صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
حدیث نمبر: 3381
Save to word اعراب
وحدثني إبراهيم بن موسى ، اخبرنا ابن ابي زائدة ، عن موسى الجهني ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول بمثله.وحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ مُوسَى الْجُهَنِيِّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ بِمِثْلِهِ.
موسیٰ جہنی نے نافع سے انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فر ما رہے تھے۔۔۔ (آگے) اسی کے مانند ہے۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3382
Save to word اعراب
وحدثناه ابن ابي عمر ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله.وحدثناه ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ.
ایوب نے نافع سے انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3383
Save to word اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، ومحمد بن رمح ، جميعا عن الليث بن سعد ، قال قتيبة: حدثنا ليث، عن نافع ، عن إبراهيم بن عبد الله بن معبد ، عن ابن عباس ، انه قال: إن امراة اشتكت شكوى، فقالت: إن شفاني الله لاخرجن، فلاصلين في بيت المقدس، فبرات، ثم تجهزت تريد الخروج، فجاءت ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، تسلم عليها فاخبرتها ذلك، فقالت: اجلسي فكلي ما صنعت، وصلي في مسجد الرسول صلى الله عليه وسلم، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " صلاة فيه افضل من الف صلاة فيما سواه من المساجد، إلا مسجد الكعبة ".وحدثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، جميعا عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ قُتَيْبَةُ: حدثنا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ امْرَأَةً اشْتَكَتْ شَكْوَى، فقَالَت: إِنْ شَفَانِي اللَّهُ لَأَخْرُجَنَّ، فَلَأُصَلِّيَنَّ فِي بَيْتِ الْمَقْدِس، فَبَرَأَتْ، ثُمَّ تَجَهَّزَتْ تُرِيدُ الْخُرُوجَ، فَجَاءَتْ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تُسَلِّمُ عَلَيْهَا فَأَخْبَرَتْهَا ذَلِكَ، فقَالَت: اجْلِسِي فَكُلِي مَا صَنَعْتِ، وَصَلِّي فِي مَسْجِدِ الرَّسُولِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " صَلَاةٌ فِيهِ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنَ الْمَسَاجِدِ، إِلَّا مَسْجِدَ الْكَعْبَةِ ".
لیث نے نافع سے روایت کی، انھوں نے ابرا ہیم بن عبد اللہ بن معبد (بن عباس) سے روایت کی، (کہا:) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: ایک عورت بیمار ہو گئ اس نے کہا: اگر اللہ نے مجھے شفا دی تو میں بیت المقدس میں جا کر ضرور نماز ادا کروں گی۔وہ صحت یا ب ہو گئی، پھر سفر کے ارادے سے تیاری کی (سفر سے پہلے) وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں سلام کہنے کے لیے حا ضر ہوئی اور انھیں یہ سب بتا یا تو حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے اس سے کہا: بیٹھ جاؤ اور جو (زادراہ) تم نے تیار کیا ہے وہ کھا لو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں نماز پڑھ لو۔بلا شبہ!میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فر ما رہے تھے: اس (مسجد) میں ایک نماز پڑھنا اس کے سوا (باقی) تمام مساجد میں ایک ہزار نمازیں ادا کر نے سے افضل ہے سوائے مسجد کعبہ کے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت، ایک بیماری میں مبتلا ہو گئی، تو اس نے کہا، اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے شفا بخش دی تو میں جا کر مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھوں گی، وہ شفا یاب ہو گئی، پھر نکلنے کی تیاری کی تو سلام عرض کرنے کے لیے حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی کی خدمت میں حاضر ہوئی، اور انہیں اپنے ارادہ سے آگاہ کیا، تو حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا، بیٹھ رہو اور جو کھانا (سفر کے لیے) تیار کیا ہے کھا لو، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں نماز پڑھ لو، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: اس میں نماز باقی مساجد سے ہزار نماز سے افضل ہے، سوائے مسجد کعبہ کے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
95. بَابُ فَصْلِ الْمَسَاجِدِ الثَّلَاثَهِ
95. باب: تین مسجدوں کی فضیلت۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3384
Save to word اعراب
حدثني عمرو الناقد، وزهير بن حرب ، جميعا عن ابن عيينة ، قال عمرو : حدثنا سفيان، عن الزهري ، عن سعيد ، عن ابي هريرة ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم: " لا تشد الرحال إلا إلى ثلاثة مساجد: مسجدي هذا، ومسجد الحرام، ومسجد الاقصى ".حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ عَمْرٌو : حدثنا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: مَسْجِدِي هَذَا، وَمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَمَسْجِدِ الْأَقْصَى ".
