صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ
غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ
189. (188) بَابُ تَخْلِيلِ أُصُولِ شَعْرِ الرَّأْسِ بِالْمَاءِ، قَبْلَ إِفْرَاغِ الْمَاءِ عَلَى الرَّأْسِ، وَحَثْيِ الْمَاءِ عَلَى الرَّأْسِ بَعْدَ التَّخْلِيلِ حَثَيَاتٍ ثَلَاثٍ.
سر پر پانی ڈالنے سے پہلے، سر کے بالوں کی جڑوں کا پانی سے خلال کرنا اور خلال کرنے کے بعد سر پر تین چُلّو ڈالنا
حدیث نمبر: 242
نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، يَصُبُّ مِنَ الإِنَاءِ عَلَى يَدِهِ الْيُمْنَى فَيُفْرِغُ عَلَيْهَا، فَيَغْسِلُهَا، ثُمَّ يَصُبُّ عَلَى شِمَالِهِ فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ , وَيَتَوَضَّأُ كوُضُوئِهِ لِلصَّلاةِ، ثُمَّ يُدْخِلُ كَفَّهُ فِي الإِنَاءِ فَيَقُولُ بِيَدِهِ فِي شَعْرِهِ هَكَذَا، يُخَلِّلُهُ بِيَدِهِ، حَتَّى إِذَا رَأَى أَنَّهُ قَدْ مَسَّ الْمَاءُ بَشَرَتَهُ حَثَى الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاثَ حَثَيَاتٍ، وَأَفْضَلَ فِي الإِنَاءِ فَضْلا، يَصُبُّهُ عَلَيْهِ بَعْدَمَا يَفْرُغُ"
سیدناعائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت کرتےبرتن سےاپنےدائیں ہاتھ پرپانی اُنڈیلتے، اُس پرپانی ڈال کراُسےدھوتے،پھراپنےبائیں ہاتھ پرپانی ڈالتےتوشرم گاہ دھوتے،اورنمازکےلیےاپنے وضو جیسا وضو کرتے۔ پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈالتے تو (پانی لیکر) اپنے ہاتھ سے اپنے بالوں میں اس طرح کرتے، اور اپنے ہاتھ سے اُن کا خلال کرتے، حتیٰ کہ جب محسوس کرتے کہ پانی آپ کی جلد تک پہنچ گیا ہے تو اپنے سر پر تین چُلّو ڈالتے اور کچھ پانی برتن میں بچا لیتے جسے فارغ ہو کر اپنے اوپر ڈال لیتے“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري