صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
حدیث نمبر: 2213
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وهارون بن عبد الله ، جميعا، عن وهب بن جرير ، عن شعبة ، عن إسماعيل بن ابي خالد . ح وحدثني ابو غسان محمد بن عمرو الرازي ، حدثنا يحيى بن الضريس ، حدثنا إبراهيم بن طهمان ، عن ابي حصين ، كلاهما، عن الشعبي ، عن ابن عباس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم في صلاته على القبر نحو حديث الشيباني، ليس في حديثهم: " وكبر اربعا ".وحَدَّثَنَا إسحاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، جَمِيعًا، عَنْ وَهْبِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الضُّرَيْسِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ ، كِلَاهُمَا، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاتِهِ عَلَى الْقَبْرِ نَحْوَ حَدِيثِ الشَّيْبَانِيِّ، لَيْسَ فِي حَدِيثِهِمْ: " وَكَبَّرَ أَرْبَعًا ".
اسماعیل بن ابی خالد اور ابوحصین نے شعبی سے، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کے قبر پر نماز پڑھنے کے بارے میں شیبانی کی حدیث کے مانند حدیث بیان کی، ان کی حدیث میں (بھی) وکبر اربعا (آپ نے چار تکبیریں کہیں) کے الفاظ نہیں ہیں۔
امام صاحب نے اپنے کئی اور اساتذہ سے بھی ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قبر پر نماز پڑھنے کی حدیث بیان کی ہے، لیکن ان میں سے کسی کی روایت میں نہیں ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے چارتکبیرات سے نماز پڑھائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2214
Save to word اعراب
وحدثني إبراهيم بن محمد بن عرعرة السامي ، حدثنا غندر ، حدثنا شعبة ، عن حبيب بن الشهيد ، عن ثابت ، عن انس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم: " صلى على قبر ".وحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَةَ السَّامِيُّ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَلَّى عَلَى قَبْرٍ ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قبر پر نماز جنازہ پڑھی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر پر نماز جنازہ پڑھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2215
Save to word اعراب
وحدثني ابو الربيع الزهراني ، وابو كامل فضيل بن حسين ، واللفظ لابي كامل، قالا: حدثنا حماد وهو ابن زيد ، عن ثابت البناني ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، ان امراة سوداء كانت تقم المسجد او شابا، ففقدها رسول الله صلى الله عليه وسلم، فسال عنها او عنه، فقالوا: مات، قال: " افلا كنتم آذنتموني "، قال: فكانهم صغروا امرها او امره، فقال: " دلوني على قبره "، فدلوه " فصلى عليها "، ثم قال: " إن هذه القبور مملوءة ظلمة على اهلها، وإن الله عز وجل ينورها لهم بصلاتي عليهم ".وحَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، وَأَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، واللفظ لأبي كامل، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ امْرَأَةً سَوْدَاءَ كَانَتْ تَقُمُّ الْمَسْجِدَ أَوْ شَابًّا، فَفَقَدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَ عَنْهَا أَوْ عَنْهُ، فَقَالُوا: مَاتَ، قَالَ: " أَفَلَا كُنْتُمْ آذَنْتُمُونِي "، قَالَ: فَكَأَنَّهُمْ صَغَّرُوا أَمْرَهَا أَوْ أَمْرَهُ، فَقَالَ: " دُلُّونِي عَلَى قَبْرِهِ "، فَدَلُّوهُ " فَصَلَّى عَلَيْهَا "، ثُمَّ قَالَ: " إِنَّ هَذِهِ الْقُبُورَ مَمْلُوءَةٌ ظُلْمَةً عَلَى أَهْلِهَا، وَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُنَوِّرُهَا لَهُمْ بِصَلَاتِي عَلَيْهِمْ ".
