(عبد اللہ) ابن عون نے محمد (ابن سیرین) سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےر وایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ... اسی پچھلی (حدیث) کے مانند۔
امام صاحب مذکورہ بالا واقعہ اور حدیث دوسری سند سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14473)»
صالح نے اعرج سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسو ل ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” تمہارے پاس یمنی لوگ آئے ہیں، وہ زیادہ کمزور دل اور سینوں میں زیادہ رقت رکھنے والے ہیں۔ فقہ یمنی ہے اور حکمت (بھی) یمنی ہے۔“
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمھارے پاس یمنی لوگ آئےہیں دل کے ضعیف اور فواد کے نرم، فقہ یمنی ہے اور حکمت بھی یمانی ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (13653)»
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " راس الكفر نحو المشرق، والفخر والخيلاء في اهل الخيل، والإبل الفدادين اهل الوبر، والسكينة في اهل الغنم ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنِ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَأْسُ الْكُفْرِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ، وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلَاءُ فِي أَهْلِ الْخَيْلِ، وَالإِبِلِ الْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ، وَالسَّكِينَةُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ ".
و زناد نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کفر کی ریاست مشرق کی طرف ہے۔ فخر و تکبر گھوڑوں اور اونٹوں والوں میں ہے (جو اونچی آواز میں چلانے والے اوراون کے خیموں میں رہنے والے ہیں) اور اطمینان و سکون بکریاں پالنے والوں میں ہے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کفر کا گڑھ مشرق کی طرف ہے اور فخر و تکبر گھوڑوں اور اونٹوں والوں میں ہےجو چلاتے ہیں جو وبر والے (جنگلی) ہیں اور سکینت و اطمینان بکریوں کے مالکوں میں ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انظر برقم (2200)»
علاء (بن عبدالرحمان الجہنی) نے اپنے والد سے، انہوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” ایمان یمن سے ہے، کفر مشرق کی طرف سے، سکون و اطمینان بھیڑ بکریاں پالنے والوں میں اور فخرو ریا شور شرابے کے عادی گھوڑے پالنے والوں اور اونی خیموں کے باسی، چلانے والوں میں ہے۔“
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایمان یمن میں ہے، کفر مشرق کی طرف ہے، سکون و اطمینان اہلِ غنم (بکری) میں ہے۔ فخر و ریاء، شور کرنے والوں، اہلِ خیل (گھوڑے) اور اہلِ وبر میں ہے۔“(اونٹوں والے)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحة)) في بدء الخلق، باب: خير مال المسلم غنم يتبع بها شغف الجبال برقم (3125) انظر ((التحفة)) برقم (13823)»
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے خبر دی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”فخر و تکبر چلا کر بولنے والے، خیموں کے باسیوں میں ہے اور اطمینان و سکون بھیڑ بکریاں والوں میں ہے۔“
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”فخر و تکبر سے چلّانے والوں، اونٹوں کے مالکوں میں سے ہے، اور اطمینان و سکون بکری والوں میں ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (13991)»
سعید بن مسیت نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ” اہل یمن آئے ہیں، ان کے دل (دوسروں سے) زیادہ نرم ہیں اور مزاجوں میں زیادہ رقت ہے۔ ایمان یمنی ہے اور حکمت بھی یمنی ہے۔ سکون، بھیڑ بکریاں پالنے والوں میں ہے اور فخر و تکبر اونی خیموں کے باسی، چیخنے چلانے والے لوگوں میں، جو سورج طلوع ہونے تک کی سمت میں (رہتے ہیں۔)“
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”اہلِ یمن آئے ہیں، ان کے دل (دوسروں سے) زیادہ نرم ہیں اور مزاجوں میں زیادہ نرمی ہے۔ ایمان یمنی ہے اور حکمت بھی یمانی ہے۔ سکینت اہلِ غنم میں ہے اور فخرو خیلاء چیخنے والے اہلِ وبر میں ہے جو سورج کے طلوع ہونے کی طرف رہتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى المناقب، باب: قول الله تعالى: ﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا ۚ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ ﴾ برقم (3308) انظر ((التحفة)) برقم (15160)»
ابو معاویہ نے اعمش سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو صالح سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” تمہارے پاس اہل یمن آئے ہیں۔ وہ دلوں کے زیادہ نرم اور مزاجوں میں زیادہ رقت رکھنے والے ہیں۔ ایمان یمنی ہے، حکمت بھی یمن سے ہے اور کفر کا مرکز مشرق کی طرف کی طرف ہے۔“
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمھارے پاس اہلِ یمن آئے ہیں، ان کے قلوب نرم اور فواد رقیق (پتلے) ہیں۔ ایمان یمنی ہے اور حکمت بھی یمانی ہے، اور کفر کی چوٹی مشرق کی طرف ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (13169)»
شعبہ نے اعمش سے سابقہ سند کے ساتھ جریر کی طرح حدیث سنائی اور یہ ا لفاظ زائد بیان کیے کہ ”غرور اور گھمنڈ اونٹ والوں میں اور سکون ووقار بھیڑ بکری (پالنے) والوں میں ہے۔“
امام صاحب یہی روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں اور اس میں اتنا اضافہ ہے کہ ”فخر وخیلاء اونٹ والوں اور سکینت ووقار بکریوں والوں میں ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى المغازي، باب: قدوم الاشعريين واهل اليمن برقم (4127) انظر ((التحفة)) برقم (12396)»