في خبر ابي هريرة عن عائشة: فوقعت يدي على باطن قدميه وهما منتصبتان.فِي خَبَرِ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ: فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى بَاطِنِ قَدَمَيْهِ وَهُمَا مُنْتَصِبَتَانِ.
، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے: میرا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلوے پر پڑا جبکہ آپ کے دونوں پاؤں کھڑے تھے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بستر پر موجود نہ پایا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ہاتھ کے ساتھ ڈھونڈنا شروع کر دیا۔ تو میرا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلوے پر پڑا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں پاؤں کھڑے تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا مانگتے ہوئے سنا، «اللَّهُمَّ إني أَعُوذ بِرِضَاك من سَخَطِك، وبِمُعَافَاتِكَ من عُقُوبَتِكَ، وأعُوذ بِك مِنْك، لا أُحْصِي ثَناءً عليك أنت كما أَثْنَيْتَ على نفسك» ”اے اللہ، میں تیرے غصّے اور ناراضگی سے تیری رضا اور خوشنودی کی پناہ میں آتا ہوں۔ میں تیری سزا اور عذاب سے تیری معافی اور بخشش کی پناہ مانگتا ہوں۔ میں تجھ سے تیری پناہ کا طلب گار ہوں۔ میں تیری حمد و ثنا کا حق ادا نہیں کر سکتا۔ تیری تعریف و تو صیف ویسے ہی ہے جیسی تو نے اپنے لئے خود بیان فرمائی ہے۔“