاظ ہیں: کسی عورت کے لئے لائق نہیں ہے کہ وہ نماز ادا کرے۔۔۔۔ (‏‏‏‏یعنی دوپٹے کے بغیر) امام ابوبکررحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حمید بن عبداللہ سے مراد الخراط ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
499. ‏(‏266‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الصَّلَاةِ فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُجَامِعُ الرَّجُلُ فِيهِ أَهْلَهُ
499. اس کپڑے میں نماز پڑھنے کی رخصت کا بیان جس میں آدمی نے اپنے بیوی سے صحبت کی ہو
حدیث نمبر: 776
Save to word اعراب
نا يونس بن عبد الاعلى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني عمرو ، وابن لهيعة ، والليث بن سعد . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن الحكم، اخبرنا ابي ، وشعيب ، قالا: اخبرنا الليث بن سعد . ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا ابو الوليد ، حدثنا الليث بن سعد . وحدثنا الفضل بن يعقوب الجزري ، حدثنا عبد الاعلى ، عن محمد بن إسحاق ، كلهم عن يزيد بن ابي حبيب ، عن سويد بن قيس ، عن معاوية بن خديج ، قال: سمعت معاوية بن ابي سفيان ، يقول: سالت ام حبيبة : هل كان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي في الثوب الذي يجامعها فيه؟ قالت:" نعم، إذا لم ير فيه اذى" . وقال ابن الحكم، والفضل، ويحيى بن حكيم: عن معاوية بن ابي سفيان. وفي حديث ابن إسحاق: في الثوب الذي يضاجعك فيه؟نا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، وَابْنُ لَهِيعَةَ ، وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ، أَخْبَرَنَا أَبِي ، وَشُعَيْبٌ ، قَالا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ . ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ . وَحَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، كُلُّهُمْ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ خَدِيجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ ، يَقُولُ: سَأَلْتُ أُمَّ حَبِيبَةَ : هَلْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُجَامِعُهَا فِيهِ؟ قَالَتْ:" نَعَمْ، إِذَا لَمْ يَرَ فِيهِ أَذًى" . وَقَالَ ابْنُ الْحَكَمِ، وَالْفَضْلُ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ: عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ. وَفِي حَدِيثِ ابْنِ إِسْحَاقَ: فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُضَاجِعُكِ فِيهِ؟
سیدنا معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ اُم حبیبہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا، کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اُس کپڑے میں نماز پڑھ لیتے تھے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سے صحبت کی ہو؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ ہاں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُس میں کوئی نجاست نہ دیکھتے (‏‏‏‏تو نماز ادا کر لیتے تھے) جناب ابن اسحاق کی روایت میں ہے کہ اُس کپڑے میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے ساتھ لیٹے تھے۔ (‏‏‏‏اُس میں نماز پڑھ لیتے تھے۔)

تخریج الحدیث: اسناده حسن
500. ‏(‏267‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِزَرِّ الْقَمِيصِ وَالْجُبَّةِ إِذَا صَلَّى الْمُصَلِّي فِي أَحَدِهِمَا لَا ثَوْبَ عَلَيْهِ غَيْرَهُ
500. قمیص اور جُبے کو بٹن لگانے کے حکم کا بیان، جب کہ نمازی ان میں سے کسی ایک میں نماز پڑھے اور اس پر کوئی دوسرا کپڑا نہ ہو
حدیث نمبر: 777
Save to word اعراب
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں شکار کے لئے نکلا ہوتا ہوں تو نماز کا وقت ہو جاتا ہے جبکہ میرے اوپر ایک قمیض ہی ہوتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے باندھ لیا کرو اگرچہ کانٹے کے ساتھ ہی باندھنا پڑے۔

