صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 593
Save to word اعراب
نا ابو موسى محمد بن المثنى ، واحمد بن المقدام ، قالا: حدثنا ملازم بن عمرو ، حدثني جدي عبد الله بن بدر ، عن عبد الرحمن بن علي بن شيبان ، عن ابيه علي بن شيبان وكان احد الوفد، قال: صلينا خلف النبي صلى الله عليه وسلم، فلمح بمؤخر عينيه إلى رجل لا يقيم صلبه في الركوع والسجود، فلما قضى نبي الله صلى الله عليه وسلم الصلاة، قال:" يا معشر المسلمين، إنه لا صلاة لمن لا يقيم صلبه في الركوع والسجود" . هذا حديث احمد بن المقدامنا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَأَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ ، قَالا: حَدَّثَنَا مُلازِمُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنِي جَدِّي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ ، عَنْ أَبِيهِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ وَكَانَ أَحَدَ الْوَفْدِ، قَالَ: صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَحَ بِمُؤَخِّرِ عَيْنَيْهِ إِلَى رَجُلٍ لا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، فَلَمَّا قَضَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلاةَ، قَالَ:" يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ، إِنَّهُ لا صَلاةَ لِمَنْ لا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ" . هَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ بْنِ الْمِقْدَامِ
حضرت عبدالرحمان بن علی بن شیبان اپنے والد محترم سیدنا علی بن شیبان رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ وہ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے والے) وفد کے ایک رکن تھے۔ وہ فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نمازا ادا کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کن انکھیوں سے ایک آدمی کو دیکھا جو رُکوع وسجود میں اپنی کمر کو سیدھا نہیں کر رہا تھا، پھر جب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل فرمالی تو ارشاد فرمایا: اے مسلمانوں کی جماعت، بیشک اس شخص کی نماز نہیں جو رُکوع اور سجدے میں اپنی کمر سیدھی نہیں کرتا۔ یہ احمد بن المقدم کی حدیث ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
383. ‏(‏150‏)‏ بَابُ تَفْرِيجِ أَصَابِعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ وَضْعِهِمَا عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ فِي الرُّكُوعِ‏.‏
383. رکوع میں دونوں ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھتے وقت ہاتھوں کی انگلیاں کھولنے کا بیان
حدیث نمبر: 594
Save to word اعراب
جناب علقمہ بن وائل اپنے والد سیدنا وائل رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رُکوع کرتے تو اپنی اُنگلیوں کو کھول کر رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
384. ‏(‏151‏)‏ بَابُ ذِكْرِ نَسْخِ التَّطْبِيقِ فِي الرُّكُوعِ،
384. رکوع میں تطبیق (دونوں ہاتھ جوڑ کر گھٹنوں کے درمیان رکھنا) کے منسوخ ہونے کا بیان
حدیث نمبر: Q595
Save to word اعراب
والبيان على ان وضع اليدين على الركبتين ناسخ للتطبيق، إذ التطبيق كان مقدما، ووضع اليدين على الركبتين مؤخرا بعده، فالمقدم منسوخ، والمؤخر ناسخ‏.‏وَالْبَيَانِ عَلَى أَنَّ وَضْعَ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ نَاسِخٌ لِلتَّطْبِيقِ، إِذِ التَّطْبِيقُ كَانَ مُقَدَّمًا، وَوَضْعُ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ مُؤَخَّرًا بَعْدَهُ، فَالْمُقَدَّمُ مَنْسُوخٌ، وَالْمُؤَخَّرُ نَاسِخٌ‏.‏
اوراس بات کا بیان کہ دونوں ہاتھوں کو دونوں گھٹنوں پر رکھنا تطبیق کے لیے ناسخ ہے- کیونکہ تطبیق کا عمل پہلے تھا اور دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے کا عمل اس کے بعد ہے لہٰذا مقدم عمل منسوخ ہے اور موخر عمل ناسخ ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 595
Save to word اعراب
