صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
427. ‏(‏194‏)‏ بَابُ ضَمِّ الْعَقِبَيْنِ فِي السُّجُودِ‏.‏
427. سجدے میں دونوں ایڑیوں کو ملانے کا بیان
حدیث نمبر: 654
Save to word اعراب
نا احمد بن عبد الله بن عبد الرحيم البرقي ، وإسماعيل بن إسحاق الكوفي ، سكن الفسطاط، قالا: حدثنا ابن ابي مريم ، اخبرنا يحيى بن ايوب ، حدثني عمارة بن غزية ، قال: سمعت ابا النضر ، يقول: سمعت عروة بن الزبير ، يقول: قالت عائشة زوج النبي: فقدت رسول الله صلى الله عليه وسلم وكان معي على فراشي، فوجدته ساجدا راصا عقبيه، مستقبلا باطراف اصابعه القبلة، فسمعته، يقول:" اعوذ برضاك من سخطك، وبعفوك من عقوبتك، وبك منك، اثني عليك لا ابلغ كل ما فيك" فلما انصرف، فلما انصرف، قال:" يا عائشة، اخذك شيطانك؟"، فقالت: اما لك شيطان؟ قال: " ما من آدمي إلا له شيطان"، فقلت: وانت يا رسول الله؟ قال:" وانا، ولكني دعوت الله عليه فاسلم" نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِيُّ ، وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْكُوفِيُّ ، سَكَنَ الْفُسْطَاطَ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا النَّضْرِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ ، يَقُولُ: قَالَتْ عَائِشَةُ زَوْجِ النَّبِيِّ: فَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ مَعِي عَلَى فِرَاشِي، فَوَجَدْتُهُ سَاجِدًا رَاصًّا عَقِبَيْهِ، مُسْتَقْبِلا بِأَطْرَافِ أَصَابِعِهِ الْقِبْلَةَ، فَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ:" أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ، وَبِعَفْوِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ، وَبِكَ مِنْكَ، أُثْنِيَ عَلَيْكَ لا أَبْلُغُ كُلَّ مَا فِيكَ" فَلَمَّا انْصَرَفَ، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ:" يَا عَائِشَةُ، أَخَذَكِ شَيْطَانُكِ؟"، فَقَالَتْ: أَمَا لَكَ شَيْطَانٌ؟ قَالَ: " مَا مِنْ آدَمَيٍّ إِلا لَهُ شَيْطَانٌ"، فَقُلْتُ: وَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" وَأَنَا، وَلَكِنِّي دَعَوْتُ اللَّهَ عَلَيْهِ فَأَسْلَمَ"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ (ایک رات) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو موجود نہ پایا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ میرے بستر پر تشریف فرما تھے۔ (میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کیا تو) میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدے کی حالت میں پایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ایڑیاں خوب ملائی ہوئی تھیں اور انگلیوں کے کناروں کو قبلہ رُخ کیا ہوا تھا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا مانگ رہے تھے: «‏‏‏‏أَعُوْذُ بِرِضَاكَ مِنْسَخَطِكَ، وَبِعَفْوِكَ مِنْ عُقُوْبَتِكَ، وبِكَ مِنْكَ، أَثْنٰي عَلَيْكَ، لَا أَبْلُغُ كُلَّ مَا فِيْكَ» ‏‏‏‏ اے اللہ، میں تیرے غصّے اور ناراضگی سے تیری خوشنودی کی پناہ میں آتا ہوں، میں تیرے عذاب سے تیری بخشش کی پناہ میں آتا ہوں، میں تجھ سے تیری پناہ کا طلب گار ہوں۔ میں تیری تمام خوبیوں کی حمدوثنا کر نے سے قاصر ہوں۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: اے عائشہ تجھے تیرے شیطان نے پریشان کر دیا تھا۔ تو انہوں نے دریافت کیا، کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا شیطان نہیں ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر انسان کا ایک شیطان ہے۔ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی شیطان ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں میرا بھی ہے لیکن میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی تو وہ اطاعت گزار اور فرماں بردار ہو گیا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
428. ‏(‏195‏)‏ بَابُ نَصْبِ الْقَدَمَيْنِ فِي السُّجُودِ،
428. سجدے میں پاؤں کھڑے کرنے کابیان
حدیث نمبر: Q655
Save to word اعراب
في خبر ابي هريرة عن عائشة‏:‏ فوقعت يدي على باطن قدميه وهما منتصبتان‏.‏فِي خَبَرِ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ‏:‏ فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى بَاطِنِ قَدَمَيْهِ وَهُمَا مُنْتَصِبَتَانِ‏.‏
، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے: میرا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلوے پر پڑا جبکہ آپ کے دونوں پاؤں کھڑے تھے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 655
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، وعلي بن شعيب ، قالا: حدثنا ابو اسامة ، حدث عبيد الله ، عن محمد بن يحيى بن حبان ، عن عبد الرحمن الاعرج ، عن ابي هريرة ، عن عائشة ، قالت: فقدت رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة في الفراش، فجعلت اطلبه بيدي، فوقعت يدي على باطن قدميه وهما منتصبتان، فسمعته يقول:" اللهم إني اعوذ برضاك من سخطك، واعوذ بمعافاتك من عقوبتك، واعوذ بك منك، لا احصي مدحك، ولا ثناء عليك، انت كما اثنيت على نفسك" نا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وَعَلِيُّ بْنُ شُعَيْبٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَ عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: فَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي الْفِرَاشِ، فَجَعَلْتُ أَطْلُبُهُ بِيَدِي، فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى بَاطِنِ قَدَمَيْهِ وَهُمَا مُنْتَصِبَتَانِ، فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ، وَأَعُوذُ بِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ، لا أَحْصِي مَدْحَكَ، وَلا ثَنَاءً عَلَيْكَ، أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بستر پر موجود نہ پایا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ہاتھ کے ساتھ ڈھونڈنا شروع کر دیا۔ تو میرا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلوے پر پڑا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں پاؤں کھڑے تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا مانگتے ہوئے سنا، «‏‏‏‏اللَّهُمَّ إني أَعُوذ بِرِضَاك من سَخَطِك، وبِمُعَافَاتِكَ من عُقُوبَتِكَ، وأعُوذ بِك مِنْك، لا أُحْصِي ثَناءً عليك أنت كما أَثْنَيْتَ على نفسك» ‏‏‏‏ اے اللہ، میں تیرے غصّے اور ناراضگی سے تیری رضا اور خوشنودی کی پناہ میں آتا ہوں۔ میں تیری سزا اور عذاب سے تیری معافی اور بخشش کی پناہ مانگتا ہوں۔ میں تجھ سے تیری پناہ کا طلب گار ہوں۔ میں تیری حمد و ثنا کا حق ادا نہیں کر سکتا۔ تیری تعریف و تو صیف ویسے ہی ہے جیسی تو نے اپنے لئے خود بیان فرمائی ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
429. ‏(‏196‏)‏ بَابُ وَضْعِ الْكَفَّيْنِ عَلَى الْأَرْضِ وَرَفْعِ الْمِرْفَقَيْنِ فِي السُّجُودِ‏.‏
429. سجدے میں دونوں ہاتھوں کو زمین پر رکھنے اور دونوں کہنیوں کو زمین سے اٹھانے کا بیان
حدیث نمبر: 656
Save to word اعراب
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سجدہ کرو تو اپنی ہتھیلیوں کو (زمین پر) رکھو اور اپنی دونوں کہنیوں کو اوپر اُٹھا کر رکھو۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 657
Save to word اعراب
نا سعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، وعمر بن حفص الشيباني ، قالا: حدثنا سفيان ، عن عبيد الله بن عبد الله ابن اخي يزيد بن الاصم، عن عمه ، عن خالته ميمونة ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " إذا سجد، لو ان بهمة ارادت ان تمر من تحت يده مرت". وقال عمر بن حفص، قال: حدثنا عبيد الله بن عبد الله بن الاصم، وقال: إن النبي صلى الله عليه وسلم كان" إذا سجد جافى يديه، حتى لو ان بهمة ارادت ان تمر تحتها مرت"نا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، وَعُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الشَّيْبَانِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ أَخِي يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ، عَنْ عَمِّهِ ، عَنْ خَالَتِهِ مَيْمُونَةَ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا سَجَدَ، لَوْ أَنَّ بَهْمَةً أَرَادَتْ أَنْ تَمُرَّ مِنْ تَحْتِ يَدِهِ مَرَّتْ". وَقَالَ عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَصَمِّ، وَقَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" إِذَا سَجَدَ جَافَى يَدَيْهِ، حَتَّى لَوْ أَنَّ بَهْمَةً أَرَادَتْ أَنْ تَمُرَّ تَحْتَهَا مَرَّتْ"
سیدنا میمونہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اگر بکری کا میمنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بازوؤں کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو گزر جاتا۔ حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن الاصم کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں بازؤں کو پہلوؤں سے دور رکھتے حتیٰ کہ اگر کوئی میمنا اُن کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو گزر سکتا تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 658
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، نا عبد الرحمن يعني ابن مهدي ، نا سفيان ، عن منصور ، عن سالم وهو ابن ابي الجعد ، عن ابيه ، عن ابن مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما منكم احد إلا وقد وكل به قرينه من الجن، وقرينه من الملائكة"، قالوا: وإياك يا رسول الله؟ قال:" وإياي ولكن الله اعانني عليه حتى اسلم، فلا يامرني إلا بخير" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ ، نا سُفْيَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْكُمْ أَحَدٌ إِلا وَقَدْ وُكِّلَ بِهِ قَرِينُهُ مِنَ الْجِنِّ، وَقَرِينُهُ مِنَ الْمَلائِكَةِ"، قَالُوا: وَإِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" وَإِيَّايَ وَلَكِنَّ اللَّهَ أَعَانَنِي عَلَيْهِ حَتَّى أَسْلَمَ، فَلا يَأْمُرُنِي إِلا بِخَيْرٍ"
