صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ
188. ‏(‏187‏)‏ بَابُ صِفَةِ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ
188. غسل جنابت کا طریقہ
حدیث نمبر: 241
Save to word اعراب
نا ابو موسى ، نا ابو معاوية ، نا الاعمش . ح وحدثنا هارون بن إسحاق الهمداني ، حدثنا ابن فضيل . ح وحدثنا سلم بن جنادة ، نا وكيع . ح وحدثنا علي بن حجر ، نا عيسى بن يونس . ح وحدثنا عبد الله بن سعيد الاشج ، نا ابن إدريس . ح وحدثنا ابو موسى ، نا عبد الله بن داود ، كلهم، عن الاعمش ، عن سالم بن ابي الجعد ، عن كريب ، عن ابن عباس ، قال: حدثتني خالتي ميمونة ، قالت:" ادنيت لرسول الله صلى الله عليه وسلم غسله من الجنابة"، قالت:" فغسل كفيه مرتين او ثلاثا، ثم ادخل كفه اليمنى في الإناء، فافرغ بها على فرجه، فغسله بشماله، ثم ضرب بشماله الارض، فدلكها دلكا شديدا، ثم توضا وضوءه للصلاة، ثم افرغ على راسه ثلاث حفنات ملء كفيه، ثم غسل سائر جسده، ثم تنحى عن مقامه ذلك فغسل رجليه، ثم اتيته بالمنديل فرده" . هذا لفظ حديث عيسى بن يونس، وقال في خبر ابن فضيل:" جعل ينفض عنه الماء"، وكذا قال ابن إدريس:" فاتي بمنديل فابى ان يقبل، وجعل ينفض الماء عنه"، وبعضهم يزيد على بعض في متن الحديثنا أَبُو مُوسَى ، نا أَبُو مُعَاوِيَةُ ، نا الأَعْمَشُ . ح وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا وَكِيعٌ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، نا عِيسَى بْنُ يُونُسَ . ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، نا ابْنُ إِدْرِيسَ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ ، كُلُّهُمْ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي خَالَتِي مَيْمُونَةُ ، قَالَتْ:" أَدْنَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلَهُ مِنَ الْجَنَابَةِ"، قَالَتْ:" فَغَسَلَ كَفَّيْهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ كَفَّهُ الْيُمْنَى فِي الإِنَاءِ، فَأَفْرَغَ بِهَا عَلَى فَرْجِهِ، فَغَسَلَهُ بِشِمَالِهِ، ثُمَّ ضَرَبَ بِشِمَالِهِ الأَرْضَ، فَدَلَكَهَا دَلْكًا شَدِيدًا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاةِ، ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاثَ حَفَنَاتٍ مِلْءَ كَفَّيْهِ، ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ، ثُمَّ تَنَحَّى عَنْ مَقَامِهِ ذَلِكَ فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِالْمِنْدِيلِ فَرَدَّهُ" . هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، وَقَالَ فِي خَبَرِ ابْنِ فُضَيْلٍ:" جَعَلَ يَنْفُضُ عَنْهُ الْمَاءَ"، وَكَذَا قَالَ ابْنُ إِدْرِيسَ:" فَأُتِيَ بِمِنْدِيلٍ فَأَبَى أَنْ يَقْبَلَ، وَجَعَلَ يَنْفُضُ الْمَاءَ عَنْهُ"، وَبَعْضُهُمْ يَزِيدُ عَلَى بَعْضٍ فِي مَتْنِ الْحَدِيثِ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے میری خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے لیے پانی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب رکھا۔ کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ دو یا تین بار دھوئے، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا، تو اپنے دائیں ہاتھ سے اپنی شرمگاہ پر پانی ڈالا اور اپنے بائیں ہاتھ سے اسے دھویا، پھر اپنا بایاں ہاتھ زمین پر مارا اور اسے خوب اچھی طرح ملا، پھر نماز کے وضو جیسا وضو کیا، پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سر پر دونوں ہاتھوں سے بھر کر تین چُلّو ڈالے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سارا جسم دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس جگہ سے ہٹ گئے اور اپنے دونوں پاوُں دھوئے پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رومال لے کر آئی توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے واپس کردیا اور (استعمال نہ کیا) عیسیٰ بن یونس کی حدیث کےالفاظ ہیں۔ ابن فضیل کی روایت میں بیان کیا ہے کہ (غسل کرنے کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےجسم سے پانی جھاڑنا شروع کردیا۔ ابن ادریس کی روایت میں بھی اسی طرح ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رومال لایا گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے قبول کرنے سے انکار کر دیا اور اپنے جسم سے پانی جھاڑنے لگے۔ بعض راوی دوسروں سے متن حدیث میں اضافہ بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