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سیاہ فام عورت مسجد میں جھاڑو دیا کرتی تھی۔یا ایک نوجوان تھا۔۔۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہ پایاتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت۔۔۔یا اس مرد۔۔۔کے بارے میں پوچھا تو لوگوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: وہ فوت ہوگیا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا تم لوگوں کو مجھے اطلاع نہیں دینی چاہیے تھی؟"کہا: گویا ان لوگوں نے اس عورت۔۔۔یا اس مرد۔۔۔کے معاملے کو معمولی خیال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے اس کی قبردکھاؤ۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی قبر دیکھائی۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاس کی نماز جنازہ پڑھی، پھر فرمایا: "اہل قبور کے لئے یہ قبریں تاریکی سے بھری ہوئی ہیں اورمیری ان پر نماز پڑھنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کے لئے ان (قبروں) کو منور فرمادیتا ہے۔"
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک حبشن (حبشی عورت) یا حبشی جوان مسجد میں جھاڑو دیا کرتا تھا اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گم پایا (اس کو نہ دیکھا) تو اس عورت یا مرد کے بارے میں پوچھا تو صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے بتایا: وہ فوت ہو گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے مجھے اطلاع کیوں نہیں؟ راوی کا خیال ہے گویا کہ سب نے اس کے معاملہ کو حقیر خیال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اس کی قبر دکھاؤ۔ ساتھیوں نے اس کی قبر دیکھائی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاس انسان کا جنازہ پڑھا، پھر فرمایا: یہ قبریں قبر والوں کے لیے اندھیرے سے بھری ہوئی ہیں اور اللہ تعالی میری ان پر نماز پڑھنے سے ان کو (قبروں کو) ان کے لئے (اموات) کے لیے روشن اور منور فرما دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2216
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالوا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، وقال ابو بكر : عن شعبة ، عن عمرو بن مرة ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، قال: " كان زيد يكبر على جنائزنا اربعا، وإنه كبر على جنازة خمسا "، فسالته فقال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يكبرها ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ : عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، قَالَ: " كَانَ زَيْدٌ يُكَبِّرُ عَلَى جَنَائِزِنَا أَرْبَعًا، وَإِنَّهُ كَبَّرَ عَلَى جَنَازَةٍ خَمْسًا "، فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُهَا ".
۔ عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ نے کہا: زید رضی اللہ عنہ (بن ارقم) ہمارے جنازوں پر چار تکبیریں کہا کرتے تھے، انھوں نے ایک جنازے پر پانچ تکبیریں کہیں، میں نے ان سے (اس کے بارے میں) پوچھا تو انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (بسا اوقات) اتنی (پانچ) تکبیریں کہا کرتے تھے۔
عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ بیان کرتے ہیں کہ زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمارے جنازوں پر چارتکبیرات کہا کرتے تھے، اور انہوں نے ایک جنازہ پر پانچ تکبیریں کہیں تو میں نے ان سے پوچھا، انہوں نے جواب دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی (بعض دفعہ) ایسے ہی کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
24. باب الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ:
24. باب: جنازہ کے لئے کھڑے ہونے کا بیان۔
Chapter: Standing for funerals
حدیث نمبر: 2217
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، وابن نمير ، قالوا: حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن سالم ، عن ابيه ، عن عامر بن ربيعة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا رايتم الجنازة، فقوموا لها حتى تخلفكم او توضع "،وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ، فَقُومُوا لَهَا حَتَّى تُخَلِّفَكُمْ أَوْ تُوضَعَ "،
سفیان نے زہری سے حدیث بیان کی، انھوں نے سالم سے، انھوں نے اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ) سے اور انھوں نے حضرت عامر بن ربعیہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم جنازے کو دیکھو تو اس کے لئے کھڑے ہوجاؤیہاں تک کہ وہ تم کو پیچھے چھوڑ دے (آگے نکل جائے) یا اسے رکھ دیا جائے۔"
حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جنازہ دیکھو تو اس کی خاطر کھڑے ہو جاؤ، حتیٰ کہ وہ تمہیں پیچھے چھوڑجائے یا اسے (گردنوں سے اتار) رکھ دیا جائے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2218
Save to word اعراب
وحدثناه قتيبة بن سعيد ، حدثنا ## ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث . ح وحدثني حرملة ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، جميعا، عن ابن شهاب بهذا الإسناد، وفي حديث يونس، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول. ح وحدثنا قتيبة بن سعيد , حدثنا ليث . ح وحدثنا ابن رمح ، اخبرنا الليث ، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن عامر بن ربيعة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا راى احدكم الجنازة، فإن لم يكن ماشيا معها، فليقم حتى تخلفه، او توضع من قبل ان تخلفه "،وحَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا ## لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَفِي حَدِيثِ يُونُسَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ. ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا رَأَى أَحَدُكُمُ الْجَنَازَةَ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ مَاشِيًا مَعَهَا، فَلْيَقُمْ حَتَّى تُخَلِّفَهُ، أَوْ تُوضَعَ مِنْ قَبْلِ أَنْ تُخَلِّفَهُ "،
‏‏‏‏ سیدنا عامر رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص جنازہ دیکھے تو اگر اس کے ساتھ جانے والا نہ ہو تو کھڑا ہو جائے یہاں تک کہ وہ آگے نکل جائے یا زمین پر رکھا جائے آگے جانے سے پہلے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2219
Save to word اعراب
وحدثني ابو كامل ، حدثنا حماد . ح وحدثني يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا إسماعيل ، جميعا، عن ايوب . ح وحدثنا ابن المثنى ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عبيد الله . ح وحدثنا ابن المثنى ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن ابن عون . ح وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا ابن جريج كلهم، عن نافع بهذا الإسناد نحو حديث الليث بن سعد، غير ان حديث ابن جريج،## قال النبي صلى الله عليه وسلم: " إذا راى احدكم الجنازة فليقم حين يراها، حتى تخلفه إذا كان غير متبعها ".وحَدَّثَنِي أَبُو كَامِلٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ . ح وحَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، جَمِيعًا، عَنْ أَيُّوبَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ كُلُّهُمْ، عَنْ نَافِعٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ، غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ ابْنِ جُرَيْجٍ،## قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا رَأَى أَحَدُكُمُ الْجَنَازَةَ فَلْيَقُمْ حِينَ يَرَاهَا، حَتَّى تُخَلِّفَهُ إِذَا كَانَ غَيْرَ مُتَّبِعِهَا ".