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کے ساتھ ایک جنّ ساتھی اور ایک فرشتہ ساتھی مقرر کیا گیا ہے۔ صحابہ کرام نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھی مقرر کیا گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے ساتھ بھی مقرر کیا گیا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اُس کے خلاف میرے مدد فرمائی ہے، حتیٰ کہ وہ فرمانبردار اور مطیع ہوگیا ہے لہٰذا وہ مجھے خیر و بھلائی کا ہی مشورہ دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
430. ‏(‏197‏)‏ بَابُ طُولِ السَّجْدَةِ وَالتَّسْوِيَةِ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الرُّكُوعِ وَبَيْنَ الْقِيَامِ بَعْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ الرُّكُوعِ‏.‏
430. طویل سجدے، سجدے اور رکوع اور رکوع سے سراٹھانے کے بعد قیام کے درمیان برابری کا بیان
حدیث نمبر: 659
Save to word اعراب
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رُکوع، رُکوع کے بعد سر اُٹھانا (اور قیام کرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریباً برابر ہوتا تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 660
Save to word اعراب
نا مؤمل بن هشام اليشكري ، وسلم بن جنادة القرشي ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن سعد بن عبيدة ، عن المستورد بن الاحنف ، عن صلة ، عن حذيفة ، قال:" صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة، فذكر الحديث، وذكر انه قرا في ركعة البقرة، والنساء، ثم ركع، فكان ركوعه مثل قيامه، ثم سجد فكان سجوده مثل ركوعه" نا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ الْيَشْكُرِيُّ ، وَسَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ الْقُرَشِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الأَحْنَفِ ، عَنْ صِلَةَ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ:" صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَذَكَرَ أَنَّهُ قَرَأَ فِي رَكْعَةٍ الْبَقَرَةَ، وَالنِّسَاءَ، ثُمَّ رَكَعَ، فَكَانَ رُكُوعُهُ مِثْلَ قِيَامِهِ، ثُمَّ سَجَدَ فَكَانَ سُجُودُهُ مِثْلَ رُكُوعِهِ"
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، پھر بقیہ حدیث بیان کی اور بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رکعت میں «‏‏‏‏سورۃ البقره» ‏‏‏‏ اور «‏‏‏‏سورۃ النساء» ‏‏‏‏ پڑھی، پھر رُکوع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رُکوع آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام کی طرح (طویل) تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رُکوع کی طرح (طویل) تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 661
Save to word اعراب
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قیام، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رُکوع، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قعدے میں کون سی چیز طویل ہوتی تھی یہ معلوم نہیں ہوتا تھا۔ امام ابوبکر رحمہ الله فرماتے ہیں کہ افضل سے اطول (طویل ترین) مراد ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
431. ‏(‏198‏)‏ بَابُ النَّهْيِ عَنْ نَقْرَةِ الْغُرَابِ فِي السُّجُودِ‏.‏
431. سجدوں میں کوّے کی طرح ٹھونگیں مارنا منع ہے
حدیث نمبر: 662
Save to word اعراب
نا بندار ، نا يحيى ، وابو عاصم ، قالا: حدثنا عبد الحميد بن جعفر ، حدثني ابي ، عن تميم بن محمود ، عن عبد الرحمن بن شبل. ح وحدثنا سلم بن جنادة ، حدثنا وكيع ، عن عبد الحميد بن جعفر بهذا الإسناد، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نقرة الغراب قال سلم بن جنادة: في الفرائض، وقالا جميعا:، وافتراش السبع، وان يوطن الرجل المكان، كما يوطنه البعير" نا بُنْدَارٌ ، نا يَحْيَى ، وَأَبُو عَاصِمٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ مَحْمُودٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ. ح وَحَدَّثَنا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَقْرَةِ الْغُرَابِ قَالَ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ: فِي الْفَرَائِضِ، وَقَالا جَمِيعًا:، وَافْتِرَاشِ السَّبُعِ، وَأَنْ يُوَطِّنَ الرَّجُلُ الْمَكَانَ، كَمَا يُوَطِّنَهُ الْبَعِيرُ"
حضرت عبدالحمید بن جعفر بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوّے کی طرح ٹھونگیں مارنے سے منع کیا ہے۔ جناب سلم بن جنادہ کہتے ہیں کہ فرض نمازوں میں (ٹھونگیں مارنا منع ہے) امام صاحب کے دونوں اساتذہ کرام جناب سلم بن جنادہ اور بندار نے کہا کہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے) درندے کی طرح (بازو) بچھا کر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے، اور اونٹ کی طرح ایک ہی جگہ مقرر کرنے سے آدمی کو روکا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح

Previous    31    32    33    34    35    36    37    38    39    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.