سفیان نے زہری سے انھوں نے سعید (بن مسیب) سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی وہ اس (سلسلہ روایت) کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ (عبادت کے لیے) تین مسجدوں کے سوا رخت سفر نہ باندھا جائے: میری یہ مسجد، مسجد حرا م اور مسجد اقصیٰ۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین مسجدوں کے سوا کجاوے نہ کسے جائیں (سواری پر سفر نہ کیا جائے) میری یہ مسجد، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3385
Save to word اعراب
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الاعلى ، عن معمر ، عن الزهري ، بهذا الإسناد، غير انه قال: تشد الرحال إلى ثلاثة مساجد.وحدثناه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ.
معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، البتہ انھوں نے کہا: " (عبادت کے لیے) تین مسجدوں کی طرف رخت سفر باندھا جا سکتا ہے۔
امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں یہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کجاوے یا پالان تین مسجدوں کے لیے ہی کسے جائیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3386
Save to word اعراب
وحدثنا هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، حدثني عبد الحميد بن جعفر ، ان عمران بن ابي انس ، حدثه، ان سلمان الاغر ، حدثه، انه سمع ابا هريرة : يخبر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إنما يسافر إلى ثلاثة مساجد: مسجد الكعبة، ومسجدي، ومسجد إيلياء ".وحدثنا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، حدثنا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ أَبِي أَنَسٍ ، حَدَّثَهُ، أَنَّ سَلْمَانَ الْأَغَرَّ ، حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ : يُخْبِرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " إِنَّمَا يُسَافَرُ إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: مَسْجِدِ الْكَعْبَةِ، وَمَسْجِدِي، وَمَسْجِدِ إِيلِيَاءَ ".
سلمان اغر نے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ بتا رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صرف تین مسجدوں کی طرف ہی (عبادت کے لیے) سفر کیا جا سکتا ہے۔کعبہ کی مسجد میری مسجد اور ایلیاءکی مسجد (مسجد اقصیٰ)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفر بس تین مسجدوں کے لیے کیا جا سکتا ہے، مسجد کعبہ، میری مسجد، اور مسجد ایلیا (بیت المقدس)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
96. باب بَيَانِ أَنَّ الْمَسْجِدَ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى هُوَ مَسْجِدُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ.
96. باب: اس مسجد کا بیان جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی، اور وہ مسجد نبوی ہے۔
Chapter: The Masjid whose foundation was founded upon piety is the Masjid of the Prophet saws in Al-Madinah
حدیث نمبر: 3387
Save to word اعراب
حدثني محمد بن حاتم ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن حميد الخراط ، قال: سمعت ابا سلمة بن عبد الرحمن ، قال: مر بي عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، قال: قلت له: كيف سمعت اباك يذكر في المسجد الذي اسس على التقوى؟ قال: قال ابي : دخلت على رسول الله صلى الله عليه وسلم في بيت بعض نسائه، فقلت: يا رسول الله، اي المسجدين الذي اسس على التقوى؟ قال: فاخذ كفا من حصباء، فضرب به الارض، ثم قال: " هو مسجدكم هذا لمسجد المدينة "، قال: فقلت: اشهد اني سمعت اباك هكذا يذكره.حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حدثنا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ حُمَيْدٍ الْخَرَّاطِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: مَرَّ بِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قُلْتُ لَهُ: كَيْفَ سَمِعْتَ أَبَاكَ يَذْكُرُ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى؟ قَالَ: قَالَ أَبِي : دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِ بَعْضِ نِسَائِهِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الْمَسْجِدَيْنِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى؟ قَالَ: فَأَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصْبَاءَ، فَضَرَبَ بِهِ الْأَرْضَ، ثُمَّ قَالَ: " هُوَ مَسْجِدُكُمْ هَذَا لِمَسْجِدِ الْمَدِينَةِ "، قَالَ: فَقُلْتُ: أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ أَبَاكَ هَكَذَا يَذْكُرُهُ.
