صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ
51. ‏(‏51‏)‏ بَابُ النَّهْيِ عَنْ مَسِّ الذَّكَرِ بِالْيَمِينِ
51. شرم گاہ کو دائیں ہاتھ سے چھونا منع ہے
حدیث نمبر: 68
Save to word اعراب
سیدنا ابوقتادہ رضی الله عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صل الله علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص پیشاب کرے تو اپنی شرم گاہ کو اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: كتاب الوضوء، باب النهي عن الاستنجاء باليمين، رقم: 154، صحيح مسلم: الطهارة: لا يمسك ذكره بيمينه اذا بال: 267، سنن نسائي: 24، سنن ابي داوٗد: 31، سنن ابن ماجه: 310، مسند احمد: 383/4، 311/5، 395، سنن الدارمي: 673»
52. ‏(‏52‏)‏ بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ عِنْدَ دُخُولِ الْمُتَوَضَّأِ
52. بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت شیطان ملعون سے (اللہ تعالیٰ کی) پناہ مانگنی چاہیے
حدیث نمبر: 69
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، ومحمد بن جعفر ، قالا: حدثنا شعبة . ح وحدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني، حدثنا خالد يعني ابن الحارث ، حدثنا شعبة . ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا ابن ابي عدي ، حدثنا شعبة . ح وحدثنا يحيى بن حكيم ايضا، قال: حدثنا ابو داود ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، قال: سمعت النضر بن انس يحدث، عن زيد بن ارقم ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إن هذه الحشوش محتضرة، فإذا دخلها احدكم فليقل: اللهم إني اعوذ بك من الخبث والخبائث" . هذا حديث بندار، غير انه قال: عن النضر بن انس، وكذا قال يحيى بن حكيم في حديث ابن ابي عدي، عن النضر بن انسحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ أَيْضًا، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّضْرَ بْنَ أَنَسٍ يُحَدِّثُ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ هَذِهِ الْحُشُوشَ مُحْتَضَرَةٌ، فَإِذَا دَخَلَهَا أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ" . هَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ، غَيْرُ أَنَّهُ قَالَ: عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، وَكَذَا قَالَ يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي عَدِيٍّ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان بیت الخلا میں (شریر و خبیث) جِن حاضر ہوتے ہیں۔ لِہٰذا جب تم میں کوئی شخص ان میں داخل ہونے کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھ لے: «‏‏‏‏اللَّهُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْخُبْثِ وَالْخَبَائِثِ» ‏‏‏‏ اے اللہ، میں شریر جنوں اور جنّیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ یہ بندار کی حدیث کے الفاظ ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا ہے کہ عن النضر بن انس اس طرح یحییٰ بن حکیم نے ابن ابی عدی سے روایت کرتے ہوئے، «‏‏‏‏عن النصر» ‏‏‏‏ بن انس کہا ہے (یعنی سمعت کے بجائے عن صیغہ استعمال کیا ہے۔)

تخریج الحدیث: «اسناده صحيح: الصحيحة: 1070، سنن ابي داوٗد: كتاب الطهارة: باب ما يقول الرجل اذا دخل العقلاء، رقم الحديث: 6، سنن ابن ماجه: 296، الترمذى: 5، مسند احمد: 369/6، 373، وابن حبان فى صحيحه: 1406، 1408، الحاكم: 297/1، 298»
53. ‏(‏53‏)‏ بَابُ إِعْدَادِ الْأَحْجَارِ لِلِاسْتِنْجَاءِ عِنْدَ إِتْيَانِ الْغَائِطِ
53. قضائے حاجت کے بعد استنجا کرنے کے لیے ڈھیلے گن کر استعمال کرنا
حدیث نمبر: 70
Save to word اعراب
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قضائے حاجت کا ارادہ کیا تو فرمایا: مجھے تین ڈھیلے لا دو۔ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دو ڈھیلے اور لید کا ٹکڑا ملا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ڈھیلے لے لیے اور لید کا ٹکڑا پھینک دیا۔ اور فرمایا: یہ پلید ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: كتاب الوضوء، باب لا يستنحىٰ بروث، رقم الحديث: 156، سنن ترمذي: رقم: 17، سنن نسائي: 42، سنن ابن ماجه: 314، مسند احمد: 418/1»
54. ‏(‏54‏)‏ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْمُحَادَثَةِ عَلَى الْغَائِطِ
54. قضائے حاجت کرتے وقت باتیں کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 71
Save to word اعراب
حدثنا ابو موسى محمد بن المثنى ، نا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا عكرمة بن عمار ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن هلال بن عياض ، قال: حدثني ابو سعيد الخدري ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يخرج الرجلان يضربان الغائط كاشفين عن عورتهما يتحدثان، فإن الله عز وجل يمقت على ذلك" . حدثنا به محمد بن يحيى ، حدثنا سلم بن إبراهيم يعني الوراق ، قال: حدثنا عكرمة بن عمار ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن عياض بن هلال ، بهذا الإسناد نحوه. قال ابو بكر: هذا الشيخ هو عياض بن هلال، روى عنه يحيى ابن ابي كثير غير حديث، واحسب الوهم من عكرمة بن عمار حين قال: عن هلال بن عياضحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ هِلالِ بْنِ عِيَاضٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لا يَخْرُجِ الرَّجُلانِ يَضْرِبَانِ الْغَائِطَ كَاشِفَيْنِ عَنْ عَوْرَتِهِمَا يَتَحَدَّثَانِ، فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَمْقُتُ عَلَى ذَلِكَ" . حَدَّثَنَا بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ يَعْنِي الْوَرَّاقَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ هِلالٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الشَّيْخُ هُوَ عِيَاضُ بْنُ هِلالٍ، رَوَى عَنْهُ يَحْيَى ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ غَيْرَ حَدِيثٍ، وَأَحْسَبُ الْوَهْمَ مِنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ حِينَ قَالَ: عَنْ هِلالِ بْنِ عِيَاضٍ
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: دو شخص قضائے حاجت کے لیے اس حالت میں نہ نکلیں کہ اُنہوں نے اپنی شرم گاہیں کھولی ہوئی ہوں اور وہ باتیں کر رہے ہوں۔ بیشک اللہ عزوجل اس پر سخت ناراض ہوتا ہے۔ امام ابو بکر رحمہ اللہ، محمد بن یحییٰ سے ایک اور سند بیان کرتے ہیں، اُس میں یحییٰ بن ابی کثیر کے استاد کا نام عیاض بن ہلال ہے (جبکہ مذکورہ بالا حدیث کی سند میں ہلال بن عیاض ہے) امام صاحب فرماتے ہیں کہ صحیح بات یہ ہے کہ اس استاد کا نام عیاض بں ہلال ہی ہے۔ یحییٰ بن ابی کثیر نے اُن سے کئی روایات بیان کی ہیں۔ میرے خیال میں یہ وہم عکرمہ بن عمار کی وجہ سے ہوا ہے جنہوں نے روایت بیان کرتے ہوئے کہہ دیا کہ «‏‏‏‏عن ھلال بن عیاض» ‏‏‏‏۔ (یعنی انہوں نے بیٹے کو باپ کی جگہ بیان کر دیا۔)

