مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 18299
Save to word اعراب
حدثنا ابن فضيل ، حدثنا حصين ، عن عمارة بن رويبة ، انه راى بشر بن مروان على المنبر رافعا يديه، يشير بإصبعيه يدعو، فقال: لعن الله هاتين اليديتين، رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " على المنبر يدعو، وهو يشير بإصبع" .حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ ، أَنَّهُ رَأَى بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ عَلَى الْمِنْبَرِ رَافِعًا يَدَيْهِ، يُشِيرُ بِإِصْبَعَيْهِ يَدْعُو، فَقَالَ: لَعَنَ اللَّهُ هَاتَيْنِ الْيُدَيَّتَيْنِ، رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " عَلَى الْمِنْبَرِ يَدْعُو، وَهُوَ يُشِيرُ بِإِصْبَعٍ" .
حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے جمعہ کے دن (دوران خطبہ) بشر بن مروان کو (دعاء کے لئے) ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا تو فرمایا کہ ان ہاتھوں پر اللہ کی لعنت ہو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف اس طرح کرتے تھے یہ کہہ کر انہوں نے اپنی شہادت والی انگلی سے اشارہ کیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18300
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن إسماعيل ، حدثنا عامر ، قال: حدثني او اخبرني عروة بن مضرس الطائي ، قال: جئت رسول الله صلى الله عليه وسلم في الموقف، فقلت: جئت يا رسول الله من جبلي طيئ، اكللت مطيتي واتعبت نفسي، والله ما تركت من حبل إلا وقفت عليه، هل لي من حج؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من ادرك معنا هذه الصلاة، واتى عرفات قبل ذلك، ليلا او نهارا، تم حجه، وقضى تفثه" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا عَامِرٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَوْ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ مُضَرِّسٍ الطَّائِيُّ ، قَالَ: جِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَوْقِفِ، فَقُلْتُ: جِئْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ جَبَلَيْ طَيِّئٍ، أَكْلَلْتُ مَطِيَّتِي وَأَتْعَبْتُ نَفْسِي، وَاللَّهِ مَا تَرَكْتُ مِنْ حَبْلٍ إِلَّا وَقَفْتُ عَلَيْهِ، هَلْ لِي مِنْ حَجٍّ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَدْرَكَ مَعَنَا هَذِهِ الصَّلَاةَ، وَأَتَى عَرَفَاتٍ قَبْلَ ذَلِكَ، لَيْلًا أَوْ نَهَارًا، تَمَّ حَجُّهُ، وَقَضَى تَفَثَهُ" .
حضرت عروہ بن مضرس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک مرتبہ حاضر ہوا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مزدلفہ میں تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں بنوطی کے دو پہاڑوں کے درمیان سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں، میں نے اس مقصد کے لئے اپنے آپ کو تھکا دیا اور اپنی سواری کو مشقت میں ڈال دیا، بخدا! میں نے ریت کا کوئی ایسا لمبا ٹکڑا نہیں چھوڑا جہاں میں ٹھہرا نہ ہوں کیا میرا حج ہوگیا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے ہمارے ساتھ آج فجر کی نماز میں شرکت کرلی اور ہمارے ساتھ وقوف کرلیا یہاں تک کہ واپس منٰی کی طرف چلا گیا اور اس سے پہلے وہ رات یا دن میں وقوف عرفات کرچکا تھا تو اس کا حج مکمل ہوگیا اور اس کی محنت وصول ہوگئی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18301
Save to word اعراب
حدثنا روح ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت عبد الله بن ابي السفر قال: سمعت الشعبي ، عن عروة بن مضرس بن حارثة بن لام ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو بجمع، فقلت له: هل لي من حج؟ فقال: " من صلى معنا هذه الصلاة في هذا المكان، ثم وقف معنا هذا الموقف حتى يفيض الإمام، افاض قبل ذلك من عرفات ليلا او نهارا، فقد تم حجه، وقضى تفثه" ..حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي السَّفَرِ قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسِ بْنِ حَارِثَةَ بْنِ لَامٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِجَمْعٍ، فَقُلْتُ لَهُ: هَلْ لِي مِنْ حَجٍّ؟ فَقَالَ: " مَنْ صَلَّى مَعَنَا هَذِهِ الصَّلَاةَ فِي هَذَا الْمَكَانِ، ثُمَّ وَقَفَ مَعَنَا هَذَا الْمَوْقِفَ حَتَّى يُفِيضَ الْإِمَامُ، أَفَاضَ قَبْلَ ذَلِكَ مِنْ عَرَفَاتٍ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا، فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ، وَقَضَى تَفَثَهُ" ..