نا محمد بن ابان ، نا عبد الله بن يزيد الازدي ، قال ابو بكر: هو ابن إدريس بن يزيد الازدي، نسبة إلى جده قال، نا عاصم بن كليب ، عن عبد الرحمن بن الاسود ، عن علقمة ، عن عبد الله ، قال: علمنا رسول الله صلى الله عليه وسلم الصلاة، قال: " فكبر، ولما اراد ان يركع طبق يديه بين ركبتيه فركع" ، فبلغ ذلك سعدا ، فقال: صدق اخي، كنا نفعل هذا، ثم امرنا بهذا يعني الإمساك بالركبنا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الأَزْدِيُّ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هُوَ ابْنُ إِدْرِيسَ بْنِ يَزِيدَ الأَزْدِيُّ، نِسْبَةً إِلَى جَدِّهِ قَالَ، نا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلاةَ، قَالَ: " فَكَبَّرَ، وَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ طَبَّقَ يَدَيْهِ بَيْنَ رُكْبَتَيْهِ فَرَكَعَ" ، فَبَلَغَ ذَلِكَ سَعْدًا ، فَقَالَ: صَدَقَ أَخِي، كُنَّا نَفْعَلُ هَذَا، ثُمَّ أُمِرْنَا بِهَذَا يَعْنِي الإِمْسَاكَ بِالرُّكَبِ
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سکھائی تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا اور جب رُکوع کرنے کا ارادہ فرمایا تو اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر اپنے گھٹنوں کے درمیان رکھے، پھر رُکوع کیا، سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کو یہ خبر ملی تو اُنہوں نے فرمایا کہ میرے بھائی نے سچ کہا ہے، ہم اسی طرح کیا کرتے تھے پھر ہمیں اس کا حُکم دے دیا گیا یعنی (دونوں ہاتھوں کے ساتھ) گھٹنوں کو پکڑنے کا۔

تخریج الحدیث:
385. ‏(‏152‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ التَّطْبِيقَ غَيْرُ جَائِزٍ بَعْدَ أَمْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ،
385. اس بات کا بیان کہ نبی اکرام صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے کے حکم کے بعد تطبیق جائز نہیں ہے
حدیث نمبر: Q596
Save to word اعراب
وان التطبيق منهي عنه لا ان هذا من فعل المباح، فيجوز التطبيق، ووضع اليدين على الركبتين جميعا كما ذكرنا اخبار النبي صلى الله عليه وسلم في القراءة في الصلوات، واختلافهم في السور التي كان يقرا فيها صلى الله عليه وسلم في الصلاة، وكاختلافهم في عدد غسل النبي صلى الله عليه وسلم اعضاء الوضوء، وكل ذلك مباح، فاما التطبيق في الركوع فمنسوخ منهي عنه، والسنة وضع اليدين على الركبتين‏.‏وَأَنَّ التَّطْبِيقَ مَنْهِيٌّ عَنْهُ لَا أَنَّ هَذَا مِنْ فِعْلِ الْمُبَاحِ، فَيَجُوزُ التَّطْبِيقُ، وَوَضْعُ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ جَمِيعًا كَمَا ذَكَرْنَا أَخْبَارَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْقِرَاءَةِ فِي الصَّلَوَاتِ، وَاخْتِلَافَهُمْ فِي السُّوَرِ الَّتِي كَانَ يَقْرَأُ فِيهَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ، وَكَاخْتِلَافِهِمْ فِي عَدَدِ غَسْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْضَاءَ الْوُضُوءِ، وَكُلُّ ذَلِكَ مُبَاحٌ، فَأَمَّا التَّطْبِيقُ فِي الرُّكُوعِ فَمَنْسُوخٌ مَنْهِيٌّ عَنْهُ، وَالسُّنَّةُ وَضْعُ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ‏.‏
اور بلاشبہ تطبیق کا عمل ممنوع ہےـ یہ جائز نہیں ہے کہ تطبیق اور گھٹنوں پر ہاتھ رکھنا دونوں عمل ہی درست ہوں جیسا کہ ہم نے نمازوں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قراءت کے متعلق(مختلف)احادیث بیان کی ہیں-اور ان سورتوں کے بارے میں صحابہ کرام کا اختلاف ذکر کیا ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں پڑھا کرتے تھے- یا جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعضائے وضو کے دھونے کی تعداد کے بارے میں صحابہ کرام کا اختلاف ذکر کیا ہے-یہ سب طریقے جائز ہیں لیکن رکوع میں تطبیق کا عمل منسوخ اور منع ہوچکا ہے-اور سنت طریقہ دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا ہےـ
حدیث نمبر: 596
Save to word اعراب
حضرت مصعب بن سعد بیان کرتے ہیں کہ میں جب رُکوع کرتا تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں کے درمیان رکھ لیتا۔ میرے والد محترم سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے مجھے (ایسے کرتے ہوئے) دیکھا تو مجھے منع کیا اور فرمایا کہ بیشک ہم اسی طرح کیا کرتے تھے پھر ہمیں منع کر دیا گیا، پھر ہمیں حُکم دے دیا گیا کہ ہم انہیں اپنے گھٹنوں کی طرف اُٹھایا کریں (یعنی گھٹنوں پر رکھا کریں)

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 597
Save to word اعراب
نا مؤمل بن هشام اليشكري ، نا إسماعيل يعني ابن علية ، عن محمد بن إسحاق ، حدثني علي بن يحيى بن خلاد بن رافع الانصاري ، عن ابيه ، عن عمه رفاعة بن رافع : ان رجلا دخل المسجد، فصلى، فذكر الحديث بطوله، وقال: فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ثم إذا انت ركعت، فاثبت يديك على ركبتيك حتى يطمئن كل عظم منك" نا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ الْيَشْكُرِيُّ ، نا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ يَحْيَى بْنِ خَلادِ بْنِ رَافِعٍ الأَنْصَارِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَمِّهِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ : أَنَّ رَجُلا دَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَصَلَّى، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ، وَقَالَ: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ثُمَّ إِذَا أَنْتَ رَكَعْتَ، فَأَثْبِتْ يَدَيْكَ عَلَى رُكْبَتَيْكَ حَتَّى يَطْمَئِنَّ كُلُّ عَظْمٍ مِنْكَ"
سیدنا رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا تو اُس نے نماز پڑھی، پھر مکمّل حدیث بیان کی۔ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر جب تم رُکوع کرو تو اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں پر جما کر رکھو حتیٰ کہ تیری ہڈی (رکوع میں) مطمئن ہو جائے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
386. ‏(‏153‏)‏ بَابُ وَضْعِ الرَّاحَةِ عَلَى الرُّكْبَةِ فِي الرُّكُوعِ، وَأَصَابِعِ الْيَدَيْنِ عَلَى أَعْلَى السَّاقِ الَّذِي يَلِي الرُّكْبَتَيْنِ‏.‏
386. رکوع میں ہتھیلی گھٹنے پر رکھنے اور ہاتھوں کی انگلیوں کو گھٹنوں سے متصل پنڈلی کے بالائی حصّے پر رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 598
Save to word اعراب
نا يوسف بن موسى ، نا جرير ، عن عطاء بن السائب ، عن سالم البراد ، قال: اتينا عقبة بن عمرو ابا مسعود ، فقلنا: حدثنا عن صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم،" فقام بين ايدينا في المسجد، وكبر، فلما ركع كبر، ووضع راحتيه على ركبتيه، وجعل اصابعه اسفل من ذلك، ثم جافى بمرفقيه ، ثم قال: هكذا راينا رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي"نا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، نا جَرِيرٌ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ سَالِمٍ الْبَرَّادِ ، قَالَ: أَتَيْنَا عُقْبَةَ بْنَ عَمْرٍو أَبَا مَسْعُودٍ ، فَقُلْنَا: حَدِّثْنَا عَنْ صَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" فَقَامَ بَيْنَ أَيْدِينَا فِي الْمَسْجِدِ، وَكَبَّرَ، فَلَمَّا رَكَعَ كَبَّرَ، وَوَضَعَ رَاحَتَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَجَعَلَ أَصَابِعَهُ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ، ثُمَّ جَافَى بِمِرْفَقَيْهِ ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي"
حضرت سالم البراد رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا ابومسعود اور سیدنا عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ تو ہم نے عرض کی کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز (کی کیفیت) بیان فرمائیے۔ تو وہ ہمارے سامنے مسجد میں کھڑے ہو گئے (اور نماز پڑھ کر دکھانے لگے) اُنہوں نے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا، پھر جب رُکوع کیا تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا، اور اپنی دونوں ہتھیلیاں اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھیں۔ اور اپنی اُنگلیوں کو اُن کے نیچے (پنڈلی کے بالائی حصّے پر) رکھا، پھر اُنہوں نے کہنیوں کو (پہلوؤں سے) دور کیا، پھر (آخر میں) فرمایا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
387. ‏(‏154‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِتَعْظِيمِ الرَّبِّ عَزَّ وَجَلَّ فِي الرُّكُوعِ
387. رکوع میں رب عزوجل کی عظمت بیان کرنے کا حکم ہے
حدیث نمبر: 599
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رہا رُکوع تو اس میں رب تعالیٰ کی عظمت بیان کرو۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 600
Save to word اعراب
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب (یہ آیت) «‏‏‏‏فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ» ‏‏‏‏ [ سورة الواقعة ] (اپنے عظمت والے رب کے نام کی تسبیح بیان کرو) نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حُکم دیا کہ تم اسے اپنے رُکوع میں پڑھا کرو

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

Previous    24    25    26    27    28    29    30    31    32    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.