تخریج الحدیث: «اسناده ضعيف: سنن ابي داوٗد: كتاب الطهارة، باب كراهية الكلام عند المحلاء، رقم: 15، مسند احمد: 36/3، وابن ماجه: رقم: 342، والنسائي فى الكبرى: رقم: 32، 33، وابن حبان ”موارد“ رقم: 137، والحاكم: 157/1، وافقه الذهبي»
55. ‏(‏55‏)‏ بَابُ النَّهْيِ عَنْ نَظَرِ الْمُسْلِمِ إِلَى عَوْرَةِ أَخِيهِ الْمُسْلِمِ
55. مسلمان شخص کے لیے اپنے مسلمان بھائی کی شرم گاہ کی طرف دیکھنا منع ہے
حدیث نمبر: 72
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، نا محمد بن إسماعيل بن ابي فديك ، اخبرنا الضحاك بن عثمان ، عن زيد بن اسلم ، عن عبد الرحمن بن ابي سعيد ، عن ابيه ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا ينظر الرجل إلى عورة الرجل، ولا تنظر المراة إلى عورة المراة، ولا يفضي الرجل إلى الرجل في الثوب الواحد، ولا تفضي المراة إلى المراة في الثوب الواحد" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي فُدَيْكٍ ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا يَنْظُرُ الرَّجُلُ إِلَى عَوْرَةِ الرَّجُلِ، وَلا تَنْظُرُ الْمَرْأَةُ إِلَى عَوْرَةِ الْمَرْأَةِ، وَلا يُفْضِي الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ، وَلا تُفْضِي الْمَرْأَةُ إِلَى الْمَرْأَةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ"
حضرت عبدالرحمٰن بن ابی سعید اپنے والد سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی مرد کسی مرد کی شرم گاہ کی طرف نہ دیکھے اور کوئی عورت کسی عورت کی شرم گاہ کی طرف نہ دکھے۔ کوئی آدمی دوسرے آدمی کے ساتھ ایک ہی کپڑے میں نہ سوئے اور نہ کوئی عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک ہی کپڑے میں سوئے۔

تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: كتاب الحيض: باب تحريم النظر الى العورات، رقم الحديث: 338، و ابن ماجه: رقم: 661، والترمذي: رقم: 2793، وابن حبان فى صحيحه: 5576، والبيهقى فى الكبرىٰ: 13342، مسند احمد: 63/3»
56. ‏(‏56‏)‏ بَابُ كَرَاهِيَةِ رَدِّ السَّلَامِ يُسَلَّمُ عَلَى الْبَائِلِ
56. پیشاب کرنے والے کو سلام کیا جائے تو سلام کا جواب دینا مکروہ ہے
حدیث نمبر: 73
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیشاب کررہے تھے۔ اُس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے سلام کا جواب نہ دیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: كتاب الحيض: باب التيمم، رقم: 370، وسنن ترمذي: 90، و سنن ابن ماجه: 352، و سنن نسائي: 37، و سنن ابي داوٗد: 16، و ابن شبيبه فى مصنفه: 435/8»

Previous    1    2    3    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.