189. ‏(‏188‏)‏ بَابُ تَخْلِيلِ أُصُولِ شَعْرِ الرَّأْسِ بِالْمَاءِ، قَبْلَ إِفْرَاغِ الْمَاءِ عَلَى الرَّأْسِ، وَحَثْيِ الْمَاءِ عَلَى الرَّأْسِ بَعْدَ التَّخْلِيلِ حَثَيَاتٍ ثَلَاثٍ‏.‏
189. سر پر پانی ڈالنے سے پہلے، سر کے بالوں کی جڑوں کا پانی سے خلال کرنا اور خلال کرنے کے بعد سر پر تین چُلّو ڈالنا
حدیث نمبر: 242
Save to word اعراب
نا احمد بن عبدة ، اخبرنا حماد يعني ابن زيد ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " إذا اغتسل من الجنابة، يصب من الإناء على يده اليمنى فيفرغ عليها، فيغسلها، ثم يصب على شماله فيغسل فرجه , ويتوضا كوضوئه للصلاة، ثم يدخل كفه في الإناء فيقول بيده في شعره هكذا، يخلله بيده، حتى إذا راى انه قد مس الماء بشرته حثى الماء على راسه ثلاث حثيات، وافضل في الإناء فضلا، يصبه عليه بعدما يفرغ" نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، يَصُبُّ مِنَ الإِنَاءِ عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى فَيُفْرِغُ عَلَيْهَا، فَيَغْسِلُهَا، ثُمَّ يَصُبُّ عَلَى شِمَالِهِ فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ , وَيَتَوَضَّأُ كوُضُوئِهِ لِلصَّلاةِ، ثُمَّ يُدْخِلُ كَفَّهُ فِي الإِنَاءِ فَيَقُولُ بِيَدِهِ فِي شَعْرِهِ هَكَذَا، يُخَلِّلُهُ بِيَدِهِ، حَتَّى إِذَا رَأَى أَنَّهُ قَدْ مَسَّ الْمَاءُ بَشَرَتَهُ حَثَى الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاثَ حَثَيَاتٍ، وَأَفْضَلَ فِي الإِنَاءِ فَضْلا، يَصُبُّهُ عَلَيْهِ بَعْدَمَا يَفْرُغُ"
سیدناعائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت کرتےبرتن سےاپنےدائیں ہاتھ پرپانی اُنڈیلتے، اُس پرپانی ڈال کراُسےدھوتے،پھراپنےبائیں ہاتھ پرپانی ڈالتےتوشرم گاہ دھوتے،اورنمازکےلیےاپنے وضو جیسا وضو کرتے۔ پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈالتے تو (پانی لیکر) اپنے ہاتھ سے اپنے بالوں میں اس طرح کرتے، اور اپنے ہاتھ سے اُن کا خلال کرتے، حتیٰ کہ جب محسوس کرتے کہ پانی آپ کی جلد تک پہنچ گیا ہے تو اپنے سر پر تین چُلّو ڈالتے اور کچھ پانی برتن میں بچا لیتے جسے فارغ ہو کر اپنے اوپر ڈال لیتے

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
190. ‏(‏189‏)‏ بَابُ اكْتِفَاءِ صَاحِبِ الْجُمَّةِ وَالشَّعْرِ الْكَثِيرِ بِإِفْرَاغِ ثَلَاثِ حَثَيَاتٍ مِنَ الْمَاءِ عَلَى الرَّأْسِ فِي غُسْلِ الْجَنَابَةِ‏.‏
190. غسل جنابت میں گھنے اور کندھوں تک زلفوں والے شخص کے لیے سر پر تین چلو پانی ڈالنا کافی ہے
حدیث نمبر: 243
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، نا يحيى بن سعيد ، نا جعفر وهو ابن محمد بن علي بن حسين بن علي بن ابي طالب . ح وحدثنا عبد الجبار بن العلاء ، وسعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، وعمر بن حفص الشيباني ، قالوا: حدثنا سفيان ، عن جعفر ، عن ابيه ، قال: قال لي جابر بن عبد الله : سالني ابن عمك الحسن بن محمد عن الغسل من الجنابة، فقلت" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يفيض على راسه ثلاثا"، فقال: إن شعري كثير، فقلت:" كان شعر رسول الله اكثر من شعرك واطيب" ، هذا حديث يحيى بن سعيدنا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، نا جَعْفَرٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ . ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، وَعُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الشَّيْبَانِيُّ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ لِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ : سَأَلَنِي ابْنُ عَمِّكَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَقُلْتُ" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُفِيضُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاثًا"، فَقَالَ: إِنَّ شَعْرِي كَثِيرٌ، فَقُلْتُ:" كَانَ شَعْرُ رَسُولِ اللَّهِ أَكْثَرَ مِنْ شَعْرِكَ وَأَطْيَبَ" ، هَذَا حَدِيثُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ
حضرت جعفر رحمہ اللہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا مجھے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہا کہ آپ کے چچا زاد بھائی حسن بن محمد نے غسل جنابت کے متعلق پوچھا تو ميں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر پر تين (‏‏‏‏چُلّو) ڈالا کرتے تھے۔ ‏‏‏‏تو اُس نے کہا کہ ميرے بال بہت زيادہ ہيں۔ میں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال تم سے زیادہ اور خوبصورت تھے۔ یہ یحییٰ بن سعید کی حدیث ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
191. ‏(‏190‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ بَدْءِ الْمُغْتَسِلِ بِإِفَاضَةِ الْمَاءِ عَلَى الْمَيَامِنِ قَبْلَ الْمَيَاسِرِ‏.‏
191. غسل کرنے والے کے لیے بائیں اعضاء سے پہلے دائیں اعضاء پر پانی ڈالنا اور شروع کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 244
Save to word اعراب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے (ہر) کام میں دائیں طرف کو پسند کرتےتھے۔ حتیٰ کہ کنگھی کرنے، جوتے پہننے اور طہارت حاصل کرنے میں (دائیں جانب سے ابتدا کرنے کو پسند فرماتے تھے۔)

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 245
Save to word اعراب
حضرت قاسم رحمہ اللہ کہتےہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دودھ والے برتن سے غسل کیا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں سے (پانی) لیتے تو اُسے اپنے (سرکی) دائیں جانب پر ڈالتے، اور اپنے دونوں ہاتھوں سے (پانی) لیتے اور اُسے اپنے (سرکی) بائیں جانب پر ڈالتے۔ پھر اپنے دونوں ہاتھوں سے پانی لیتے تو اُسے اپنے سر کے درمیان میں ڈالتے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
192. ‏(‏191‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَرْكِ الْمَرْأَةِ نَقْضَ ضَفَائِرِ رَأْسِهَا فِي الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ‏.‏
192. عورت کو غسل جنابت میں اپنی سرکی گندھی ہوئی چوٹیاں نہ کھولنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 246
Save to word اعراب
نا سفيان ، نا ايوب بن موسى ، عن سعيد وهو ابن ابي سعيد المقبري . ح وحدثنا سعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، نا سفيان ، عن ايوب بن موسى ، عن المقبري ، عن عبد الله بن رافع ، عن ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: قلت يا رسول الله، إني امراة اشد ضفر راسي، فانقضه لغسل الجنابة؟ فقال:" إنما يكفيك ان تحثين على راسك ثلاث حثيات من ماء، ثم تفيضين عليك الماء فتطهرين" ، او قال:" فإذا انت قد تطهرت". هذا حديث المخزومي، وقال عبد الجبار:" فإذا انت قد طهرت" , ولم يقل:" فتطهرين"نا سُفْيَانُ ، نا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى ، عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، نا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى ، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي امْرَأَةٌ أَشُدُّ ضَفْرَ رَأْسِي، فَأَنْقُضُهُ لِغُسْلِ الْجَنَابَةِ؟ فَقَالَ:" إِنَّمَا يَكْفِيكِ أَنْ تَحْثِينَ عَلَى رَأْسِكِ ثَلاثَ حَثَيَاتٍ مِنْ مَاءٍ، ثُمَّ تُفِيضِينَ عَلَيْكِ الْمَاءَ فَتَطْهُرِينَ" ، أَوْ قَالَ:" فَإِذَا أَنْتِ قَدْ تَطَهَّرَتْ". هَذَا حَدِيثُ الْمَخْزُومِيُّ، وَقَالَ عَبْدُ الْجَبَّارِ:" فَإِذَا أَنْتِ قَدْ طَهُرْتِ" , وَلَمْ يَقُلْ:" فَتَطْهُرِينَ"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، میں اپنے سر کی چوٹی کو خوب مضبوطی سے باندھ کر رکھنے والی عورت ہوں، تو کیا میں غسل جنابت کے لیے اسے کھولا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لیے اتنا کافی ہے کہ اپنے سر پر تین چُلّو پانی ڈالو پھر اپنے جسم پر پانی بہالو، تو تم پاک ہو جاؤ گی۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس تم پاک صاف ہو چکی ہوگی۔ یہ مخزومی کی حدیث ہے۔ عبدالجبار نے «‏‏‏‏فاذا انت قد طهرت» ‏‏‏‏ کے الفاظ بیان کیے ہیں۔ انہوں نے «‏‏‏‏فتطهرين» ‏‏‏‏ کے الفاظ بیان نہیں کیے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 247
Save to word اعراب
نا عمران بن موسى القزاز ، نا عبد الوارث يعني ابن سعيد العنبري . ح وحدثنا ابو عمار الحسين بن حريث ، ويعقوب بن إبراهيم الدورقي ، قال ابو عمار: نا إسماعيل بن إبراهيم، وقال الدورقي: نا ابن علية وهو إسماعيل بن إبراهيم جميعا، عن ايوب ، عن ابي الزبير ، عن عبيد بن عمير ، قال: بلغ عائشة ان عبد الله بن عمرو بن العاص يامر نساءه ان ينقضن رءوسهن إذا اغتسلن من الجنابة، فقالت" يا عجباه، لابن عمرو هذا لقد كلفهن تعبا، افلا يامرهن ان يحلقن رءوسهن؟ لقد كنت انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم نغتسل من الإناء الواحد نشرع فيه جميعا، فما ازيد على ثلاث حفنات" ، او قال:" ثلاث غرفات". هذا حديث عبد الوارث، وليس في خبر ابن علية: نشرع فيه جميعا , وقال فيه:" فما ازيد على ان افرغ على راسي ثلاث إفراغات"نا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ ، نا عَبْدُ الْوَارِثِ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْعَنْبَرِيِّ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، قَالَ أَبُو عَمَّارٍ: نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَقَالَ الدَّوْرَقِيُّ: نا ابْنُ عُلَيَّةَ وَهُوَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ: بَلَغَ عَائِشَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَأْمُرُ نِسَاءَهُ أَنْ يَنْقُضْنَ رُءُوسَهُنَّ إِذَا اغْتَسَلْنَ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَقَالَتْ" يَا عَجَبَاهْ، لابْنِ عَمْرٍو هَذَا لَقَدْ كَلَّفَهُنَّ تَعَبًا، أَفَلا يَأْمُرُهُنَّ أَنْ يَحْلِقْنَ رُءُوسَهُنَّ؟ لَقَدْ كُنْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَغْتَسِلُ مِنَ الإِنَاءِ الْوَاحِدِ نَشْرَعُ فِيهِ جَمِيعًا، فَمَا أَزِيدُ عَلَى ثَلاثِ حَفَنَاتٍ" ، أَوْ قَالَ:" ثَلاثِ غَرَفَاتٍ". هَذَا حَدِيثُ عَبْدِ الْوَارِثِ، وَلَيْسَ فِي خَبَرِ ابْنِ عُلَيَّةَ: نَشْرَعُ فِيهِ جَمِيعًا , وَقَالَ فِيهِ:" فَمَا أَزِيدُ عَلَى أَنْ أُفْرِغَ عَلَى رَأْسِي ثَلاثَ إِفْرَاغَاتٍ"
حضرت عبید بن عمیر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو پتہ چلا کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ اپنی عورتوں کو غسل جنابت کے لئے سر کی چوٹیاں کھولنے کا حکم دیتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ کے اس حُکم پر تعجب ہے۔ اُنہوں نے تو اُنہیں مشقّت میں ڈال دیا ہے، وہ اُنہیں اپنے سر منڈانے کا حُکم کیوں نہیں دے دیتے، میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن سے غسل کیا کر تے تھے،اُس میں سے اکٹھّے (پانی لے کر غسل کرنا) شر وع کرتے تھے۔ تو میں تین لپوں یا (راوی نے) کہا کہ تین چُلّوؤں سے زیادہ (پانی سر پر) نہیں ڈالا کرتی تھی۔ یہ عبدالوارث کی حدیث ہے۔ ابن علیہ کی روایت میں ہم اس سے اکٹھّے شروع کرتے تھے۔ کہ الفاظ نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ میں اپنے سرپر تین مرتبہ سے زیادہ نہیں ڈالا کرتی تھی۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
193. ‏(‏192‏)‏ بَابُ غُسْلِ الْمَرْأَةِ مِنَ الْجَنَابَةِ، وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ غُسْلَهَا كَغُسْلِ الرَّجُلِ سَوَاءً‏.‏
193. عورت کا غسل جنابت کا بیان اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ عورت کا غسل مرد کے غسل جیسا ہی ہے
حدیث نمبر: 248
Save to word اعراب
نا بندار ، نا محمد بن جعفر ، نا شعبة ، عن إبراهيم بن مهاجر ، قال: سمعت صفية ، تحدث، عن عائشة ، ان اسماء سالت النبي صلى الله عليه وسلم عن الغسل من المحيض، فذكر بعض الحديث، وسالته عن الغسل من الجنابة، قال:" تاخذ إحداكن ماءها فتطهر فتحسن الطهور، ثم تصب الماء على راسها فتدلكه حتى يبلغ شئون راسها، ثم تفيض الماء على راسها" ، فقالت عائشة: نعم النساء نساء الانصار، لم يمنعهن الحياء ان يتفقهن في الديننا بُنْدَارٌ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ صَفِيَّةَ ، تُحَدِّثُ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ أَسْمَاءَ سَأَلْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْمَحِيضِ، فَذَكَرَ بَعْضَ الْحَدِيثِ، وَسَأَلْتُهُ عَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ، قَالَ:" تَأْخُذُ إِحْدَاكُنَّ مَاءَهَا فَتَطْهُرَ فَتُحْسِنُ الطُّهُورَ، ثُمَّ تَصُبُّ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهَا فَتَدْلُكُهُ حَتَّى يَبْلُغَ شُئُونَ رَأْسِهَا، ثُمَّ تُفِيضُ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهَا" ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: نِعْمَ النِّسَاءُ نِسَاءُ الأَنْصَارِ، لَمْ يَمْنَعْهُنَّ الْحَيَاءُ أَنْ يَتَفَقَّهْنَ فِي الدِّينِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے غسل کے متعلق پوچھا۔ پھر راوی نے کچھ حدیث بیان کی (یعنی اس سوال کا جواب بیان کیا) اور اُنہوں نے کہا (حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے غسلِ جنابت کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ایک عورت پانی لے اور وضو کرے، خوب اچھی طرح وضو کرے، پھر اپنے سر پر پانی ڈالے اور اسے ملے حتیٰ کہ پانی اس کے سر کی جڑوں میں پہنچ جائے۔ پھر وہ اپنے سر پر پانی بہا لے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ بہترین خواتین انصاری خواتین ہیں، دین میں سمجھ بوجھ حاصل کرنے میں حیا اُن کے لیے رکاوٹ نہیں بنتی۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
194. ‏(‏193‏)‏ بَابُ الزَّجْرِ عَنْ دُخُولِ الْمَاءِ بِغَيْرِ مِئْزَرٍ لِلْغُسْلِ
194. تہبند کے بغیر غسل کے لیے (کھلے) پانی میں داخل ہونا منع ہے
حدیث نمبر: 249
Save to word اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تہبند کے بغیر پانی میں داخل ہونے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
195. ‏(‏194‏)‏ بَابُ اغْتِسَالِ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ وَهُمَا جُنُبَانِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ
195. مرد عورت کا جنابت کی حالت میں ایک برتن سے غسل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 250
Save to word اعراب
نا بندار ، وابو موسى ، قال بندار: حدثنا، وقال ابو موسى: حدثني محمد بن جعفر ، نا شعبة ، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، عن عائشة رضي الله عنها انها، قالت:" كنت اغتسل انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم في إناء واحد من الجنابة" . وقال بندار:" من إناء واحد من الجنابة"نا بُنْدَارٌ ، وَأَبُو مُوسَى ، قَالَ بُنْدَارٌ: حَدَّثَنَا، وَقَالَ أَبُو مُوسَى: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا، قَالَتْ:" كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِنَاءٍ وَاحِدٍ مِنَ الْجَنَابَةِ" . وَقَالَ بُنْدَارٌ:" مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ مِنَ الْجَنَابَةِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل جنابت کیا کرتےتھے۔ بندار کی روایت میں ہے کہ ایک ہی برتن سے جنابت کی وجہ سے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    1    2    3    4    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.