حضرت عروہ بن مضرس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک مرتبہ حاضر ہوا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مزدلفہ میں تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا میرا حج ہوگیا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے ہمارے ساتھ آج فجر کی نماز میں شرکت کرلی اور ہمارے ساتھ وقوف کرلیا یہاں تک کہ واپس منٰی کی طرف چلا گیا اور اس سے پہلے وہ رات یا دن میں وقوف عرفات کرچکا تھا تو اس کا حج مکمل ہوگیا اور اس کی محنت وصول ہوگئی۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18302
Save to word اعراب
حدثنا ابو النضر ، حدثنا شعبة ، عن عبد الله بن ابي السفر ، قال: سمعت الشعبي يحدث، عن عروة بن مضرس بن اوس بن حارثة بن لام ، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم. فذكره..حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسِ بْنِ أَوْسِ بْنِ حَارِثَةَ بْنِ لَامٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَذَكَرَهُ..

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18303
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، قال: عبد الله بن ابي السفر حدثني، قال: سمعت الشعبي ، عن عروة بن المضرس بن اوس بن حارثة بن لام ، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم وهو بجمع. فذكر مثل حديث روح.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ حَدَّثَنِي، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُضَرِّسِ بْنِ أَوْسِ بْنِ حَارِثَةَ بْنِ لَامٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِجَمْعٍ. فَذَكَرَ مِثْلَ حَدِيثِ رَوْحٍ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18304
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة ، عن عبد الله بن ابي السفر قال: سمعت الشعبي ، قال: حدثنا عروة بن مضرس ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو بجمع، فقلت: يا رسول الله، هل لي من حج؟ فقال: " من صلى معنا هذه الصلاة في هذا المكان، ووقف معنا هذا الموقف حتى يفيض، افاض قبل ذلك من عرفات ليلا او نهارا، فقد تم حجه، وقضى تفثه" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُرْوَةُ بْنُ مُضَرِّسٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِجَمْعٍ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلْ لِي مِنْ حَجٍّ؟ فَقَالَ: " مَنْ صَلَّى مَعَنَا هَذِهِ الصَّلَاةَ فِي هَذَا الْمَكَانِ، وَوَقَفَ مَعَنَا هَذَا الْمَوْقِفَ حَتَّى يُفِيضَ، أَفَاضَ قَبْلَ ذَلِكَ مِنْ عَرَفَاتٍ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا، فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ، وَقَضَى تَفَثَهُ" .
حضرت عروہ بن مضرس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک مرتبہ حاضر ہوا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مزدلفہ میں تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا میرا حج ہوگیا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے ہمارے ساتھ آج فجر کی نماز میں شرکت کرلی اور ہمارے ساتھ وقوف کرلیا یہاں تک کہ واپس منٰی کی طرف چلا گیا اور اس سے پہلے وہ رات یا دن میں وقوف عرفات کرچکا تھا تو اس کا حج مکمل ہوگیا اور اس محنت وصول ہوگئی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18305
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، قال: حدثنا ابن ابي خالد ، عن قيس بن ابي حازم ، عن ابيه ، قال: رآني النبي صلى الله عليه وسلم وهو يخطب، وانا في الشمس، " فامرني، فحولت إلى الظل" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: رَآنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ، وَأَنَا فِي الشَّمْسِ، " فَأَمَرَنِي، فَحَوَّلْتُ إِلَى الظِّلِّ" .
حضرت ابوحازم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے وہ دھوپ ہی میں کھڑے ہوگئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھ کر حکم دیا اور وہ سایہ دار جگہ میں چلے گئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18306
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، عن بشير بن سلمان ، عن القاسم بن صفوان ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ابردوا بالظهر، فإن شدة الحر من فيح جهنم" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ سَلْمَانَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ صَفْوَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَبْرِدُوا بِالظُّهْرِ، فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ" .
حضرت صفوان زہری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کی تپش کا اثر ہوتی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 18307
Save to word اعراب
حدثنا يعلى بن عبيد ، حدثنا ابو إسماعيل يعني بشيرا ، عن القاسم بن صفوان الزهري ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ابردوا بصلاة الظهر، فإن الحر من فور جهنم" .حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيلَ يَعْنِي بَشِيرًا ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ صَفْوَانَ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَبْرِدُوا بِصَلَاةِ الظُّهْرِ، فَإِنَّ الْحَرَّ مِنْ فَوْرِ جَهَنَّمَ" .
حضرت صفوان زہری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کی تپش کا اثر ہوتی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 18308
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن سفيان ، قال: حدثني ابو إسحاق ، قال: سمعت سليمان بن صرد يقول. ح وحدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن ابي إسحاق ، عن سليمان بن صرد ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم الاحزاب، قال يحيى: يعني يوم الخندق: " الآن نغزوهم ولا يغزونا" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ سُفْيَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ صُرَدٍ يَقُولُ. ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ، قَالَ يَحْيَى: يَعْنِي يَوْمَ الْخَنْدَقِ: " الْآنَ نَغْزُوهُمْ وَلَا يَغْزُونَا" .
حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے دن (واپسی پر) ارشاد فرمایا اب ہم ان پر پیش قدمی کرکے جہاد کریں گے اور یہ ہمارے خلاف اب کبھی پیش قدمی نہیں کرسکیں گے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4109

Previous    18    19    20    21    22    23    24    25    26    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.