حمید خراط سے روایت ہے کہا: میں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے سنا انھوں نے کہا: عبد الرحمٰن بن ابی سعید خدری میرے ہاں سے گزرے تو میں نے ان سے کہا: آپ نے اپنے والد کو اس مسجد کے بارے میں جس کی بنیا د تقویٰ پر رکھی گئی، کس طرح ذکر کرتے ہو ئے سنا؟ انھوں نے کہا: میرے والد نے کہا: می رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آپ کی ایک اہلیہ محترمہ کے گھر میں حا ضر ہوا اور عرض کی: اے اللہ کے رسول!دونوں مسجدوں میں سے کو ن سی (مسجد) ہے جس کی بنیا د تقوی پر رکھی گئی ہے؟ کہا: آپ نے مٹھی بھر کنکریاںلیں اور انھیں زمین پر مارا پھر فرما یا: " وہ تمھا ری یہی مسجد ہے۔مدینہ کی مسجد کے بارے میں (ابو سلمہ نے) کہا: تو میں نے کہا: میں گو اہی دیتا ہوں کہ میں نے بھی تمھا رے والد سے سنا، وہ اسی طرح بیان کر رہے تھے۔
ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن بیان کرتے ہیں، میرے پاس سے عبدالرحمٰن بن ابی سعید خدری گزرے، تو میں نے ان سے پوچھا، وہ مسجد جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی، اس کے بارے میں تو نے اپنے والد کو کیا بیان کرتے سنا ہے؟ اس نے بتایا، میرے والد نے کہا، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی زوجہ محترمہ کے گھر میں حاضر ہوا، تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ دونوں مساجد میں سے کون سی مسجد ہے، جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکریوں کی ایک مٹھی لے کر اسے زمین پر مارا، پھر فرمایا: "وہ تمہاری یہ مسجد ہے۔ یعنی مسجد مدینہ، تو میں نے کہا، میں گواہی دیتا ہوں، میں نے تیرے والد سے اسی طرح بیان کرتے سنا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3388
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وسعيد بن عمرو الاشعثي ، قال سعيد: اخبرنا، وقال ابو بكر: حدثنا حاتم بن إسماعيل ، عن حميد ، عن ابي سلمة ، عن ابي سعيد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله، ولم يذكر عبد الرحمن بن ابي سعيد، في الإسناد.وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ ، قَالَ سَعِيدٌ: أَخْبَرَنا، وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: حدثنا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ، وَلَمْ يَذْكُرْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي سَعِيدٍ، فِي الْإِسْنَادِ.
حمید (طویل) نے ابو سلمہ سے انھوں نے ابو سعید خدی رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مانند روایت کی۔۔۔اور انھوں نے سند میں عبد الرحمٰن بن ابو سعید کا ذکر نہیں کیا (برا ہ راست حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی)
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں ابو سلمہ، براہ راست ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں، عبدالرحمٰن بن ابی سعید کا ذکر نہیں کرتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
97. باب فَضْلِ مَسْجِدِ قُبَاءٍ وَفَضْلِ الصَّلاَةِ فِيهِ وَزِيَارَتِهِ:
97. باب: مسجد قباء کی فضیلت اور اس میں نماز پڑھنے کی اور اس کی زیارت کرنے کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of the Masjid of Quba', and the virtue of praying therein and visiting it
حدیث نمبر: 3389
Save to word اعراب
حدثنا ابو جعفر احمد بن منيع ، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " كان يزور قباء راكبا وماشيا ".حدثنا أَبُو جَعْفَرٍ أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، حدثنا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حدثنا أَيُّوبُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " كَانَ يَزُورُ قُبَاءً رَاكِبًا وَمَاشِيًا ".
ایوب نے ہمیں نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر اور (کبھی) پیدل قباء کی زیارت فرماتے تھے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قباء کی زیارت کے لیے سوار ہو کر اور پیدل چل کر جایا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3390
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، وابو اسامة ، عن عبيد الله . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " ياتي مسجد قباء راكبا وماشيا، فيصلي فيه ركعتين "، قال ابو بكر في روايته: قال ابن نمير: فيصلي فيه ركعتين.وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ . ح وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبِي ، حدثنا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَأْتِي مَسْجِدَ قُبَاءٍ رَاكِبًا وَمَاشِيًا، فَيُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ "، قَالَ أَبُو بَكْرٍ فِي رِوَايَتِهِ: قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: فَيُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ.
ابو بکر ابی شیبہ نے حدیث بیان کی، (کہا) ہمیں عبد اللہ بن نمیر اور ابو اسامہ نے عبید اللہ سے حدیث سنا ئی۔اسی طرح محمد بن نمیر نے ہمیں حدیث سنا ئی (کہا:) میرے والد نے ہمیں حدیث سنا ئی (کہا:) ہمیں عبید اللہ نے نافع سے انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر اور (پیدل دونوں طرح سے) قباء تشریف لاتے اور وہاں دو رکعتیں ادا فرماتے۔ ابو بکر نے اپنی روایت میں کہا: (یہ ابو اسامہ نے نہیں بلکہ) ابن نمیرنے کہا: اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں دو رکعتیں نماز ادا کرتے۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد قباء میں تشریف لے جاتے، سوار اور پیدل، اور اس میں دو رکعتیں پڑھتے، ابوبکر اپنی روایت میں بیان کرتے ہیں، ابن نمیر نے کہا، اس میں دو رکعتیں پڑھتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    56    57    58    59    60    61    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.