تخریج الحدیث: صحيح
حدیث نمبر: 778
Save to word اعراب
نا احمد بن عبدة الضبي ، حدثنا عبد العزيز بن محمد المدني ، حدثني موسى بن إبراهيم ، عن سلمة بن الاكوع ، قال: سالت النبي صلى الله عليه وسلم، قلت: اكون في الصيد وليس علي إلا قميص واحد او جبة واحدة، فازره؟ قال:" نعم ولو بشوكة" . قال مرة: فقال:" زره ولو بشوكة". قال ابو بكر: موسى بن إبراهيم هذا هو ابن عبد الرحمن بن عبد الله بن ابي ربيعة، هكذا نسبه عطاف بن خالد، وانا اظنه ابن إبراهيم بن عبد الله بن عبد الرحمن بن معمر بن ابي ربيعة، ابوه إبراهيم هو الذي ذكره شرحبيل بن سعد، انه دخل وإبراهيم بن عبد الله بن عبد الرحمن بن معمر بن ابي ربيعة على جابر بن عبد الله في حديث طويل ذكرهنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَدَنِيُّ ، حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: أَكُونُ فِي الصَّيْدِ وَلَيْسَ عَلَيَّ إِلا قَمِيصٌ وَاحِدٌ أَوْ جُبَّةٌ وَاحِدَةٌ، فَأَزُرُّهُ؟ قَالَ:" نَعَمْ وَلَوْ بِشَوْكَةٍ" . قَالَ مَرَّةً: فَقَالَ:" زُرَّهُ وَلَوْ بِشَوْكَةٍ". قَالَ أَبُو بَكْرٍ: مُوسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ هَذَا هُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ، هَكَذَا نَسَبَهُ عَطَّافُ بْنُ خَالِدٍ، وَأَنَا أَظُنُّهُ ابْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ، أَبُوهُ إِبْرَاهِيمُ هُوَ الَّذِي ذَكَرَهُ شُرَحْبِيلُ بْنُ سَعْدٍ، أَنَّهُ دَخَلَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فِي حَدِيثٍ طَوِيلٍ ذَكَرَهُ
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا، میں نے عرض کی، میں شکار کے لئے گیا ہوتا ہوں اور میرے اوپر صرف ایک قمیض یا ایک جُبہ ہوتا ہے، کیا میں اُسے باندھ لیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اگرچہ کانٹے کے ساتھ ہی باندھ لو۔ ایک مرتبہ فرمایا: اُسے بٹن لگا لو (‏‏‏‏باندھ لو) اگرچہ کانٹے کے ساتھ ہی ہو۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ موسیٰ بن ابراہیم سے مراد ابن عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن ابی ربیعہ ہے۔ عطاف بن خالد نے اسی طرح ان کا نسب بیان کیا ہے۔ جبکہ میرے خیال میں ان کا نسب اس طرح ہے: ابن ابراہیم بن عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن معمر بن ابی ربیعہ، ان کے والد ابراہیم وہ ہیں جنہیں شرحبیل بن سعد نے ذکر کیا ہے کہ وہ اور ابراہیم بن عبداللہ بن عبد الرحمان بن معمر بن ابی ربعیہ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے، ایک لمبی حدیث میں اس کا تذکرہ کیا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
501. ‏(‏268‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الصَّلَاةِ مَحْلُولَ الْأَزْرَارِ إِذَا كَانَ عَلَى الْمُصَلِّي أَكْثَرُ مِنْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ
501. جب نمازی پر ایک سے زائد کپڑے ہوں تو بٹن کھول کر نماز پڑھنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 779
Save to word اعراب
سیدنا زید بن اسلم بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو بٹن کھول کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو میں نے اُن سے اس کے متعلق پوچھا، تو اُنہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 780
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، حدثنا سليمان بن عبد الرحمن ، حدثنا الوليد ، بهذا مثله، غير انه لم يقل: فسالته، وقال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم" يصلي محلول الازرار"نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ ، بِهَذَا مِثْلَهُ، غَيْرُ أَنَّهُ لَمْ يَقُلْ: فَسَأَلْتُهُ، وَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُصَلِّي مَحْلُولَ الأَزْرَارِ"
امام صاحب اپنے استاد گرامی محمد بن یحییٰ کی سند سے جناب ولید سے مذکورہ بالا کی طرح روایت کرتے ہیں۔ لیکن انہوں نے یہ الفاظ بیان نہیں کیے کہ میں نے اُن سے سوال کیا اور کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بٹن کھول کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: ضعيف
502. ‏(‏269‏)‏ بَابُ التَّغْلِيظِ فِي إِسْبَالِ الْأُزُرِ فِي الصَّلَاةِ
502. نماز میں تہبند کو لٹکانا سخت منع ہے
حدیث نمبر: 781
Save to word اعراب
نا محمد بن خلف الحدادي ، اخبرنا معاوية بن هشام ، نا شيبان بن عبد الرحمن ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان ، عن عبد الله بن عمرو ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا ينظر الله إلى صلاة رجل يجر إزاره بطرا" . قال ابو بكر: قد اختلفوا في هذا الإسناد، قال بعضهم: عن عبد الله بن عمر، خرجت هذا الباب في كتاب اللباسنا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْحَدَّادِيُّ ، أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ ، نا شَيْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى صَلاةِ رَجُلٍ يَجُرُّ إِزَارَهُ بَطَرًا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدِ اخْتَلَفُوا فِي هَذَا الإِسْنَادِ، قَالَ بَعْضُهُمْ: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، خَرَّجْتُ هَذَا الْبَابَ فِي كِتَابِ اللِّبَاسِ
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اُس شخص کی نماز کی طرف نہیں دیکھتے جو تکبر و غرور کی وجہ سے اپنا تہبند گھسیٹتا ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی سند میں راویوں کا اختلاف ہے بعض نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کی بجائے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے۔ میں نے یہ باب کتاب اللباس میں بیان کر دیا ہے۔