ایوب، عبیداللہ، ابن عون اور ابن جریج سب نے نافع سے اسی سند کے ساتھ لیث بن سعد کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی، البتہ ابن جریج کی حدیث یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی جنازے کو دیکھے تو اگر وہ اس کے پیچھے (ساتھ) چلنے والا نہیں۔تو اس کو دیکھتے ہی کھڑا ہوجائے حتیٰ کہ وہ اس کو پیچھے چھوڑ جائے۔"
امام صاحب مزید کئی اساتذہ کی اسانید سے لیث بن سعد کے ہم معنی روایت بیان کرتے ہیں۔ ابن جریج کی حدیث یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی جنازہ دیکھے۔ تو وہ اسے دیکھتے ہی کھڑا ہو جائے، حتیٰ کہ وہ اسے پیچھے چھوڑ جائے، جبکہ وہ اس کے ساتھ نہ جا سکتا ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2220
Save to word اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن سهيل بن ابي صالح ، عن ابيه ، عن ابي سعيد ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا اتبعتم جنازة فلا تجلسوا حتى توضع ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا اتَّبَعْتُمْ جَنَازَةً فَلَا تَجْلِسُوا حَتَّى تُوضَعَ ".
ابو صالح نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم کسی جنازے کے پیچھے (ساتھ) جاؤ تو نہ بیٹھو یہاں تک کہ اس کو رکھ دیا جائے۔"
حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی جنازہ کے ساتھ جاؤ، تو اس وقت تک نہ بیٹھو، جب تک اسے (زمین پر) رکھ نہ دیا جائے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2221
Save to word اعراب
وحدثني سريج بن يونس ، وعلي بن حجر ، قالا: حدثنا إسماعيل وهو ابن علية ، عن هشام الدستوائي . ح وحدثنا محمد بن المثنى واللفظ له، حدثنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي ، عن يحيى بن ابي كثير ، قال: حدثنا ابو سلمة بن عبد الرحمن ، عن ابي سعيد الخدري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا رايتم الجنازة فقوموا، فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع ".وحَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا، فَمَنْ تَبِعَهَا فَلَا يَجْلِسْ حَتَّى تُوضَعَ ".
ابو سلمہ بن عبدالرحمان نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم جنازے کو دیکھو تو کھڑے ہوجاؤ اور جو شخص جنازے کے پیچھے (ساتھ) جائے تو وہ نہ بیٹھے یہاں تک کہ اس (جنازے) کو رکھ دیا جائے۔"
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جنازہ کو دیکھوتو کھڑے ہو جاؤ، اور جو جنازہ کے ساتھ جائے وہ اس کے رکھنے تک نہ بیٹھنے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2222
Save to word اعراب
وحدثني سريج بن يونس ، وعلي بن حجر ، قالا: حدثنا إسماعيل وهو ابن علية ، عن هشام الدستوائي ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن عبيد الله بن مقسم ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " مرت جنازة فقام لها رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقمنا معه فقلنا: يا رسول الله إنها يهودية، فقال: إن الموت فزع فإذا رايتم الجنازة فقوموا ".وحَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " مَرَّتْ جَنَازَةٌ فَقَامَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقُمْنَا مَعَهُ فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا يَهُودِيَّةٌ، فَقَالَ: إِنَّ الْمَوْتَ فَزَعٌ فَإِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا ".
عبیداللہ بن مقسم نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ایک جنازہ گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے لئے کھڑے ہوگئے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوگئے پھر ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !یہ تو ایک یہودی عو رت (کا جنازہ) ہے۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "موت خوف اور گھبراہٹ (کا باعث) ہے، پس جب تم جنازے کو دیکھو تو کھڑے ہوجاؤ۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہ ایک جنازہ گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے لئے کھڑے ہوگئے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوگئے پھر ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ تو ایک یہودن ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موت دہشت ناک ہے یا گھبراہٹ کا باعث ہے اس لیے جب جنازہ کو دیکھو تو کھڑے ہوجاؤ۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    6    7    8    9    10    11    12    13    14    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.