كِتَاب الْعِلْمِ علم کا بیان The Book of Knowledge 6. باب مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً أَوْ سَيِّئَةً وَمَنْ دَعَا إِلَى هُدًى أَوْ ضَلاَلَةٍ: باب: جو شخص اچھی بات جاری کرے یا بری بات جاری کرے۔ Chapter: The One Who Starts Something Good Or Something Bad; The One Who Calls Others To Guidance Or Misguidance حدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير بن عبد الحميد ، عن الاعمش ، عن موسى بن عبد الله بن يزيد ، عن عبد الرحمن بن هلال العبسي ، عن جرير بن عبد الله ، قال: جاء ناس من الاعراب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم عليهم الصوف، فراى سوء حالهم قد اصابتهم حاجة، فحث الناس على الصدقة، فابطئوا عنه حتى رئي ذلك في وجهه، قال: ثم إن رجلا من الانصار جاء بصرة من ورق، ثم جاء آخر، ثم تتابعوا حتى عرف السرور في وجهه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من سن في الإسلام سنة حسنة فعمل بها، بعده كتب له مثل اجر من عمل بها، ولا ينقص من اجورهم شيء، ومن سن في الإسلام سنة سيئة فعمل بها، بعده كتب عليه مثل وزر من عمل بها، ولا ينقص من اوزارهم شيء ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِلَالٍ الْعَبْسِيِّ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: جَاءَ نَاسٌ مِنَ الْأَعْرَابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِمُ الصُّوفُ، فَرَأَى سُوءَ حَالِهِمْ قَدْ أَصَابَتْهُمْ حَاجَةٌ، فَحَثَّ النَّاسَ عَلَى الصَّدَقَةِ، فَأَبْطَئُوا عَنْهُ حَتَّى رُئِيَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ، قَالَ: ثُمَّ إِنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ جَاءَ بِصُرَّةٍ مِنْ وَرِقٍ، ثُمَّ جَاءَ آخَرُ، ثُمَّ تَتَابَعُوا حَتَّى عُرِفَ السُّرُورُ فِي وَجْهِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً حَسَنَةً فَعُمِلَ بِهَا، بَعْدَهُ كُتِبَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا، وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ، وَمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً سَيِّئَةً فَعُمِلَ بِهَا، بَعْدَهُ كُتِبَ عَلَيْهِ مِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا، وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ ". جریر بن عبدالحمید نے اعمش سے، انہوں نے موسیٰ بن عبداللہ بن یزید اور (مسلم) ابوضحیٰ سے، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ہلال عبسی سے اور انہوں نے حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ دیہاتی حاضر ہوئے، انہوں نے اون کے کپڑے پہن رکھے تھے۔ آپ نے ان کی بدحالی دیکھی کہ وہ ضرورت مند اور محتاج ہو گئے تھے تو آپ نے لوگوں کو (ان کے لیے) صدقہ کرنے کی ترغیب دی لیکن لوگوں نے اس میں سستی سے کام لیا، حتی کہ یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ انور سے ظاہر ہونے لگی۔ کہا: پھر انصار میں سے ایک شخص چاندی (کے سکوں، درہموں) کی ایک تھیلی لے کر آ گیا، پھر دوسرا آیا، پھر لوگ ایک دوسرے کے پیچھے (صدقات لے کر) آنے لگے۔ یہاں تک کہ آپ کے چہرہ انور پر مسرت جھلکنے لگی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے اسلام میں کسی اچھے کام کی ابتدا کی اور اس کے بعد اس پر عمل ہوتا رہا، اس کے لیے (ہر) عمل کرنے والے (کے اجر) جتنا اجر لکھا جاتا رہے گا۔ اور ان کے گناہوں میں کسی چیز کی کمی نہ ہو گی۔" حضرت جریر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ جنگلی لوگ آئے جواونی کپڑے پہنے ہوئے تھے،چنانچہ آپ نے ان کی بد حالی اور ضرورت کو محسوس فر لیا تو آپ نے لوگوں کو صدقہ پر ابھارا سو لوگوں نے صدقہ دینے میں تاخیر کی، حتی کہ آپ کے چہرے پر کبیدگی کے آثار نمایاں ہو گئے،پھر ایک انصاری آدمی اور ہموں کی ایک تھیلی لایا پھر دوسرا آدمی صدقہ لایا، پھر لوگ مسلسل آنے لگے،حتی کہ آپ کے چہرے پر مسرت پیدا ہو گئی چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے اسلام کے اندر اچھا طریقے جاری کیا اور اس کے بعد اس پر عمل کیا گیا اس کے لیے اس پر عمل کرنے والوں کے برابر ثواب لکھا جائے گا اور دوسروں کے اجرو ثواب میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور جس نے اسلام میں غلط طریقہ جاری کیا اور اس کے بعد اس پر عمل کیا گیا تو اس عمل کرنے والوں کے برابر گناہ رکھا جائے گا اور ان دوسروں کے بوجھ (گناہوں) میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ وَأَبُو کُرَیْبٍ جَمِیعًا عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ہِلَالٍ عَنْ جَرِیرٍ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَحَثَّ عَلَی الصَّدَقَۃِ بِمَعْنَی حَدِیثِ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی إِسْمَعِیلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ہِلَالٍ الْعَبْسِیُّ قَالَ قَالَ جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا یَسُنُّ عَبْدٌ سُنَّۃً صَالِحَۃً یُعْمَلُ بِہَا بَعْدَہُ ثُمَّ ذَکَرَ تَمَامَ الْحَدِیثِ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِیرِیُّ وَأَبُو کَامِلٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْأُمَوِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِیرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ح و حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی قَالُوا حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ عَنْ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِیرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِہَذَا الْحَدِیثِ حضرت جریر بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطاب فرمایا:"اور لوگوں کو صدقہ کی ترغیب دی، جیسا کہ مذکورہ حدیث ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن ابی اسماعیل نے کہا: ہمیں عبدالرحمٰن بن ہلال عبسی نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو بندہ بھی کسی نیک کام کا آغاز کرے جس پر اس کے بعد عمل کیا جائے۔" پھر پوری حدیث بیان کی۔ حضرت جریر بن عبد اللہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:"جو بندہ اچھے طریقہ کو رواج دیتا ہے جس پر اس کے بعد عمل ہوتا ہے۔" آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے ہدایت کی دعوت دی اسے اس ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور جس شخص نے کسی گمراہی کی دعوت دی، اس پر اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر گناہ (کا بوجھ) ہو گا اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو ہدایت کی طرف بلاتا ہے، اس کے لیے اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر اجر ہو گا۔ یہ چیز ان کے اجر میں کچھ کمی نہیں کرے گا اور جو ضلالت و گمراہی کی طرف بلاتا ہے اس پر اتنا گناہ ہو گا، جس قدر گناہ اس کی پیروی کرنے والوں پر ہوگا اور اس سے ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|