تخریج الحدیث:
503. ‏(‏270‏)‏ بَابُ الزَّجْرِ عَنْ كَفِّ الثِّيَابِ فِي الصَّلَاةِ
503. نماز میں کپڑے سمیٹنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 782
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے ساتھ اعضاء پر سجدہ کرنے کا حُکم دیا گیا ہے اور یہ کہ میں اپنے بال اور کپڑے نہ سمیٹوں۔

تخریج الحدیث:
504. ‏(‏271‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الصَّلَاةِ فِي ثِيَابِ الْأَطْفَالِ مَا لَمْ تُعْلَمْ نَجَاسَةٌ أَصَابَتْهَا،
504. بچّوں کے اُن کپڑوں میں نماز پڑھنے کی رخصت کا بیان جن میں نجاست لگنے کا علم نہ ہو
حدیث نمبر: Q783
Save to word اعراب
إذ في حمل النبي صلى الله عليه وسلم ‏[‏بنت زينب رضي الله عنها‏]‏ ما دل على ان ثيابها لو كانت الصلاة لا تجزئ فيها لم يحملها إذ لا فرق بين لبس الثوب النجس، وبين حمله في الصلاة‏.‏ إِذْ فِي حَمْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ‏[‏بِنْتَ زَيْنَبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا‏]‏ مَا دَلَّ عَلَى أَنَّ ثِيَابَهَا لَوْ كَانَتِ الصَّلَاةُ لَا تُجْزِئُ فِيهَا لَمْ يَحْمِلْهَا إِذْ لَا فَرْقَ بَيْنَ لُبْسِ الثَّوْبِ النَّجِسِ، وَبَيْنَ حَمْلِهِ فِي الصَّلَاةِ‏.‏

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 783
Save to word اعراب
سیدنا ابوقتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوالعاص رضی اللہ عنہ کی بیٹی (‏‏‏‏یعنی اپنی نواسی) کو نماز میں اپنی گردن پر بیٹھا لیا کتے تھے، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو اُسے (‏‏‏‏ زمین پر) رکھ دیتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے تو اُسے اُٹھا لیتے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    1    2    3    4    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.